فرمان الٰہی و فرمان نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم

﴿فرمان الٰہی﴾

إِنَّ الْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَالْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْقَانِتِينَ وَالْقَانِتَاتِ وَالصَّادِقِينَ وَالصَّادِقَاتِ وَالصَّابِرِينَ وَالصَّابِرَاتِ وَالْخَاشِعِينَ وَالْخَاشِعَاتِ وَالْمُتَصَدِّقِينَ وَالْمُتَصَدِّقَاتِ وَالصَّائِمِينَ وَالصَّائِمَاتِ وَالْحَافِظِينَ فُرُوجَهُمْ وَالْحَافِظَاتِ وَالذَّاكِرِينَ اللَّهَ كَثِيرًا وَالذَّاكِرَاتِ أَعَدَّ اللَّهُ لَهُم مَّغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًاO

(الاحزاب، 33 : 35)

’’بیشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں، اور مومن مَرد اور مومن عورتیں، اور فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں، اور صدق والے مرد اور صدق والی عورتیں، اور صبر والے مرد اور صبر والی عورتیں، اور عاجزی والے مرد اور عاجزی والی عورتیں، اور صدقہ و خیرات کرنے والے مرد اور صدقہ و خیرات کرنے والی عورتیں اور روزہ دار مرد اور روزہ دار عورتیں، اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں، اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والے مرد اور ذکر کرنے والی عورتیں، اللہ نے اِن سب کے لئے بخشِش اور عظیم اجر تیار فرما رکھا ہےo‘‘۔(ترجمہ عرفان القرآن)

﴿فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم﴾

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی الله عنهما قَالَ : خَطَّ رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی الله عليه وأله وسلم فِی الْاَرْضِ اَرْبَعَةَ خَطُوْطٍ، قَالَ : تَدْرُوْنَ مَاهَذَا؟ فَقَالُوْا : اللّٰهُ وَرَسُوْلُهُ اَعْلَمُ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی الله عليه وأله وسلم : اَفْضَلُ نِسَائِ اَهْلِ الْجَنَّةِ : خَدِيْجَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ و فَاطِمَهُ بِنْتُ مُحَمَّدٍ، وَآسِيَهُ بِنْتُ مُزَاحِمٍ امْرَأةُ فِرْعَوْنَ، وَمَرْيَمُ ابْنَهُ عِمْرَانَ رضی الله عنهن اجمعين. رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالنَّسَائِیُّ.

’’حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین میں چار لکھیریں کھینچیں اور فرمایا : تم جانتے ہو یہ کیا ہے؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا : اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بہتر جانتے ہیں پھر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اہل جنت کی عورتوں میں سے افضل ترین (چار) ہیں : خدیجہ بنت خویلد، فاطمہ بنت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، فرعون کی بیوی آسیہ بنت مزاحم اور مریم بنت عمران رضی اللہ عنہن اجمعین‘‘۔ (اسے امام احمد و نسائی نے روایت کیا ہے)

(ماخوذ ازجامع السنه)