منہاج القرآن ویمن لیگ کی نظامت تنظیمات اور تنظیمی نیٹ ورک

راضیہ شاہین

تنظیم سے مراد ایک ایسا Set Up ہے جس میں افراد کو چند مقاصد کے حصول کی خاطر خاص حدود میں مقید کر دیا جائے۔ تنظیم کا مادہ ’’نظم‘‘ ہے۔

جب ہم نظم اور نثر پر غور کریں تو پتہ چلتا ہے کہ نثر میں الفاظ کا پھیلاؤ ہوتا ہے، حدود نہیں ہوتیں اور الفاظ مقید نہیں ہوتے جبکہ اگر الفاظ کو ایک خاص انداز میں ردیف و کافیہ اور دیگر لوازمات کا خیال رکھ کر ترتیب سے لکھا جائے تو وہ نظم بن جاتی ہے۔ اسی طرح افراد کے ہجوم کے پھیلاؤ کو ایک جگہ مقید کر کے قواعد و ضوابط کے تحت لانے کو تنظیم کہتے ہیں جس میں چند فرائض و ذمہ داریاں ہوتی ہیں اور Special system of monitoring, controlling & Accountibility ہوتا ہے۔

اس کے لئے سب سے خوبصورت مثال ایک جسم کی ہے کہ اللہ رب العزت نے ہر عضو کو اپنی جگہ پر مناسب انداز میں بنایا تو انسان اپنی ہیئت میں خوبصورت دکھائی دیتا ہے اگر وہ کان کی جگہ ناک، ہونٹوں کی جگہ آنکھیں لگادے تو انسان بد نما ہو جائے لہذا تنظیم میں بھی اگر ہر ذمہ دار احسن طریق سے اپنی ذمہ داری سرانجام دے تو تنظیم کا وجود خوبصورت دکھائی دے گا۔ تنظیمی زندگی میں بھی ذمہ داران کی یہ خوبصورتی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریق سے سرانجام دیں۔

اہمیت

تنظیم میں مرکز یا ہیڈ کوارٹر کی حیثیت دماغ کی سی ہے جو سوچتا ہے اور Planning کرکے تنظیم کا رخ متعین کرتا ہے۔ دماغ جسم کے مختلف حصوں تک پیغام پہنچاتا ہے جبکہ اعضاء اس پیغام کے مطابق کام کرتے ہیں۔ لہذا مرکز کی حیثیت دماغ اور تنظیمات کی مثال اعضاء کی سی ہے جو سب مل کر کسی خاص امر کی انجام دہی کے لئے کام کرتے ہیں۔

تنظیمات کا پھیلاؤ۔۔۔ کیوں؟

جب بھی کسی خاص مقصد کی خاطر تنظیم کی بنیاد رکھی جاتی ہے تو تھوڑے لوگ ہوتے ہیں پھر آہستہ آہستہ لوگ بڑھتے ہیں۔ جس طرح دار ارقم میں چند صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آقا علیہ الصلوۃ والسلام کی قیادت میں کام کا آغاز کیا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم براہ راست آقا علیہ الصلوۃ والسلام کو اپنے تمام دن کے حالات سناتے اور راہنمائی حاصل کرتے۔ جب حلقہ بڑھا تو ہر صحابی رضی اللہ عنہم کو سننا اور راہنمائی دینا ممکن نہ رہا لہذا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دس دس لوگوں پر ایک ایک عریف مقرر فرمایا۔ دس عرفاء پر ایک نقیب اور دس نقباء پر ایک امیر مقرر فرمایا اور ان کے ذمے مختلف کام لگائے۔ اسی طرح منہاج القرآن ویمن لیگ نے باقاعدہ ایک نیٹ ورک کے تحت کام کا آغاز کر رکھا ہے۔ اس نیٹ ورک میں کام کا طریق کار اور پھیلاؤ دو طرح سے ہے۔

1۔ Horizontal۔ 2۔ Vertical

پاکستان اور دوسرے 103 ممالک میں تنظیمات کا نیٹ ورک Horizontal پھیلاؤ میں ہے جبکہ مرکز سے یونٹ سطح تک تنظیمات Vertical پھیلاؤ میں ہیں۔ پاکستان کے مختلف شہروں اور علاقوں میں تنظیمات کا موجود ہونا اس کے تنظیمی نیٹ ورک کو مضبوط کرتا ہے جبکہ دیئے گئے چارٹ کے مطابق تنظیمی نیٹ ورک اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا ہے۔

مرکز پر چار نظامتیں کام کر رہی ہیں جن میں نظامت تنظیمات، نظامت دعوت، نظامت تربیت اور نظامت امور طالبات (MSM) شامل ہیں۔ اس کے بعد مرکز، تحصیل سے براہ راست رابطہ رکھتا ہے جبکہ تحصیل UCs کو کنٹرول کرتی ہے۔ تحصیلی سطح پر کم از کم 8 افراد کا ہونا لازمی ہوتاہے۔

تنظیمی سٹرکچر برائے تحصیل

1۔ صدر : جملہ امور کی ذمہ دار ہوگی۔

2۔ نائب صدر : جملہ امور کی انجام دہی میں صدر کی معاونت کرے گی۔

3۔ ناظمہ یونین : کونسلز کی سطح پر تنظیمی نیٹ ورک کے قیام کی ذمہ دار ہوگی علاوہ ازیں دیگر تمام تنظیمی و انتظامی امور کی بھی ذمہ دار ہوگی۔

4۔ نائب ناظمہ : ناظمہ کی معاونت کرے گی نیز ناظمہ نشر و اشاعت کی معاونت سے جملہ ریکارڈ تحریری صورت میں Maintain کرے گی۔

5۔ناظمہ دعوت : حلقہ عرفان القرآن کا نیٹ ورک، حلقہ ہائے درود کا قیام، محافل میلاد، دعوتی پروگرامز اور تشہیر کی ذمہ دار ہوگی۔

6۔ ناظمہ تربیت : کارکن سازی، کیمپس، ورکشاپس، لیکچرز، دعوت بذریعہ کیسٹ، (CD ایکسچینج سنٹر) کے نظام کی ذمہ داری سرانجام دے گی۔

7۔ ناظمہ مالیات : رفاقت فیس کولیکٹ کرنا اور باقاعدگی سے مرکز بھیجنا، رفقاء کا ریکارڈ رکھنا اور فنڈ ریزنگ کرکے تحصیلی سرگرمیوں اور منصوبہ جات کی مالی ضروریات کے مطابق سالانہ بجٹ بنانا نیز مالی ریکارڈ قائم کرنے کی ذمہ دار ہوگی۔

8۔ ناظمہ نشر و اشاعت : رپورٹس مرتب کرنا، سرگرمیوں کا تصویری ریکارڈ بنانا، دختران اسلام اور انٹرنیٹ پر باقاعدگی سے رپورٹس بھیجنے کی ذمہ دار ہوگی۔

نوٹ : تحصیل کی سطح پر بالائی ذمہ داریاں (صدر، نائب صدر، ناظمہ، نائب ناظمہ) باہمی مشاوت سے Over all کام کی تقسیم کار کرسکیں گی نیز تحصیل کی تنظیم مرکزی تنظیم (ویمن لیگ) کو براہ راست جوابدہ ہوگی۔

یونین کونسل

1۔ ناظمہ ویمن لیگUC : یونین کونسل کی سطح پر تمام گلی اور محلہ جات میں دعوتی و تنظیمی کام کی ذمہ دار ہوگی اور تحصیل کی تنظیم کو جوابدہ ہوگی۔

2۔ نائب ناظمہ : جملہ امور میں ناظمہ کی معاونت کرے گی۔

3۔ ناظمہ دعوت : حلقہ عرفان القرآن کا نیٹ ورک، حلقہ ہائے درود کا قیام، محافل میلاد، دعوتی پروگرامز اور تشہیر کی ذمہ دار ہوگی۔

4۔ ناظمہ تربیت : کارکن سازی، کیمپس، ورکشاپس، لیکچرز، دعوت بذریعہ کیسٹ، (CD ایکسچینج سنٹر) کے نظام کی ذمہ داری سرانجام دے گی۔

5۔ ناظمہ نشرواشاعت : رپورٹس مرتب کرنا، سرگرمیوں کا تصویری ریکارڈ بنانا، دختران اسلام اور انٹرنیٹ پر باقاعدگی سے رپورٹس بھیجنے کی ذمہ دار ہوگی۔

تنظیمی سٹرکچر برائے یونین کونسل UC سطح پر کم از کم 5 افراد 1۔ناظمہ، 2۔نائب ناظمہ، 3۔ناظمہ دعوت، 4۔ناظمہ تربیت، 5۔ناظمہ نشر و اشاعت کا ہونا لازم ہے۔

یونٹ/ گلی/ محلہ/ کالونی

1۔کنوینئر 2۔ڈپٹی کنوینئر

اس وقت مرکز، براہ راست تحصیلوں سے رابطہ کرتا ہے اور انہیں مختلف اہداف دیتا ہے اور ان کے حصول کے لئے Follow up کرتا ہے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کا تنظیمی نیٹ ورک پاکستان کی مختلف تحصیلات، PP حلقہ جات اور UCs سطح تک قائم ہو چکا ہے۔ جس میں درج ذیل تحصیلات شامل ہیں۔

تحصیلات

پاکستان میں لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سیالکوٹ، راولپنڈی، اسلام آباد، کراچی، میر پور، سرگودھا، ملتان، جہلم، ہری پور، چکوال، منڈی بہاؤالدین، بھکر، گوجرہ، دیپالپور، کامونکے، وزیرآباد، بھلوال، واہ کینٹ، کامرہ کینٹ، حسن ابدال، اوکاڑہ، خانپور، لودھراں، شور کوٹ، حویلی لکھا، جڑانوالہ، سرائے عالمگیر، فتح جنگ، پاکپتن شریف، نارووال، حافظ آباد، گوجر خان، پتوکی، ہارون آباد، شکر گڑھ، پنڈ دادنخان، ڈگری، برنالہ، پشاور، کوئٹہ، چاغی، دینہ، کمالیہ، لالہ موسیٰ، ڈنگہ، چیچہ وطنی، میاں چنوں، گجرات، گنگا پور، خانقاہ ڈوگراں، قصور، سانگلہ ہل، کوٹلہ، میانوالی اور پھالیہ وغیرہ میں تنظیمی نیٹ ورک موجود ہے۔

بیرون ملک نیٹ ورک

علاوہ ازیں بیرون ملک جیسے ناروے، ڈنمارک، فرانس، لندن، برطانیہ، امریکہ، دوبئی، سعودی عرب، کویت، سپین، انڈیا، برمنگھم، بنگلہ دیش، کینیڈا وغیرہ میں بھی تنظیمات کام کررہی ہیں۔

ہمارے ہاں کچھ ایسی تنظیمات بھی ہیں جو گلی، محلے کے لیول یا خاص طبقہ فکر یا اپنے مفادات کے لئے کام کرتی ہیں جیسے انجمن تاجران وغیرہ چونکہ ان کا مقصد بڑا نہیں ہوتا تو ان کو تنظیمی نیٹ ورک کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس وقت مختلف تنظیمات دنیا میں کام کر رہی ہیں جن میں OIC, UN, ILO, ,SARC شامل ہے۔ تحریک منہاج القرآن کا بھی ایک مقصد ہے اور وہ عالمگیر انقلاب ہے لہذا ان تمام اسلامی تنظیموں میں سے سب سے بڑی تنظیم یہی ہے۔ جو اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے۔ اپنے مقصد کی وسعت اور عالمگیریت کی بناء پر اس کا نیٹ ورک دنیا کے بیشتر ممالک میں قائم ہوچکا ہے۔

تسلسل

دنیا مسلسل ارتقاء پذیر ہے لہذا دین کا کام تسلسل کے ساتھ جاری رہے گا۔ آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دین کا کام صحابہ رضی اللہ عنہم کو سونپا، صحابہ رضی اللہ عنہم نے یہ کام تابعین رضی اللہ عنہم اور انہوں نے تبع تابعین رضی اللہ عنہم کو دیا۔ ان کے بعد مختلف اولیاء، صوفیاء اور علماء کرام رحمۃ اللہ علیہم اس کام کو آگے لے کر بڑھتے رہے جنہوں نے دین کو زندہ رکھا۔ لہذا آج کے دور میں منہاج القرآن ویمن لیگ بھی اسی پیغام کو لے کر آگے بڑھ رہی ہے اور لوگ کشاں کشاں مصطفوی انقلاب کی منزل کے حصول کے لئے تنظیمات کی صورت میں رواں دواں ہیں۔

منہاج القرآن ویمن لیگ کا تنظیمی نیٹ ورک

عورت نصف انسانیت ہے، مردانسانیت کے ایک حصے کی ترجمانی کرتا ہے تو دوسرے حصے کی ترجمانی عورت کرتی ہے، عورت کو نظر انداز کر کے نوع انسانی کے لئے جو بھی پروگرام بنے وہ ناقص اور ادھورا ہو گا۔ ہم ایسے معاشرے کا تصور بھی نہیں کر سکتے جو اکیلے مردوں پر مشتمل ہو اور جس میں عورت کی ضرورت نہ ہو۔ سورہ توبہ میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے کہ ’’اور اہل ایمان مرد اور اہل ایمان عورتیں، ایک دوسرے کے رفیق و مدد گار ہیں۔ وہ اچھی باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بری باتوں سے روکتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت بجا لاتے ہیں۔ ان ہی لوگوں پر اللہ عنقریب رحم فرمائے گا۔ بے شک اللہ بڑا غالب اور بڑی حکمت والا ہے‘‘۔ (التوبہ، 9 : 71) (ترجمہ عرفان القرآن)

لہذا خواتین کے کردار کو اہمیت دیتے ہوئے مجدد وقت اور امت مسلمہ کے اعتدال پسند روشن خیال قائد اور بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے خواتین کو اسلامی معاشرے کی تعمیر میں اپنا عملی کردار ادا کرنے کے لئے پلیٹ فارم دینے کی غرض سے 5 جنوری 1988ء کو منہاج القرآن ویمن لیگ کی بنیاد رکھی جو اس وقت مختلف شہروں میں خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ یہاں ذیل میں ہم چیدہ چیدہ شہروں کا ذکر کریں گے جہاں منہاج القرآن ویمن لیگ کی خواتین اپنی خدمات دین اسلام کی سربلندی کے لئے سرانجام دے رہی ہیں۔

لاہور

منہاج القرآن ویمن لیگ لاہور نے ہمیشہ بے مثال کردار ادا کیا ہے۔ اس شہر نے تحریک کو ایسی کارکن خواتین دیں جو اپنی محنتوں اور قربانیوں سے اس چمن کی آبیاری کرتی رہی ہیں۔ لاہور میں ویمن لیگ کے کام کا باقاعدہ آغاز 1988ء میں ہوا جبکہ 1983 ء سے یہاں کام شروع ہو چکا تھا۔ سب سے پہلی ذمہ داری محترمہ نفر فاطمہ کو سونپی گئی۔ ان کے ساتھ غلام زہراء صاحبہ، صفیہ صغیر صاحبہ اور دیگر کئی خواتین شامل سفر ہیں۔ بعدازاں ڈاکٹر نوشابہ حمید نے دس سال تک بطور صدر ذمہ داری سرانجام دی جبکہ 2006 ء میں ویمن لیگ لاہور کی تنظیم نو کی گئی اور صدر کی ذمہ داری محترمہ عائشہ شبیر کو دی گئی۔ ان کے ساتھ اس وقت 5 رکنی ٹیم ضلعی سطح پر خدمات سرانجام دے رہی ہیں جن میں محترمہ طاہرہ فردوس بطور ناظمہ لاہور، محترمہ عائشہ ارشاد نائب ناظمہ، محترمہ ثمینہ سلیم ناظمہ دعوت اور محترمہ آسیہ سیف بطور ناظمہ تربیت شامل ہیں۔ لاہور میں اس وقت ویمن لیگ کے پلیٹ فارم پر شمولیت اختیار کرنے والی خواتین کی تعداد لاکھوں میںہے جبکہ باقاعدہ رفاقت 3900 خواتین نے حاصل کی اسی طرح 425 خواتین نے تاحیات رفاقت اختیار کی جبکہ لاہور کے تمام ٹاؤنز میں اس وقت پانچ پانچ خواتین پر مشتمل تنظیمی نیٹ ورک مکمل کیا جا چکا ہے اور 29 یونین کونسلز میں تنظیم سازی ہو چکی ہے۔

دعوتی پروگرامز کے انعقاد میں بھی لاہور تنظیم اپنی مثال آپ ہے۔ اس وقت 48 حلقہ عرفان القرآن قائم ہو چکے ہیں جن میں خواتین کی تعلیم وتربیت کا اہتمام کیا جاتاہے اور ان میں تقریبا ً 5000 خواتین بطور ریگولر طالبات شرکت کرتی ہیں اور 340 حلقہ درود قائم ہیں جو ہفتہ وار بنیادوں پر منعقد کئے جاتے ہیں۔ ہزاروں خواتین ان حلقہ جات کے ذریعے قلوب و اذہان کے سکون کا سامان حاصل کر رہی ہیں۔ کام کا اس رفتار کو دیکھ کر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ آئندہ آنے والے چند سالوں میں لاہور تنظیم ایک نئی تاریخ رقم کرے گی۔

فیصل آباد

فیصل آباد میں ویمن لیگ کے کام کا باقاعدہ آغاز 1990 ء میں ہوا اور تجدید و احیائے دین کے کام کا بیج بونے والی پہلی خاتون محترمہ کلثو م ہدایت رسول ہیں۔ منہاج القرآن ویمن لیگ فیصل آباد نے بڑی کم افرادی قوت کے ساتھ اپنے کام کا آغاز کیا مگر آج ہمارے لئے یہ بات باعث فخر ہے کہ یہاں ایک بھاری افرادی قوت موجود ہے جو بڑی تیزی کے ساتھ اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے ۔ اس وقت ضلعی سطح پر 8 رکنی ٹیم ہے جس نے ویمن لیگ کے کام کا بیڑہ اٹھا رکھا ہے ۔ ان میں محترمہ کلثوم ہدایت بطور صدر، محترمہ ثمر سعید نائب صدر، محترمہ نوشابہ ضیاء ناظمہ، محترمہ روبینہ خاکی نائب ناظمہ، محترمہ سمیرا خالقی ناظمہ دعوت، محترمہ صفیہ قادری ناظمہ دعوت، محترمہ عالیہ عامر ناظمہ مالیات اور محترمہ فاطمہ سجاد ناظمہ نشر و اشاعت شامل ہیں۔ جبکہ PP کی سطح پر محترمہ ثمینہ اسلام، محترمہ صائمہ نورین، محترمہ شاہدہ پروین، محترمہ رخسانہ قادری، محترمہ فاطمہ سجاد، محترمہ مہوش نسیم، محترمہ کلثوم اختر، محترمہ شمیم اختر اور محترمہ تسنیم افضال، خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔

اس وقت فیصل آباد میں 50 یونین کونسلز میں تنظیم سازی مکمل ہو چکی ہے۔ مسز کلثوم ہدایت نے لائف ممبر شپ کے سلسلے میں 2007ء میں تمام گذشتہ ریکارڈز توڑنے اور 100 خواتین کو ایک ماہ میں تحریک کا لائف ممبر بنایا اور اس وقت بھی رفاقت کی صورت حال حوصلہ افزا ہے جو کہ 778 ہے جبکہ لائف ممبرز کی تعداد 141 ہے۔ دعوتی پروگرامز میں 21 حلقہ عرفان القرآن چل رہے ہیں جبکہ حلقہ درود کی تعداد 78 ہے۔ تربیتی کیمپس کی بات ہو یا محافل کی ایک منفرد اور جدید انداز میں ان کا انعقاد کیا جاتا ہے اور سب سے بڑی خوبی جو اس تنظیم کا خاصہ ہے جو تشہیری حوالے سے کام ہے جو روز بروز اس کام کو عروج کی طرف لے کر جا رہا ہے اور امید ہے کہ مستقبل قریب میں یہ شہر نئے ریکارڈ قائم کرے گا۔

گوجرانوالہ

قائد تیرا ہے متوالہ
گوجرانوالہ گوجرانوالہ

یہ وہ نعرہ ہے جو گوجرانوالہ کی کارکنان اپنے قائد کی محبت میں لگاتی ہیں اور بلاشبہ اس کو سچ ثابت کرنے کے لئے ان کی انتھک کوششیں اور محنتیں بھی شامل رہی ہیں۔ اس سرزمین نے بہت سے زرخیز ذہنوں کو جنم دیا جنہوں نے مشن کی باگ ڈور سنبھالی۔ ان میں سرفہرست محترمہ عاتکہ چوہدری کا نام ہے جنہوں نے 1994ء میں ویمن لیگ کی داغ بیل ڈالی اور تقریباً 12 سال تک مشن کا کام سرانجام دیتی رہیں۔ ان کے ساتھ انہی کی ہمشیرہ محترمہ زاہدہ تبسم جو اس وقت فرانس میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں اور محترمہ سیدہ سدرہ گیلانی بھی مختلف ذمہ داریوں پر فائز رہیں۔ 2007ء میں نئی تنظیم سازی کی گئی جس میں محترمہ فریحہ سراج بطور صدر، محترمہ عطیہ حیدر ناظمہ، محترمہ مہوش رشید نائب ناظمہ، محترمہ نسرین اسلم مغل ناظمہ دعوت، محترمہ فوقیہ کرن ناظمہ تربیت، محترمہ سلمیٰ رفیق ناظمہ مالیات کو منتخب کیا گیا۔

اس وقت گوجرانوالہ کے تقریباً تمام PP حلقہ جات میں تنظیم سازی ہو چکی ہے۔ جن میں خدمات سرانجام دینے والی ناظمات کے نام کچھ اس طرح سے ہیں۔ محترمہ نجمہ اشفاق، محترمہ نور صفیہ، محترمہ روبینہ علی، محترمہ یاسمین غزالی، محترمہ یاسمین نسیم، محترمہ ساجدہ علی عابد اس وقت گوجرانوالہ کی رفاقت 681 جبکہ لائف ممبر شپ 40 ہے۔ 27یونین کونسلز میں تنظیمات قائم ہوچکی ہیں جو مختلف جہتوں پر کام کر رہی ہیں۔ گوجرانوالہ کے مختلف علاقوں میں 5 حلقہ عرفان القرآن جبکہ 56 حلقہ درود، خواتین میں شعور و آگہی کا کام کررہے ہیں۔ محرم الحرام میں سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کانفرنس یہاں کی پہچان بن چکی ہے جس میں ہزارہا خواتین شرکت کرتی ہیں۔ ربیع الاول میں سینکڑوں محافل میلاد کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ عالمی میلاد کانفرنس میں خواتین کی ایک بڑی تعداد شرکت کرتی ہے جبکہ تشہیری حوالے سے ان کا کام قابل ستائش ہے۔

راولپنڈی

بنیادی طور پر راولپنڈی میں باقاعدہ کام کا آغاز 1996ء میں ہوا جس کے دوران مختلف خواتین نے اپنا کردار ادا کیا لیکن 2005ء میں باقاعدہ تنظیم سازی کی گئی جس میںمحترمہ صغریٰ بیگم کو ضلعی صدر کی ذمہ داری دی گئی جبکہ محترمہ ناہیدہ رفیق بطور ناظمہ، محترمہ رابعہ افضل ناظمہ دعوت، محترمہ آئینہ شیریں ناظمہ تربیت اور محترمہ نوشین جبار بطور ناظمہ نشر و اشاعت اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ PP6 حلقہ جات میں تنظیم سازی مکمل ہو چکی ہے جن میں درج ذیل خواتین بطور ناظمہ اپنے کام کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ محترمہ رابعہ اختر، محترمہ عائشہ ندیم، محترمہ زہراء اکرم، محترمہ فرحت نسیم، محترمہ سیدن بیگم، محترمہ بشیرہ بیگم۔

کئی یونین کونسلز میں تنظیم سازی ہو چکی ہے۔ راولپنڈی کی خواتین کا شمار ان بہادر خواتین میں ہوتا ہے جنہوں نے اس علاقے میں خطرناک حالات اور خوف و ہراس کے باوجود اپنے پائے استقامت میں لغزش نہ آنے دی اور اپنے کام کو جاری رکھا۔ حلقہ درود کا ایک بہت عظیم نیٹ ورک مردہ دلوں کو زندگی بخش رہا ہے جبکہ ان کاوشوں کی بدولت 622 رفیق بن چکی ہیں جبکہ 49 خواتین نے لائف ممبر شب اختیار کی ہے۔

جہلم

منہاج القرآن ویمن لیگ کے باقاعدہ کام کا آغاز 1989ء میں محترمہ سلمیٰ نعیمی نے کیا اور اس عرصے کے دوران مختلف خواتین محترمہ سعیدہ مغل، محترمہ مریم یاسین ڈار وغیرہ ذمہ داریوں پر رہیں جبکہ اس کی باقاعدہ تنظیم سازی 24 مئی 2008ء میں کی گئی جس میں محترمہ سیدہ شازیہ مظہر کو صدر، محترمہ نائلہ اسلم ناظمہ، محترمہ سمیرا رزاق ناظمہ دعوت، محترمہ طیبہ رحمن نائب ناظمہ دعوت، محترمہ زاہدہ نصیر ناظمہ تربیت، محترمہ شمیم ناظمہ مالیات، محترمہ ناہید مظہر نائب ناظمہ مالیات، محترمہ شاہین تبسم ناظمہ نشر و اشاعت اور محترمہ صائمہ صدیق کو نائب ناظمہ نشر و اشاعت کی ذمہ داری دی گئی۔ صرف ایک ماہ میں 8 یونین کونسلز میں تنظیم سازی کی گئی جبکہ 210خواتین کو تحریک کا رفیق بنایا۔ اب تک 1061 خواتین رفاقت حاصل کر چکی ہیں جبکہ 47 خواتین لائف ممبرز بن چکی ہیں۔ 51 حلقہ درود میں عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شمعیں فروزاں کی جا رہی ہیں۔ حلقہ عرفان القرآن اور اسلامک سینٹرز میں خواتین کی تعلیم و تربیت کا اہتمام کیا گیا ہے۔ جہلم میں محافل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس طرح منعقد کیا گیا کہ عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مہک گلی گلی اور محلہ محلہ پھیل گئی اور تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مارچ میں خواتین اپنے گھروں سے احتجاج کے لئے باہر نکل آئیں اور محبت کا عملی ثبوت پیش کیا۔

سرگودھا

سرگودھا جو کہ شاہینوں کا شہر ہے اور حقیقتاً یہاں ویمن لیگ کی خواتین نے شاہینوں سا کردار ادا کیا ہے۔ ویمن لیگ کے کام کا پہلا بیج یہاں 1994ء میں محترمہ قمر سلطانہ نے بویا جس کی بعد میں بہت سی خواتین نے آبیاری کی جس میں محترمہ پروین بھٹہ کا نام سرفہرست ہے۔ مختلف ادوار میں یہاں مختلف خواتین نے ذمہ داریاں سرانجام دیں۔ اس وقت سرگودھا کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں سرگودھا سٹی، سرگودھا شرقی اور سرگودھا غربی ہیں۔ اس وقت سرگودھا سٹی اور سرگودھا شرقی میں تنظیم سازی مکمل ہوچکی ہے۔ سرگودھا سٹی کی تنظیم درج ذیل ہے۔ محترمہ قمر سلطانہ صدر، محترمہ پروین بھٹہ سینئر نائب صدر، محترمہ سیدہ قرۃ العین نائب صدر، محترمہ صدف بتول ناظمہ، محترمہ عظمی اشرف نائب ناظمہ، محترمہ مسز سخاوت علی قمر ناظمہ دعوت، محترمہ روبینہ امین طاہر ناظمہ مالیات اور محترمہ شاہدہ عمران ملک ناظمہ نشر و اشاعت اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ جبکہ سرگودھا شرقی میں ذمہ داریوں کی تقسیم کچھ اس طرح سے کی گئی ہے۔ صدر شہزادی انجم، نائب صدر فرحت افزاء، ناظمہ فرزانہ کوثر، نائب ناظمہ حمیرا شوکت، ناظمہ دعوت شائستہ مریم، ناظمہ تربیت حافظہ سدرۃ المنتہی، نائب ناظمہ تربیت ام سلمیٰ، ناظمہ مالیات مجاہدہ قمر، ناظمہ نشر و اشاعت سمیرا خورشید۔ رفاقت 341 ہے جبکہ لائف ممبرز کی تعداد 21 ہے۔ 50 مختلف مقامات پر حلقہ درود قائم کئے جاچکے ہیں جبکہ تنظیمی و تربیتی نشستوں کا اہتمام وقتاً فوقتاً کیا جاتا ہے۔

کراچی

27 فروری 1989ء کو منہاج القرآن ویمن لیگ کراچی کا قیام عمل میں لایا گیا محترمہ شاہدہ مغل نے یہاں سب سے پہلے کام کا آغاز کیا جبکہ محترمہ پروین ملک، محترمہ سمیعہ حبیب اور کئی دوسری خواتین شامل سفر رہیں۔ کراچی کی پہلی صدر مسز امتیاز جاوید کو منتخب کیا گیا جنہوں نے طویل عرصہ جدوجہد کا سلسلہ جاری رکھا اور بعد ازاں انہیں صدر صوبہ سندھ بنایا گیا۔ 2006ء میں تنظیم نو کی گئی جس میں مندرجہ ذیل خواتین کو ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ محترمہ پروین ملک صدر، محترمہ تنظیم فاطمہ نائب صدر، محترمہ نسرین اختر ناظمہ، محترمہ زینب ملک نائب ناظمہ، محترمہ تسبیحہ شفیق ناظمہ دعوت، محترمہ شاہدہ مغل ناظمہ تربیت اور محترمہ فلک ناز ناظمہ مالیات۔ اس وقت کراچی کی رفاقت 999 جبکہ لائف ممبرز کی تعداد 78 ہے۔

تین تین ماہ کے دورانیہ پر مشتمل حلقہ عرفان القرآن سال کے مختلف اوقات میں خواتین کی تعلیم و تربیت کے لئے کھولے جاتے ہیں۔ حلقہ درود کا ایک وسیع نیٹ ورک کراچی بھر میں کام کر رہا ہے۔ ماہانہ بنیادوں پر تربیتی کیمپس کا اہتمام کیا جاتا ہے جبکہ منہاج کالج برائے خواتین کا قیام بھی اس شہر کے خصائص میں سے ہے۔ کراچی کی تنظیم نہ صرف دعوتی و تربیتی حوالے سے گرانقدر خدمات سرانجام دے رہی ہے بلکہ فلاح عام کے لئے بھی دن رات کوشاں ہے اور وقتاً فوقتاً مختلف ویلفیئر کیمپس کا اہتمام کرتی رہتی ہے۔ میڈیا سرگرمیوں کے حوالے سے ہماری کئی خواتین مختلف ٹی وی چینلز پر دروس ریکارڈ کرواتی ہیں۔

پشاور

پشاور میں موجودہ تنظیم 2005ء میں بنائی گئی جس میں محترمہ روبینہ معین بطور صدر، محترمہ فرخندہ احمد علی ناظمہ، مسز جمیلہ کوثر ناظمہ دعوت، محترمہ عاصمہ خالق ناظمہ تربیت، محترمہ رخسانہ فیاض ناظمہ نشر و اشاعت شامل ہیں۔ اس وقت تک 416 خواتین تحریک کی رفاقت حاصل کرچکی ہیں جبکہ 8 خواتین لائف ممبر ہیں۔ محترمہ روبینہ معین کا شمار ان شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے حلقہ عرفان القرآن اور اسلامک سنٹرز کا قیام اس وقت عمل میں لایا جب صوبہ سرحد میں عقائد کے بگاڑ کا سلسلہ اپنے عروج پر تھا۔ مگر اب بحمداللہ تعالیٰ یہ تمام حلقہ جات احسن انداز میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

کوہاٹ

محترمہ سیدہ صابرہ شاہ مرحومہ منہاج القرآن ویمن لیگ کوہاٹ کی صدر تھیں جنہوں نے کوہاٹ میں کام کا آغاز کیا اور ان ہی کی کوششوں سے ضلع کوہاٹ میں ویمن لیگ بنی۔ ان کے ذریعے خواتین کی ایک بڑی تعداد لائف ممبر بنی۔

ہری پور، ہزارہ

منہاج القرآن ویمن لیگ ہری پور ہزارہ کی کارکردگی ان انقلاب زادیوں کے ذکر کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتی جو مشن کی خاطر شب و روز مصروف جہاد ہیں، جن کے ارادے مستحکم اور کہکساروں جیسے حوصلے ہیں ان انقلابی بہنوں میں محترمہ سیدہ طیبہ طاہرہ ہیں جنہوں نے کام کا آغاز کیا اور صوبہ سرحد کی پہلی صدر منتخب ہوئیں۔ تکمیل پاکستان مہم کے سلسلے میں محترمہ عیدن النساء نے ہری پور میں گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔ اس کے علاوہ محترمہ ناہیدہ اعوان کی مشن کے لئے قربانیاں بے مثال رہی ہیں۔ جون 2008ء میں ہری پور کے کام کو تقویت دینے کے لئے تنظیم نو کی گئی جس میں سیدہ عاتکہ صاحبہ کو صدر، حمیدہ منہاس نائب صدر، شبانہ بی بی ناظمہ، سمیرا گل ناظمہ دعوت، فوزیہ سلطانہ ناظمہ تربیت اور ناہید بی بی ناظمہ مالیات کی ذمہ داری دی گئی اور ہم امید کرتے ہیں کہ یہ ٹیم ایک بہتر انداز میں کام کو آگے لے کر بڑھے گی۔

کوئٹہ

کوئٹہ شہر اپنی جغرافیائی حیثیت سے بہت اہمیت کا حامل ہے اور صوبائی ہیڈ کوارٹر ہے۔ نامساعد حالات اور مشکلات کے باوجود یہاں کی خواتین نے اپنے پائے استقلال میں تذلزل نہیں آنے دیا۔ رفتار بہت تیز نہ سہی مگر دھیرے دھیرے اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے۔ اس وقت کوئٹہ میں بحیثیت صدر محترمہ محمودہ امین، ساجدہ خلیل نائب صدر اور رقیہ نور ناظمہ اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔

میر پور (آزاد کشمیر)

جہاں پر پاکستان کے تمام صوبہ جات نے مصطفوی انقلاب کے پیغام کو گھر گھر پہنچانے میں نمایاں کردار ادا کیا وہاں پر آزاد کشمیر بھی کسی صورت پیچھے نہیں رہا بلکہ اس کے دارالخلافہ میر پور نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ میر پور میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی بنیادوں میں محترمہ رضیہ سلطانہ، محترمہ روبینہ احسان اور کئی دوسری بے شمار خواتین کی محنت ہے۔ 2007ء میں میر پور میں تنظیم نو کی گئی جس میں مسز شمیم آراء مرزاجو کہ حضور شیخ الاسلام کی شاگردہ بھی رہی ہیں، کو صدر کی ذمہ داری سونپی گئی جبکہ رضیہ سلطانہ نے سرپرستی فرمائی اور محترمہ کبریٰ نثار بطور ناظمہ اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں ان کے علاوہ محترمہ روبینہ احسان، محترمہ رخسانہ امتیاز، محترمہ صبا عمران، محترمہ ثمینہ بشیر، محترمہ کنیز فاطمہ، محترمہ تعظیم اسماعیل، محترمہ نعیم مظہر، محترمہ عظمیٰ بخاری اور محترمہ طاہرہ فاطمہ شامل ہیں۔ اس وقت تک میر پور کی 79 خواتین نے تحریک کی رفاقت لی ہے جبکہ 10 خواتین تاحیات رفیق ہیں۔ حلقہ درود کا ایک وسیع نیٹ ورک یہاں موجود ہے جبکہ عالمی میلاد کانفرنس اور اعتکاف میں خواتین کی ایک کثیر تعداد شرکت کرتی ہے۔

آزاد کشمیر میں تحصیل برنالہ میں محترمہ نورین اویس، محترمہ شاہدہ ادریس، محترمہ عفت ریاض اور محترمہ سمیرا کوثر خدمات سرانجام دے رہی ہیں جبکہ آزاد کشمیر کی ایک اور تحصیل ڈڈیال میں بھی ویمن لیگ اپنا کام شروع کر چکی ہے۔ اسی طرح ضلع مظفر آباد تحصیل نصیر آباد پٹیکہ میں جون 2008ء میں محترمہ رفیقہ نصیر، محترمہ شمائلہ گلزار، محترمہ ثمن، محترمہ ماریہ الطاف اور محترمہ میمونہ سجاد نے کام کا آغاز کیا ہے اور ہم پر امید ہیں کہ ان شاء اللہ تعالیٰ جلد ہی یہ تنظیم اپنے اہداف کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔

سیالکوٹ

سیالکوٹ میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی بذات خود ویمن لیگ کی۔ 1988ء میں محترمہ مسز انور بٹ نے سیالکوٹ کی پہلی صدر کے طور پر اپنے کام کا آغاز کیا جبکہ بعد میں مسز زبیدہ شکور، مسز ثریا سلیم، مسز شہناز کوثر اور مسز فہمیدہ یوسف صدر کی ذمہ داری پر فائز رہیں۔ اس وقت مسز منور بٹ بطور صدر اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں جبکہ مسز رخسانہ قادری بطور ناظمہ، محترمہ شہناز کوثر، محترمہ فہمیدہ یوسف، محترمہ پاکیزہ خانم، محترمہ سیدہ فائزہ گیلانی بطور ٹیم کام کر رہی ہیں۔ سیالکوٹ میں 2004ء تا 2008ء تک 10حلقہ عرفان القرآن کا انعقاد کیا جا چکا ہے جبکہ 50 حلقہ درود چل رہے ہیں۔ رفقاء کی تعداد 693 ہے جبکہ 88 خواتین نے لائف ممبر شپ اختیار کی ہے۔ مرکز کی جانب سے جب کبھی کوئی بھی ٹارگٹ دیا گیا ویمن لیگ سیالکوٹ نے اسے پورا کیا اور مرکزی ویمن لیگ کی ہر آواز پر لبیک کہا۔

اسلام آباد

اسلام آباد پاکستان کا دارالخلافہ ہونے کی حیثیت سے انتہائی اہمیت کا حامل شہر ہے۔ سیاسی اعتبار سے کسی تحریک یا تنظیم کا کام مسلسل اور باقاعدگی سے اس شہر میں قائم رکھنا انتہائی دشوار ہے۔ ان نامساعد حالات کے باوجود منہاج القرآن ویمن لیگ کا کام 1996ء سے تاحال نہایت کامیابی سے جاری و ساری ہے۔ ابتدائی طور پر نومبر 1996ء میں محترم سید بشیر شاہ امیر تحریک اسلام آباد نے ویمن لیگ کی تنظیم سازی کی جس میں بطور صدر شفقت بشیر کو منتخب کیا گیا۔ نائب صدر نگینہ ریاست، ناظمہ کے طور پر مسرت بشیر، نائب ناظمہ شازیہ ریاض، ناظمہ مالیات روزینہ ریاض اور ناظمہ دعوت و تربیت کے لئے فرحت آصف کو ذمہ داری سونپی گئی۔ اس پہلی تنظیم نے اسلام آباد میں دعوتی کام کا آغاز کیا اور تمام سیکٹرز میں تنظیم سازی مکمل کی گئی۔ اس طرح ویمن لیگ کے کام کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ کام کی نوعیت اور جہتوں میں تبدیلی واقع ہوتی رہی لیکن کسی بھی دور میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی یہ جدوجہد سست روی کا شکار نہیں ہوئی۔ اوائل دور میں منہاج القرآن ویمن لیگ سے منسلک خواتین مرکزی سطح پر منعقد ہونے والے تربیتی کورسز میں تربیت حاصل کرنے کے بعد عملاً کام میں شریک ہوتی رہیں اور یوں تنظیمی ڈھانچے کو لمحہ بہ لمحہ استحکام اور تقویت ملتی گئی۔ اس وقت اسلام آباد میں 9 رکنی ٹیم اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے جس میں مسز گلنار عباسی صدر، مسز مرینہ خان نائب صدر، مسز سلمیٰ فاروق ناظمہ، مس سعدیہ ظفر نائب ناظمہ، مسز روبینہ سہیل ناظمہ دعوت، مسز جمیلہ بٹ نائب ناظمہ دعوت، مسز نصرت امین ناظمہ تربیت، مسز سحرش نائب ناظمہ تربیت اور مسز صائمہ مختار ناظمہ نشر و اشاعت شامل ہیں۔ یوں تو اس شہر نے دین مصطفوی کے فروغ کے لئے گرانقدر خدمات سرانجام دیں لیکن استقبال ربیع الاول کے سلسلے میں منعقد کیا جانے والا عظیم الشان پروگرام اس شہر کی تحریکی خدمات میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے جس نے ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والی خواتین کے لئے تحریک میں شمولیت کا راستہ سہل بنادیا اور یہ بے مثال روایت تا حال نہایت کامیابی سے جاری و ساری ہے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کے ساتھ یوتھ لیگ اور MSM کی طالبات نے بھی اس شہر کی تاریخ کو روشن بنانے میں اہم کردار ادا کیا جس کی ایک مثال 1998ء میں انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں MSM طالبات کی پہلی باقاعدہ تنظیم سازی کی گئی۔ MSM طالبات کی تنظیم نے یونیورسٹی میں مصطفوی مشن کے فروغ کے لئے مختلف النوع سرگرمیوں کا اہتمام کیا جن میں چند نمایاں سرگرمیوں میں ہاسٹل میں ہفتہ وار حلقہ ذکر و فکر کا انعقاد، موسم بہار کی آمد پر فیسٹیولز کا اہتمام، بک فیئرز اور مختلف اہم مواقع پر محافل میلاد کا اہتمام کرنا شامل ہے۔

اس وقت اسلام آباد شہر میں رفقاء کی تعداد 513 ہے جبکہ لائف ممبرز کی تعداد 35 ہے۔ اس شہر نے مرکزی سطح پر باصلاحیت اور جانثار قیادت بھی فراہم کی۔ اس وقت اسلام آباد میں 3 حلقہ عرفان القرآن جبکہ 40کے لگ بھگ حلقہ درود کا نیٹ ورک ہے۔ عالمی میلاد کانفرنس اور سالانہ تربیتی اعتکاف میں ویمن لیگ اسلام آباد کی تنظیم نے فاصلوں کو سمیٹتے ہوئے لمحوں میں مرکز کی کال پر لبیک کہااور جوق در جوق خواتین کی شرکت کو ممکن بنایا۔

فتح جنگ

1996ء میں فتح جنگ کے ایک نواحی گاؤں باہتر سے منہاج القرآن ویمن لیگ کے عظیم مشن کا آغاز ہوا اور اس مشن کی داغ بیل ڈالنے والی پرعزم، بہادر اور جرات مند خاتون کا نام محترمہ صفورہ بی بی ہے جو کہ پچھلے بارہ سالوں سے مشن کے پیغام کو آگے پھیلارہی ہیں۔ کام کا آغاز تو ایک فرد سے ہوا مگر آج بحمدللہ تعالیٰ ایک مکمل ٹیم یہ فریضہ سرانجام دے رہی ہے۔ فتح جنگ میں کام کے اعتبار سے کسی صورت بھی محترمہ ڈاکٹر نائلہ یعقوب کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے علاوہ محترمہ سعدیہ دانش اور محترمہ سمیرا ارشد کا کردار بڑا نمایاں رہا ہے۔ دعوتی پروگرامز ہوں یا دیگر سرگرمیاں یا سیاسی دور ویمن لیگ فتح جنگ نے ہمیشہ بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس وقت درج ذیل خواتین اپنی ذمہ داریاں سنبھالے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر نائلہ یعقوب صدر، مسز ثمینہ رفعت نائب صدر، صفورہ بی بی ناظمہ، شازیہ شہزاد نائب ناظمہ، غزالہ شاہین ناظمہ دعوت، حاجرہ عابد نائب ناظمہ دعوت، نبیلہ اشرف ناظمہ تربیت، اسماء اسحاق ناظمہ نشر و اشاعت، نعیم اختر نائب ناظمہ نشر و اشاعت، جمیلہ خاتون ناظمہ مالیات اور آمنہ بتول نائب ناظمہ مالیات۔

چکوال

چکوال میں آباد کے ایک چھوٹے سے گھر سے عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مہک پھوٹی، جس نے پورے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور لوگ دنگ رہ گئے کہ یہ مہک کیسی ہے اور پھر سب نے دیکھا کہ یہ مہک منہاج القرآن ویمن لیگ کے پیغام کی ہے۔ چکوال کے کارکنان کا جذبہ قابل صد ستائش ہے کہ جو اپنا دن رات دیکھے بغیر قریہ قریہ، گلی گلی، محلہ محلہ بلکہ گھر گھر مصطفوی انقلاب کا پیغام لے کر جا رہی ہیں۔ وہ خوش قسمت خواتین جو اس وقت غلامی مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پٹہ گلے میں ڈال کر انقلاب آفریں پیغام دوسروں تک پہنچا رہی ہیں ان میں مسز زیتون عباس صدر، سونیا شیخ نائب صدر، رافعہ عروج ملک ناظمہ، نوشین بتول نائب ناظمہ، تسنیم مہدی ناظمہ دعوت، عطرت بتول نائب ناظمہ دعوت، نوشین امتیاز ناظمہ تربیت، فائزہ یاسین نائب ناظمہ تربیت، ارم امتیاز ناظمہ نشر و اشاعت، عظمیٰ عروج ملک ناظمہ مالیات اور مہوش جبیں نائب ناظمہ مالیات شامل ہیں۔

تربیتی ورکشاپس کا انعقاد ہو یا دیگر محافل کا ویمن لیگ چکوال نے ہمیشہ تمام لوازمات اور جدت کے ساتھ ان کا اہتمام کیا ہے اور اس وقت سالانہ محفل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چکوال ان کی پہچان بن چکی ہے۔ تشہیری اعتبار سے ویمن لیگ چکوال کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ اس وقت تک اس کی رفاقت 163 ہے جبکہ 11 خواتین نے لائف ممبر شپ اختیار کی ہے۔ دروس قرآن اور حلقہ درود کا ایک وسیع نیٹ ورک پورے چکوال کے اندر بنا دیا گیا ہے جو اس تنظیم کی کامیابی کی دلیل ہے۔

بھکر

بھکر کی تنظیم کو کام کا آغاز کئے بمشکل 2 سال ہوئے ہیں مگر یہاں کی پرعزم اور حوصلہ مند خواتین نے مشن کے پیغام کو گھر گھر پہنچانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا۔ عالمی میلاد کانفرنس ہو یا سالانہ اجتماعی اعتکاف، مجلس شوریٰ کا اجلاس ہو یا ورکرز کنونشن، ویمن مشاورتی کونسل کا اجلاس ہو یا مرکز پر منعقدہ کوئی بھی پروگرام یہ خواتین میلوں کا فاصلہ طے کرکے لاہور پہنچتی ہیں۔ ان میں سرفہرست صدر بھکر محترمہ فوزیہ عارف کھوکھر اور ان کے ہم قدم محترمہ فوزیہ گلزار ہیں۔ اس دو سال کے عرصہ میں 126 خواتین نے رفاقت حاصل کی جبکہ لائف ممبر شپ 1 ہے۔ 2007ء میں بھکر تنظیم نے کروڑوں کی تعداد میں درود پاک پڑھ کر ریکارڈ قائم کیا جس پر مرکز کی جانب سے خصوصی انعام سے نوازا گیا۔

شور کوٹ

شورکوٹ جیسے بنجر اور دور دراز علاقے میں کام کرنا کوئی آسان کام نہیں مگر یہاں پر محترمہ شوقیہ تبسم عرصہ دراز سے عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بیج بو رہی ہیں اور اپنی روز و شب کی محنت سے اس کی آبیاری کر رہی ہیں۔ ایک شہر کے اندر گھنٹوں کا سفر طے کر کے دوسرے علاقے میں اپنا پیغام پہنچا رہی ہیں۔ اس وقت تک شور کوٹ کی رفاقت 131 ہے جبکہ لائف ممبرز کی تعداد 9 ہے۔ حلقہ عرفان القرآن اور حلقہ درود اپنی پوری آن بان کے ساتھ چل رہے ہیں اور خواتین کی روح کی پیاس بجھا رہے ہیں۔ خواتین کی ایک کثیر تعداد عالمی میلاد کانفرنس اور اعتکاف میں شرکت کر کے اپنی محبت کا ثبوت دے رہی ہیں۔

کمالیہ

اس خطہ ارض پر منہاج القرآن ویمن لیگ کے کام کو ہاشمی خاندان کی خواتین نے بہت فروغ دیا ہے۔ اس تنظیم کو بنے زیادہ عرصہ تو نہیں ہوا مگر صدر محترمہ اختر فرید، ناظمہ محترمہ عائشہ حسنین، ناظمہ دعوت محترمہ عظمیٰ رانی، نائب ناظمہ دعوت محترمہ سعدیہ بتول، ناظمہ تربیت محترمہ ارم راشد، نائب ناظمہ تربیت فاخرہ اشفاق اور دیگر خواتین نے بہت اہم کردار اداکیا ہے۔ بحمداللہ تعالیٰ اس وقت تک 113 خواتین مشن کا حصہ بن چکی ہیں اور 5 خواتین نے تاحیات رفاقت اختیار کی ہے۔ بے شمار علاقوں میں حلقہ درود قائم کردیئے گئے ہیں۔ امید ہے کہ مستقبل قریب میں ہماری یہ تنظیم کامیابیوں کے جھنڈے گاڑے گی۔

واہ کینٹ

جون 2008ء میں قائم ہونے والی اس تنظیم کا سفر بڑی کامیابی کے ساتھ شروع ہوا۔ بنت حوا۔۔ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محافظ کے عنوان سے منعقدہ پروگرام میں 250 خواتین نے تحریک میں شمولیت اختیار کی اور ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔ ریڈیو اور ٹی وی چینلز پر پروگرام دکھایا گیا اور الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے بھرپور تشہیر کی گئی۔ اس سے پہلے محترمہ غزالہ ناہید صدر اور محترمہ حنا سلیم ناظمہ کے طور پر خدمات سرانجام دے رہی تھیں۔ جبکہ اس وقت ویمن لیگ کے کام کا بیڑہ محترمہ نگہت پروین نے اپنے کندھوں پر اٹھایا ہے اور ہماری دعا ہے کہ یہ کارواں کامیابی کے ساتھ اپنا سفر طے کرتا رہے۔ آمین بجاہ سیدالمرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

لودھراں

لودھراں میں 90ء کی دہائی میں کام کا آغاز ہوا اور محترمہ شمشاد انور قادری نے یہاں کی سر زمین میں مشن کا بیج بویا۔ حلقہ عرفان القرآن، حلقہ درود اور محافل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس میں عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ترانوں کی دھوم مچادی ہے۔ عالمی میلاد کانفرنس اور سالانہ اجتماعی اعتکاف میں خواتین کی کثیر تعداد شرکت کرتی ہے۔

دیگر تنظیمات

گو کہ ان علاقوں میں کام کا آغاز ہوئے ابھی زیادہ وقت تو نہیں گزرا لیکن یہ تمام تنظیمات اپنی منزل مصطفوی انقلاب کی جانب رواں دواں ہیں۔ ان میں چیچہ وطنی، میاں چنوں، کامونکے، وزیرآباد، ڈنگہ، دینہ، لالہ موسیٰ، کھاریاں، سرائے عالمگیر، میانوالی، پیپلاں، نارووال، شکر گڑھ، ٹنڈوالہ یار، حیدر آباد، حویلیاں، جڑانوالہ، حافظ آباد، حسن ابدال، بھلوال، کامرہ کینٹ، خانپور، حویلی لکھا، پاکتپن شریف، ہارون آباد، دیپالپور، ڈگری، پہاڑ پور، گجرات، سانگلہ ہل اور دیگر کئی علاقوں میں یہ سرگرمیاں جاری ہیں۔

قطرہ قطرہ مل کر سمندر بنتا ہے اور مختلف پھول ملکر گلدستہ بناتے ہیں۔ یہ تمام تنظیمات منہاج القرآن کے سمندر کے قطرے ہیں اور گلدستے کے پھول جو چاروں طرف خوشبو پھیلارہے ہیں۔ پاکستان بھر میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی تنظیمات اپنی مدد آپ کے تحت تحریکی و تنظیمی امور سرانجام دیتی ہیں۔ آج سے 19 سال قبل 1988ء میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ویمن لیگ کے سفر کا آغاز کیا۔ قائد محترم کی زیر سرپرستی اور بیگم رفعت جبیں قادری امی حضور کی قیادت میں اپنی شب و روز محنت اور جہد مسلسل سے اس پودے کو جو انہوں نے لگایا تھا آج ایک تناور درخت بنادیا ہے۔ مخالفت و مزاحمت کی ہزارہا آندھیاں اس شجر انقلاب کو گرانے میں ناکام و نامراد ہو چکی ہیں۔ ان شاء اللہ ایک دن آئے گا جب مصطفوی انقلاب کا پرچم پورے عالم پر لہرائے گا۔