منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام 24 شادیوں کی سالانہ اجتماعی تقریب

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام شادیوں کی 8 ویں سالانہ اجتماعی تقریب میں 3 مسیحی اور 21 مسلمان جوڑے شادی کے مقدس رشتہ میں بندھ گئے۔ یہ تقریب یکم اپریل 2012 کو منہاج یونیورسٹی (بغداد ٹاؤن لاہور) کے گراؤنڈ میں منعقد ہوئی۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے ہر دلہن کو ڈیڑھ لاکھ روپے مالیت کا گھریلو سامان اور جیولری سیٹ تحفے میں دیا گیا۔ 1500 مہمانوں کیلئے کھانے کا انتظام تھا۔

تقریب کے مہمان خصوصی گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری کی مذہبی، تعلیمی اور فلاحی خدمات دوسری جماعتوں اور تنظیموں کیلئے قابل تقلید ہیں۔ محترمہ بینظیر بھٹو شہید تحریک منہاج القرآن کی لائف ممبر تھیں وہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے وژن سے بہت متاثر تھیں۔ بانی تحریک منہاج القرآن امن و سلامتی کے حقیقی سفیر ہیں۔ انہوں نے نفرتوں کو محبتوں سے بدلنے کا جو مشن شروع کیا ہے وہ پوری دنیا میں انہیں ممتاز کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مشرف کی آمریت کے خلاف استعفیٰ دے کر جمہوریت کو نئی زندگی بخشی۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی جیسے فتنے کے خلاف ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے فکری، علمی اور عملی جہاد کر کے انسانیت کو اسلام کی حقیقی تعلیمات تک رسائی دی ہے اور اسلام اور پاکستان کے خلاف گھناؤنی سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے اس لئے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی شخصیت عالم اسلام اور پاکستان کیلئے قابل فخر ہے۔

ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر فرد دوسروں کو خوشیاں بانٹنے کا عظیم کام ضرور کرے۔ کیونکہ غربت، جہالت اور پسماندگی کا خاتمہ کرنا سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری نے بے سہارا اور یتیم بچوں کے منصوبے آغوش سمیت دیگر فلاحی اور تعلیمی منصوبوں کو دوسروں کیلئے مثال بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ملکی حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ عوام خوشیوں کو ترس گئے ہیں ایسے حالات میں غریب گھرانوں کی بچیوں کے ہاتھ پیلے ہونا کسی نعمت سے کم نہیں۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن اس شعور کو عام کر رہی ہے کہ ’’ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا‘‘۔

گورنر پنجاب لطیف کھوسہ اور دیگر رہنماؤں نے نو بیاہتا جوڑوں کے ساتھ گروپ فوٹو بنوائے اور ان میں تحائف تقسیم کئے۔ اس مو قع پر صدر مجلس امیر تحریک صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی، منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ہالینڈ کے صدر ڈاکٹر عابد عزیز اور پیرس سے تحریکی رہنما علامہ حافظ اقبال اعظم، سہیل محمود بٹ، نون لیگ کے ایم پی اے سیف الملوک، جی ایم ملک، احمد نواز انجم، ڈاکٹر عبید اللہ رانجھا، علامہ غلام مرتضیٰ علوی، ساجد محمود بھٹی، جواد حامد اور تحریک منہاج القرآن کے دیگر قائدین بھی موجود تھے۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر سید افتخار شاہ بخاری نے استقبالیہ کلمات کہے اور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔

شادیوں کی اجتماعی تقریب میں ہر جوڑے کا الگ الگ نکاح پڑھایا گیا۔ جس کے لئے منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی قائدین علامہ مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، صاحبزادہ محمد حسین آزاد الازہری کے علاوہ علامہ محمد عثمان سیالوی اور علامہ میر محمد آصف اکبر موجود تھے جبکہ مسیحی جوڑوں کا نکاح ان کے پادری نے پڑھایا۔ اجتماعی نکاح کا خطبہ اور دعا مرکزی امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی نے کرائی جس کے بعد جملہ مہمانوں کے لئے وسیع پیمانے پر کھانے کا بندوبست کیا گیا تھا۔

٭٭٭٭٭

پیر صاحب آف مانکی شریف کی مرکز آمد اور مرکزی امیر تحریک سے ملاقات

گذشتہ ماہ سجادہ نشین آستانہ عالیہ مانکی شریف حضرت پیر سید روح الامین صاحب مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن تشریف لائے اور مرکزی امیر تحریک صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی صاحب سے ان کے دفتر میں خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر حضرت پیر صاحب کے قریبی عزیز صاحبزادہ علی حسن (جو آسٹریلیا میں زیر تعلیم ہیں) کے علاوہ مرکزی ناظم رابطہ علماء و مشائخ منہاج القرآن صاحبزادہ محمد حسین آزاد الازہری بھی موجود تھے۔ موصوف نے مرکزی سیکرٹریٹ کے دفاتر کے علاوہ مرکزی گوشہ درود کا بھی وزٹ کیا اور وہاں پر موجود ساکنین مرکزی گوشہ درود سے ملاقات کی اور دعا فرمائی۔ بعد ازاں مرکزی امیر تحریک سے ملاقات میں موصوف نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سالگرہ پر محترم امیر تحریک کو مبارکباد دی اور بطور عالمی سفیر امن کاوشوں کو سراہا اور ان کے وجود کو امت مسلمہ کے لئے نعمت قرار دیا۔ انہوں نے گوشہ درود کے قیام اور دہشت گردی کے خلاف مبسوط فتویٰ کو شیخ الاسلام کا تجدیدی کارنامہ قرار دیا۔ مرکزی امیر تحریک نے پیر صاحب کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور تحریک پاکستان میں درگاہ عالیہ مانکی شریف کی خدمات کا تذکرہ کیا۔ اس درگاہ عالیہ کی شیخ الاسلام اور تحریک منہاج القرآن کے ساتھ دیرینہ تعلقات اور محبت کو سراہتے ہوئے اسے ابدالآباد تک قائم رہنے کی خصوصی دعا فرمائی۔