عوامی انقلابی مارچ و جلسہ ہائے عام

گوجرانوالہ

پاکستان عوامی تحریک گوجرانوالہ کے زیراہتمام غریب دشمن نظام کے خلاف عوامی انقلاب مارچ و جلسہ عام گلشن اقبال گراونڈ گوجرانوالہ میں 15فروری 2013ء کو منعقد ہوا۔ جس سے شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری نے خصوصی خطاب کیا۔ اس سے قبل ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عوامی انقلاب مارچ کی قیادت کی۔ مریدکے اور کامونکی کے باسیوں نے مارچ کا عظیم الشان استقبال کیا۔ مارچ چن دا قلعہ گوجرانوالہ میں داخل ہوا تو لوگوں نے جگہ جگہ پھولوں کی پتیوں سے عظیم الشان استقبال کیا۔ جلسہ میں گوجوانوالہ کے گرد و نواح سے خواتین و حضرات کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے جلسہ عام کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ دار کبھی غریب کی بہتری کے لئے قانون سازی نہیں کریں گے۔ کیا آپ اپنی عزت کرپٹ سیاستدانوں کے ہاتھ بیچ دینا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ میں قوم کو آئین کی تعلیم دیتا رہوں گا تآنکہ لوگ امیدواروں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر آئین کے مطابق ان کی جانچ پرکھ کر سکیں۔ بدقسمتی یہ ہے کہ پاکستان میں آج تک فوجی و سیاسی آمروں نے حکومت کی۔ پاکستان کے عوام آج تک حقیقی جمہوریت نہیں دیکھ سکے۔

انہوں نے کہا کہ میری یہ بات یاد رکھ لیں کہ انقلاب چار بنیادوں پر آئے گا۔ انقلاب کی پہلی بنیاد : جاگیرداروں سے زمینیں چھین کر غریب بے زمین کاشتکاروں کو دی جائیں۔ دوسری بنیاد : استحصالی سرمایہ داریت کو ختم کرکے مزدور کو فیکٹری منافع میں حصہ دار بنایا جائے۔ تیسری بنیاد : 150 ارب کی ماہانہ کرپشن ختم کرکے وہ پیسہ غربت اور مہنگائی کے خاتمے پر لگایا جائے اور چوتھی بنیاد : ٹیکس ریفارمز کے ذریعے غریبوں کے ٹیکس معاف کرکے امیروں کے ٹیکس میں اضافہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کہا پاکستان کے بدترین سیاسی نظام کا کوئی بڑے سے بڑا ستون یا بڑے سے بڑا لیڈر انقلاب کا راستہ نہیں روک سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین پاکستان کے تحت 7 اشیاء روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم، صحت، علاج، روزگار کی آسان فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ کے پاس 16 لاکھ مقدمات التواء میں ہیں جن کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔ انہوں نے آخر میں شرکاء کو تلقین کی کہ جس نے ابھی تک ووٹ رجسٹر نہیں کروایا وہ فوری طور پر اپنا ووٹ رجسٹر کروائے۔

فیصل آباد

پاکستان عوامی تحریک فیصل آباد کے زیراہتمام غریب دشمن نظام کے خلاف عوامی انقلاب مارچ و جلسہ عام دھوبی گھاٹ فیصل آباد میں 17 فروری 2013ء کو منعقد ہوا جس سے شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری نے خصوصی خطاب کیا۔ اس سے قبل ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عوامی انقلاب مارچ کی قیادت کی۔ فیصل آباد کے باسیوں نے مارچ کا عظیم الشان استقبال کیا۔ جلسہ میں خواتین و حضرات کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عوامی انقلاب مارچ و جلسہ عام فیصل آباد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب کا آغاز ہمیشہ غریبوں سے ہوتا ہے اور سرمایہ والے ہمیشہ یکجا ہو کر انقلاب کے راستے میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ سٹیٹس کو والی جماعتیں کبھی بھی نہیں چاہیں گی کہ ملک میں تبدیلی آئے۔ انہوں نے کہا کہ کمزور کو ظالموں کے نظام نے کبھی حفاظت نہیں دی۔ تاریخ انبیاء سے لے کر انقلاب فرانس، انقلاب روس، انقلاب چین، ہر انقلاب اس کا گواہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میری جدوجہد عوام کے حقوق کے لیے ہے۔ آج دشمن بڑا مضبوط ہے، لیکن میری جدوجہد میں سب طاقتیں پانی کی طرح بہہ جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حضرت یوسف علیہ السلام کا انقلاب جب آیا تو دولت، ہوس اور اقتدار میں فرعون، ہامان، قارون آپ کے دشمن ہو گئے۔ ساتھ میں منتر پڑھنے والے جادوگر بھی فرعون کے ساتھ تھے۔ موسیٰ علیہ السلام کا ساتھ بنی اسرائیل کی مظلوم قوم نے دیا۔ بالآخر موسیٰ علیہ السلام کامیاب ہو گئے اور فرعون غرق ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں، جب آج کا فرعون بھی غرق ہوگا۔ لوگو تم مایوس نہ ہونا، ان شاء اللہ روشن مستقبل طلوع ہوگا۔ یاد رکھو غریبوں کو مضبوط نظام نے کبھی حفاظت نہیں دی۔ آج میں بتا دینا چاہتا ہوں کہ میں اکیلا نہیں، پاکستان کے محکوم غریب عوام اور نوجوان میرے ساتھ ہیں۔ ہم ایک ساتھ جنگ لڑیں گے۔

ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ آج اس ملک میں ہر چیز طاقتور طبقہ کے پاس ہے، اشرافیہ کے پاس ہے، جاگیرداروں کے پاس ہے، ڈاکووں، چوروں اور لٹیروں کے پاس ہے۔ دوسری جانب غریبوں کو اس نظام نے کیا دیا ہے اس نظام نے غریبوں کو فقرو فاقہ دیا ہے، بھوک دی ہے، خود سوزی دی ہے، بیروزگاری دی ہے، اندھیرے دیئے ہیں۔ بجلی اور گیس چھین لی گئی ہے۔ فیصل آباد صنعت و تجارت کا شہر ہے، جہاں بجلی غائب کر دی گئی ہے۔ لاکھوں لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غریب عوام کے ساتھ استحصال کا یہ عمل جاری ہے۔ اس نظام کی بوسیدہ دیواروں کو گرانے کے لیے میرے ساتھ عزم کرنا ہوگا۔ ہم ظلم، جبر اور استحصال کے خلاف لڑیں گے۔ ہم پرامن لوگ ہیں، ہمارے پاس امن کی طاقت ہے، لیکن امن جب بپھر جاتا ہے تو پھر ہر طاقت خس و خاشاک کی طرح بہہ جاتی ہے۔ اس تبدیلی کے لیے اگر نظام انتخاب ہماری راہ بنا تو ہم انتخاب لڑنے کا فیصلہ کریں گے۔

ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا الیکشن کمیشن غیر آئینی ہے، ہم غیر آئینی الیکشن کمیشن کو نہیں مانتے، نہیں مانتے، نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد کے نتیجے میں آج الیکشن کمیشن جعلی ڈگریوں والوں کو نوٹس بھیج رہا ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے فیصل آباد ڈویڑن کے لیے ہائی کورٹ بنچ کے قیام کا مطالبہ بھی کیا۔

ملتان

پاکستان عوامی تحریک ملتان کے زیراہتمام غریب دشمن نظام کے خلاف 22 فروری 2013 کو عوامی انقلاب مارچ اور جلسہ عام سپورٹس گراونڈ میں منعقد ہوا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری نے جلسہ عام خصوصی خطاب کیا۔ اس سے پہلے انہوں نے عوامی انقلاب مارچ کی قیادت بھی کی۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی ملتان آمد پر عوام نے ان کا عظیم الشان استقبال کیا۔ سپورٹس گراؤنڈ میں منعقد جلسہ میں ہزاروں خواتین و حضرات نے بھرپور شرکت کی۔ جلسہ میں دو گھنٹے تک موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری رہا، لیکن شرکاء بھرپور نظم و ضبط کے ساتھ جم کر بیٹھے رہے۔

ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملتان کی سرزمین پر عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی عوام اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ دنیا کی کوئی طاقت ان کی راہ میں کھڑی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا پاکستان کی کوئی بڑی سے بڑی جماعت بھی بارش میں جلسہ نہیں کر سکتی۔ یہ جماعت صرف مصطفوی نظام کورائج کرنے والی جماعت ہے۔ جس جماعت نے اس دھرتی میں ظلم کے نظام کو للکارا ہے۔ عوام نے یہ موسلا دھار بارش اسلام آباد میں بھی دیکھی تھی اور آج بھی ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر دنیا نے دوبارہ دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محمد علی جناح نے حصول پاکستان کے لیے اپنی جدوجہد شروع کی، جس سے وہ قائد اعظم بنے۔ انہوں نے پاکستان کو ایک ریاست بنایا، لیکن بدقسمتی یہ کہ آج باسٹھ، تریسٹھ سال کے بعد اس ملک میں جاگیرداروں اور وڈیروں نے قبضہ کر لیا ہے۔ جس سے یہ ملک کھوکھلا ہو گیا ہے۔ قائد اعظم جب نظریہ پاکستان کی جنگ لڑ رہے تھے تو اس وقت بھی مخالفین انہیں کافر اعظم کہہ رہے تھے۔ قائداعظم کو برطانوی سامراج کا ایجنٹ قرار دیا گیا تھا۔

عظیم بھائیو اور بہنو، آج اس ملک میں قائد اعظم کی جدوجہد جاری ہے، کیونکہ میرا خواب قائداعظم اور علامہ اقبال کے خواب سے مختلف نہیں ہے۔ آج اس ملک کی دولت، سکون، عیش، سارے فائدے صرف طاقتور طبقات کے لیے رہ گئے ہیں، لیکن آج عام شہری، مزدور، کسان کے لیے کوئی ایک سہولت بھی دینے کو تیار نہیں، ان کے لیے صرف محرومی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک ایسا پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں، جو دنیا پر ایک ترقی یافتہ ملک بن کر چمکے۔ جس میں لوگوں کو امن ملے، عزت ملے، جان اور مال کا تحفظ ملے، جس کے مرد پرعزم ہوں، جس کی عورت غیرت و حمیت اور عزت والی ہوں، جس کے جوانوں کو اس ملک میں روشن مستقبل نظر آئے۔

انہوں نے کہا کہ اب وہ وقت دور نہیں، جب اس ظالمانہ نظام کی جڑیں کٹ جائیں گی، آپ کو آگے بڑھنا ہے۔ طاقت اور سرمایہ نے سب کچھ خرید لیا ہے، طاقت نے پارلیمنٹ کو بھی خرید لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ سب کچھ خریدے گا، لیکن یاد رکھو کہ سرمایہ غریب کا ضمیر نہیں خرید سکتا۔ غریب کا ضمیر بک نہیں سکتا۔ ہم نے 23 دسمبر سے لے کر آج تک ایک ایک چہرے کو ننگا کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے آئین اور جمہوریت کی خاطر معاہدے پر اپنا دھرنا ختم کیا، تاکہ جمہوریت کی بساط نہ لپیٹی جائے۔ ہم امن کے ساتھ لانگ مارچ لے گئے، لوگ چار، پانچ دن تک ننگے آسمان تلے رہے، کوئی پتا نہ ٹوٹا، کوئی شیشہ نہ ٹوٹا، دنیا میں اس پرامن مارچ کی کوئی مثال پیش نہیں کر سکتا، اس کی مثال آپ ہیں۔ ہم نے آئین اور جمہوریت کی پابندی کرتے ہوئے پرامن اختتام کیا۔

انہوں نے کہا لوگو، آج میں بتا دینا چاہتا ہوں کہ میں اکیلا نہیں ہوں، پاکستان کے غریب میرے ساتھ ہیں، پاکستان کے جوان میرے ساتھ ہیں، پاکستان کی بیٹیاں میرے ساتھ ہیں، مائیں میرے ساتھ ہیں۔ میں غریبوں کی جنگ لڑ رہا ہوں، جن غریبوں سے سب کچھ چھن گیا، میری جنگ ان کے لیے ہے۔

پاکستان عوامی تحریک کے صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ آج ملتان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع سپورٹس گراونڈ میں ہو رہا ہے۔ جس میں عوام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں جمع ہیں۔ ہمارا راستہ انقلاب ہے، جسے دنیا کی کوئی طاقت روک نہیں سکتی۔ انقلاب مارچ کے پہلے مرحلے کا یہ تیسرا جلسہ ہے۔ یہ قافلہ رکنے والا نہیں اور اب ہمارا اگلا پڑاو راولپنڈی میں ہوگا۔ جس میں انقلابی اعلان کیا جائے گا۔ لائحہ عمل کا اعلان سترہ مارچ کو لیاقت باغ میں ہونے والے انقلاب مارچ میں کیا جائے گا۔ ان شاء اللہ تمام محب وطن لوگ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں جمع ہوں گے۔ جس طرح شیخ الاسلام کی آمد کے ساتھ یہاں بادل چھٹ گئے ہیں اور سورج طلوع ہوا ہے، اس طرح انقلاب کا سویرا بھی طلوع ہوگا۔