حمد باری تعالی و نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حمد باری تعالیٰ

مصیبتوں کا ہے جو مجھ پہ دور، کس سے کہوں
ترے سوا مرے مالک! اور میں اور کس سے کہوں

میں کس کے سامنے دستِ سوال پھیلائوں
تو ہی بتا، ترا در چھوڑ کر کدھر جائوں

گناہ کرکے امید کرم پہ آیا ہوں
ترے حضور میں روئے سیاہ لایا ہوں

خطا پہ کیوں مجھے حکم حجیم ہے یارب!
ترا تو نام غفور الرحیم ہے یارب!

الہیٰ! دامن احمد مراد سے بھر دے
ترے حبیب کا ہم نام ہے، کرم کردے

(احمد سہارنپوری)

نعت رسول مقبول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وآلہ وسلم

شہہ بحرو بر کا کرم چاہتا ہوں
یہ سر اور ان کا قدم چاہتا ہوں

مری چشم پوشی غریبوں کے والی
تری نسبتوں سے بھرم چاہتا ہوں

مرا کاسہ آرزو آج بھر دے
کہ میں دولت چشم نم چاہتا ہوں

ہو وردِ زباں آپ کا نام نامی
وظیفہ یہی دم بدم چاہتا ہوں

ازل سے ہوں میں خانہ زادِ محمد
کفن پہ بس اتنا رقم چاہتا ہوں

فقط کوچہ یار قسمت میں لکھ دے
نہ میں اور کوئی اِرم چاہتا ہوں

ٹھہرتی نہیں ہے ذرا بھی طبیعت
میں تھوڑی سی خاکِ حرم چاہتا ہوں

رہے قطب کی لاج بھی میرے آقا
یہی تجھ سے تیری قسم چاہتا ہوں

(خواجہ غلام قطب الدین فریدی)