حمد باری تعالیٰ و نعت رسول مقبول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم

حمد باری تعالیٰ

غم کب مجھے اس کا ہے کہ غم کھاتا ہوں
ہر زخم بہ امید کرم کھاتا ہوں

گذرا نہ کبھی یاس کا خطرہ دل میں
یارب تری رحمت کی قسم کھاتا ہوں

یہ ملک ہے تیرا، بادشاہی تیری
ہر شے پہ حکومت ہے الہٰی تیری

ہاں کون مقابل مرے آسکتا ہے
حاصل ہے مجھے پشت پناہی تیری

کون آج یہاں تیرے سوا ہے میرا
لے دے کے تو ہی عقدہ کشا ہے میرا

آخر میں مدد مانگوں تو کس سے مانگوں
جُز تیرے کوئی اور خدا ہے میرا

رحمت کی نظر ڈالنے والا تو ہے
ہر آفت میں غم ٹالنے والا تو ہے

اے رازقِ کل تُو اسے ثابت کردے
دعویٰ ہے مرا پالنے والا تو ہے

میرے مالک مسبب الاسباب
کھول دے مجھ پر رحمتوں کے باب

تیری بخشش کو جانتا ہوں میں
ترزق من تشا بغیر حساب

(مبارک مونگیری)
 

نعت رسول مقبول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم

کوئی جہان میں نہیں ان سے بڑا رؤف
جن کو خدائے پاک نے خود کہہ دیا رؤف

مولائے کل، شفیعِ امم بن کے آگئے
محشر میں ان کو سب نے پکارا کیا رؤف

دل سے ہر ایک خوف اچانک نکل گیا
جب سے سنا ہے ہم نے لقب آپ کا رؤف

شایاں ہے جب شفاعتِ کبریٰ حضور کو
پھر کون ہے جہان میں ان کے سوا رؤف

یکتائی محبتِ عظمیٰ تو دیکھئے
محبوب اس رؤف کا بھی ہوگیا رؤف

ان کے طفیل بن گیا سامانِ مغفرت
کیسے کہے نہ پھر انہیں خلقِ خدا رؤف

بیچارگی میں چارہ عصیاں ہے ان کی ذات
جس کے لئے خدا نے انہیں کردیا رؤف

جس کے کرم سے قطب زمانہ ہے فیض یاب
اس کو ہی لاج ہے کہ وہی ہے مرا رؤف

(خواجہ غلام قطب الدین فریدی)