حمدِ باری تعالیٰ و نعتِ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حمد باری تعالیٰ

جو ازل سے ہے ابد تک، وہی ذات ہے اسی کی
جو ہے دو جہاں کا مالک، یہاں بات ہے اسی کی

ہوئیں جس کے کن سے پیدا یہ زمین فلک فضائیں
یہاں دن بھی ہے اسی کا، یہاں رات ہے اسی کی

وہی رازق حقیقی ہے دلوں کی دھڑکن میں
کہ ہر ایک شے کے لب پر، مناجات ہے اسی کی

نہ جفا کسی کو اس نے، نہ جنا گیا کسی سے
جو ہے لا شریک و یکتا، وہی ذات ہے اسی کی

وہ محیط ہر دو عالم، وہ دلوں کے راز جانے
کہیں ذکر چھیڑے، مدارات ہے اسی کی

وہ ہر ایک شے یہ قادرِ وہی سب کا رب ہے طاہر
سدا ہے جو رہنے والی، بڑی ذات ہے اسی کی

(طاہر سلطانی)

نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کوئی جہاں میں نہیں ان سے بڑا رؤف
جن کو خدائے پاک نے خود کہہ دیا رؤف

مولائے کل، شفیع امم بن کے آگئے
محشر میں ان کو سب نے پکارا کہا رؤف

دل سے ہر اک خوف اچانک نکل گیا
جب سے سنا ہے ہم نے لقب آپ کا رؤف

شایاں ہے جب شفاعت کبریٰ حضور کو
پھر کون ہے جہاں میں ان کے سوا رؤف

ان کے طفیل بن گیا سامان مغفرت
کیسے کہے نہ پھر انہیں خلق خدا رؤف

بیچارگی میں چارہ عصیاں ہے ان کی ذات
جس کے لئے خدا نے انہیں کردیا رؤف

جس کے کرم سے قطب زمانہ ہے فیض یاب
اس کو ہی لاج ہے کہ وہی ہے مرا رؤف

(خواجہ غلام قطب الدین فریدی)