حمد باری تعالیٰ و نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

فرمان الہٰی

اَ لَآ اِنَّ اَوْلِیَآءَ ﷲِ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَلَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ. الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَکَانُوْا یَتَّقُوْنَ. لَهُمُ الْبُشْرٰی فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَفِی الْاٰخِرَةِط لَا تَبْدِیْلَ لِکَلِمٰتِ ﷲِط ذٰلِکَ هُوَ الفَوْزُ الْعَظِیْمُ.

(یونس،10: 62تا 64)

’’خبردار! بے شک اولیاء اللہ پر نہ کوئی خوف ہے اورنہ وہ رنجیدہ و غمگین ہوں گے۔ (وہ) ایسے لوگ ہیں جو ایمان لائے اور (ہمیشہ) تقویٰ شعار رہے۔ ان کے لیے دنیا کی زندگی میں (بھی عزت و مقبولیت کی) بشارت ہے اور آخرت میں (بھی مغفرت و شفاعت) کی اور دنیا میں بھی نیک خوابوں کی صورت میں پاکیزہ روحانی مشاہدات ہیں اور آخرت میں بھی (حُسنِ مطلق کے جلوے اور دیدار) اللہ کے فرمان بدلا نہیں کرتے، یہی وہ عظیم کامیابی ہے‘‘

(ترجمہ عرفان القرآن)

نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

ہر سمت نظر آیا اجالا شہہ والا
جب دل نے پکارا شہہ والا، شہہ والا

ہم لوگ ہیں تاریکی و تشکیک و توہم
اور آپ حقیقت کا اجالا شہہ والا

اللہ کا انعام ہیں بخشش کا وسیلہ
اور رحمت باری کا حوالہ شہہ والا

کس طرح کوئی آپ کا در چھوڑ کے جائے
کیسے ہو جدا چاند سے ہالہ شہہ والا

بس آپ کے لطف و کرم ہی سے ہٹے گا
ہے سامنے جو غم کا ہمالہ شہہ والا

کب میرے مقدر کی سیہ رات کٹے گی
کب ہوگا میرے گھر میں اجالا شہہ والا

خالد کو بھی روضے پہ بلالیجئے شاہا
جپتا ہوں شب و روز مالا شہہ والا

(خالد شفیق)