مرکزی ایگزیکٹو کونسل و مجلس شورٰی تحریک منہاج القرآن کا اجلاس

مورخہ 23 جون 2007 کو مرکزی ایگزیکٹو کونسل تحریک منہاج القرآن کا اجلاس زیر صدارت محترم ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی منعقد ہوا جبکہ محترم امیر تحریک صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے خصوصی شرکت کی۔ یہ اجلاس دو سیشن پر مبنی تھا جس کی کارروائی اور فیصلہ جات حسب ذیل ہیں۔

پہلا سیشن:

تلاوت ونعت کے بعد محترم ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے شرکاء اجلاس کو خوش آمدید کہتے ہوئے ایجنڈے کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ بعد ازاں ناظم اعلیٰ صاحب نے محترم شیخ زاہد فیاض (نائب ناظم اعلیٰ) کو اجلاس میں فیلڈ سے متعلقہ نظامتوں کی پچھلے سال کی کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کے لیے دعوت دی۔

محترم نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیا ض نے ابتداً تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا اور بریفنگ دیتے ہوئے فیلڈ کی متعلقہ نظامتوں کی کارکردگی رپورٹ ہاؤس کے سامنے تفصیلاً بیان کرتے ہوئے بتایا کہ مجموعی طور پر کارکردگی رپورٹ تسلی بخش ہے اور تمام نظامتوں نے اپنے اپنے ٹارگٹس کو حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کی ہے اور بعض Targets 200% سے لیکر 300فی صد تک بھی حاصل کیے ہیں۔ اس کامیابی پرتمام نظامتوں کو شرکاء اجلاس نے مبارکباد دی۔ بعدازاں معزز ممبران نے جملہ نظامتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا۔

رفاقت کے زرتعاون میں اضافہ

اجلاس کے ایجنڈے کے اگلے Point رفاقت کے زرتعاون میں اضافہ کے حوالے سے محترم ناظم اعلیٰ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 1981 میں رفاقت کے آغاز سے لیکر آج تک زرِ تعاون 25 روپے ہی چلا آرھا ہے اور اس میں اضافہ نہیں ہوا نیز ہر رفیق کو اسکے عوض ماہنامہ منہاج القرآن بھی ارسال کیا جارہا ہے جس کے اخراجات دن بدن بڑھ رہے ہیں۔ CWC میں بھی اسے Discuss کیا گیا اور کمیٹی بنائی گئی جس کی سفارشات تھیں کہ زرتعاون بڑھا کر 50 روپے کردیا جائے۔ اس حوالے سے آپ کے سامنے چند تجاویز رکھی جارہی ہیں جن پر آپ رائے دیں۔

  1. زرتعاون بڑھا کر 50 روپے ماہانہ کردیا جائے ا ور سالانہ زرتعاون 500 روپے ہو۔
  2. لائف ممبرز کیلئے مجلہ کی ترسیل کا دورانیہ 10 سال تک مقرر کردیا جائے جبکہ رفاقت پوری زندگی تک ہو۔
  3. رکنیت سازی کو دوبارہ جاری کردیا جائے جس کا زرتعاون 15 روپے ہو اور سہ ماہی بنیادوں پر ایک نیوز لیٹر ہر رکن کو ارسال کیا جائے اور مجلہ کی الگ سے سالانہ خریداری ہو۔
  4. مجلہ کی سالانہ خریداری میں بھی اضافہ کرکے 25 روپے ماہانہ اور 250 روپے سالانہ کردی جائے۔

معزز ارکین کی آراء کے بعد محترم ناظم اعلیٰ نے ان تمام تجاویز کو Conclude کرتے ہوئے اپنی بریفنگ دی اور ھاؤس کے سامنے دوبارہ تجاویز کو دھراہا اور Show of hands کے ذریعے ووٹنگ کیلئے کہا۔ تمام ھاؤس نے ووٹ دیا جس کے مطابق درج ذیل فیصلے ہوئے۔

فیصلہ جات (سنٹرل ایگزیکٹو کونسل):

  1. زرتعاون 25 سے بڑھا کر 35 روپے کردیا جائے اور مجلہ کی ترسیل جاری رہے۔ سالانہ زرتعاون 400 روپے ہوگا اور عرصہ تین سال کے بعد دوبارہ Review کیا جائے گا یہ اضافہ یکم ستمبر 2007 سے لاگو ہوگا۔
  2. لائف ممبر شپ حسب سابق ہی برقرار رکھی جائے۔ البتہ مجلہ کی ترسیل کی مدت 10 سال مقرر کردی جائے۔
  3. ایگزیگٹو کے فیصلہ کو شوریٰ میں توثیق کیلئے پیش کیا جائے گا۔

بعد ازاں شوریٰ کے اجلاس میں اس پوائنٹ پر تفصیلی غور و خوض اور مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ سردست اضافہ کو موخر کردیا جائے۔ جملہ تنظیمات کو ایک ماہ کا وقت دیا جائے اور وہ اپنی تحریری آراء مرکز کو فراہم کرے۔ ان کی آراء کی روشنی میں ایگزیکٹو کے آئندہ اجلاس میں حتمی فیصلہ کرلیا جائے۔

دوسرا سیشن:

تحریک منہاج القرآن کی مرکزی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس کے دوسرے سیشن کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ اجلاس کے آغازمیں محترم ناظم اعلیٰ صاحب بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایجنڈا کا اگلے پوائنٹ ورکنگ پلان برائے سال 08-2007 ہے۔ اس ورکنگ پلان کی بنیاد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا 8 اپریل 2007 کے ورکرز کنونشن میں ہونے والا خطاب ہے جس میں شیخ الاسلام نے تمام کارکنان کو آئندہ سال کیلئے اہداف دیتے ہوئے فرمایا کہ منزل کا حصول افرادی اور تنظیمی قوت میں بے انتہا اضافہ کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ اس منزل کے حصول کے لئے کارکنان کی ایک بہت بڑی تعداد درکار ہے۔ لہذا آپ نے آئندہ سال 08-2007 کو ’’کارکن سازی‘‘ کا سال قرار دیا۔ مزید برآں حضور شیخ الاسلام نے 12 بڑے شہروں میں خصوصی محنت کی ہدایت فرماتے ہوئے انہیں تحریک کا ماڈل سٹی (شہر امن) بنانے کا ٹارگٹ بھی دیا۔

ورکنگ پلان

بعد ازاں محترم شیخ زاہد فیاض (مرکزی نائب ناظم اعلیٰ) نے مذکورہ ورکنگ پلان ہاؤس کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ الحمد للہ تحریک منہاج القرآن کی جملہ فلاحی، تعلیمی، مذہبی سرگرمیاں پورے پاکستان میں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ لیکن ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے 12 شہروں میں اس کام کو منظم طریقے سے اس طرح پھیلایا جائے کہ وہ شہر تحریک منہاج القرآن کے شہر نظر آئیں اور شہر امن کہلائیں۔ رفقاء بہت ہیں لیکن کارکن کم ہیں لہذا کارکنوں کی تعداد میں خاطرخواہ اضافہ کرنا مقصود ہے۔ اس تناظر میں لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، جہلم، راولپنڈی، اسلام آباد، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، کراچی، ہزارہ اور میر پور آزاد کشمیر) کو ماڈل شہروں کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔

بعد ازاں ورکنگ پلان 08-2007 ہاؤس کے سامنے بیان کرتے ہوئے تحریک کے جملہ فورمز کے لئے آل پاکستان کارکن سازی کا ٹارگٹ، ماڈل شہروں میں کارکن ان کی تیاری کا ہدف، سی ڈی ایکسچینج سنٹرز کے قیام، ممبر شپ، کارکن سازی کے طریقہ کار، تنظیم سازی، دروس عرفان القرآن، سالانہ اجتماعات، مستقل سیٹ اپ برائے تحصیلات، ذرائع ابلاغ تک رسائی اور نظامت یوتھ، ویمن لیگ ویلفیئر کی سرگرمیوں کو تفصیلی روشنی ڈالی۔ بعد ازاں شرکاء نے اپنی اپنی آراء و تجاویز پیش کیں۔ آخر میں ہاؤس نے ورکنگ پلان کی معمولی ترمیم کے ساتھ منظوری دی جسے شوریٰ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ اجلاس میں درج ذیل فیصلے کئے گئے۔

فیصلہ جات

  1. حلقہ درود جو کہ خواتین تک محدود تھا اسے دیگر تنظیمات کے پلیٹ فارم سے بھی منعقد کیاجائے گا۔
  2. گوشہ درود میں جو لوگ آئیں گے انہیں اپنے اپنے علاقہ میں واپس جا کر حلقہ درود کا کام شروع کرنے کے لئے کہا جائے گا۔
  3. 12 ماڈل شہروں میں رفقاء اور تنظیمات کے مابین روابط کو مزید بہتر بنانے کے لئے جدید ذرائع ابلاغ سے بھرپور استفادہ کیا جائے گا۔
  4. سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کا آئندہ اجلاس 20 اور 21 اکتوبر 2007 کو ہو گا۔

اس کے بعد محترم ناظم اعلیٰ صاحب نے اجلاس کے اختتام کا اعلان کیا اور امیر تحریک محترم صاحبزادہ فیض الرحمن خان درانی نے دعا کی۔

کارروائی و فیصلہ جات اجلاس مرکزی مجلس شوریٰ

پہلاسیشن : مورخہ 23 جون 2007 کو مرکزی مجلس شوریٰ تحریک منہاج القرآن کا اجلاس ہوا۔ اس پہلے سیشن میں محترم ناظم اعلیٰ نے اجلاس میں ایجنڈا کی ترتیب اور بحث کے حوالے سے بریفنگ دی اور کل 24 جون 2007 کو ہونے والے دوسرے سیشن کے ایجنڈا کے حوالے سے ہاؤس کو بتایا۔ اس موقع پر تحریک منہاج القرآن پنجاب کی اگلے دوسال کے لیے تنظیم سازی کی گئی اور جو کہ درج ذیل عہدیدران کے ناموں کا اعلان کیا گیا۔

تحریک منہاج القرآن صوبہ پنجاب کی تنظیم نو

امیر پنجاب:

محترم احمد نواز انجم

نائب امراء:

  1. محترم سردار شاکر مزاری
  2. محترم سردار بشیر خان لودھی
  3. چوہدری محمد اسماعیل سندھو
  4. محترم ڈاکٹر محمد انور میروی
  5. محترم سید گلزار حسین شاہ
  6. محترم نور الزماں نوری
  7. محترم سید توقیر الحسن گیلانی
  8. محترم عبدالحئی علوی
  9. محترم حافظ محمد اشرف

ناظم:

محترم محمد وسیم ہمایوں

نائب ناظمین:

  1. محترم رشید احمد چشتی،
  2. محترم ریاست علی چوہدری،
  3. محترم قمر عباس چوہدری،
  4. محترم ملک غلام حسین،
  5. محترم چوہدری محمد اقبال

امیر لاہور:

محترم پروفیسر ذوالفقار علی

ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر :

محترم محمد افتخار قریشی

ہاؤس میں مندرجہ بالا پنجاب کی تنظیم نو کو کثرت رائے سے برائے سال 09-2007 منظور کیا گیا۔

علاوہ ازیں محترم پروفیسر سلیم احمد چوہدری (جہلم کو) مرکزی سینئر نائب ناظم تربیت منتخب کیا گیا۔

بعد ازاں محترم ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض صاحب کو فیلڈ کی نظامتو ں سے متعلق آئندہ سال کے لیے ورکنگ پلان ہاؤس کے سامنے پیش کرنے کی دعوت دی۔

محترم شیخ زاہد فیاض صاحب نے گزشتہ سال کی کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ورکرز کنونشن میں شیخ الاسلام نے جو ٹارگٹ تنظیمات کو دیے تھے الحمد اللہ ان میں سے اکثر حاصل کرلیے گئے ہیں اور یہ جتنی کامیابی ہوئی ہے وہ سب ورکرز کی محنت کا نتیجہ ہے اس دوران انہوں نے ہاؤس میں کارکردگی رپورٹ اور آئندہ ورکنگ پلان کو تفصیلاً پیش کیا۔

خطاب شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری

مجلس شوریٰ کے اس اجلاس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے معزز ممبران شوریٰ سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ پورے ملک میں پچھلے سال رفاقت سازی کی مہم میں کامیابی پر میں تمام تنظیمات اور ورکرز کو مبارکباد دیتا ہوں۔ میں آئندہ سال کے لیے تمام رفقاء اور وابستگان کی تربیت کا کا م تنظیمات کے سپرد کرنا چاہتا ہوں اس حوالے سے اس سال کو کارکن سازی کا سال قرار دیا جا رہا ہے۔ اس سال آپ نے تمام رفقاء کی تربیت کرنی ہے اور انہیں رفیق سے کارکن بنانا ہے۔ رفاقت سازی اور کارکن سازی میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ پچھلا سال رفاقت سازی کا تھا اور یہ سال کارکن سازی کا ہے۔

کارکن ملک کے 12 شہروں کو امن کا گہوا رہ بنانے کیلئے میدان میں نکل آئیں۔ تحریک منہاج القرآن امن کی عالمگیر تحریک ہے۔ ہم انتہا پسندی اور دہشت گردی کی ہر سطح پر مذمت کرتے ہیں۔ محبت، بھائی چارے، امن اور ڈائیلاگ پر یقین رکھتے ہیں۔ کارکن معاشرے میں امن قائم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور انتہا پسندانہ اور تنگ نظر رویوں کو بدلنے کیلئے تربیت کا ایسا نظام تشکیل دیں جو معاشرے میں اسلام کی حقیقی قدروں کو بحال کر دے۔ آج انتہا پسندی اور دہشت گردی کو اسلام کے ساتھ منسلک کرنے کی عالمی سازش ہو رہی ہے۔ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے اور انسانیت کی فلاح کا درس دیتا ہے۔ تحریک منہاج القرآن دنیا سے دہشت گردی، انتہاپسندی اور تنگ نظری کا خاتمہ چاہتی ہے۔ کارکن امن اور محبت کے سفیر بن کر پوری دنیا میں اسلام کا حقیقی پیغام پھیلانے پر محنت کریں۔

میں موجودہ مرکزی ٹیم کو خصوصی مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے ورکرز میں نئی تنظیمی روح پھونکنے، ورکرز کے حوصلے بلند کرنے اور تحریکی کام کو تیزی سے پھیلانے کے حوالے سے اہم کردار ادا کیا۔ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موقع پر آپ لوگوں نے جس طرح شب و روز محنت کی، محفل میلاد کے دوران حضور نبی اکر م صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اسم مبارک کا چاند کے گرد ظاہر ہونا اس محفل کی قبولیت کی علامت تھی لہذا قبولیت کو آنکھوں سے دیکھنے کے بعد آپ لوگ اپنی محنتوں میں اضافہ کریں اور کارکن سازی کیلئے فوری طور پر دعوت کا آغاز کر دیں۔

ہر تحصیل اور ضلع کی سطح پر تربیتی کیمپس منعقد کریں جس میں تربیت کے Tools خود بھی سیکھیں اور دوسرں کو بھی سیکھائیں۔ تربیت کا عمل بہت ضروری ہے اور اسے مسلسل جاری رہنا چاہیے۔

تمام رفقاء، ورکرز اور وابستگان کو سالانہ اعتکاف پر لانے کی بھر پور کوشش کریں۔ ہر شخص اپنے سال کے معمولات میں سے اعتکاف، 10دن گوشہ درود اور ایک سفرِمیلاد کو ضرور شامل کریں۔ اسی کے اندر ہمارے لئے دین و دنیا کی بھلائیاں مضمر ہیں۔

جنھیں رفیق بنایا گیا ہے انکی تعلیم اور قابلیت کے پیش نظر انھیں فوری طور پر اپنی تنظیم میں کوئی نہ کوئی ذمہ داری سونپ دیں تاکہ وہ کام میں مصروف ہوجائیں۔

انقلاب بذریعہ دعوت اور دعوت بذریعہ کیسٹ کے نعرہ کواپنے عمل کے ذریعے حقیقت بنا دیں۔

QTV پر خطابات سے پوری دنیا میں فضا بدل گئی ہے آپ بھی خطابات گھر گھر پہنچائیں اور تحریک منہاج کے امن، سلامتی، محبت، رواداری، برداشت، بھائی چارہ، تصوف، سلوک، معرفت اور روحانیت پر مشتمل پیغام کو گلی گلی، کوچہ کوچہ پھیلادیں۔

علاوہ ازیں تنظیمات CDs Exchange کے قیام کے Target کو مکمل طور پر حاصل کریں۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے خطاب کے بعد محترم ناظم اعلیٰ نے اجلاس کی کارروائی کو آگے بڑھایا اور شرکاء اجلاس نے ورکنگ پلان، ماڈل شہروں اور دیگر تنظیمی و تحریکی امور بارے اپنی تجاویز وآراء پیش کیں۔

اس دوران محترم ناظم اعلیٰ نے تحریک کے مقاصد کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ تحریک کے مقاصد درج ذیل ہیں

  1. دعوت و تبلیغ حق
  2. اصلاح احوال امت
  3. تجدید واحیائے دین
  4. ترویج و اقامت اسلام

اسکے بعد محترم ناظم اعلیٰ نے محترم حافظ نذیر احمد قادری (نائب امیر تحریک و سفیر یورپ) کا تعارف کروایا اور انہیں ہاؤس سے خطاب کرنے کی دعوت دی گئی۔

نائب امیر تحریک منہاج القرآن اور سفیر یورپ محترم حافظ نذیر احمد قادری نے ہاؤس سے خطاب کرتے ہوئے تحریکی کارکنوں کو مبارکباد دی اور ہمیشہ مشن اور قائد تحریک کے ساتھ غیر مشروط، دائمی اور استقامت پر مبنی وابستگی کے ساتھ جڑے رہنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام موجودہ صدی کے مجدد اور اس زمانے میں حجۃ الاسلام ہیں اور انہوں نے ہمیں وہ علمی سرمایہ دیا ہے کہ جس کی نظیر نہیں ملتی۔ میری ذاتی حیثیت تو کچھ بھی نہیں ہے جو بھی عزت و مقام پوری دنیا میں ملا ہے وہ شیخ الاسلام کی نسبت اور اس مشن سے وابستگی کی بنا پر ہے۔ تمام کامیابیاں مشن کے فروغ کیلئے دن رات مصروف عمل رہنے کی بنا پر ملتی ہیں۔ ہمیں خلوص کے ساتھ مشن کی ترویج کیلئے مصروف عمل رہنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں دین و دنیا کی کامیابی عطا فرمائے۔

دوسرا سیشن:

مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کا دوسرا سیشن مورخہ 24 جون 2007 منعقد ہوا، تلاوت ونعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد محترم ناظم اعلیٰ نے سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک محترم انوار اختر ایڈووکیٹ کو پاکستان عوامی تحریک کا ورکنگ پلان ہاؤس کے سامنے پیش کرنے کے لئے دعوت دی۔

محترم انوار اختر ایڈووکیٹ نے ورکنگ پلان سے قبل پاکستان عوامی تحریک کی گزشتہ سال کی کارکردگی اور سرگرمیاں معزز ممبران کے سامنے پیش کرتے ہوئے آئندہ سال کے ورکنگ پلان کو بھی ہاؤس کے سامنے بیان کیا۔

محترم انواراختر ایڈووکیٹ کی بریفنگ کے بعد محترم ناظم اعلیٰ نے ہاؤس کو بتایا کہ پاکستان عوامی تحریک دیگر سیاسی تنظیموں سے بہت مختلف ہے اور اعتدال کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس کی سرگرمیاں تحریک ہی کی سرگرمیاں ہیں لہذا تمام ورکرز مل کر کام کریں۔

شیخ الاسلام کی بیرون ملک مصروفیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اپنے بیرون ملک حالیہ قیام کے دوران صرف تفسیر ہی کا کام نہیں کر رہے بلکہ تفسیری کام کے ساتھ ساتھ حدیث، فقہ اور دیگر موضوعات پر تصنیف وتالیف کا علمی کام سرانجام دے رہے ہیں۔

بعد ازاں محترم نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے فیلڈ سے متعلقہ تنظیمات کا ورکنگ پلان ہاؤس کے سامنے تفصیلاً پڑھا اور کارکن سازی کے طریقہ کار پر بھی تفصیلاً روشنی ڈالی۔

محترم ناظم اعلیٰ نے محترم نائب ناظم اعلیٰ کو ورکنگ پلان کی تیاری اور اسے احسن طریقے سے ہاؤس کے سامنے پیش کرنے پر مبارکباد دی اور ہاؤس کو بتایا کہ یہ سال کارکن سازی کا سال ہے اور ہم نے اس سال زیادہ سے زیادہ کارکن بنانے ہیں۔ اس کے بعد ہاؤس میں موجود تمام ارکان نے اپنی اپنی تجاویز و آراء پیش کیں۔

سب ارکان کی آراء و تجاویز سننے کے بعد محترم ناظم اعلیٰ نے اجلاس کو Conclude کرتے ہوئے بریفنگ کا آغاز کیا۔

فیصلہ جات:

محترم ناظم اعلیٰ نے زیر بحث موضوعات پر بریفنگ دی اور ہاؤس کے سامنے تجاویز پیش کرنے کے بعد ووٹنگ کروائی اور درج ذیل فیصلہ جات کا اعلان کیا گیا۔

  1. مختلف تنظیمات و تحریکی احباب کو فیلڈ میں جو مسائل درپیش ہوتے ہیں ان کے مسائل کے حل اور دیگر نوعیت کے امور میں رہنمائی کے لئے مرکز پر الگ سے نظامت قائم ہے جو ہر شکایت کی انکوائری کر کے اپنی رپورٹ دیتی ہے جس کے پیش نظر فیصلہ کیا جاتا ہے۔
  2. ماہانہ شب بیداری کے لئے 12 شہروں میں بیک وقت مرکز پر ہونے والے ماہانہ ختم صلوۃ کے پروگرام کو دکھایا جائے گا۔
  3. مخصوص طبقہ کے پڑھے لکھے لوگ اور پروفیشنلز کو بھی دعوت پہنچانے کے لئے تحصیلی سطح کی ایگزیکٹو میں ایک آفشل عہدہ ’’ناظم تعلقات عامہ‘‘ کا ہو گا جس کی ذمہ داری ہو گی کہ وہ ایسے افراد تک موثر طریقے سے دعوت پہنچائے اور انہیں تحریک میں شامل کرے۔
  4. آئندہ سال کا ورکنگ پلان ہاؤس کے سامنے منظوری کیلئے پیش کیاگیا۔ جس کی ہاؤس نے کثرت رائے سے منظوری دی۔
  5. رفاقت کے زرتعاون میں اضافہ کے حوالے سے فیصلہ ہوا کہ اراکین شوریٰ تحصیلی ایگزیکٹو میں اس حوالے سے Discuss کریں گے۔ ڈیڑھ ماہ کے اندر اندر اپنی آراء مرکز ارسال کریں گے جسے مرکزی ایگزیکٹو میں Discuss کیا جائے گا۔
  6. مرکزی مجلس شوریٰ کا اگلا اجلاس 29.30 دسمبر 2007 صبح 10 بجے ہو گا۔ اجلاس کے آخر میں درج ذیل قرار دادیں ہاؤس نے کثرت رائے سے منظور کیں۔
  • ملعون سلمان رشدی کو حکومت برطانیہ کی جانب سے دیئے جانے والا سر کا خطاب واپس لیا جائے۔
  • پوری دنیا میں موجود مزارات کو نشانہ بنانے والی طاقتوں کے خلاف ہم احتجاج کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان حملوں کو فوری طور پر بند کیا جائے۔
  • پوری دنیا میں ہونے والے مسلمانوں کی خون ریزی پر بھی ہم احتجاج کرتے ہیں اور اسے فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
  • حقیقی امن کے قیام کیلئے اقدامات کیے جائیں اور پوری دنیا میں غیرمسلح مسلمانوں کے ساتھ خون کی ہولی کھیلنے کے مذموم عمل کو فوراً بند کیا جائے۔
  • اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ اقوم متحدہ، او آئی سی اور بڑی طاقتیں دنیا میں حقیقی امن کے قیام کیلئے سنجیدہ کوشش کریں۔