عوام الناس کی فلاح و بہبود کے لئے کوشاں

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن

قیام کا مقصد

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے محروم اور مجبور طبقات کی ہر ممکن مدد کے لیے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی اور اس کے قیام کا بنیادی مقصد اور فلسفہ یہ ہے کہ تمام انسانوں کے اندر انسانی ہمدردی کے جذبہ کو فروغ دیا جائے۔ باہمی محبت اور بھائی چارے کی فضا قائم کی جائے اور تمام طبقات کو ساتھ لے کر ایک حقیقی اسلامی معاشرے کی تشکیل کے لیے ایک عملی جدوجہد کی جائے جس کے تحت ایسے منصوبہ جات کا آغاز کیا جائے۔ جو عوام الناس کی فلاح و بہبود کے لئے اہم کردار ادا کر سکیں۔

بنیادی اہداف

  1. با مقصد، معیاری اور سستی تعلیم کا فروغ
  2. غریب اور مستحق طلباء کے لیے وظائف کا بندوبست
  3. صحت کی بنیادی ضروریات سے محروم افراد کے لیے معیاری اور سستی طبی امداد کی فراہمی
  4. خواتین کے حقوق اور بہبود کے منصوبہ جات کا قیام
  5. بچوں کے بنیادی حقوق اور بہبود کے منصوبہ جات کا قیام
  6. یتیم اور بے سہارا بچوں کی تعلیم وتربیت اور رہائش کا بہترین بندوبست کرکے ان کو معاشرے کا مفید شہری بنانا۔
  7. قدرتی آفات میں متاثرین کی امداداور بحالی
  8. پسماندہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی
  9. بیت المال کے ذریعے مجبور اور حقدار لوگوں کی مالی امداد
  10. غریب اور نادار گھرانوں کی بچیوں کی شادیوں کے لیے جہیز فنڈ کا قیام

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کا نصب العین

ہمارا عزم، ہمارا کام تعلیم، صحت، فلاح عام

تعلیم

کسی بھی معاشرے کی ترقی اور خوشحالی میں تعلیم اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ہمارے معاشرے کی تمام ناہمواریوں اور خرابیوں کی اصل وجہ کم شرح خواندگی ہے۔ ہمارے معاشرتی مسائل کا حل فروغ تعلیم سے ممکن ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا اعلان ہے " سرسید احمد خان نے قوم کو ایک علیگڑھ دیا تھا میں انشاء اللہ اس قوم کو 100 علیگڑھ دوں گااسی لیے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے ایسے تعلیمی منصوبے کا آغاز کیا ہے جس سے لوگوں کے اندر شعور بیدار کیا جاسکے، ان کو جہالت کے اندھیروں سے نکال کر علم کے نور سے منور کیا جاسکے۔ غریب مگر ہونہار طلباء کی تعلیم کے لیے سکالر شپ کا انتظام کیا جاسکے اور نادار بچوں کو مفت کتابیں فراہم کی جاسکیں اس کے تحت درج ذیل منصوبہ جات پر کام ہو رہا ہے۔

  • فروغ تعلیم کے اداروں کا قیام : منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے کم وبیش 9 سال کی مدت کے اندر ملک بھر میں 572 سکولز اور 41 کالجز قائم کر دیئے گئے ہیں۔ ان تعلیمی اداروں میں فلاحی وبہبودی اور غیر تجارتی بنیادوں پر فروغ تعلیم کا انتظام کیا گیا ہے۔ ان تعلیمی اداروں کے قیام کے لیے تمام تر وسائل منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن مہیا کرتی ہے ان میں زیر تعلیم کم ازکم 25فیصد غریب مگر ہونہارطلباء کے تعلیمی اخراجات منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ادا کرتی ہے۔ مستحق طلباء کو سکول کی کتابیں بھی مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ ان تعلیمی اداروں کا مقصد تعلیم برائے تعلیم نہیں بلکہ طالب علم کو مثبت سوچ کا حامل شہری بنانا ہے۔ نیز ان اداروں میں طلباء کی روحانی واخلاقی تربیت پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ اس منصوبہ پر اب تک 240731000 روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔
  • تعلیمی سکالر شپ : منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت غریب اور سفید پوش خاندانوں کے ذہین طلباء اور طالبات کو تعلیمی وظائف جاری کیے جاتے ہیں تا کہ وہ غربت کی وجہ سے تعلیم جیسی نعمت سے محروم نہ رہیں۔ اس مقصد کے لیے سٹوڈنٹ ویلفیئر بورڈ بنایا گیا ہے جو کہ طلباء کو ثانوی اور اعلیٰ تعلیم کے وظائف جاری کرتا ہے۔ اس وقت تک اس بورڈ کے تحت سکالر شپ حاصل کرکے فارغ التحصیل ہونے والے طلباء کی تعداد 1997 ہے۔ اس پر اب تک 22269200روپے خرچ کیے جاچکے ہیں۔

صحت

پاکستان میں کروڑوں لوگ علاج معالجہ کے لیے بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ طبی ضروریات کی فراہمی کے لیے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن درج ذیل منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔

  • فری میڈیکل ڈسپنسریز / بلڈبنکس : عوام کی فلاح وبہبود کے لیے ملک بھر میں ڈسپنسریز اور بلڈ بنکس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ اس وقت پورے ملک میں منہاج فری کلینکس اور بلڈ بنکس کی تعداد مجموعی طور پر 102 ہے۔ اب تک اس منصوبہ کے تحت ہزارہا لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔ اس نیٹ ورک پر اس وقت تک چھہتر لاکھ باسٹھ ہزار پانچ صد چھیالیس 76,62,546 روپے خرچ ہو چکے ہیں۔
  • ایمبولینس سروس : منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیرانتظام کچھ عرصہ قبل منہاج ایمبولینس سروس کا آغاز کیا گیا ہے۔ جس کے تحت 16 شہروں میں ایمبولینسز فراہم کر دی گئی ہیں۔ یہ سروس غریب اور نادار مریضوں کی خدمت کے علاوہ کسی بھی ایمرجنسی کے لیے ہروقت فون کال پر دستیاب ہوتی ہیں۔ اس منصوبہ پر اب تک (ایک کروڑ بتیس لاکھ انیس ہزارتین سو اسی)1,32,19,380روپے خرچ ہوچکے ہیں۔
  • فری آئی سرجری کیمپ : منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن سالانہ فری آئی کیمپ کا اہتمام کرتی ہے جہاں پر معروف آئی سپیشلسٹ مریضوں کا معائنہ اور آپریشن کرتے ہیں۔ آئی کیمپ میں مریضوں کے قیام وطعام ادویات ٹیسٹ اور آپریشن وغیرہ کا مکمل خرچ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ذمہ ہوتا ہے۔ اس منصوبہ پر گذشتہ 8سال میں اب تک 55,29,954روپے (پچپن لاکھ انتیس ہزار پانچ سو چون روپے) خرچ کیے جا چکے ہیں۔

فلاح عام

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن تعلیم اور صحت کے بہترین منصوبہ جات کے علاوہ دکھی انسانیت کی فلاح وبہبود کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ اس وقت فلاح عام کے مندرجہ ذیل منصوبہ جات پر کام کر رہی ہے۔

  • بیت المال : اسلامی معاشرے میں بیت المال کی اہمیت کے پیش نظر غریب اور نادار لوگوں کی امداد اور بحالی کے لیے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے بیت المال قائم کر رکھا ہے۔ تنظیمی وانتظامی سٹرکچر کے مطابق ملکی اور تحصیلی سطح پر بیت المال کی شاخیں کام کرتی ہیں۔ جہاں غریب اور نادار مریضوں کی مالی امداد کی جاتی ہے۔ اس پر اب تک 1,32,78,719روپے خرچ ہو چکے ہیں۔
  • اجتماعی شادیاں : ہمارے معاشرے کی ستم ظریفی ہے۔ کہ اس میں بیٹی کی شادی جیسا مقدس فریضہ بھی والدین پر بوجھ بن چکا ہے۔ جہیز کی لعنت نے غریب اور سفید پوش طبقے کوبہت پریشان کیا ہوا ہے۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے والدین کے اس بوجھ اور پریشانی کے خاتمہ کے لیے غریب بچیوں کی اجتماعی شادیاں سرانجام دینے کا آغاز کر دیا ہے۔ ان بچیوں کے لیے جہیز کا سامان، بارات اور مہمانوں کی باعزت تواضع، بچیوں کے نکاح اور رخصتی کا اہتمام منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کرتی ہے۔ اس وقت تک 270 غریب بچیوں کی شادیاں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیرانتظام ہو چکی ہیں۔ ایک شادی پر تقریباً 1,00,000روپے خرچ آتا ہے۔ مجموعی طور پر اب تک 2,70,00,000روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔
  • قدرتی آفات کے متاثرین کی بحالی : منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن قدرتی آفات (مثلاً زلزلہ، سونامی، سیلاب، برفباری، قحط سالی وغیرہ) کا شکار ہونے والے انسانوں کی بحالی میں ہمیشہ پیش پیش رہتی ہے۔ ان کی خواراک، لباس، رہائش، ادویات اور ضروری سامان کا بندوبست ممکن حد تک منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کرتی ہے۔ اب تک بلوچستان، سرحد، سندھ اور پنجاب کے متاثرین قدرتی آفات کی بحالی کے علاوہ ایران (بام) کے متاثرین زلزلہ اور انڈونیشیاء کے متاثرین اور کشمیر کے زلزلہ متاثرین کی بحالی کے لیے اب تک 27,93,20,318 ستائیس کروڑ ترانوے لاکھ بیس ہزار تین سو اٹھارہ روپے خرچ کیے۔
  • عید گفٹ اور راشن سکیم : مہنگائی اور بے روزگاری کے ستائے ہوئے غریب افراد کے لیے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ہر سال عیدین کے موقع پر راشن اور عید گفٹ مہیا کرتی ہے۔ جس میں سویاں، کپڑے، مہندی، مٹھائی، آٹا، گھی، چاول، دودھ اور دیگر ضروری چیزیں ہوتی ہیں۔ اس پر اب تک 1,18,32,000 روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔
  • پینے کے صاف پانی کی فراہمی : پاکستان کے اندر اس وقت تقریباً نصف سے زیادہ آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے۔ جس کی وجہ سے خطر ناک بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے بعض جگہوں پر خواتین کئی کئی میل کا فاصلہ پیدل طے کر کے پینے کے لیے ایک وقت کا پانی لے کر آتی ہیں۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے ابتدائی طور پرپاکستان کے ایسے اضلاع میں 1500 واٹرپمپس لگوانے کے منصوبے پر کام کا آغاز کیا ہے۔ اس وقت تک مجموعی طور پر تقریباً 750 واٹر پمپ لگا دیئے گئے ہیں۔ جس سے اڑھائی لاکھ لوگ مستفید ہو چکے ہیں اس پراب تک کل اخراجات 34,64,600 روپے ہو چکے ہیں۔
  • آغوش : (Orphan House) : یتیم بچوں کی کفالت تعلیم اور تربیت کے لیے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے آغوش کے نام سے آرفن کیئر ہوم کا آغاز کیا ہے۔ جو کہ 500 بچوں کی گنجائش کا حامل منصوبہ ہے۔ جبکہ 50 بچوں کی گنجائش پر مشتمل پہلے فیز (پائلٹ پراجیکٹ) کا آغاز کر دیا ہے۔ اس منصوبہ کا کل تخمینہ 10,00,00,000 روپے (دس کروڑ روپے) ہے۔
  • ویمن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ : پاکستان میں 55 فیصد آبادی خواتین کی ہے۔ جس کا ملکی معیشت میں بہت اہم کردار ہے۔ خواتین کو ہنر مند بنا کر معاشرے اور گھر میں مؤثر مقام دینا معاشرے کی اولین ترجیح ہے۔ اس سلسلے میں خواتین کے لیے دستکاری سکولز کمپیوٹر سنٹرز فنی تعلیمی ادارے قائم کیے گئے ہیں۔ جہاں خواتین کی فنی تربیت کا اعلیٰ انتظام موجود ہے۔ علاوہ ازیں بیوہ خواتین کی فلاح وبہبود کے منصوبہ جات میں سلائی اور دستکاری مشینوں کی مفت فراہمی کا بندوبست بھی کر دیا گیا ہے تاکہ وہ خواتین گھر کے اندر بیٹھ کر باعزت طریقے سے زندگی گزار سکیں۔ اس منصوبے کے تحت اب تک 113خواتین کو سلائی مشینیں فراہم کی جا چکی ہیں۔ جن پر 3,95,000روپے لاگت آ چکی ہے۔

آیئے! آ پ بھی انسانیت کی اس فلاح وبہبود میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کا ساتھ دیں اور اپنی قربانی کی کھالیں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے فلاحی منصوبہ جات کے لیے جمع کروائیں۔