ہفتہ تقریبات : کالج آف شریعہ منہاج یونیورسٹی

رپورٹ: محمد نواز شریف/ حافظ عرفان القادری

امسال حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 57 ویں سالگرہ کے پُرمسرت موقع کی مناسبت سے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز منہاج یونیورسٹی کے طلبہ کی نمائندہ تنظیم ’’بزم منہاج‘‘ کے زیراہتمام ’’سالانہ ہفتہ تقریبات‘‘ نہایت تزک و احتشام سے منعقد ہوئیں جن میں بین الکلیاتی مقابلہ جات کا اہتمام کیا گیا۔ ان تقریبات کے انتظامات کے لئے مختلف کمیٹیاں بزم کے نگران محترم رانا محمد اکرم قادری کی نگرانی میں قائم ہوئیں۔ صدر بزم محترم حافظ خرم شہزاد مدنی نے استقبالیہ کمیٹی، پروٹوکول کمیٹی، مینجمنٹ کمیٹی، میڈیا کمیٹی اور ریفریشمنٹ کمیٹی کے اراکین کا مشاورت سے انتخاب کیا۔ ان پروگرامز میں جملہ اساتذہ کرام شریعہ کالج، مرکزی قائدین تحریک اور سربراہان شعبہ جات نے خصوص شرکت کی۔ ان پروگرامز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

مقابلہ حسن قرات و نعت

سالانہ ہفتہ تقریبات کا آغاز مورخہ 4 جنوری کو بین الکلیاتی مقابلہ حسن قرات و حسن نعت سے ہوا۔ اس پروگرام کی صدارت امیر تحریک منہاج القرآن محترم صاحبزادہ فیض الرحمٰن درانی نے کی جبکہ کالج آف شریعہ کے پرنسپل ڈاکٹر رحیق احمد عباسی مہمان خصوصی تھے۔ ان کے علاوہ محترم شیخ الحدیث علامہ محمد معراج الاسلام، محترم مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، محترم پروفیسر محمد نواز ظفر، محترم میاں محمد عباس نقشبندی اور دیگر قائدین تحریک منہاج القرآن مہمانوں میں شامل تھے۔

اس پروگرام میں ملک بھر سے کالجز، یونیورسٹیز، جامعات اور دیگر تعلیمی اداروں سے طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ مقابلہ حسن قرات میں کالج آف شریعہ کے قاری سعید حمید کاظمی نے اول، پوسٹ گریجوایٹ کالج بہاولپور کے حافظ محمد زبیر نے دوسری، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے حافظ عبید اللہ نے تیسری اور جامعہ رضویہ فیصل آباد کے قاری احمد مجتبیٰ نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔ مقابلہ حسن نعت میں کالج آف شریعہ کے حافظ عنصر علی قادری نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ ایم اے او کالج کے عاصم منیر، گورنمنٹ کالج دیال سنگھ کے آصف منیر اور گورنمنٹ کالج لاہور یونیورسٹی کے سعد فاروق بالترتیب دوسری، تیسری اور چوتھی پوزیشن کے حق دار قرار پائے۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے پوزیشن ہولڈرز میں انعامات تقسیم کیے۔ پروگرام کی کمپئرنگ محمد وقاص قادری اور احسن اویس قادری نے کی۔ محترم قاری عبدالعزیز، قاری اللہ بخش نقشبندی اور محترم اللہ بخش جاوید نے مقابلہ حسن قرات جبکہ محترم محمد افضل نوشاہی، محترم شہزاد حنیف مدنی اور محترم شکیل طاہر نے مقابلہ حسن نعت کی جیوری کے فرائض ادا کیے۔

مقابلہ اردو مباحثہ

منہاج یونیورسٹی کے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں ہفتہ تقریبات کے دوسرے روز مورخہ 5 فروری کو اردو مباحثہ کا مقابلہ منعقد ہوا۔ اس مباحثہ کا موضوع "چلو تم ادھر کو، ہوا ہو جدھر کی" تھا۔ پروگرام کی صدارت کالج آف شریعہ کے پرنسپل محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کی جبکہ مہمان خصوصی سابق صوبائی وزیر ہیلتھ انجینئرنگ محترم سردار حسن اختر مؤکل تھے۔ عالمی مجلس ادب پاکستان کے چیئرمین محترم ڈاکٹر شبیہ الحسن، محترم پروفیسر محمد آصف وٹو، ناظم امور خارجہ محترم جی ایم ملک، محترم ڈاکٹر مسعود مجاہد، محترم سینئر صحافی عامر وقاص، محترم پیر سید علی حسنین اور منہاج یونیورسٹی کے ڈائریکٹر سپورٹس محترم پروفیسر ایس ایم شفیق معزز مہمانوں میں شامل تھے۔ تلاوت و نعت کی سعادت حافظ عثمان، قاسم مدنی اور احسن اویس نے حاصل کی۔ پروگرام کی نقابت محمد وقاص قادری نے کی۔

مقابلہ کے نتائج چیف جیوری ممبر محترم ڈاکٹر علی اکبر الازھری نے سنائے۔ ان کے ساتھ دیگر جیوری ممبران میں محترم پروفیسر ظفر الحق مجید چشتی اور محترم عبدالقدوس درانی بھی تھے۔ قائداعظم لاء کالج لاہور کی فرح فیض نے اول، ایم اے او کالج لاہور کے شاہد چوہدری نے دوسری، کالج آف شریعہ منہاج یونیورسٹی کے ابوبکر حیدر نے تیسری اور محمد اظہر عباسی نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔ میزبان ہونے کی وجہ سے کالج آف شریعہ کے دونوں طلباء ابوبکر حیدر اور محمد اظہر عباسی سپیریئر کالج کے حافظ غضنفر حسنین اور جی سی یونیورسٹی کے میاں فراز کے حق میں اپنی پوزیشن سے دستبردار ہوگئے۔

اس موقع پر مہمان خصوصی محترم سردار حسن اختر مؤکل نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی ایک ایسا تعلیمی ادارہ ہے جہاں آنا میں اعزاز سمجھتا ہوں۔ اس ملک کے ذہین طلباء ہی قوم و ملت کا اثاثہ ہیں۔ آج نوجوانوں کی اپنے اندر ایک احساس بیداری پیدا کرنا ہوگا۔ قرآن و سنت سے رہنمائی ہی ہماری نجات کا عملی ذریعہ ہے۔ بعد ازاں ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، ڈاکٹر شبیہ الحسن اور ممتاز صحافی عامر وقاص چوہدری نے بھی اظہار خیال کیا۔

مقابلہ کوئز

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز منہاج یونیورسٹی میں بزم منہاج کے زیراہتمام ہفتہ تقریبات کے تیسرے روز مورخہ 6 فروری کو کوئز مقابلہ منعقد ہوا۔ اس کوئز مقابلہ کی صدارت ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کی۔ جبکہ مہمان خصوصی پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہونہار فاسٹ باؤلر عبدالرؤف مہمان خصوصی تھے۔ پی ٹی وی کے نامور اداکار و پرڈویوسر شجاعت ہاشمی، آغا راحت اور اداکارہ آمنہ خان نے بھی اس پروگرام میں خصوصی شرکت کی۔

کوئز شو کے پہلے مرحلے میں سات ٹیموں نے حصہ لیا۔ قاری شاہد نے تلاوت کلام پاک اور ضیاء الحق اویسی نے نعت کی سعادت حاصل کی۔ نقابت کے فرائض محمد حفیظ کیانی اور ان کے ساتھ ہارون عباسی نے مشترکہ طور پر انجام دیئے۔

کوئز شو میں پاکستان ٹیلی ویڑن کے ممتاز کمپیئر طارق عزیز بھی بطور مہمان خصوصی مدعو تھے لیکن وہ ایک ایمر جنسی کے باعث پروگرام میں شرکت کے لیے نہ آ سکے۔ انہوں نے ٹیلی فونک اظہار خیال کرتے ہوئے کالج آف شریعہ منہاج یونیورسٹی کی بزم منہاج کو خصوصی مبارکباد دی۔ بعد ازاں قومی کرکٹ ٹیم کے نامور کھلاڑی محترم عبدالرؤف نے بھی اظہار خیال کیا۔

فائنل راؤنڈ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز اور جی سی یونیورسٹی کے درمیان ہوا۔ اس مرحلے میں شریعہ کالج کی ٹیم نے پہلی پوزیشن حاصل کی تاہم میزبان ہونے کی وجہ سے شریعہ کالج کی ٹیم نے اپنی پہلی پوزیشن جی سی یونیورسٹی کو دے دی۔ ان کے علاوہ سویڈش کالج نے تیسری اور دارلعلوم حسنیہ کی ٹیم نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔ محترم ڈاکٹر طاہر حمید تنولی، محترم پروفیسر ایس ایم شفیق اور محترم پروفیسر سید افتخار احمد نے جیوری ممبران کے فرائض انجام دیئے۔

پروگرام کے معزز مہمان اداکار شجاعت ہاشمی نے کہا آج اسلامی دنیا کو مذہبی انتہا پسندوں اور دہشت گردی کے طعنے مل رہے ہیں۔ ہمیں ایک قوم کی حیثیت سے ان طعنوں کا جواب دینا ہوگا۔ منہاج القرآن وہ پلیٹ فارم ہے جہاں کسی فرقہ پرستی کا کوئی تصور نہیں ہے بلکہ یہاں تمام فرقے جمع ہیں۔ اسلام کی اس روح کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے دنیا بھر میں عام کیا ہے۔

بعد ازاں پرنسپل محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ آج امت مسلمہ کو جو خطرات درپیش ہیں ان کے مقابلہ کے لیے طلباء کا کردار اہم ہے۔ منہاج القرآن نے طلباء کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ علم و امن سے دنیا میں اپنی روشنی پھیلائیں۔ آج کا کوئز پروگرام بھی اس مقصد کا تسلسل ہے۔ یہی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا عالمگیر پیغام ہے۔ پروگرام میں اداکارہ آمنہ خان اور اداکار راحت کاظمی نے بھی اظہار خیال کیا۔

مقابلہ عربی و انگلش تقاریر

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز منہاج یونیورسٹی میں بزم منہاج کے زیراہتمام ہفتہ تقریبات کے چوتھے روز مورخہ 7 فروری کو کل پاکستان بین الکلیاتی عربی و انگلش تقریری مقابلہ منعقد ہوا۔ انگلش تقریر کا موضوع What man has made of man تھا اور عربی مقابلہ کا موضوع ’’من جَدّ وَجَدَ‘‘ تھا۔ اس کی صدارت پرنسپل ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کی۔ ویٹنری یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد نواز، سینئر پروفیسر سپریئر کالج پروفیسر حسیب الرحمٰن، پروفیسر محمد عاصم منظور، نائب امیر تحریک منہاج القرآن بریگیڈئر (ر) محمد اقبال مہمان خصوصی تھے۔

قاری حسنین فرید نے تلاوت کلام پاک کا شرف حاصل کیا جبکہ نعت مبارکہ تیمور فیاض نے پڑھی۔ عربی و انگلش تقریری مقابلہ میں ملک کی یونیورسٹیز، کالجز، جامعات اور مختلف تعلیمی اداروں سے طلبہ و طالبات نے حصہ لیا۔

انگلش تقریری مقابلہ میں پنجاب لاء کالج کے طالبعلم ذیشان طاہر اول رہے۔ جی سی یونیورسٹی کے مصطفیٰ حیدر نے دوسری، کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز منہاج یونیورسٹی کے محمد عابد طاہری نے تیسری اور منہاج کالج برائے خواتین کی اقصیٰ فاروق نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔ عربی تقریر میں کالج آف شریعہ منہاج یونیورسٹی کے محمد زبیر صدیقی پہلے، جامعہ نوریہ رضویہ فیصل آباد کے اظہار الحق دوسرے، جامعہ بھیرہ شریف کے عبدالسلام ثمر اور بہاولپور یونیورسٹی کے نوید رضا چوتھے نمبر پر رہے۔ اس موقع پر پروفیسر حسیب خان، پرنسپل ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور ویٹرنری یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نواز نے طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منہاج القرآن کی بنیادی خصوصیت امت مسلمہ کو یکجا کرنا ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری امت کو یکجا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ وہ اتحاد کے داعی اور سفیر امن ہیں اور آج طلباء کو ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی شخصیت کو آئیڈیل بنانا ہوگا۔

اس پروگرام میں عربی تقریر میں جیوری کے فرائض محترم ظہوراللہ الازہری، محترم سعید رضا بغدادی، محترم حافظ عبدالستار نے انجام دیئے جبکہ انگلش تقریر میں محترم علی اکبر اعوان، محترمہ مسز روبینہ رشید اور محترم پروفیسر سلیم صدیقی جج تھے۔ نقابت کے فرائض محترم پروفیسر مجیب الرحمٰن، محترم حیدر شاہ بخاری اور محترم محمد حفیظ طاہری نے سر انجام دیئے۔ بعدازاں صدر بزم منہاج حافظ خرم شہزاد نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

محفل مشاعرہ

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز منہاج یونیورسٹی میں بزم منہاج کے ہفتہ تقریبات کے پانچویں روز مورخہ 8 فروری کو محفل مشاعرہ منعقد ہوئی۔ مشاعرہ کا عنوان "سنگ مرمر پر چلو گے تو پھسل جاؤ گے " تھا۔ اس پروگرام کی صدارت پرنسپل ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کی جبکہ محترم خواجہ غلام قطب الدین فریدی مہمان خصوصی تھے۔ نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، جیو ٹی وی کے ممتاز میزبان روزنامہ جنگ کے سینئر صحافی و کالم نگار محترم سہیل وڑائچ، پاکستان کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان محترم مصباح الحق خان نیازی، فاسٹ باؤلر محترم شاہد نذیر اور ممتاز شاعر و ایگزیکٹو پروڈیوسر پی ٹی وی محترم افتخار مجاز بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔ قاری خالد حمید کاظمی نے تلاوت کلام پاک جبکہ سید بہادر شاہ اور عمر فاروق نے نعت مبارکہ پڑھی۔ کمپیئرنگ کے فرائض عبدالوحید منہاجین نے ادا کیے۔

ملک بھر کی یونیورسٹیز، کالجز، جامعات اور مختلف تعلیمی اداروں سے طلباء نے اس مشاعرہ میں حصہ لیا۔ معروف شاعر محترم پروفیسر ظفر الحق چشتی، محترم محمد ضیاء نیر اور محترم محمد منیر قاسم نے جیوری کے فرائض سرانجام دیئے۔ ہیلی کالج پنجاب یونیورسٹی کے شاہد بلال نے پہلی، جی سی یونیورسٹی کے عدنان محسن نے دوسری اور ایم اے او کالج کے ظہیر بابر نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

محفل مشاعرہ کے بعد سہیل وڑائچ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا منہاج القرآن میرا گھر ہے۔ یہاں آ کر کبھی بھی مجھے یہ محسوس نہیں ہوا کہ میں اپنے گھر سے باہر ہوں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ہمیشہ ہمارے ساتھ محبت و شفقت فرمائی۔ آج بھی مجھے 23 برس پرانا زمانہ یاد آرہا ہے جب میری منہاج القرآن سے وابستگی ہوئی اور آج تک قائم ہے۔ منہاج القرآن میں طلباء کو دین کی تعلیم و تربیت کسی پابندی کے بغیر دی جاتی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے دین کا جو ویژن منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے دیا اس کو آج دنیا بھر میں عام کرنے کی ضرورت ہے۔ میں منہاج یونیورسٹی کے طلباء و طالبات میں ان کی فکر اور سوچ کی جھلک ہی دیکھتا ہوں۔

اس موقع پر محترم افتخار مجاز، پاکستان کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان مصباح الحق اور محترم خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے کہا کہ آج طلباء کی یہ کاوش دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ اس کو دیکھ کر یہی کہہ سکتا ہوں کہ دین و ملت کے ہر شعبے میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خصوصیت اور کاوش نہ ختم ہونے والی ہے۔ آپ بلا امیتاز سب سے محبت کرتے ہیں۔ آج کے اس شاندار پروگرام کے انعقاد پر ہم بزم منہاج کو خصوصی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

پرنسپل کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے تمام معزز مہمانوں کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ منہاج القرآن ہر طبقہ فکر کے لیے ہے۔ ہمارے دروازے ہر کسی کے لیے کھلے ہیں۔ ہم انسانیت کی فلاح و بہبود کے ساتھ بیداری شعور کی مہم بھی چلا رہے ہیں۔ یہ محفل مشاعرہ بھی اس مقصد کا ایک جز ہے۔

مقابلہ اردو تقریر

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز منہاج یونیورسٹی میں بزم منہاج کے زیراہتمام ہفتہ تقریبات کے چھٹے اور آخری روز مورخہ 9 فروری کو اردو تقریری مقابلہ منعقد ہوا۔ اس کا موضوع "تیری بربادیوں کے مشورے ہیں آسمانوں میں" تھا۔ تقریب کی صدارت محترم صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے کی جبکہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محترم افضل حیات، بھارت سے ڈاکٹر سید کلب صادق اور پرنسپل ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض مہمان خصوصی تھے۔ سابق وزیر اعلیٰ افضل حیات کے بیٹے محمد مبین حیات اور معروف سماجی رہنماء سروش طاہر بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔

قاری خالد سعید کاظمی کی تلاوت اور محمد تیمور فیاض نے نعت مبارکہ پڑھی۔ محمد حفیظ طاہری نے اس پروگرام میں بھی کمپئرنگ کے فرائض ادا کیے جبکہ ان کی معاونت محمد نصیر الدین نے کی۔ ملک بھر سے یونیورسٹیز، کالجز، جامعات اور مختلف تعلیمی اداروں سے طلباء اس پروگرام میں حصہ لیا۔

نتائج کے مطابق کالج آف کامرس کے جمیل اختر نے پہلی، شریعہ کالج کے محمد وقاص قادری نے دوسری، لاء کالج لاہور کے محمد عاقب طارق نے تیسری جبکہ جامعہ نوریہ کے محمد عامر شہزاد نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔ دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے شریعہ کالج منہاج یونیورسٹی کے محمد وقاص قادری قائد اعظم لاء کالج کے محمد حسین قریشی کے حق میں دستبرار ہو گئے۔ معزز جیوری ممبران میں محترم ڈاکٹر اختر علی، محترم پروفیسر محمد الیاس اعظمی اور محترم پروفیسر سلیم حسن شامل تھے۔

سابق وزیر اعلیٰ افضل حیات نے کہا کہ میں منہاج القرآن میں کسی بھی طلباء تقریب میں پہلی بار آیا ہوں۔ میں بزم منہاج کا یہ پروگرام دیکھ کر بہت متاثر ہوا اور اس موقع پر میں ان کو شاندار مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ طلباء کے پلیٹ فارم سے صحت مند کلچر کو پروان چڑھایا گیا ہے۔

بھارت سے آنے والے مہمان خاص ڈاکٹر سید کلب صادق نے کہا کہ آج مسلمانوں پر ایک کڑا وقت ہے۔ دنیا اسلام میں جگہ جگہ ظلم و ستم کے بازار گرم ہیں۔ دہشت گردی کے نام پر دنیا کو اسلام کیخلاف بڑھکایا جا رہا ہے۔ ہمیں ان کی اس سازش کا جواب فکر اور شعور کی بیداری سے دینا ہو گا۔ منہاج القرآن بھی دنیا بھر میں شعور کی بیداری کی مہم کو عام کر رہا ہے۔ میں اس موقع پر بزم منہاج کو خصوصی مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس منفرد پروگرام کا انعقاد کیا۔

تقریب کے صدر محترم صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے کہا کہ آج ہمیں نوجوانوں کے حوصلہ بلند کرنے کی ضرورت ہے۔ جس قوم کے نوجوانوں کے حوصلے بلند ہوں انہیں کسی بھی سطح پر کوئی پریشانی نہیں ہوتی اور ان پر منزلیں آسان ہو جاتی ہیں۔ دنیا میں دو طرح کی اقوام ہیں۔ ایک وہ جو کامیاب قوم کہلائی اور دوسری جس نے خود کو عیش و عشرت سے تباہ و برباد کر لیا۔ بد قسمتی سے آج ہماری قوم کی اجتماعی حالت بگڑ گئی اور لوگ تباہی کی طرف جا رہے ہیں۔ ہمیں اس قوم کو ایک مثبت سوچ دینا ہے۔ ایک مثبت فکر کے ذریعے بیدار کرنا ہے۔ آج اگر ایسے پروگرام منعقد نہ کیے گئے تو ہمارے شعور کو زنگ لگ جائے گا۔ علامہ ڈاکٹر محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ نے بھی نوجوانوں میں ایک ایسی فکر کو اجاگر کیا جس کا تعلق شعور کی بیداری اور متحرک معاشرہ سے تھا۔ آج ایک مسلمان کی حیثیت سے ہم پر لازم ہے کہ ہم اپنی روایات کو زندہ کریں اور اپنی اقدار کے ساتھ زندگی گزاریں۔ بعد ازاں محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے بزم منہاج کو کامیاب پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔

انتظامی کمیٹیوں میں تقسیم اسناد کی تقریب

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سٹڈیز منہاج یونیورسٹی میں ہونے والے ہفتہ تقریبات کی انتظامی کمیٹیوں میں تقسیم اسناد کی تقریب مورخہ 11 فروری کو شریعہ کالج میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب کو بزم منہاج نے "آج کی شام حسین بھائی کے نام" کے نام سے منعقد کیا۔ اس پروگرام میں محترم صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے اپنے ہاتھ سے تمام کمیٹیوں کے اراکین کو اسناد تقسیم کیں اور خصوصی مبارکباد پیش کی۔