حمد باری تعالیٰ و نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حمد باری تعالیٰ جل جلالہ

دائماً لازوال تیری ذات
شانِ اوج کمال تیری ذات

دنیوی، اخروی ہر مرحلے میں
لے گی مجھ کو سنبھال تیری ذات

حدِّ ادراک سے ہے تو آگے
ماورائے خیال تیری ذات

ہر زمانے کا تو ہی خالق ہے
استقبال و حال تیری ذات

عالمِ غیب داں خبیر و علیم
آشنائے مآل تیری ذات

تو مکان و جہت سے یکسر پاک
اے کہ بے خدوخال تیری ذات

عقلِ نیّر میں تُو سمائے کہاں
بیروں از قیل و قال تیری ذات

(ضیاء نیّر)

نعت بحضور سرورِ کونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

شہرِ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے نور کا ساماں قدم قدم
ہوتا ہے درد و رنج کا درماں قدم قدم

شہرِ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر رشک ہے خلدِ نعیم کو
نازاں ہے اس جا رحمتِ یزداں قدم قدم

دیکھی ہیں ہم نے بارشیں لطفِ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
ہوتے ہیں پورے ہر گھڑی ارماں قدم قدم

بڑھتے چلو اے سائلو حسنِ یقین سے
ہوئے ہیں شاهِ دین کے احساں قدم قدم

ان کے ہی لطفِ عام کے خواہاں ہیں دو جہاں
پھرتے ہیں ان کے لطف کے خواہاں قدم قدم

وقتِ اجل ہو گر رخِ سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سامنے
ہوتے ہیں سارے مرحلے آساں قدم قدم

پڑھتے رہو درود خدا کے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر
ملتی ہے حُبِّ سرورِ دوراں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قدم قدم

اسمِ رسولِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پاک سے ہو دل میں روشنی
دیتا ہے حسنِ زندگی ایماں قدم قدم

دل میں رضا ہو الفتِ شاهِ عرب اگر
ملتی ہے سب کو نعمتِ دوراں قدم قدم

(پروفیسر محمد اکرم رضا)