حمد باری تعالی و نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حمد باری تعالیٰ جل جلالہ

(شہزاد مجددی)

وہ صاحبِ کُن، مالکِ کل، خالقِ انوار
وہ قادرِ مطلق ہے ہر اک چیز کا مختار

رحمن و رحیم اور ہے سبحان و صمد بھی
قہّار ہے جبّار ہے ستّار ہے غفّار

پروان چڑھاتا ہے وہ دانے کو زمیں میں
اور اس کو بناتا ہے وہی نخلِ ثمر بار

تسبیح میں مشغول ہیں اس کی مہ و ماہی
الحمد کا قائل ہے وہی حمد کا حق دار

ہر عکس ہے آئینہءِ اوصافِ مصوّر
یہ ارض و فلک صنعتِ باری کا ہیں شہکار

خلّاقِ دو عالم کی تجلی کا ہیں پَر تو
مچھلی ہو سمندر میں کہ ہو مہرِ ضیا بار

ہے معجزہ حسن ہر اک منظر فطرت
تفسیر ہیں جنت کی چمن، چشمہ و کہسار

آباد ہر اک دشت میں حیرت کا جہاں ہے
اسرار و معارف کا دبستاں ہے چمن زار

اک واسطہ ہے بندہ و معبود کے مابین
وہ باعثِ کن منبع و سرچشمہءِ انوار

ہیں نغمہ گِر حمد و ثنا بحر کی موجیں
اور وجد کے عالم میں گل و غنچہ و اشجار

معراج ہے شہزاد یہی میرے ہنر کی
ہوں واصفِ خلّاقِ جہاں، ناعتِ سرکار
 

نعت بحضور سرورِ کونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

ریاض حسین چودھری

مدینے کا میں منگتا ہوں، کرم سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمائیں
درِ عالی پہ آیا ہوں، کرم سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمائیں

کسی بھی ہمسفر کی اب ضرورت ہی نہیں باقی
میں تنہا گھر سے نکلا ہوں، کرم سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمائیں

کہاں جائے گی طیبہ کے سوا، معلوم تھا مجھ کو
ہوا کے سنگ اترا ہوں، کرم سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمائیں

قدم بوسی کا مجھ کو پھر شرف بخشیں، مرے آق صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
غبارِ راہِ طیبہ ہوں، کرم سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمائیں

ہوا تحریر کرتی ہے مجھے اوراقِ ہستی پر
حضوری کا عریضہ ہوں، کرم سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمائیں

جوارِ گنبدِ خضرا میں اڑنے کی اجازت دیں
میں اک زخمی پرندہ ہوں، کرم سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمائیں

سنہری جالیوں کے سامنے آنسو نہیں تھمتے
میں کب سے دست بستہ ہوں، کرم سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمائیں

میں تصویرِ ادب بن کر بجا آداب لاتا ہوں
غلامی کا میں پٹکا ہوں، کرم سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمائیں

مواجہے کی فضاؤں میں، ہزاروں التجاؤں میں
میں ساری رات روتا ہوں، کرم سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمائیں

مری کاغذ کی کشتی آج بھی گیلی کی گیلی ہے
سمندر پار رہتا ہوں، کرم سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمائیں

ریاض مضطرب کو چادرِ رحمت عطا کیجئے
برہنہ سر میں بیٹھا ہوں، کرم سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمائیں