سانحہ ماڈل ٹاؤن: پاکستان عوامی تحریک فیصل آباد کی احتجاجی ریلی

17 جون سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے ظلم و بربریت کی وہ داستان ہے جس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ سفاک حکمرانوں نے معصوم شہریوں کو شہید کرکے بربریت کی انتہاء کی۔ اس ریاستی دہشتگردی کا شکار ہونے والے 14 شہداء کے لواحقین اور پولیس کی گولیوں کا نشانہ بننے والے 100سے زائد زخمی عدل و انصاف کے علمبرداروں سے سوال کرتے ہیں کہ آج اس سانحہ کو 9 ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک کسی بھی ملزم کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا؟ پنجاب حکومت اس سانحہ میں براہ راست ذمہ دار ہے۔ اگر پنجاب حکومت اس سانحہ میں ذمہ دار نہیں تو اپنی بنائی ہوئی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو کیوں آج تک شائع نہیں کیا؟ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (JIT) میں غیر جانبدارانہ افراد کو کیوں نہیں رکھا گیا؟ آرمی چیف کی مداخلت پر ایف آئی آر درج ہوئی اور انہوں نے انصاف دلانے کا وعدہ بھی کیا تھا۔ اب ہم ان کے وعدہ پر عمل درآمد کے منتظر ہیں۔ اگر کراچی میں آپریشن ہوسکتا ہے توسانحہ ماڈل ٹائون کے ذمہ داروں کے خلاف آپریشن کیوں نہیں؟ سانحہ ماڈل ٹائون کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے اور انصاف کے حصول تک ہماری جنگ جاری رہے گی۔

پاکستان عوامی تحریک فیصل آباد کے زیراہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے پنجاب حکومت کے خلاف 24 مارچ 2015ء کو احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں عوامی تحریک کے ہزاروں کارکنان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ کارکنان ’’خون کا بدلہ خون‘‘، ’’دیت نہیں قصاص‘‘، ’’قاتل حکمران نامنظور‘‘ کے نعرے لگاتے رہے۔ احتجاجی ریلی سے صوبائی صدر محترم بشارت جسپال، محترم رانا طاہر، محترم رانا ادریس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے موجودہ حکمران ہمارے 14 بے گناہ کارکنوں کے قاتل ہیں۔ جوڈیشل کمیشن نے بھی ماڈل ٹاؤن قتل و غارت گری کا ذمہ دار پنجاب حکومت کو ٹھہرایا۔ قاتل حکمرانوں اور قاتل پولیس کے نمائندوں پر مشتمل جے آئی ٹی قبول نہیں۔ ماڈل ٹاؤن قتل و غارت گری کے مرکزی کردار رانا ثناء اللہ کو ڈپٹی وزیراعلیٰ اور ڈاکٹر توقیر کو WTO میں سفیر بنا دیا گیا۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا شہداء کے خون کا قصاص لینے اور جے آئی ٹی کی تشکیل کے حوالے سے جو موقف پہلے روز تھا وہی آج ہے‘‘۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے محترم خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کوٹ رادھا کشن پر بننے والی پنجاب حکومت کی جے آئی ٹی کی رپورٹ اٹھا کر ردی کی ٹوکری میں پھینک دی اور نئی جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا، ہم اپنے 14 کارکنوں کی تفتیش شریف برادران کے نوکروں پر مشتمل جے آئی ٹی کے رحم و کرم پر کیسے چھوڑ دیں؟ ہم فوجی قیادت سے اپیل کرتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتوں کے اندر موجود عسکریت پسندوں کا صفایا کرنے کیلئے بلاتفریق آپریشن کیا جائے اور قومی ایکشن پلان کا دائرہ حکمران جماعت تک بڑھایا جائے۔ سب سے زیادہ جائز اور ناجائز اسلحہ ن لیگ کے پاس ہے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا جائے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اگر 17 جون کی صبح 9 بجے پولیس کو پیچھے ہٹنے کا حکم دیا تو پولیس پیچھے کیوں نہیں ہٹی اور اس پر انہوں نے کیا کارروائی کی؟ کیونکہ ساری شہادتیں صبح 11 بجے کے بعد ہوئیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب بے گناہ ہیں تو پھر وہ غیر جانبدار جے آئی ٹی تشکیل دینے سے خوفزدہ کیوں ہیں اور سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کیوں نہیں کرتے؟

دیگر مقررین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر توقیر کو ماڈل ٹاؤن میں حکمرانوں کی خواہشات کے مطابق خون خرابہ کروانے کے صلہ میں سفیر بنایا گیا۔ موجودہ جے آئی ٹی کے سربراہ وزیراعلیٰ کو سلیوٹ کرکے ملتے ہیں تو یہ غیر جانبدار کیسے ہوسکتی ہے۔ اس سے صاف واضح ہے کہ موجودہ JIT کی کوئی قانونی و اخلاقی حیثیت نہیں رہی۔ سیاسی مداخلت نے پنجاب پولیس کو بطور ادارہ تباہ کر دیا۔ آج عدالتوں سمیت کسی کو بھی پولیس پر اعتبار نہیں، اس کے ذمہ دار شریف برادران ہیں، جنہوں نے پولیس کو بدنام کرنے کے لئے اپنے غنڈوں کو بھرتی کیا ہوا ہے۔

’’انسداد دہشت گردی کے لیے علماء و مشائخ کی خدمات‘‘ کے موضوع پر منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام سیمینار

منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام ’’انسداد دہشتگردی کے لیے علماء و مشائخ اہلسنت اور بالخصوص شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات‘‘ پر سیمینار مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں منعقد ہوا۔ اس سیمینار میں محترم علامہ مفتی ارشد القادری پرنسپل جامعہ اسلامیہ رضویہ لاہور، محترم علامہ پیر سید عبدالقادر شاہ خطیب جامع مسجد راوی ریان شریف، محترم علامہ نعیم جاوید نوری صدر سنی اتحاد کونسل لاہور، محترم پیر سید سجاد ربانی، محترم خرم نواز گنڈا پور ناظم اعلیٰ تحریک، محترم علامہ سید فرحت حسین شاہ، محترم علامہ محمد حسین آزاد الازہری، محترم علامہ میر محمد آصف اکبر قادری اور کثیر تعداد میں علماء و مشائخ عظام نے شرکت کی۔

محترم علامہ ارشدالقادری نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام نے ان تھک محنت کے بعد جس مقام پر تحریک کو پہنچا دیا ہے، اس کے نتیجہ میں وطن عزیز میں مصطفوی انقلاب کا سویرا جلد طلوع ہو گا۔ میں نے سینکڑوں تحریکوں کا مطالعہ کیا ہے اور وہی تحریک کامیاب ہوئی جس نے پانچ عناصر دعوت، تربیت، تنظیم، تحریک اور انقلاب کو اختیار کیا۔ تحریک منہاج القرآن انہی مراحل سے گزر کر آخری مرحلہ انقلاب میں داخل ہو چکی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب کے گزشتہ انقلاب مارچ کے موقع پر ہم نے حمایت کی تھی اور آئندہ بھی جاری رکھیں گے۔

محترم پیر سید عبدالقادر شاہ نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن عشق مصطفی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عالمگیر تحریک ہے۔ شیخ الاسلام کی کال پر ہم نے لبیک کہا، آئندہ بھی حلقہ سیفیہ پاکستان عوامی تحریک کی کال پر ہراول دستہ کے طور پر شریک ہو گا۔ شیخ الاسلام نے دہشت گردی کے خلاف فتویٰ جاری کر کے پوری دنیا میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والی اس سازش کو بے نقاب کیا لیکن حکومتوں نے ذمہ داری کا ثبوت دینے کے بجائے ان دہشت گردوں سے تعاون کیا، جس سے دہشت گردی ایک ناسور بن چکی ہے۔

سیمینار سے محترم خرم نواز گنڈاپور، محترم مفتی محمدنعیم، ناظم منہاج القرآن علماء کونسل محترم سید فرحت حسین شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت قومی ایکشن پلان کو ناکام کرنے کے لیے دہشت گرد علماء و مدارس کے خلاف آپریشن کرنے کی بجائے ایمپلی فائر ایکٹ کے نام سے امن پسند اور دہشت گردی کے مخالف علماء و مشائخ کو نشانہ بنا رہی ہے اور بلاجواز گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔ پاکستان صوفیاء کرام اور امن پسند علماء نے بنایا ہے اور وہی اس کی حفاظت بھی کریں گے۔

عوامی تحریک یوتھ ونگ کے زیر اہتمام آل پارٹی یوتھ امن سیمینار

مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں 27 مارچ 2015ء کو پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے زیراہتمام آل پارٹی یوتھ امن سیمینار منعقد ہوا۔ اس سیمینار کی صدارت محترم ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کی۔ سیمینار میں صدر منہاج القرآن یوتھ لیگ محترم شعیب طاہر، پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے مرکزی صدر محترم علی عباس بخاری، پیپلز سٹوڈنٹ فیڈریشن پنجاب کے محترم موسیٰ کھوکھر، صوبائی سیکرٹری ایم ڈبلیو ایم محترم اصغر علی کمیلی، ڈائریکٹر یوتھ یونیورسل صوبائی کونسل محترم سلمان چودھری، سکھ کمیونٹی کے محترم گلاب سنگھ اور ہندو کمیونٹی کے محترم رندھاوا، یوتھ گورنر پنجاب اسمبلی محترم مدثر ریحان، جماعت اسلامی کے یوتھ رہنما محترم حافظ محمود احمد نے شرکت کی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے محترم ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ 67 فیصد ملکی یوتھ کی کیریئر کونسلنگ اور ہیومین ڈویلپمنٹ کیلئے کوئی بجٹ ہے نہ وزارت۔ زبانی جمع خرچ کا نتیجہ ہے کہ 67 فیصد نوجوان لا تعداد نفسیاتی مسائل کا شکار ہو چکے ہیں، دہشت گردی اور سنگین جرائم میں اضافہ نوجوانوں کی تربیت سے منہ موڑنے کا نتیجہ ہے۔ حکمران یوتھ کو اپنی سیاست کا ایندھن بنانے کیلئے صرف پرفریب سکیمیں دیتے ہیں۔ چنیوٹ کے زیرزمین مشکوک ذخائر کی دریافت پر بغلیں بجانے والے حکمران 67 فیصد یوتھ کے نایاب خزانے کو ذاتی مفاد پر مبنی سیاست کیلئے زنگ آلود کر رہے ہیں۔ یوتھ کو ان کے حصے کے مطابق وسائل، توجہ اور پالیسی سازی میں شامل کیے بغیر ملک خوشحالی کی پٹڑی پر چڑھے گا اور نہ ہی پائیدار امن قائم ہو گا۔ ظلم کے نظام کے خاتمے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کے نوجوانوں نے انقلاب مارچ کا حصہ بن کر قابل فخر اور قابل تقلید مثال قائم کی ہے۔

پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے مرکزی صدر محترم شعیب طاہر نے اس موقع پر پنجاب حکومت کی یوتھ سے متعلق بیڈ گورننس کے حوالے سے فیکٹ شیٹ پیش کی کہ 40 فیصد سکول بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں اور مفت اور لازمی تعلیم کی فراہمی کے قانون پر بھی عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔ پنجاب حکومت کے تعلیم کو ترقی دینے کے دعوے بیانات تک محدود ہیں۔ میلینم ڈویلپمنٹ گولز کے حصول میں بھی پنجاب حکومت کی کارکردگی شرمناک حد تک خراب ہے۔ پڑھے لکھے نوجوانوں کو کالی، پیلی ٹیکسیوں کا ڈرائیور بنایا جا رہا ہے۔

یوتھ سیمینار میں ایک متفقہ قرارداد بھی پاس کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ:

  • نوجوانوں کی کیریئر کونسلنگ اور ہیومین ڈویلپمنٹ کیلئے الگ سے میکانزم تشکیل دیا جائے اور اس کیلئے ترقیاتی بجٹ کا ایک فیصد مختص کیا جائے۔
  • چاروں صوبائی اسمبلیاں بھی یوتھ امپاورمنٹ اور ان کی کونسلنگ کیلئے اپنے اپنے ڈویلپمنٹ بجٹ کا ایک فیصد مختص کریں۔
  • برین ڈرینج روکنے کیلئے صوبائی حکومتیں اعلیٰ تعلیم یافتہ بیروزگار نوجوانوں کو گریڈ 16 کے مساوی وظیفہ دیں۔
  • بلدیاتی انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے الیکشن کمیشن کو بااختیار بنایا جائے تاکہ نوجوانوں کی پالیسی سازی میں شمولیت بلاتعطل یقینی بنائی جا سکے نیز نوجوانوں کو ہر سطح پر پالیسی سازی میں شامل کیا جائے۔

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام امن کانفرنس

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ پر ’’امن کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک بھر سے 500 سے زائد طلبہ و طلبات نے شرکت کی۔ اس کانفرنس کے مہمان خصوصی چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل محترم صاحبزادہ حسن محی الدین قادری تھے، جبکہ دیگر مہمانوں میں محترم خرم نواز گنڈاپور، محترم شیخ زاہد فیاض، محترم میاں عمران مسعود (سابق صوبائی وزیر تعلیم)، محترم حنیف مصطفوی (سابق مرکزی صدر ایم ایس ایم)، محترم فرخ حبیب (مرکزی صدر انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن)، محترم مدثر حیدر (مرکزی سیکرٹری جنرل ISO)، محترم ارون کمار (نمائندہ ہندو کمیونٹی)، محترم آصف عقیل (نمائندہ کرسچن کمیونٹی) شامل تھے۔ پروگرام کی صدارت مرکزی صدر ایم ایس ایم محترم چوہدری عرفان یوسف نے کی۔

تقریب کے مہمان خصوصی محترم ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے لفظ مصطفوی پر روشنی ڈالی اور مصطفوی کردار کی وضاحت قرآن و حدیث کی روشنی میں کرتے ہوئے کہا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کا ہر نوجوان مصطفوی کردار کا حامل ہونا چاہیے۔ سٹیٹس کو کی طاقتیں پڑھے لکھے نوجوانوں کو قومی و سیاسی کردار ادا کرنے سے روک رہی ہیں۔ جاگیردارانہ سیاست بچانے والے ہر بار اقتدار میں اور ریاست بچانے والے جیلیں اور مقدمات بھگت رہے ہیں۔ ظلم اور استحصال کے اس نظام کو بدلنے تک پاکستان خوشحالی کی پٹڑی پر نہیں چڑھے گا۔

محترم میاں عمران مسعود نے اظہار خیال کرتے ہوئے قائد انقلاب ڈاکٹر طاہرالقادری کی امن کیلئے کی گئی کوششوں کو سراہا اور اس بات کا اعتراف کیا کہ جتنا کام امن کیلئے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کیا اس کی مثال دنیا میں کوئی بھی رہنما یا لیڈر پیش نہیں کر سکتا۔ ان سے فکری تربیت پانے والے نوجوانوں نے ظلم اور استحصال کے خاتمہ اور حقیقی جمہوریت کے قیام کیلئے انقلاب مارچ میں جرات، بہادری کی قابل فخر داستانیں رقم کیں۔ ماڈل ٹاؤن اور اسلام آباد میں دی جانیوالی قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے وطن عزیز کو کرپٹ لیڈر شپ کے شکنجے سے نجات دلانے کیلئے مضبوط بنیاد رکھ دی۔ انقلاب آ کر رہے گا کیونکہ معاشرہ میں ظلم بڑھ گیا ہے۔

محترم فرخ حبیب نے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی دھرنے میں سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک ٹریننگ سیشن تھا ہم نے ایم ایس ایم کے جوانوں سے 70 دنوں میں بہت کچھ سیکھا۔ انہوں نے کامیاب امن کانفرنس منعقد کرنے پر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کو مبارکباد پیش کی۔

محترم مدثر حیدر نے فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ایم ایس ایم کے شانہ بشانہ چلنے کا اظہار کیا اور قائد انقلاب کی امن کیلئے کوششوں کو سراہا اور کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔

محترم ارون کمار نے ہندو کمیونٹی کی نمائندگی کی اور قائد انقلاب کی بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے کی گئی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ دہشت گردوں کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔ محترم آصف عقیل نے کرسچن کمیونٹی کی نمائندگی کی اور قائد انقلاب کے دہشت گردی کے خلاف دیے گئے فتوے کو سراہا اور کہا کہ اگر ایسی ہی سوچ تمام مذاہب کے نمائندوں میں ہو تو پوری دنیا میں امن کا قیام ممکن ہو جائے۔

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے صدر محترم عرفان یوسف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کی فکر رکھنے والے نوجوانوں نے نظام بدلنے کیلئے جانی و مالی قربانیاں دے کر ثابت کر دیا کہ ریاستی ظلم اور تشدد انہیں حق گوئی اور جدوجہد سے نہیں روک سکتا۔

منہاج ویلفیئر فائونڈیشن کے زیر اہتمام اجتماعی شادیاں

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام لاہور میں 29مارچ 2015ء کو شادیوں کی 11 ویں سالانہ اجتماعی تقریب منعقد ہوئی جس میں مسلم و غیر مسلم 23 جوڑے رشتہ ازدواج میں منسلک ہو ئے۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی چیئرمین سپریم کونسل محترم ڈاکٹر حسن محی الدین تھے۔ مہمانانِ گرامی میں سینئر سیاستدان محترمہ بیگم عابدہ حسین، امیر تحریک محترم صاحبزادہ فیض الرحمن درانی، مرکزی سیکرٹری جنرل محترم خرم نواز گنڈاپور، پیر مہرہ شریف محترم شہزادہ ہمایوں پیرزادہ، ڈاکٹر محترم عابد عزیز، محترم شبنم ناگی ایڈووکیٹ، محترمہ آمنہ بخاری شامل ہیں۔ اس پروقار تقریب میں سیاسی، سماجی، دانشور شخصیات اور عوام الناس کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محترمہ بیگم عابدہ حسین نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور تحریک منہاج القرآن انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔ دکھی انسانیت کو سہارا دینا اور انکے دکھ سکھ کا ساتھی بننا سب سے بڑی انسانی خدمت اور عبادت ہے۔

محترم ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مساوات محمدی کو نافذ کرنے کا ایجنڈا رکھتے ہیں۔ 18 کروڑ انسانوں کو موجودہ نظام نے معاشی اعتبار سے غلام بنا دیا ہے۔ پہلے ایک آقا اور ایک غلام ہوتا تھا، جس کی غلامی سے نجات کیلئے پیسے درکار ہوتے تھے مگر موجودہ نظام کے تحت ایک آقا ہے اور ہر شخص غلام ہے۔ اس غلامی سے نجات کا واحد راستہ انقلاب ہے۔ ہم ایسے منصف معاشرے کا قیام چاہتے ہیں جس میں کسی کو سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسا ظلم کرنے کی ہمت نہ ہو سکے۔ قائد انقلاب کا سیاسی فلسفہ صرف ایک جملے میں اس طرح سے بیان کیا جا سکتا ہے کہ جو حقوق اور انصاف اور سہولتیں صاحب حیثیت طبقات کو میسر ہیں وہی سہولتیں غریب خاندانوں کو بغیر مانگے دستیاب ہوں۔

تقریب کے منتظم اور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر محترم سید امجد علی شاہ نے سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی اور فلاحی منصوبوں کے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا۔

تحریک منہاج القرآن ہالینڈ کے صدر محترم ڈاکٹر عابد عزیز نے کہا کہ اس خوشیوں بھری تقریب میں آ کر ہر سال قائد انقلاب کی انسانیت کیلئے عملی کاوش کو دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ تقریب دیکھ کر بے ساختہ دعا نکلتی ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کو لمبی عمر اور صحت عطا فرمائے۔

ہر دلہن کو MWF کی طرف سے ڈیڑھ لاکھ روپے مالیت کا گھریلو سامان اور جیولری سیٹ کا تحفہ دیا گیا جبکہ ہر دولہا کو ایک گھڑی اور حق مہر کیلئے 5000 روپے کا تحفہ دیا گیا۔ ناظم منہاج القرآن علماء کونسل محترم علامہ سید فرحت حسین شاہ کی سربراہی میں علمائے کرام نے ہر جوڑے کا نکاح علیحدہ علیحدہ پڑھایا جبکہ مسیحی جوڑوں کی شادی کی رسومات محترم پاسٹر شاہد گل نے ادا کیں۔ آنے والی ہر بارات کا استقبال پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے قائدین نے کیا۔ 1500 سے زائد مہمانوں کی تواضع پرتکلف کھانے سے کی گئی۔

تقریب کے اختتام پر تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے دعائے خیر کرائی اور جہیز دلہنوں کے سرپرستوں کے حوالے کیا گیا۔

واہ کینٹ (راولپنڈی): منہاج ویلفیئر فائونڈیشن کے زیراہتمام شادیوں کی اجتماعی تقریب 22 مارچ 2015ء کو راولپنڈی واہ کینٹ میں منعقد ہوئی۔ جس میں 12 جوڑے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے۔ اس تقریب میں محترم ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، محترم خرم نواز گنڈا پور، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل محترم سردار منصور خان، محترم نعیم سلطان کیانی، میڈیا کوآرڈینیٹر محترم غلام علی خان، محترم حسن ملک، ممحترم سیف الرحمان عطاری، محترم سیف اللہ، محترم سید گفتار حسین شاہ، امیر تحریک راولپنڈی محترم انار خان گوندل اور دیگر بھی موجود تھے۔ MWF کی طرف سے 12 دلہنوں کو فی کس لاکھوں روپے کی مالیت کا جہیز دیا گیا۔

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے کہا ہے کہ پاکستان نااہل اور کمزور سیاستدانوں کے نرغے میں ہے اس لیے سب کچھ ہونے کے باوجود ملک کا معاشی و سیاسی وقار کھو گیا ہے۔ ظالم حکمرانوں کو غریب عوام پر کئے جانے والے مظالم کا حساب دینا ہو گا۔ عوام دشمن نظام نے مہنگائی، بے روزگاری، غربت کے باعث پسے ہوئے طبقات پر زندگی تنگ کردی، حکومتیں عوام کو ریلیف دینے کے لئے بنتی ہیں، لیکن پاکستان میں جو بھی حکومت بنی اس نے اپنوں کو نوازنے اور قومی دولت کی لوٹ مار کے سواکچھ نہیں کیا۔ عسکری قیادت سے اپیل ہے کہ وہ سیاسی و معاشی دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے بھی آپریشن کریں۔ شیخ الاسلام اور پاکستان عوامی تحریک اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے ذریعے عام آدمی تک اختیارات اور حقوق پہنچانا چاہتے ہیں۔ منہاج ویلفیئر فائونڈیشن ڈاکٹر طاہرالقادری کی زیرسرپرستی میں دکھی اور سسکتی انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے سرگرداں ہے، کہیں نادار اور مستحق مریضوں کاعلاج کروایا جاتا ہے، کہیں بیوگان میں سلائی مشینیں تقسیم کی جاتی ہیں۔ رمضان کے مہینے میں غریب اور مستحق افراد کو رمضان پیکج کی صور ت میں ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل محترم خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا وژن پاکستان اور امت مسلمہ کو وقار و عزت دے گا۔ قائد انقلاب وہ واحد انقلابی لیڈر ہیں جو حالات کی نبض پر ہاتھ رکھ کر آنے والی نسلوں کے مفادات اور ملک کے استحکام کیلئے فیصلے کرتے ہیں۔ پوری قوم کو اور دنیا کو امن و سلامتی دین کی فکری، علمی اور عملی رہنمائی دے رہے ہیں۔ عوامی سیاسی جدو جہد کے ساتھ ساتھ فلاح و بہبود کے منصوبے اپنی مثال آپ ہیں۔

محترم ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے واہ کینٹ کی تنظیم کو اجتماعی شادیوں کی خوبصورت تقریب کے انعقاد پر خصوصی مبارک باد دی۔

ڈاکٹر حسن محی الدین القادری کا ’’ورلڈحلال سمٹ‘‘ کوالالمپور ملائشیا میں خطاب

گذشتہ ماہ چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹر نیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے 2اپریل 2015ء کو ’’سکالرز فورم آف ورلڈ حلال سمٹ‘‘ ملائشیا کوالالمپور میں خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر آپ نے ’’بین الاقوامی تجارت اور اخلاقیات‘‘ کے موضوع پر اسلامی تعلیمات کی روشنی میں خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی تجارت اور بزنس میں اخلاقیات کے اصولوں کو مد نظر رکھنا از حد ضروری ہے۔ بزنس مین دیانتداری اور کوالٹی میں مستقل مزاجی کو اپنائیں۔ اسلام بزنس مین اور صارف دونوں کے حقوق کا خیال رکھتا ہے۔ ہمیں بزنس کی اسلامی اخلاقیات اور قدروں کو سمجھنا ہو گا۔ اسلامی معاشی اصولوں اوراخلاقیات کے معیار پر عمل کرتے ہوئے ہی صارف کی تسلی اور معیار کو برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ اسلامی تجارتی اصولوں کے مطابق کسی بھی بزنس میں صارف کے اطمینان کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ کاروباری طبقہ کو اسلامی تجارت کی اخلاقیات باقاعدہ طور پر سکھائی جائیں۔ اسلام جیسے معتدل معاشی نظام کی مثال کسی دوسرے مذہب میں نہیں ملتی۔ اسلام نے مالک اور گاہک دونوں کے حقوق متعین کئے ہیں۔ اسلام کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں اور منافع کی تقسیم کا عادلانہ نظام دیتا ہے جبکہ مد مقابل کا بزنس منفی ہتھکنڈوں سے خراب کرنیکی سختی سے ممانعت کرتا ہے۔

یورپین ممالک میں پاکستان عوامی تحریک کی تنظیم نو

گذشتہ ماہ سربراہ پاکستان عوامی تحریک قائد انقلاب ڈاکٹرمحمد طاہرالقادری نے یورپ میں پارٹی کو دوبارہ فعال کرنے کے لئے درج ذیل آٹھ یورپی ممالک میں پاکستان عوامی تحریک کے صدور نامزد کیے ہیں:

  • آسٹریا: محترم خواجہ محمد نسیم
  • ڈنمارک: محترم محمد عامر فاروق
  • اسپین: محترم محمد اقبال چوہدری
  • فرانس: محترم چوہدری محمد اسلم
  • یونان: محترم غلام مرتضیٰ قادری
  • ناروے: محترم محمد افضل انصاری
  • برلن، جرمنی: محترم غلام سرور مہر
  • اٹلی: محترم چوہدری ساجد محمود

علاوہ ازیں درج ذیل کارکنان کو بھی مختلف ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں:

  • محترم چوہدری محمد اسلم (فرانس) نائب صدر منہاج یورپین کونسل (امور پاکستان عوامی تحریک)
  • اراکین مجلس عاملہ منہاج یورپین کونسل: محترم محمد اقبال چوہدری، محترم محمد افضل انصاری، محترم چوہدری ساجد محمود

پاکستان عوامی تحریک کے نومنتخب صدور اپنے اپنے ممالک میں پاکستان عوامی تحریک کی تنظیم اور رکنیت سازی کے حوالے سے امور سرانجام دیں گے۔ امیرمنہاج یورپین کونسل محترم پروفیسر حسن میر قادری، صدر محترم چوہدری اعجاز احمد وڑائچ، سیکرٹری جنرل محترم محمد بلال اوپل و دیگر عہدیداران نے نومنتخب صدور کو مبادک باد پیش کی اور امید ظاہر کی ’’کہ وہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے، ملک میں حقیقی جمہوریت کے قیام، وہاں مقیم پاکستانیوں میں PAT اور قائد انقلاب ڈاکٹر طاہرالقادری کے پیغام کی ترویج اور مشن کے فروغ لئے دن رات جدوجہد کریں گے۔

(رپورٹ: نوید احمد اندلسی): منہاج یورپین کونسل کی تنظیم نو کے بعد پہلا باضابطہ اجلاس 6 سے 8 مارچ تک تین روز کے لئے سپین کے شہر بارسلونا میں منعقد ہوا۔ جس میں تمام منہاج یورپین کونسل کے ایگزیکٹیو ممبرز شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوسرے دن منہاج القرآن انٹرنیشنل یورپ کے مختلف ممالک کے صدور اور سیکرٹری جنرلز کو مدعو کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت منہاج یورپین کونسل کے صدر چوہدری اعجازاحمد وڑائچ نے کی، جبکہ خصوصی طور پر منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کی این ای سی کے ممبران نے شرکت کی۔

اجلاس میں منہاج یورپین کونسل مختلف تنظیمی فورمز منہاج یوتھ لیگ یورپ، منہاج ویمن لیگ یورپ، منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن یورپ اور پاکستان عوامی تحریک یورپ نے اپنی کارکردگی رپورٹس پیش کرنے کے ساتھ آئندہ سال کے لیے منصوبہ جات بھی پیش کیے گئے، جن پر تفصیلی مشاورت اورشرکا کی تجاویز کے بعد منظوری دی گئی۔

منہاج یوتھ لیگ یورپ کے صدر چن نصیب اور سیکرٹری جنرل عمر مرزا، منہاج ویمن لیگ یورپ کی صدر محترمہ سمیرا فیصل اور سیکرٹری جنرل محترمہ طاہرہ فردوس، منہاج یورپین کونسل کے نائب صدر برائے پاکستان عوامی تحریک حاجی محمد اسلم، منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن یورپ کے صدر حافظ محمد اقبال اعظم اور سیکرٹری جنرل حاجی ارشد جاوید نے اپنے فورمز کی کارکردگی رپورٹس اور آنے والے سال کے حوالے سے نئے ورکنگ پلانز پیش کیے۔

اجلاس کے آخری حصہ میں منہاج یورپین کونسل کے صدر چوہدری اعجازاحمد وڑائچ اور سیکرٹری جنرل محمد بلال اوپل نے یورپ بھر سے آنے والے عہدیداران کا شکریہ ادا کیا، اجلاس کے سلسلہ میں احسن انتظامات کرنے پر منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کے صدر اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔ مرزا محمد اکرم بیگ نے بھی تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ تین دن تک جاری رہنے والے اس اجلاس کا آغاز جمعہ 6 مارچ جبکہ اختتامی سیشن اتوار 8 مارچ کو ہوا۔

نیلسن میں PAT کے زیراہتمام دہشت گردی کے خلاف سیمینار

دہشت گردی اور فتنہ خوارج کے حوالے سے پاکستان عوامی تحریک یوکے کے زیراہتمام نیلسن لینکاشائر میں 18 مارچ 2015ء کو ایک سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس میں مقامی کمیونٹی اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے دو سو سے زائد افراد نے شرکت کی جن میں لوکل پولیس اور مختلف ایم پییز بھی شامل تھے۔ اس سیمینار کے انعقاد میں اہم کردار پاکستان عوامی تحریک یوکے کی کنوینئیر محترمہ سحرش اسماعیل نے ادا کیا۔

سیمینار میں بریڈ فورڈ سے خصوصی طور پر ممبر پارلیمنٹ جارج گیلووے نے شرکت کی۔ جارج گیلووے نے اپنے لیکچر میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی ملک و قوم کے لیے خدمات اور خصوصی طور پر دہشت گردی کے خلاف آپ کے فتوی کو سراہتے ہوئے اپنے مثبت خیالات کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی مذمت کی اور آج تک مجرموں کو کیفر کردار تک نہ پہنچانے پر افسوس کا اظہار کیا۔

پینڈل کے ممبر پارلیمنٹ محترم اینڈریو سٹیفسن نے پنجاب حکومت کی طرف سے ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور امید ظاہر کی کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داران ضرور اپنے انجام کو پہنچیں گے۔

نیلسن کے ممبر پارلیمنٹ محترم اظہر علی نے دہشت گردی کے مسئلے کو اجاگر کرنے کے لیے پاکستان عوامی تحریک UKکی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ دہشت گردی ایک ایسا مسئلہ ہے جس نے دنیا بھر کو لوگوں کے ذہنوں پر اثر ڈالا ہے اور ایسے سیمینا ر وقت کی اہم ضرورت ہیں۔

محترم عمر نوید نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ایک کینسر کی مانند ہے جسکا علاج اس وقت تک ممکن نہیں جب تک کینسر زدہ حصہ کو کاٹ کر الگ نہ کردیا جائے تاکہ سوسائٹی میں امن قائم رہ سکے۔

محترم ابو احمد الشیرازی نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے دہشت گردی کے خلاف فتوی پر تفصیلی روشنی ڈالی کہ اس وقت یہ فتوی دنیا کے بعض تعلیمی اداروں میں اسلام کے موضوع پر نصابی کتب میں بھی شامل ہے۔

پاکستان عوامی تحریک UK کی مرکزی کوآرڈینیٹر محترمہ مسز جبین نوید نے جہاد اور اس کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیوں پر کہا کہ مغرب نے جہاد کے غلط مطلب اخذ کیے ہیں۔ جہاد اور دہشت گردی دو مختلف چیزیں ہیں۔ جب تک ہم ان کے حقیقی معنی سے نئی نسل کو روشناس نہیں کرائیں گے اس وقت تک شدت پسندی کا تدارک ممکن نہیں گا۔ ہارون راٹھور نے سامعین کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی پاکستان آرمی کو آپریشن ضربِ عضب کی کامیابی پر زبردست خراجِِ تحسین پیش کیا۔

صوفی کانفرنس (ڈھاکہ، بنگلہ دیش) میں منہاج القرآن کے وفد کی خصوصی شرکت

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں طریقت فیڈریشن کے زیراہتمام بنگ بندھو ہال میں صوفی کانفرنس منعقد ہوئی، جس کی صدارت بانی طریقت فیڈرشن اور ممبرپارلیمنٹ محترم سید نجیب البشر الحسنی والحسینی نے کی، جبکہ مہمان خصوصی بنگلہ دیشی وزیراعظم محترمہ شیخ حسینہ واجد تھیں۔ کانفرنس میں منہاج القران انٹرنیشنل کے وفد نے منہاج القرآن برطانیہ کے صدر محترم افضل سعیدی کی سربراہی میں شرکت کی۔ کانفرنس کے پہلے سیشن سے خطاب کرنے والوں میں وزیراعظم محترمہ شیخ حسینہ واجد کے علاوہ بنگلہ دیشی پارلیمنٹ کے ممبر اور کانفرنس کے صدر محترم سید نجیب البشر، منہاج القران برطانیہ کے صدر محترم افضل سعیدی، فلسطین کے کونسلر محترم شاہد محمود، سیکریٹری درگاہ حضرت خواجہ غریب نواز شاہ صوفی محترم سید وحید حسین چشتی، حضرت خواجہ نظام الدین اولیا درگاہ شریف کے سربراہ محترم شاہ سید ناظم علی نظامی، ممبر پارلیمنٹ محترم ایم۔ اے۔ اول، ممبر پارلیمنٹ محترمہ سارا خاتون، محترم سید حبیب البشر، محترم سید طیب البشر، محترم سید مہتاب البشر اور محترم پیر غازی الحق شامل تھے۔ مقررین نے اسلام کے پیغامِ امن، محبت، مودت انسانی عظمت، تجمل، برداشت اور رحم کے بنیادی اصولوں کو عوام کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں تشدد و بربریت، قتل و غارت گری اور خودکش حملوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ صوفیاء کرام نے یہی پیغام دنیا میں عام کیا۔

منہاج القرآن برطانیہ کے صدر محترم افضل سعیدی نے محترمہ شیخ حسینہ واجد کو شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمدطاہرالقادری کی کتاب دہشت گردی اور فتنہ خوارج تحفہ کے طور پر پیش کی، جو اْنہوں نے بخوشی قبول کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔

بانی طریقت فیڈریشن محترم سید نجیب البشر نے کہا منہاج القران انٹرنیشنل اور طریقت فیڈریشن دونوں تنظیمیں دنیا میں امن و محبت اور تعلیمات تصوف کو عام کرنے کا درس دے رہی ہیں۔ شیخ الاسلام اس زمانے کے مجدد ہیں، انکی اتباع میں ہماری کامیابی ہے، انکی فکر اور ہماری سوچ ایک ہی ہے۔ ہم سب کو انکے ساتھ مل کے منزل طے کرنے میں آسانی ہوگی۔ کانفرنس کے اختتام پر چیئرمین طریقت فیڈریشن نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔