تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کا مشترکہ اجلاس مرکزی مجلسِ شوریٰ

رپورٹ: محمد یوسف منہاجین

تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کی مجلس شوریٰ کا مشترکہ اجلاس 3 مئی 2015ء بروز اتوار مرکزی سیکرٹریٹ میں امیر تحریک محترم صاحبزادہ فیض الرحمن درانی کی زیرِ صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان بھر سے 600 سے زائد ممبران مجلس شوریٰ (مرکزی عہدیداران/ صوبائی امراء/صوبائی صدور/ضلعی امراء/ ضلعی صدور/ تحصیلی صدور/تحصیلی ناظمین) نے شرکت کی۔ ناظم اعلیٰ محترم خرم نواز گنڈا پور، ناظم اعلیٰ تنظیمات محترم شیخ زاہد فیاض، صدر پاکستان عوامی تحریک محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، نائب ناظم اعلیٰ تنظیمات محترم احمد نواز انجم، نائب ناظم اعلیٰ دعوت و تربیت محترم رانا محمد ادریس قادری، محترم عامر فرید کوریجہ مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹریPAT، محترم سید شہزاد نقوی مرکزی ڈپٹی چیف آرگنائزرPAT، صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ محترم عرفان یوسف، صدر منہاج القرآن ویمن لیگ محترمہ فرح ناز، صدر PAT وسطی پنجاب محترم بشارت جسپال، صدر PAT جنوبی پنجاب محترم فیاض وڑائچ، صدر PAT شمالی پنجاب محترم بریگیڈیئر (ر) مشتاق احمد اور جملہ مرکزی ناظمین و قائدین نے اجلاس میں خصوصی شرکت کی۔

پہلا سیشن:

تلاوت و نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے اجلاس کے پہلے سیشن کا آغاز ہوا۔ ناظم اعلیٰ محترم خرم نواز گنڈا پور نے ممبران مجلس شوریٰ کو خوش آمدید کہا اور اجلاس کا درج ذیل ایجنڈا ہاؤس کے سامنے پیش کیا:

  1. اعتکاف 2015ء
  2. تجاویز ورکنگ پلان 2015-16ء
  3. ضلعی و تحصیلی تنظیم نو کا لائحہ عمل
  4. شہداء کی فیملیز و اسیران انقلاب کیلئے شیلڈز کی تقسیم کی تقریب
  5. تحریک،PAT و جملہ فورمز کی باہمی کوآرڈینیشن
  6. 17 جون سانحہ ماڈل ٹاؤن کو ایک سال مکمل ہونے پر صلی اللہ علیہ والہ وسلم ctivity کا تعین
  7. متفرق امور

بعد ازاں ناظم اعلیٰ تنظیمات محترم شیخ زاہد فیاض نے حسب ترتیب تفصیلی ایجنڈا ہاؤس کے سامنے پیش کیا۔ جس پر ہاؤس نے اپنی آراء و تجاویز کا اظہار کرتے ہوئے درج ذیل فیصلہ جات کئے۔

1۔ اعتکاف2015ء

ناظم اعلیٰ تنظیمات محترم شیخ زاہد فیاض نے اعتکاف 2015ء کے حوالے سے ہاؤس کو تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے آراء و تجاویز طلب کیں۔ بعد ازاں ممبران مجلس شوریٰ کی بھرپور مشاورت کے بعد درج ذیل متفقہ فیصلہ جات کئے گئے:

1۔ امسال بھی اعتکاف کا اہتمام نہایت شان و شوکت اور پروقار انداز سے کیا جائے گا جس میں پاکستان بھر کی تنظیمات/ ورکرز بھرپور انداز میں شرکت کریں گے اور اعتکاف میں موثر شخصیات کی شرکت کو ترجیح دیں گی۔

2۔ اس سلسلہ میں ایڈوانس بکنگ 10 جون تا 30 جون کی جائے گی۔۔

3۔ رجسٹریشن پہلے آیئے اور پہلے پایئے کی بنیاد پر ہوگی۔

4۔ جگہ کی کمی کے باعث امسال بھی صوبوں اور ڈویژنز میں معتکفین کی تعداد کا کوٹہ جاری کیا جائے گا۔ یہ کوٹہ 30 جون تک متعلقہ ڈویژن کی تنظیم کے پاس ہوگا۔ اگر 30 جون تک رجسٹریشن نہ کروائی گئی تو یہ کوٹہ ختم ہوجائے گا۔

5۔ رجسٹرین فیس مبلغ 1800/- روپے مقرر کی جاتی ہے۔

6۔ سیکیورٹی مسائل کی بناء پر ہر معتکف اپنی پاسپورٹ سائز تصویر بھی ہمراہ لانے کا پابند ہوگا جو اُس کے کارڈ پر چسپاں کی جائے گی۔

2۔ ورکنگ پلان 2015-16ء

ناظم اعلیٰ تنظیمات محترم شیخ زاہد فیاض نے آئندہ سالانہ ورکنگ پلان (جولائی 2015ء تا جون 2016ء) کے حوالے سے ہاؤس سے تجاویز طلب کیں کہ آئندہ سال تحریک کی سرگرمیوں کی ترجیحات کیا ہونی چاہئے؟ کیا اہداف مقرر کئے جائیں؟ اور ان اہداف کو حاصل کرنے کے لئے کیا لائحہ عمل اختیار کیا جائے؟

ااس سلسلے میں ہاؤس میں تحریری صورت میں مجوزہ ورکنگ پلان تقسیم کیا گیا اور ممبران سے گزارش کی گئی کہ وہ دوران اجلاس اس کا مطالعہ کرتے رہیں اور ورکنگ پلان کے حوالے سے اپنی آراء و تجاویز تحریری صورت میں جمع کروائیں تاکہ اُن تجاویز کا جائزہ لینے کے بعد انہیں آئندہ ورکنگ پلان میں باقاعدہ طور پر شامل کیا جاسکے۔

3۔ بلدیاتی انتخابات

صدر پاکستان عوامی تحریک محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے بلدیاتی انتخابات میں PAT کی شرکت کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں تحریک نے گذشتہ اڑھائی سال میں لانگ مارچ اور دھرنا کی صورت میں عوام پاکستان میں اپنے حقوق کی بحالی کے لئے عظیم شعور بیدار کیا ہے اور یہ تمام تحریک کے کارکنان کی جرات، بہادری، استقامت اور قربانیوں کے مرہون منت ہے۔ انقلابی جدوجہد اور بیداری شعور کے اس عمل کو تسلسل سے جاری رکھنا ہوگا اور اس کے لئے عوامی رابطہ ناگزیر ہے۔ عوامی رابطہ کی ایک بہترین شکل آنے والے بلدیاتی انتخابات ہیں۔ ایک طرف ہم پاکستان کے موجودہ سیاسی و انتخابی نظام کو فرسودہ و ناکارہ اور موجودہ الیکشن کمیشن کو غیر آئینی سمجھتے ہیں اور دوسری طرف ہم انتخابات کا میدان بھی خالی نہیں چھوڑنا چاہتے تاکہ کل کوئی ہمیں یہ نہ کہے کہ آپ موجودہ نظام میں سٹیک ہولڈر نہیں ہیں۔ لہذا بقول قائد انقلاب ہم اپنی انقلابی و انتخابی جدوجہد بیک وقت جاری رکھیں گے۔ لہذا اسی کے تناظر میں پاکستان عوامی تحریک آنے والے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔ اس سلسلہ میں ہاؤس سے آراء و تجاویز درکار ہیں کہ اس سلسلہ میں کیا اقدامات اٹھائے جائیں؟

معزز ممبران نے بھرپور مشاورت کے بعد فیصلہ کیا کہ چونکہ بلدیاتی انتخابات کے خاطر خواہ نتائج کا حصول تحریک کی سیاسی و انقلابی سفر کے لئے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ لہذا ورکنگ پلان میں بلدیاتی انتخابات کو اولین ترجیح حاصل ہوگی۔ تنظیمات کی تمام سرگرمیوں میں بلدیاتی انتخابات اور اس سے متعلقہ جملہ امور کو مرکزیت حاصل ہوگی۔ کارکنان و تنظیمات ابھی سے بھرپور جذبہ و محنت کے ساتھ بلدیاتی انتخابات کی تیاری شروع کردیں۔ اس سلسلے میں PAT کو لیڈنگ رول حاصل ہوگا جبکہ تحریک اور اس کے جملہ فورمز اس ضمن میں PAT سے بھرپور معاونت کریں گے۔

دوسرا سیشن:

تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کی مجلس شوریٰ کے اس مشترکہ اجلاس کا دوسرا سیشن نماز ظہر و کھانے کے وقفہ کے بعد شروع ہوا۔ اس سیشن کو ناظم اعلیٰ تنظیمات محترم شیخ زاہد فیاض نے Conduct کیا۔ اس سیشن میں ممبران شوریٰ نے بلدیاتی انتخابات کے علاوہ ورکنگ پلان 2015-16ء کے حوالے سے ثانوی ترجیحات، اہداف اور ان اہداف کے حصول کے لئے تحریک و جملہ فورمز کا لائحہ عمل، سماجی شعبہ میں خدمات اور تجدید و احیاء دین کے ضمن میں دیگر متعدد امور پر اپنی آراء و تجاویز کا اظہار کیا۔

اس سیشن میں قومی میڈیا کے احباب کو بھی اجلاس کی غرض و غایت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس پریس بریفنگ کے آغاز میں صدر پاکستان عوامی تحریک محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے صحافیوں کے عالمی دن کی مناسبت سے صحافی برادری کی خدمات و قربانیوں کو بھرپور انداز میں سراہا۔ اس موقع پر ہاؤس نے صحافی برادری کی ریاستی جبرو تشدد کے باوجود جرات سے حقائق کو منظر عام پر لانے پر کھڑے ہوکر بھرپور تالیوں کے ساتھ خراج تحسین پیش کیا۔ اس میڈیا بریفنگ میں صدر PAT محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور سیکرٹری جنرل PAT محترم خرم نواز گنڈا پور نے سانحہ ماڈل ٹاؤن، تحریک کے آئندہ لائحہ عمل، بلدیاتی انتخابات، قومی ایکشن پلان پر حکومت کی ناکامی، افواج پاکستان کے بے مثال کردار، حکومت کی دہشت گردوں کی سرپرستی اور حکومتی دہشت گردانہ پالیسیوں پر تحریک کے واضح موقف کو بیان کیا۔

تیسرا سیشن:

مجلس شوریٰ کے اس مشترکہ اجلاس کے تیسرے سیشن کا آغاز نماز عصر و مغرب کے وقفہ کے بعد ہوا۔ اس سیشن میں درج ذیل متعدد امور زیر بحث آئے:

4۔ فورمز کا دائرہ کار اور باہمی کوآرڈینیشن

محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے تحریک اور اس کے جملہ فورمز کے دائرہ کار پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تحریک منہاج القرآن Mother Body ہے اور اس کے زیر تحت قائم فورمز یوتھ لیگ، ویمن لیگ، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ اور علماء کونسل، تحریک کی پالیسی کی پیروی میں اپنے پروگرامز، اہداف، حکمت عملی اور لائحہ عمل ترتیب دیتے ہیں۔ اس سلسلے میں ہر فورم اپنے سے متعلقہ افراد کے لئے ہی سرگرمیاں منعقد کرتا ہے۔ ان تمام فورمز کی جدوجہد تحریک کے تجدید دین و احیائے اسلام کے عظیم مقصد اور PAT کے سیاسی و انقلابی جدوجہد کے لئے ممدو معاون ہوتی ہے۔ گویا اگر یہ فورمز اپنے اپنے دائرہ کار میں اپنے اہداف و کامیابیاں حاصل کریں گے تو تب ہی یہ تحریک اور PAT کے عظیم مقاصد کے لئے معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔

ہمارے تمام بڑے بڑے پروگرامز کی کامیابی کے پیچھے یہی نظام العمل کارفرما ہے۔ لہذا آئندہ بھی سیاسی و انقلابی جدوجہد کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے اور لانگ مارچ و دھرنے کی قربانیوں کو سیاسی قوت کے حصول میں بدلنے کے لئے آئندہ بلدیاتی انتخابات میں بھی اس جوش و جذبہ اور طریقہ کار کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ تمام فورمز بلدیاتی انتخابات کو سرفہرست رکھتے ہوئے ممبران مجلس شوریٰ کی آراء و تجاویز کی روشنی میں اپنے اپنے ورکنگ پلان مرتب کریں گے۔

اس کے لئے ضلعی/تحصیلی لیول پر قائد انقلاب کی ہدایات کی روشنی میں پہلے سے قائم کوآرڈینیشن کونسلز کو فعال کریں تاکہ تمام فورمز ایک جگہ بیٹھ کر حکمت عملی مرتب کریں اور مطلوبہ نتائج کا حصول ممکن بنائیں۔فورمز کے مابین کسی ایشو پر اختلافات کو مرکزی سطح پر ہرگز نہ سنا جائے گا بلکہ اس کے لئے متعلقہ کوآرڈینیشن کونسل میں معاملہ پیش کریں۔ یہ کوآرڈینیشن کونسل تحریک منہاج القرآن کے صدر و ناظم، PAT کے صدر و جنرل سیکرٹری اور تمام فورمز کے صدور پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس موقع پر ہاؤس کی رائے سے تمام تنظیمات کو کوآرڈینیشن کونسل کا اجلاس ہر ماہ بلانے کا پابند بنایا گیا۔ اس اجلاس کی کارروائی باضابطہ تحریر میں لائے جائے گی اور بالائی سطح پر بھی پیش کی جائے گی۔

5۔ 17جون، سانحہ ماڈل ٹاؤن، ایک سال مکمل ہونے پر صلی اللہ علیہ والہ وسلم Activity کا تعین

محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہداء ماڈل ٹاؤن نہ صرف ہمارے بلکہ پوری قوم کے محسن ہیں۔ آج ہماری تحریک کو حاصل کمال و عظمت انہی کی قربانیوں کے مرہون منت ہے۔ ہم ان قربانیوں کو نہ پہلے کبھی بھولے اور نہ آئندہ کبھی بھولیں گے۔ ان قربانیوں نے ہماری تحریک میں ایک نئی روح پھونکی ہے۔ ہم ان شہداء کے خون سے غداری کا کبھی سوچ بھی نہیں سکتے اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی ڈیل کرسکتے ہیں۔ 17 جون کو ان شاء اللہ پرامن احتجاج کیا جائے گا۔ اس موقع پر ہمیں حکمرانوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ

i۔ہم نے ان قربانیوں کو فراموش نہیں کیا اور نہ کبھی کریں گے۔ ii۔شہداء کے خون پر کوئی سودا ہوا اور نہ ہوسکتا ہے۔

iii۔ انصاف کے حصول تک ہماری پرامن جدوجہد جاری رہے گی۔

6۔ شہداء کی فیملیز/ اسیران/ مضروبان انقلاب کیلئے شیلڈز کی تقسیم کی تقریب

26 جولائی کو شہداء کی فیملیز و اسیران انقلاب کو قائد انقلاب کے ہاتھوں سے شیلڈز سے نوازا جائے گا۔ تمام تنظیمات اپنی اپنی تحصیل سے لسٹیں مرکز کو فراہم کردیں۔ مزید برآں جن تحصیلات میں ابھی تک دھرنے میں شرکت کرنے والے احباب کو اسناد نہیں دی گئیں ان سے بھی التماس ہے کہ ان ورکرز تک اسناد ضرور پہنچائیں۔

7۔ داد رسی سیل کی خدمات کا اجمالی خاکہ

گذشتہ سال 17 جون سے لے کر اب تک کارکنان تحریک کی جانی و مالی قربانیوں کے پیش نظر ان کارکنان اور ان کی فیملیز کے لئے مرکزی داد رسی سیل نے کیا کردار ادا کیا؟ ممبران مجلس شوریٰ کی طرف سے پوچھے گئے اس سوال پر نائب ناظم اعلیٰ تنظیمات اور سربراہ داد رسی سیل محترم احمد نواز انجم نے کہا کہ

کارکنان کی قربانیوں کا نہ کوئی نعم البدل ہے اور نہ ہی اتنی عظیم قربانیوں کا صلہ دیا جاسکتا ہے۔ تاہم ہم نے حتی المقدور متاثرہ کارکنان اور اُن کی فیملیز کی مالی اعانت کی کوشش کی۔ مرکزی داد رسی سیل نے 2 نومبر2014ء سے قائد انقلاب کی ہدایات کی روشنی میں اپنے کام کا آغاز کیا۔ متاثرہ کارکنان کو درج ذیل اقسام میں تقسیم کیا گیا:

1۔ شہداء 2۔ زخمی 3۔ اسیران

4۔ بے روزگار 5۔ کاروبار/ فصلوں کو جزوی نقصان 6۔ مقروض

1۔ 17 جون سانحہ ماڈل ٹاؤن، یوم شہداء 10اگست اور اسلام آباد میں دھرنے کے دوران شہید ہونے والے کارکنان کے ورثاء کی پہلے مرحلہ پر یکمشت مالی اعانت کی گئی اور دوسرے مرحلہ میں اُن کا باقاعدہ ماہانہ وظیفہ مقرر کیا گیا ہے جو انہیں آج تک مل رہا ہے۔ یہ ماہانہ وظیفہ ان شہداء کے بچوں کے جوان ہونے اور برسرِروزگار ہونے تک ان شاء اللہ جاری رہے گا۔

2۔ 17جون سے لے کر اسلام آباد دھرنے کے دوران زخمی ہونے والے افراد کی باقاعدہ فہرستیں مرتب کی گئیں اور اُن کے علاج معالجہ کے جملہ اخراجات مرکز نے برداشت کئے۔ ان زخمیوں میں ایسے کارکنان بھی شامل ہیں جن کی ہڈیوں کے ٹوٹنے کی وجہ سے اس کارکن کے علاج پر تین لاکھ روپے تک اخراجات بھی آئے۔ علاوہ ازیں وہ زخمی کارکنان جو کچھ حد تک معذور ہوئے، اُن کارکنان اور اُن کے اہل خانہ کی کفالت کا سلسلہ آج تک جاری ہے۔

3۔ 17 جون سے اسلام آباد دھرنے تک کے اسیران کی مالی اعانت متعدد طرح کی گئی:

i۔ ان اسیران کو یکمشت مالی امداد فراہم کی گئی تاکہ ان کے گھریلو مالی حالات مشکلات کا شکار نہ ہوں۔

ii۔ مہینوں تک جیلوں میں رہنے والے کارکنان کے گھر والوں کو باقاعدہ ماہانہ وظیفہ دیا جاتا رہا۔

iii۔ مقدمات بھگتنے والے افراد کے T صلی اللہ علیہ والہ وسلم /D صلی اللہ علیہ والہ وسلم آج تک مرکز کی طرف سے ادا کیا جارہا ہے۔

iv۔ عدالتی امور کے تمام اخراجات اور وکلاء کی بھاری فیسیں بھی مرکز برداشت کررہا ہے۔

4۔ وہ لوگ جو ہماری انقلابی جدوجہد میں شریک ہوجانے کے سبب بے روزگار ہوئے۔ اُن میں سے کچھ کو متبادل روزگار فراہم کیا گیا اور جنہیں روزگار میسر نہ آسکا ان کی مالی اعانت کی گئی۔

5۔ دھرنے میں شریک ہونے کی وجہ سے توجہ نہ دینے کے باعث کئی کارکنان کے کاروبار اور کئی کی کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا۔ مرکز نے ان افراد کے نقصانات کے ازالے کے لئے مالی اعانت کی۔

6۔ کئی کارکنان ایسے تھے جن کے گھر والوں نے اپنے گھروں کے سرپرست کے دھرنے میں شریک ہونے کے سبب گھریلو معاملات چلانے کے لئے مختلف افراد سے قرض لئے تاکہ کچن اور بچوں کے فیس کے معاملات چلاسکیں۔ مرکز نے ان کارکنان کے قرض کی ادائیگی کے لئے بھی مناسب اقدامات کئے۔

درج بالا 6 اقسام کے متاثرین کی مالی اعانت اور داد رسی پر مرکز کا تقریباً آج تک 5کروڑ روپے خرچ آیا ہے اور یہ سلسلہ ابھی جاری و ساری ہے۔

ہاؤس نے ان جملہ اقدامات پر مرکز اور داد رسی سیل کو خراج تحسین پیش کیا۔

8۔ متفرق امور

مجلس شوریٰ کے اس اجلاس میں درج ذیل متفرق امور بھی پیش کئے گئے:

1۔ گذشتہ برس 11 مئی کو الیکشن کے ایک سال مکمل ہونے پر ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ امسال 11 مئی کے موقع پر مرکز پر ایک سیمینار کا اہتمام کیا جائے گا۔ جس میں الیکشن کے 2سال مکمل ہونے پر حقائق پر مبنی وائٹ پیپر شائع کیا جائے گا۔ مزید برآں تنظیمات کو ہینڈ بلز دیئے جائیں گے جنہیں وہ 11 مئی والے دن اپنی اپنی تحصیل میں تقسیم کریں گی۔

2۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ہر ماہ کسی بڑے شہر میں ایک احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ فروری میں ملتان میں جبکہ مارچ میں فیصل آباد میں ریلی منعقد کی گئی جو کہ بہت کامیاب رہی۔ لہذا 17 مئی راولپنڈی میں ریلی رکھی گئی ہے۔

3۔ 25 مئی یوم تاسیس PAT کے موقع پر مرکزی تقریب سنٹرل PAT پنجاب کے تحت مرکز پر منعقد ہوگی۔ جبکہ پاکستان بھر کی ضلعی/ تحصیلی تنظیمات یوم تاسیس کا کیک کاٹیں گی۔

4۔ ہاؤس میں تحریک اور اس جملہ فورمز کے ضلعی و تحصیلی انتخابات کے لئے الیکٹورل کالج بھی زیر بحث آیا۔ متفقہ فیصلہ میں ضلعی و تحصیلی انتخابات میں ہر فورمز کے متعلقہ یونین کونسل تک کے کارکنان اور دھرنے میں کم از کم پانچ دن تک شرکت کرنے والے کارکن کو عہدیداران نامزد کرنے کا حق دیا گیا۔

5۔ پاکستان عوامی تحریک کے نومنتخب زونل صدور اور اُن کے تمام عہدیداران کو مبارکباد پیش کی گئی۔

6۔ اجلاس میں پاکستان عوامی تحریک میں شرکت کرنے والی مختلف نامور شخصیات کو خوش آمدید کہا گیا۔

7۔ کنٹونمنٹ بورڈز کے حالیہ انتخابات میں PAT کے پلیٹ فارم سے جملہ اضلاع میں حصہ لینے والے جملہ امیدواران، متعلقہ تنظیمات اور ان امیدواران کی انتخابی مہم چلانے والے کارکنان کو خصوصی مبارکباد پیش کی گئی۔

8۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ اور منہاج القرآن ویمن لیگ کے مرکزی نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد دی گئی۔

9۔ تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کی مرکزی قیادت نے جملہ تنظیمات و کارکنان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے موجودہ مرکزی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں دوبارہ خدمت کا موقع دیا۔

10۔ KPK میں غیر جماعتی بنیادوں پر ہونے والے انتخابات 30 مئی کو ہونے ہیں مگر اس سے قبل ہمارے کئی کارکنان و رفقاء مختلف یونین کونسلز میں بلامقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں۔ ہاؤس نے ان تمام کو مبارکباد پیش کی۔

11۔ ممبران مجلس مشاورت نے شہداء/ اسیران/ مضروبان کی لازوال قربانیوں پر انہیں کھڑے ہوکر خراج تحسین پیش کیا۔

12۔ ہاؤس نے اُن تمام وکلاء کو بھی خراج تحسین پیش کیا جو عدالتوں میں کارکنان تحریک کے کیس لڑ رہے ہیں۔

13۔ ہاؤس نے مجلس شوریٰ کے احسن انتظامات پر ناظم اجتماعات و ناظم سیکرٹریٹ محترم جواد حامد کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

خصوصی گفتگو قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

اس اجلاس کے آخر پر قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کینیڈا سے بذریعہ ویڈیو لنک خصوصی گفتگو کی۔ اپنی گفتگو کے آغاز میں قائد انقلاب نے جملہ مرکزی و صوبائی نومنتخب عہدیداران اور تحریک میں شامل ہونے والے احباب کو مبارکباد اور دعاؤں سے نوازا۔ اس موقع پر آپ نے ممبران مجلس شوریٰ سے ڈویژن وائز اجتماعی حال دریافت فرمایا اور دعاؤں سے نوازا۔ قائد انقلاب کو مجلس شوریٰ کے فیصلہ جات سے آگاہ کیا گیا۔ آپ نے ہر ایک معاملہ کو ڈسکس کرتے ہوئے باقاعدہ منظوری دی اور توثیق فرمائی۔

  • آپ نے بلدیاتی انتخابات کو تحریک کی پہلی ترجیح قرار دیا اور تمام فورمز کو مشترکہ جدوجہد کرنے کی ہدایات جاری فرماتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابات تحریک کے مستقبل کے تعین کے لئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ اس سے تحریک کو گراس روٹ لیول سے لیڈر شپ میسر آئے گی۔ ہماری تحریکی و انقلابی اور سیاسی و انتخابی جدوجہد میں یہ بلدیاتی انتخابات اہم کردار ادا کریں گے۔ ان انتخابات کو ڈویژن سطح سے ہینڈل کرنے کے بجائے ضلع اور تحصیل سطح پر ہینڈل کریں تاکہ بھرپور توجہ دی جاسکے۔
  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس سانحہ کا ایک سال مکمل ہونے پر بھرپور پرامن احتجاج کیا جائے گا۔ جس میں ان معصوم شہداء کے قاتل حکمرانوں کو بے نقاب کریں گے۔ اس ظالمانہ نظام کو عوام الناس کے سامنے لائیں گے کہ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ جس میں 1 سال گزرنے کے باوجود حقائق و براہین کے ہوتے ہوئے بھی آج تک ایک کانسٹیبل تک گرفتار نہیں ہوا۔ یہ کیسا انصاف اور کیسی جمہوریت ہے؟ ہم ان شہداء کے خون سے کبھی غداری کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ انصاف کے حصول تک ہم اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔
  • ضلعی، تحصیلی اور زونل سطح پر تحریک اور اس کے جملہ فورمز کے انتخابات کے حوالے سے قائد انقلاب نے درج ذیل واضح ہدایات جاری فرمائیں:

1۔ زونل سطح کے انتخابات سے قبل تحصیلی و ضلعی انتخابات مکمل کئے جائیں۔

2۔ ان انتخابات میں یونین کونسل لیول تک کے کارکنان و رفقاء، دھرنے میں کم از کم پانچ دن شریک رہنے والا اور مالی تعاون کرنے والا کارکن، عہدیداران کو نامزد کرنے کا حق دا رہوگا۔

3۔ یہ انتخابات 100 فیصد تحصیلات و اضلاع میں ہوں گے۔ سہولت کے پیش نظر زون وائز تحصیلات و اضلاع تقسیم کئے جاسکتے ہیں۔

4۔ ان انتخابات میں شفافیت اور غیرجانبداریت کو ہر صورت ممکن بنایا جائے گا۔

5۔ مرکز سے تحصیلات و اضلاع میں نامزدگیوں کے حصول کے لئے بطور نگران غیر جانبدار اور اچھی شہرت کے حامل افراد بھیجے جائیں گے۔

6۔ تحصیلی و ضلعی اور یونین کونسل تک تنظیم نو کے بعد زونل انتخابات ہوں گے۔ زونل انتخابات اس وقت ہوں گے جب ذیلی تنظیمات فریش مینڈیٹ لے کر منتخب ہوئی ہوں گی۔

7۔ زون کے انتخابات سنجیدہ نوعیت کے حامل ہیں، ان میں اگر ایک ماہ کی تاخیر بھی ہوجائے تو کوئی حرج نہیں مگر اس کے لئے نیچے موجود الیکٹورل کالج مضبوط و مستحکم ہو تاکہ زون میں اچھی اور مضبوط قیادت میسر آئے۔

8۔ ان تمام اقدامات کو بروئے کار لانے کا مقصد ہر حال میں شفافیت و غیر جانبداریت کا قیام ہے۔تحصیل و ضلع لیول پر اس طرز پر تنظیم سازی کے لئے مرکزی و صوبائی قیادت لائحہ عمل محترم ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کو پیش کریں گے اور بعد ازاں یہ فیصلہ میری توثیق کے بعد نافذ العمل ہوگا۔

9۔ کوشش کی جائے کہ ضلعی و تحصیلی انتخابات اعتکاف 2015ء سے قبل ہوجائیں، بصورت دیگر عید کے بعد اگست میں ان انتخابات کو مکمل کرنے کے بعد اگست یا ستمبر میں زونل انتخابات منعقد ہوں گے۔

  • گفتگو کے اختتام پر قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے تحریک کی ہمہ جہتی خدمات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے صدقے تحریک سے ایک طرف تجدید و احیاء دین کی خدمت لے رہا ہے اور دوسری طرف انقلابی و سیاسی جدوجہد کے ذریعے غریب عوام کے حقوق کی بحالی کی ذمہ داری بھی ہم بتوفیق الہٰی سرانجام دے رہے ہیں۔ تجدید و احیائے اسلام کے سلسلہ میں دہشت گردی کے خلاف ہمارا فتویٰ اور امن کے فروغ کے لئے نصاب مرتب کرنا، یہ اعزاز بھی الحمدللہ منہاج القرآن کو ہی میسر آیا۔ ان دونوں حوالوں سے نہ صرف عالم اسلام کی سطح پر بلکہ عالم اقوام کی سطح پر بھی کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا تھا۔ یہ کلیتاً ہمارا ہی اعزاز ہے کہ ہم نے دہشت و خوف کی فضا میں جرات و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اولاً دہشت گردی کے خلاف فتویٰ جاری کیا اور انتہاء پسندانہ فکر کے طوفان کے آگے بند باندھ دیا۔ ثانیاً وہ کام جو حکومتوں کے لیول کا ہے یعنی امن کے فروغ کے لئے نصاب سازی، الحمدللہ ہم نے اس سلسلہ میں متن کی 5 کتابیں اور معاون 25 کتابیں (اردو/ انگلش/عربی) امت مسلمہ اور عالم انسانیت کو عطا کیں۔اس سلسلے میں حکومتی و پرائیویٹ سطح پر تحقیق کے نام پر کروڑوں ڈالر کھالئے گئے مگر کوئی نتیجہ سامنے نہ آیا، ہم نے تنہا اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچادیا۔ جون میں عالمی سطح پر اس نصاب کا ان شاء اللہ افتتاح ہوگا۔

ہماری انقلابی جدوجہد کا سفر بھی جاری و ساری ہے۔ گزشتہ تمام تر جدوجہد ہماری اس انقلابی جدوجہد کا ایک باب تھا، ابھی کتاب مکمل نہیں ہوئی۔ ہم پیغمبرانہ جدوجہد بالخصوص حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سیرت مبارکہ سے روشنی لیتے ہوئے اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہیں۔ یاد رکھیں کہ نظر ہمیشہ منزل پر رہے، راستہ میں آنے والے رکاوٹیں، مشکلات اور Ups & Downs سفر کے ختم کردینے کے لئے نہیں بلکہ مزید جرات و استقامت سے آگے بڑھنے کی طرف راغب کرتی ہیں۔ فتح

انہی کا مقدر بنتی ہے جو گرم و سرد حالات کی وجہ سے سفر نہیں چھوڑتے، قربانیاں دیتے رہتے ہیں مگر سمجھوتہ نہیں کرتے۔ ان شاء اللہ انہی حالات میں سے ہی منزل تک پہنچنے کا راستہ میسر آئے گا اور ہم اپنی منزل مصطفوی انقلاب کو حاصل کریں گے۔

اللہ تعالیٰ تمام کارکنان و رفقاء اور ان کے اہل خانہ کی خیر فرمائے اور ہمیں مزید جرات و استقامت اور حکمت عملی سے آگے بڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ سیدالمرسلین صلی اللہ علیہ والہ وسلم