شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا دورہ یورپ

نصابِ امن کی تعارفی تقریبات اور ورکرز کنونشنز میں خصوصی شرکت

پاکستان میں دہشت گردی و انتہاء پسندی کے سدباب کے لئے امن نصاب کی تقریب رونمائی کے بعد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ماہ اگست میں یورپ کے دورہ پر تشریف لے گئے۔ اس دوران آپ نے متعدد ممالک کا دورہ کیا اور وہاں امن نصاب کی تعارفی تقریبات اور دیگر پروگرامز میں خصوصی شرکت کی۔ ان میں سے چند ممالک کے دورہ کی رپورٹ نذرِ قارئین ہے:

اٹلی (رپورٹ :محمد افضال مرزا، سیکرٹری انفارمیشن MQI اٹلی)

منہاج القرآن انٹرنیشنل اٹلی کے زیر اہتمام 6 اگست 2015ء کو عظیم الشان ورکرز کنونشن منعقد ہوا، جس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خصوصی شرکت کی۔ کنونشن میں اٹلی سے منہاج القرآن انٹرنیشنل کے رفقا، کارکنان اور وابستگان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل یورپ کے صدر محترم اعجاز احمد وڑائچ اور ناظم محترم محمد بلال اپل بھی شیخ الاسلام کے ہمراہ موجود تھے۔

تلاوتِ قرآنِ مجید اور نعتِ رسولِ مقبول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلمکے بعد منہاج القرآن اٹلی کے صدر محترم محمد اقبال چودھری نے معزز مہمانوں کے اعزاز میں استقبالیہ کلمات پیش کیے، اور محترم محمد افضال سیال نے منہاج القرآن انٹرنیشنل اٹلی کی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ورکرز کنونشن کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے فروغِ امن اور انسدادِ دہشت گردی کے حوالے سے مرتب کردہ نصاب کا تعارف کرایا اور پوری دنیا میں خارجیت کے تعاقب کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ دہشت گردی عالم اسلام ہی نہیں پوری انسانیت کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے۔ دہشت گردوں نے طاقت کے حصول اور مالی مفادات کی خاطر اسلام کو بدنام کیا۔ ہم اسلام کے دامن سے دہشت گردی کا دھبہ صاف کر کے اس کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔ امتِ مسلمہ کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ دہشت گردی کے قلع قمع کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل نارتھ اٹلی بریشیاء کے زیراہتمام 8 اگست2015ء کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اٹلی کے ورکرز سے ملاقات کی اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کر نے والے کارکنان میں اعزازی اسناد تقسیم کیں۔ یہ تقریب بریشیاء کے ایک ہوٹل کے وسیع ہال میں منعقد ہوئی۔ جس میں منہاج القرآن انٹرنیشنل بریشیاء کے جملہ فورم جبکہ گردونواح سے رفقاء اور وابستگان کی کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔ تلاوت کلام پاک کی سعادت محترم حافظ حبیب الرحمان اور نعت رسول مقبول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سعادت حاجی محمد الیاس نے حاصل کی۔ اس موقع پر سٹیج سیکرٹری کے فرائض محترم عمر فاروق سیکرٹری جنرل منہاج القرآن بریشیاء نے سرانجام دیئے۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی ہال میں آمد کے موقع پر محترم شفقت چیمہ صدر بریشیاء، محترم سید ثقلین شاہ سرپرست، محترم ارشد کنگ، محترم راجہ ضیا، محترمہ غزن حسین صدر ویمن لیگ اور دیگر سینئر احباب نے استقبال کیا اور پھولوں کے گلدستے پیش کئے۔ صدر منہاج یورپین کونسل محترم اعجاز احمد وڑائچ اور سیکرٹری جنرل منہا ج یورپین کونسل محترم بلال اپل بھی شیخ الاسلام کے ہمراہ تھے۔

شیخ الاسلام نے اپنی خصوصی گفتگو میں امن کے فروغ اور دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے منہاج القرآن کی خدمات کا ذکر کیا اور نصاب امن کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی عالم اسلام ہی نہیں پوری انسانیت کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے، دہشت گرد گروپوں نے طاقت کے حصول اور مالی مفادات کی خاطر اسلام کو بدنام کیا، دہشت گردوں کو قتل و غارت گری اور فساد برپا کرنے کیلئے اربوں روپے کے فنڈز دئیے جاتے ہیں جو بد قسمتی سے ابھی تک جاری ہیں۔ ذمہ داری سے کہتا ہوں دس یا بارہ سالہ مدرسے کی دینی تعلیم میں امن کے فروغ اور دہشت گردی کے خاتمے کا کوئی ایک باب بھی نہیں پڑھایا جاتا۔ انہوں نے دہشت گردی کو فروغ دینے والی وجوہات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب تک سکولوں، کالجوں، مدرسوں کا ماحول امن دوست نہیں ہو گا، معاشی، سیاسی سماجی نا انصافی کا خاتمہ نہیں ہو گا، تعلیم، صحت، روزگار کی بنیادی سہولتیں نہیں ملیں گی، سوشل اور لیگل جسٹس نہیں ملے گا، ردعمل میں انتہا پسندی اور دہشت گردی فروغ پائے گی۔

اس موقع پر منہاج القرآن بریشیاء کے وہ اراکین جنہوں نے استقبال قائد سے لے کر انقلاب مارچ تک کی جدوجہد میں حصہ لیا، ان کو نشان منہاج اور اسناد سے نوازا گیا۔

فرانس (رپورٹ: اے کے راؤ)

اٹلی کے کامیاب دورہ کے بعد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری فرانس پہنچے۔ پاکستان عوامی تحریک فرانس کے زیراہتمام 20 اگست کو ورکرز کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں شیخ الاسلام نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ پیرس کے مضافاتی علاقے درانسی کے خوبصورت حال میں منعقدہ کنونشن کا آغاز قاری صدیق کی تلاوت سے ہوا۔ کنونشن میں پاکستان عوامی تحریک فرانس کے مرکزی، علاقائی عہدیداران اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

پاکستان عوامی تحریک فرانس کے سیکرٹری جنرل محترم محمد نعیم چودھری نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے شیخ الاسلام کو خوش آمدید کہا اور فرانس آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان کلچرل ایسوسی ایشن کے عہدیداران، فرنچ انتظامیہ اور مقامی میڈیا سمیت پاکستان عوامی تحریک فرانس کارکنان کا بھی شکریہ ادا کیا۔

پاکستان عوامی تحریک یورپ اور فرانس کے صدر محترم حاجی محمد اسلم چودھری نے چیئرمین پاکستان عوامی تحریک کو حالیہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے PAT میں شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے شرکاء کا پارٹی چیئرمین سے ان کا تعارف کروایا۔

PAT کی علاقائی تنطیمات کرائی، سارسل، کلیشی، گونساویل اور ویل لابل کے عہدیداران اور کارکنان کو شاندار خدمات پر اعزازی شیلڈز اور اسناد پیش کی گئیں۔ لاڑکانہ سے بھٹو خاندان کی محترمہ صوفیہ بھٹو نے پاکستان عوامی تحریک میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے شیخ الاسلام کو اپنا فارم پیش کیا۔

شیخِ فرانس شیخ حسن شال گومی نے ورکرکنونشن میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری بلاشبہ عرب و عجم کے شیخ الاسلام ہیں۔ موجودہ پرفتن دور میں اہلِ اسلام کی درست سمت میں راہنمائی، امن کی تعلیمات اور اس مقصد کے لیے سینکڑوں کتب کی تصانیف انہیں شیخ الاسلام بناتی ہے۔

شیخ الاسلام نے ورکرکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی عالم اسلام ہی نہیں پوری انسانیت کیلئے خطرہ ہے۔ دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں، جو طاقت کے حصول اور مالی مفادات کی خاطر اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔ انہوں نے داعش، القائدہ، بوکو حرام اور طالبان کی کاروایوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں کرمنل ایکٹس قرار دیا۔

فروغ امن اور انسداد دہشتگردی کے مرتب کردہ اپنے نصاب کا تعارف کرواتے ہوئے فرمایا کہ 25 کتابوں پر مشتمل یہ نصاب دہشتگردی اور انتہا پسندوں کی جہاد کے حوالے سے خود ساختہ اور گمراہ کن تعریف کو رد کرتا ہے۔ دہشت گردوں کی انسانیت سوز کاروائیاں کسی طور بھی جہاد نہیں ہیں۔ اسلام ایک پر امن مذہب ہے، جس میں کسی بھی قسم کی دہشت گردی حرام ہے۔نئی نسل کو انتہا پسندی اور فکری تنگ نظری کے اندھیروں سے نکالنا میری جدوجہد کا مرکزی نکتہ ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو بھی میرا یہی پیغام ہے کہ وہ اسلام کے سائے میں امن کو فروغ دیں۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے دورہ فرانس کے دوران پیرس میں 24 اگست کو مجلس شوریٰ منہاج القرآن یورپ، ممبر نیشنل ایگزیکٹو کونسل، پاکستان عوامی تحریک فرانس اور منہاج القرآن فرانس کی علاقائی تنظیمات کے سربراہان نے ان سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات مصطفوی ہاؤس میں ہوئی جس کا مقصد پاکستان عوامی تحریک اور منہاج القرآن فرانس کی کوآرڈینیشن کو بہتر بنانا اور ان کی تنظیم نو کرنا تھا۔ اجلاس میں چوھدری محمد اعظم کو منہاج القرآن فرانس کا نائب صدر اول، بانی رکن منہاج القرآن فرانس طارق چوھدری کو منہاج القرآن فرانس کا نائب صدر، پروفیسر علامہ حسن میر قادری کو امیر اور حاجی طارق کو نائب امیر منہاج القرآن فرانس مقرر کیا گیا۔ اس موقع پر شیخ الاسلام کا کہنا تھا کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کی مثال درخت کی سی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک، منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن، منہاج پیس اینڈ اینٹی گریشن اور دیگر ذیلی ادارے اس درخت کی شاخیں ہیں۔ ہماری اولین ذمہ داری درخت کی آبیاری ہے۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل اسلام کا پرامن چہرہ دنیا کے سامنے پیش کر رہی ہے۔

نیدرلینڈز

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دورہ یورپ کے دوران 24 اگست کو فرانس سے نیدرلینڈز پہنچے جہاں منہاج القرآن انٹرنیشنل اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل نیدرلینڈز کے منعقدہ ورکر کنونشن میں کارکنان کی بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الاسلام نے کہا ہے کہ 2013ء کے الیکشن سے قبل خلاف آئین تشکیل پانے والے الیکشن کمیشن اور اس کے صوبائی ممبرز کی تقرریوں کو سب سے پہلے ہم نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چودھری نے سیاسی عزائم اور تعصب کے باعث ہماری آئینی پٹیشن کو سننے سے انکار کر دیا۔ حکمران طبقہ آئین پاکستان کو صرف موم کی ناک سمجھتا ہے۔ آئین بالادست ہوتا تو غیر آئینی الیکشن کمیشن مسلط ہوتا نہ سات سال تک بلدیاتی اداروں کو تالے لگتے۔ پاکستان عوامی تحریک ملک چلانے والے اوورسیز پاکستانیوں کو اس کا جائز مقام دلوائے گی اور بیرون ملک مقیم پڑھے لکھے، محب وطن اور تجربہ کار پاکستانیوں کے تعاون سے پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کرے گی۔

آج ساری جماعتیں الیکشن کمیشن کے صوبائی ممبرز سے مستعفی ہونے کا کہہ رہی ہیں تاہم 2013ء کے انتخابات سے قبل جب ہم نے اس حوالے سے آواز اٹھائی یہاں تک کہ لاکھوں عوام کے ساتھ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا تو اس وقت سیاسی رہنماؤں نے مصلحتوں سے کام لیا اور اس وقت کی پیپلز پارٹی کی حکومت نے تحریری معاہدہ کے باوجود آئینی الیکشن کمیشن کی تشکیل اور انتخابی اصلاحات کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں اور پھر میں نے لانگ مارچ کے موقع پر انتخابی، جمہوری نظام کو لا حق جس کینسر کا ذکر کیا تھا بعدازاں اس نے پورے سسٹم کو اپنی لپیٹ میں لیا اور ابھی تک تماشا جاری ہے۔ کریڈیبلٹی اور آئینی کور سے محروم الیکشن کمیشن نے پوری قوم کو ہیجان میں مبتلا کررکھا ہے اور سٹیٹس کو کی حامی جماعتیں اس ریموٹ کنٹرول الیکشن کمیشن کو اپنے پسندیدہ نتائج کے حصول کیلئے استعمال کر رہی ہیں۔ اب بھی ان کی یہ خواہش ہے کہ بلدیاتی انتخابات بھی ریموٹ کنٹرول الیکشن کمیشن کے صوبائی ممبرز کی نگرانی میں ہوں۔

ہم آج بھی سمجھتے ہیں کہ 2013ء کے انتخابات غیر آئینی الیکشن کمیشن نے کروائے اس لیے یہ سارے کا سارا نظام ہی بوگس اور جعلی ہے۔ جب تک الیکشن کمیشن آئین کے مطابق تشکیل نہیں پاتا اور انتخابی اصلاحات نہیں ہوتیں اس وقت تک نہ تو عوام کی حقیقی نمائندہ اسمبلیاں وجود میں آئینگی اور نہ ہی یہ جمہوری گند صاف ہوگا۔

سپین

اٹلی کے کامیاب دورہ کے بعد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری 28 اگست کو سپین پہنچے۔ بارسلونا میں آپ نے منہاج القرآن انٹرنیشنل اور پاکستان عوامی تحریک سپین کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں کرپٹ اور فرسودہ سیاسی نظام کے خلاف دھرنا دیا۔ عوام کے بنیادی حقوق کی بحالی کے لئے ہمارے کارکنان کی قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔ دھرنے کے اثرات ان شاء اللہ ہر صورت ظاہر ہوں گے اور سٹیٹس کو کی قوتوں کو شکست کا سامنا ہوگا۔ نام نہاد حکمران جنہوں نے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ان کو چھپنے کی کوئی جگہ نہ ملے گی۔ عوام کو ان کرپٹ لیڈروں کے خلاف اٹھنا ہوگا اور ’’کرپشن اور قومی خزانے کی لوٹ مار نہیں ہونے دیں گے‘‘ کا نعرہ بلند کرنا ہوگا۔ ضربِ عضب کے بعد ان معاشی دہشت گردوں کے خلاف بھی قومی اداروں کو بھرپور ایکشن لینا ہوگا۔ کرپشن اور دہشت گردی اصل میں ایک ہی ہیں۔

ہم نے جنوری 2013ء میں الیکشن کمیشن کی غیر آئینی و غیر قانونی تشکیل کے خلاف مارچ کیا تھا اور آج تمام سیاسی جماعتیں اسی الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہی ہیں۔ جب تک قوم باہر نہیں نکلتی یہ ظالم حکمران ظلم و ستم کا بازار گرم کئے رکھیں گے۔ موجودہ کرپٹ و فرسودہ سیاسی نظام پاکستان میں لوٹ مار، دہشت گردی اور ناانصافی کو رواج دینے کی راہ ہموار کرتا ہے۔

شخصیات کے بجائے ادارے مضبوط و مستحکم ہوں تو اقوام اور ممالک ترقی کرتے ہیں۔ ہمارے ہاں تو یہ ہے کہ وزراء اپنی مرضی کے فیصلوں کے حصول کے لئے ججز کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مرضی کا فیصلہ نہ آنے پر اُن کی کردار کشی کرتے ہیں۔ کیا یہ طرز عمل جمہوری سیاست اور شرافت کا عکاسی کرتا ہے؟ اسی بناء پر ہم نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر حکومتی تشکیل کردہ نام نہاد JIT کو تسلیم نہیں کیا جو کہ پنجاب پولیس افسران پر مشتمل تھی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم کئے گئے جوڈیشل کمیشن کے معزز جج کو بھی دھمکیاں دی گئیں اور ان کی بھی کردار کشی کی گئی۔ ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو انصاف فراہم نہیں کیا گیا۔ ہم قومی اداروں سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔

معاشی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی پر تمام چور، ڈاکوؤں نے سازشیں شروع کردی ہیں اور مختلف بیانات کے ذریعے خود ساختہ تضادات کو ابھار رہے ہیں۔ فوج کے خلاف حکومتی وزراء کا بیانات اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے دینے سے قوم میں موجود خوف کی فضا ختم ہوگئی اور عوام میں اپنے حقوق کے حصول کے لئے صدائے احتجاج بلند کرنے کا ڈھنگ اور سلیقہ آگیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج کسان، اساتذہ، تاجر، کلرک، نابینا و معذور افراد حتی کہ گوالے بھی اپنے حقوق کے حصول کے لئے پنجاب اسمبلی کے باہر ہر آئے روز دھرنے دیتے اور احتجاج کرتے نظر آتے ہیں اور محلات میں رہنے والے حکمران ان سے مذاکرات کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ یہ سب ہمارے دھرنے ہی کے اثرات ہیں جس نے عام آدمی کو بھی اپنے حقوق کے حصول کے لئے آگے بڑھنے کا حوصلہ عطا کیا۔