حمد باری تعالیٰ و نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حمد باری تعالیٰ

ہونٹوں پہ مرے صبح و مسا حمد ہے تیری
ہر درد کی بے مثل دوا حمد ہے تیری

کیا لفظ ہے الحمد لک الحمد الہٰی!
ہر نعمتِ عظمیٰ کی جزا حمد ہے تیری

تکبیر ہو تہلیل ہو تسبیح کہ تحمید
لاریب یہ سب ذکر و ثنا حمد ہے تیری

تو سرورِ کونین کا خالق ہے خدایا
ہر نعتِ نبی صلِّ علیٰ حمد ہے تیری

کلیوں کی مہک باغ میں غنچے کا چٹکنا
قمری کی سرِ شاخ نوا حمد ہے تیری

کرتی ہے ترا ذکر شب و روز کی گردش
مہر و مہ و انجم کی ضیا حمد ہے تیری

والفجر ہو والشمس ہو والنجم کہ اخلاص
قرآن بھی اے ذات ورا حمد ہے تیری

سینے میں دھڑکتا ہوا دل تیرا ثنا گو
بندے کی بصد عجز دعا حمد ہے تیری

شہزاد ترے نام کا ذاکر ہے ازل سے
آئینہ الطاف و عطا حمد ہے تیری

{شہزاد مجددی}

نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 

حضور، آپ کے دیدار کی طلب ہے شدید
ملے ریاض کو طیبہ میں حاضری کی نوید

مجھے حضور کی نگری میں پھر پہنچنا ہے
غبارِ راہ تُو افکارِ لب کشا کو خرید

بہار آئے گی شہرِ حضور سے اک دن
ضرور پگھلے گا بستی کے آمروں کا حدید

جھڑیں گے جن کے قلم سے گلاب مدحت کے
فقط ملے گی انہیں جبرئیل کی تائید

نظام آپ کا زندہ معاشروں کا نصاب
ہر ایک لفظ ہے مکر و فریب کی تردید

حضور، دشت میں بکھرا ہے خون اصغر کا
حصارِ شر میں کھڑے ہیں نئی صدی کے یزید

فساد و فتنہ و شر سر اٹھائے پھرتے ہیں
مفادِ شب کے خدائوں کو خود کشی کی وعید

خبر کرو مری بستی کے نوجوانوں کو
نمازِ عشقِ محمد ہے ارتقا کی کلید

فلک کے چاند ستارے سبھی اُسی کے ہیں
افق افق پہ گل افشاں ہے خوشبوئے تمجید

خدا کی ساری خدائی ہے آپ کی ممنون
حضور، آپ کا ہر لفظ منشائے توحید

نجاتِ اخروی کا راستہ یہی ہے ریاض
کہ جان و دل سے کریں لوگ آپ کی تقلید

(ریاض حسین چودھری)