خصوصی رپورٹ: حیات الامیر خان

تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیر اہتمام ناروے، یورپ میں دہشت گردی، انتہا پسندی کے خاتمے اور امن کے فروغ کے حوالے سے اپنی نوعیت کا پہلا الہدایہ کیمپ اگست 2017ء میں منعقد ہوا۔اس الہدایہ کیمپ میں یورپ کے 11 ممالک میں سے 450 سے زائد برٹش مسلم، نوجوان شریک ہوئے۔ اوپننگ سیشن کے موقع پر منہاج سسٹر ز لیگ کی منیبہ احمد نے خصوصی خطاب کیا۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہر وہ شخص جہاں وہ رہ رہا ہے اسے گھر جیسے ماحول سے ہم آہنگ کرنا اس کی معاشرتی ذمہ داری ہے اور ہمیں اپنی مسلم شناخت کے حوالے سے کسی قسم کی مصلحت کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔منہاج یوتھ لیگ ناورے اینڈ یورپ کے صدر اور یورپین الہدایہ کمیٹی کے سربراہ اویس اعجازاحمد نے بھی خطاب کیا اور یورپ کے 11 ممالک میں سے کیمپ میں شریک ہونے والے برٹش مسلم یوتھ کو خوش آمدید کہا اور ان کی اس شمولیت پر مسرت کااظہار کیا۔ انہوں نے اس موقع پر الہدایہ کیمپ کے انعقاد میں حصہ لینے والے تمام ذمہ داران کو بھی کامیاب کیمپ کے انعقاد پر مبارکباد دی۔شرکائے کیمپ سے ظلِ حسین نے بھی خطاب کیا اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی طرف سے خصوصی وقت دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے منہاج القرآن انٹرنیشنل ناروے، منہاج یوتھ لیگ کی کاوشوں کو بھی سراہا۔

اپنے پہلے لیکچر کے موقع پرشیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے منہاج یوتھ لیگ ایگزیکٹو اور الہدایہ کمیٹی کی شاندار کارکردگی اور کیمپ کو آرگنائز کرنے پر جملہ عہدیداران، ممبران کو شاباش دی۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے تصوف، روحانیات کے موضوع پر تفصیلی بات چیت کی۔ انہوں نے اپنی تصوف کے موضوع پر عربی میں لکھی جانے والی ان کتب کے مندرجات کو بھی گفتگو کا حصہ بنایا جو قلب کی صفائی سے متعلق ہیں اور ابھی شائع نہیں ہوئیں۔ انہوں نے اپنے لیکچرمیں بتایا کہ اچھے کام دل کی صفائی اور اسے روشن کرنے میں معاون ہوتے ہیں۔ قرآن پاک کی تلاوت، بکثرت درود شریف کا ورد، انسانیت کی خدمت، احسان، بڑوں کا احترام، اچھے اخلاق کا مظاہرہ دل کی سختی کو دور کرتا ہے۔عبادات اور اعلیٰ اخلاقی انسانی اقدار دل کی صفائی اور بحالی میں کلیدی کردار کی حامل ہیں۔ دل کی موت ہی زندگی کی موت ہے۔ دل اللہ سے رابطے کا ذریعہ ہے، اس دل میں اللہ نہیں آتا جو اس کی یاد سے غافل ہو، جس دل میں اللہ سما جائے وہاں کوئی برائی جگہ نہیں پا سکتی۔شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اس سہ روزہ کیمپ سے تفصیلی خطابات کئے۔

امن، محبت اور بین المذاہب ہم آہنگی اور مکالمہ کے پیغام اور عنوان سے منعقدہ اس کیمپ کو برٹش مسلم یوتھ، سول سوسائٹی میں بے حد پذیرائی ملی اور شرکاء کی طرف سے اس خواہش کا اظہار کیا گیا کہ ایسے تربیتی کیمپ باقاعدگی سے منعقد ہونے چاہئیں تاکہ نئی نسل فتنہ خوارج اور دہشت گردی کی فکر کو پروان چڑھانے والے امن کے دشمنوں کے مذموم عزائم سے آگاہ ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے تدارک اور سدباب کیلئے فکری ونظریاتی سطح پر اپنا اسلامی، ملی، بین الاقوامی کردار ادا کر سکیں۔

الہدایہ کیمپ ناورے کے پہلے سیشن میں ناروے حکومت کے وفاقی اور علاقائی سرکاری حکام، ریسرچ سکالرز اور قومی میڈیا ہائوس کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔ الہدایہ کیمپ کی خاص بات یہ ہے کہ ناروے کے امیگریشن کے وزیر اور کائونٹی میئر اور پاکستان کے سفیر نے بھی اس کیمپ میں شرکت کی۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اپنے لیکچر میں اس بات پر زور دیا کہ دہشتگردوں نے قتل و غارت گری اور فسادات پھیلانے کے حوالے سے ایک بیانیہ دے رکھا ہے اور یہ بات انتہائی ضروری ہے کہ اس کا متبادل بیانیہ امت مسلمہ اور پوری دنیا کے سامنے لایا جائے اور حضرت محمدa کا جو اصل پیغام ہے اسے دہرایا جائے۔

پیغمبر اسلامa نے بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے 63 نکات پر مشتمل تاریخ عالم کا ایک پہلا آئین مرتب کیا جس میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو ایک کمیونٹی قرار دیا گیا۔ ان کے جان و مال کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ان کے عقائد، رسوم و رواج کی بجا آوری میں انہیں مکمل آزادی دی گئی اور حقوق و فرائض کا ایک چارٹر مرتب کیا گیا اور مدینہ کو امن کی زمین قرار دیا گیا۔ بلا شبہ یہ دنیا کا پہلا آئین اور خطہ تھا جو ہر قسم کے تعصبات اور دہشت گردی سے پاک تھا۔اسلام واحد دین ہے جس نے دشمنی کی بجائے مل جل کر رہنے کا تصور دیا، دہشتگردی کی نفی کی، انسانی جان کو مقدس قرار دیا۔ آج دہشتگردی نے انسانی معاشروں کو پراگندہ کر دیا، اس کے خلاف مل کر جدوجہد کرنا گلوبل ورلڈ کے ہر فرد کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور متبادل بیانیہ کی تیاری اور اس پر عمل گلوبل ورلڈ کے ہر امن پسند شہری پر لازم ہے۔

منتطمین کی طرف سے الہدایہ کیمپ کی غرض و غایت بتاتے ہوئے کہا گیا کہ اس کا بنیادی مقصد یوتھ کو تبادلہ خیال کیلئے جمع کرنا ہے تاکہ مختلف ممالک میں رہنے والے اپنے اپنے تجربات ایک دوسرے سے شیئر کر سکیں، سیکھ سکیں اور دہشتگردی سے بچنے کیلئے متفقہ حکمت عملی پر غور کر سکیں۔

الہدایہ کیمپ نے اعلیٰ انتظامات کے باعث کامیابی سے تکمیل کا سفر کیا۔ ایک دن میں سات سات مشاورتی کیمپ بھی ہوئے جن کے موضوعات مسلم یوتھ اور دنیا کو درپیش مسائل تھے۔ انتہا پسندی کو کائونٹر کرنے کیلئے مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مدینۃ العلم سٹی نالج کیمپ میں خاص توجہ کا حامل تھا۔