تلاشِ حق کے لیے چراغ محبتِ رسول (ص) سے ضو گیر

شازیہ شاھین

ہزارہا خواتین کا عظیم الشان روحانی اجتماعی اعتکاف 2007ء

صحرائے حیات میں جہاں ہر طرف حرص و ہوس، مفاد پرستی اور نفرت و کدورت کی آندھیاں چل رہی ہیں وہاں تحریک منہاج القرآن چراغِ محبت لے کر اٹھی ہے جو عشقِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نور سے ضو گیر ہے۔ جس کا مقصد بحمداللہ افراد امت میں صدق، اخلاص اور تقویٰ کا وہ رنگ پیدا کرنا ہے جس کا منبع و محور گنبدِ خضراء ہے۔ جہاں سے نورانی شعاعیں پھوٹ پھوٹ کر اسلامیانِ عالم کو اس امر کی دعوت دے رہی ہیں کہ اگر تم حقیقی عظمت کے متلاشی ہو تو آؤ اغیار کے در چھوڑ کر دہلیز مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہ جھک جاؤ کیونکہ اسی کی غلامی اور حلقہ بگوشی سے دو جہاں کی عزتیں نصیب ہو سکتی ہیں انہی مقاصد کے حصول کے لئے گزشتہ 16سالوں کی طرح اس بار بھی فہم دین، تزکیہ نفس، اصلاحِ احوال اور اجتماعی توبہ کے لئے آنسوؤں کی بستی شہر اعتکاف کی صورت میں بسائی گئی۔ جہاں سے دنیا بھر اور ملک کے طول و عرض سے ہزارھا خواتین رحمتوں، برکتوں اور محبتوں کے خزانوں سے جھولیاں بھر کر روانہ ہوتی ہیں۔ یہاں پیار و محبت، ایثار، قربانی، رواداری اور ہمدردی کے جذبات کا مثالی مظاہرہ دیکھنے میں ملتا ہے۔

حرمینِ شریفین کے بعد دنیا کا سب سے بڑا اجتماعی اعتکاف ہر سال حضور قدوۃ الاولیاء پیر سید نا طاہر علاؤالدین قادری البغدادی الگیلانی رحمۃ اللہ علیہ کے مزارِ انور پر حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مدظلہ العالی کی عظیم سنگت میں منعقد کیا جاتا ہے۔ اللہ کے فضل و کرم اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نعلینِ پاک کے تصدق سے اس سال بھی ہزارھا خواتین نے توبہ اور آنسوؤں کی بستی میں شرکت کی اور اپنے قلب و روح کو آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نور سے منور کیا۔ سینکڑوں خواتین نے مجدد وقت حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی رفاقت حاصل کی۔ ہر سال کی طرح امسال بھی اعتکاف کو کامیاب کرنے میں مختلف کمیٹیوں نے بھرپور خدمات پیش کیں جو حسب ذیل ہیں۔

مرکزی کمیٹی کے سربراہ کی ذمہ داری نائب ناظم اعلی محترم شیخ زاہد فیاض صاحب نے ادا کی جبکہ کوآرڈینیٹر ویمن اعتکاف محترم ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو کے ساتھ محترم ساجد حمید بھٹی، محترم حافظ غلام فرید اور محترم توقیر احمد تھے۔ ویمن اعتکاف کے اندرونی انتظامات کی ذمہ داری ناظمہ ویمن لیگ مسز فرح نازصاحبہ، نائب سربراہ مسز شمیم خان صاحبہ، مسرت بشیر صاحبہ، سیکرٹری ویمن اعتکاف بشریٰ ریاض صاحبہ، ڈپٹی سیکرٹری راقمہ اور ممبرز میں تمام ہالز کی ذمہ داران نے سر انجام دی۔ اس دفعہ اعتکاف میں خواتین کی بھرپور شرکت کے پیشِ نظر مرکزی کمیٹی کے ساتھ ساتھ ہر ہال کی علیحدہ کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جنہوں نے متعلقہ ہال کے جملہ انتظامات کو بطور احسن نبھانے کیلئے ذیلی کمیٹیاں تشکیل دیں۔

گزشتہ سال میں جو کمیاں و کو تاہیاں رہ گئی تھیں ایک با قاعدہ پلان کے تحت ان کو Review کیا گیا اور وہ امور جن پر گزشتہ سال توجہ نہ دی جا سکی اس سال ان پر بھی خصوصی توجہ دی گئی۔ تمام اعتکاف گاہ کے جملہ انتظامات کو بحسن و خوبی سر انجام دینے کے لئے تمام ہالز کو آپس میں بذریعہ ایکسٹینشن interlink کیا گیا۔ جس سے تمام ہالز کا مرکزی کنٹرول روم سے مستقل رابطہ رہتا تھا۔ جونہی کسی ہال میں کوئی مسئلہ ہوتا وہاں کی سربراہ کنٹرول روم سے رابطہ کر کے فوری طور پر اس مسئلے کا ازالہ کرواتی تھیں۔ کنٹرول روم میں آٹھ آٹھ گھنٹے کی مرکزی کمیٹی کو تین شفٹس میں تقسیم کیا گیا تا کہ ہر وقت مرکزی ٹیم کی کنٹرول روم میں موجودگی کو یقینی بنایا جا سکے۔

1۔ رجسٹریشن کمیٹی :

آنے والی معزز معتکفات کی رجسٹریشن کا کام محترم توقیر احمد، محترم حافظ غلام فرید، محترم محمد حسنین اور محترم ندیم اعوان کے سپرد کیا گیا تھا۔ اس پوری ٹیم نے دن رات مسلسل نا صرف ایڈوانس رجسٹریشن کو بلکہ 20رمضان المبارک سے لیکر آخری دن تک رجسٹریشن کو یقینی بنانے میں مؤثر کردارا ادا کیا اور اپنی ڈیوٹی کوبہت ہی احسن طریقے سے نبھایا۔

2۔ استقبالیہ کمیٹی :

اس کمیٹی کی ممبران آنے والی معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے انکا سامان اٹھاتیں اور انکے علاقے اور الاٹ کردہ کمرہ کے مطابق ہا ل میں پہنچاتیں۔ استقبالیہ کمیٹی کی سر براہ محترمہ فوزیہ شوکت صاحبہ نائب سر براہ سمیرا خالقی صاحبہ ور ممبران میں خدیجہ فاطمہ صاحبہ، راقمہ، رابعہ عروج ملک صاحبہ، راضیہ شاھین صاحبہ، نبیلہ جاویدصاحبہ، شائستہ تسنیم صاحبہ اور عظمیٰ صدیق صاحبہ تھیں۔

3۔ الاٹمنٹ کمیٹی :

الائٹمنٹ کمیٹی کا کام آنے والی معزز بہنوں کو ان کے علاقے کے مطابق ہال میں کمرہ الاٹ کرنا تھا۔ اس کمیٹی کی سر بر اہ محترمہ شازیہ بٹ، محترمہ اسماء منظور اور انکی پوری ٹیم تھی۔ کمروں کی گنجائش کے مطابق بہنوں کو جگہ فراہم کی گئی۔ بعد میں آنے والی معتکفات کو عارضی اعتکا ف گاہوں میں کمرے الاٹ کئے گئے۔ بوڑھی ماؤں کو پنڈال کے نزدیک جگہ فراہم کرنے کی غرض سے ہر ہال کے نچلے حصے میں دو کمرے مختص کئے گئے تھے۔

5۔ میڈیکل کمیٹی :

سربراہ محترمہ فضل جان لیکچرر منہاج کالج ا ور انکی پوری ٹیم جس میںڈاکٹر نگینہ زبیرصاحبہ (جناح ہسپتال لاہور) ڈاکٹر شبانہ ارشدصاحبہ، ڈاکٹر نازیہ صاحبہ، ڈاکٹر رابعہ صاحبہ، ڈاکٹر سمیعہ صاحبہ اور ڈاکٹرثمینہ توفیق صاحبہ نے دوران اعتکاف اپنی ذمہ داری کو بطریق احسن سر انجام دیا۔ معتکفات کی اتنی بڑی تعداد کو بر قت طبی امداد دینے کیلئے روٹین کے علاج کے علاوہ ہنگامی صورتحال کیلئے ایمبو لینس کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

6۔ ریکارڈ Keeping :

سر براہ محترمہ عالیہ لیاقت، نائب سربراہ محترمہ معروفہ ناز اور سیکرٹری محترمہ کشور شاھین نے تمام معتکفات کا مکمل ڈیٹا جمع کر کے اس کو کمپیوٹر ائزڈ کرنے کی ذمہ داری بخوبی سر انجام دی۔

7۔ سیل سینٹر کمیٹی :

سربراہ رخشندہ جبین صاحبہ (اسسٹنٹ ہاسٹل وارڈن منہاج کالج) اور انکی پوری ٹیم نے حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی تصانیف، CDS، مختلف پوسٹرز، عطریات اور دیگر اشیاء کا سیل سینٹر قائم کیاجس میں ہزاروں کی تعداد میں معتکفات نے کتابیں CDS اور دیگر اشیاء کی خریداری کی۔

8۔ حجاب کمیٹی :

سربراہ کی ذمہ داری مریم نذیر صاحبہ ( انچارج حجاب ہاؤس ) نے سر انجام دی۔ بحمد تعالیٰ اس مرتبہ سٹال پر ہر وقت نئی طرز کے پروقار اسکارف اور گاؤن کی دستیابی کے باعث گزشتہ تمام سالوں کی نسبت اس سال بہت بڑی تعدادمیں خریداری ہوئی اور بہت سی ہماری وہ بہنیں جو پہلے گاؤن اسکارف کو پسند نہیں کرتی تھیں انہوں نے اس ماحول سے متاثر ہو کر مستقل پردے کو اپنانے کا عزم کیا اور بڑی تعداد میں خریداری کی۔

9۔ VIPکمیٹی :

اس کمیٹی کی ذمہ داری اعتکاف میں تشریف لائی ہوئی مؤثر، معروف شخصیات کو انکے ماحول کے مطابق سہولیات فراہم کرنا تھی۔ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی بہت سی معروف شخصیات نے اعتکاف میں شرکت کی۔ ان میں معروف فلمسٹار ندیم کی مسز فرزانہ ندیم اور دیگر سینئرز قائدین تحریک کی معزز فیملیز شامل تھیں۔ اس کمیٹی کی سر براہ محترمہ رافعہ علی قادری صاحبہ، نائب سربراہ محترمہ نوشابہ حمیداور ممبران میں محترمہ شائستہ تسنیم، محترمہ عالیہ لیاقت اور محترمہ فاطمہ مشہدی شامل تھیں۔

10۔ میڈیا کمیٹی :

دورانِ اعتکاف پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کے رپورٹر زکو ہدایت دینا اور اعتکاف گاہ کے حصوں کاوزٹ کروانا میڈیا کمیٹی کی انچارج رابعہ عروج ملک صاحبہ کی ذمہ داری تھی۔ جو مختلف پہلوؤں سے اعتکاف گاہ کی سرگرمیوں کی پکچرائزیشن کر کے ممبر آف سپریم کونسل محترمہمسز غزالہ حسن قادری کو بذریعہ انٹر نیٹ روزانہ کی رپورٹ مع تصاویر بجھواتی تھیں۔ جنہیں دنیا بھر میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی نمائندہ ویب سائٹ www.minhajsisters.orgپر upload کیا جاتا رہا۔ دیگر مصروفیات کے باوجود انہوں نے اپنی ذمہ داری کو احسن طریقے سے سر انجام دیا۔

11۔ ڈسپلن کمیٹی :

اعتکا ف کے دوران اتنی بڑی تعداد کو کنٹر ول کرنے اور خاص طور پر شیڈول کے مطابق منظم کرنے کیلئے ڈسپلن کمیٹیز قائم کی گئیں۔ جن میں پنڈال کمیٹی کی انچارج محترمہسمیرا رفاقت اور محترمہزھرہ نوری تھیں اور انکی ٹیم ممبرز میں صائمہ خالقیصاحبہ، صائمہ بٹصاحبہ، مہرین محمود صاحبہ، طیبہ طاہرہ صاحبہ، بازغہ نوازصاحبہ، عائشہ سر فرازصاحبہ، سیدہ ثمرہ لطیف صاحبہ اور دیگر بہت سی بہنوں نے ملکر ڈسپلن کنٹرول کرنے میں اپنی بھرپور خدمات سر انجام دیں۔ اس کے علاوہ ہر ہال کی ڈسپلن کمیٹی الگ سے تشکیل دی گئی تھی جو آنے والی معتکفات کو شیڈول کے مطابق ہدایات دیتی اور ضروری امور سے وقتاً فوقتاً آگاہ کرتی رہتی تھی۔

12۔ ڈیکو ریشن کمیٹی :

تمام اعتکاف گاہوں میں خوبصورت play cards لگانے اور ہر جگہ کی مناسبت سے وہاں متعلقہ بینرز و چارٹس آویزاں کرنے کی ذمہ داری محترمہ رابعہ عروج ملک، محترمہ عابدہ نسیم اور دیگر ممبران نے سر انجام دی۔

13۔ سیکورٹی کمیٹی :

کسی بھی اجتماع میں سب سے اہم ترین کام آنے والے معزز مہمانوں کو مکمل سیکورٹی فراہم کرنا ہوتا ہے۔ ویمن اعتکاف کی بیرونی سیکورٹی کی ذمہ داری توقیر احمد صاحب کے سپرد تھی جبکہ اعتکاف گاہ کے اندر محترمہ سمیعہ بی بی اور محترمہ زہرہ نوری اس کو کنٹرول کر تی تھیں۔ انہوں نے باہم کوآرڈینیشن سے ناصرف مرکزی سطح پر اعتکاف گاہوں کی سیکورٹی کے فرائض سر انجام دیئے بلکہ ہر ہال میں الگ سیکورٹی کمیٹی قائم کی۔ ہر اعتکاف گاہ میں ڈیڈیکٹرز فراہم کئے گئے تھے۔ تا کہ ہر آنے والے فرد کی مکمل چیکنگ کر کے اعتکاف گاہ میں داخل کیا جائے۔ اعتکاف گاہ میں صرف ان خواتین کو داخلے کی اجازت دی گئی جن کے پاس رجسٹریشن کارڈز تھے۔

14۔ ساؤنڈ سسٹم :

حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے خطابات کو کیبل نیٹ ورک کے ذریعے ویمن اعتکاف گاہ میں liveسکرین اور پرجیکٹر پر دکھانے کے انتظامات ساؤنڈ سسٹم اعلانات کمیٹی کے سپرد تھے۔ جس کی سربراہ محترمہ فوزیہ شفیق، ممبران سدرہ کرامت صاحبہ اور قرۃالعین صاحبہ تھیں۔ ان کے ساتھ اعجاز الحسن صاحب کو آرڈینیٹر کے فرائض سر انجام دیتے رہے۔ اس سال ہر ہال، ہر ہر کمرے تک ساؤنڈ سسٹم نصب کئے گئے تاکہ ہماری بزرگ مائیں جو پنڈال میں زیادہ دیر نہیں بیٹھ سکتی تھیں اپنے کمروں میں حضور شیخ الاسلام کے دروس و خطابات سے فیض یاب ہوتی رہیں۔

15۔ صفائی کمیٹی :

اتنے بڑے پیمانے پر جب اعتکاف کا انتظام کیا جاتا ہے تو سب سے بڑا مسئلہ صفائی کو برقرار کیسے رکھا جائے؟ہوتا ہے۔ گزشتہ تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے محترمہ طیبہ طاہر ہ نائب سربراہ ویمن اعتکاف نے ہر ہال میںsweepersکی ڈیوٹیز لگائیںجو کہ صبح و شام کی شفٹس میں ہر وقت موجود ہوتی تھیں۔ اللہ کا صد شکر کہ اس دفعہ صفائی کے حوالے سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ جونہی کوئی مسئلہ پیش آتا تھا۔ فوراً اس کو حل کیا جاتا تھا۔ خصوصاً واش رومز کی صفائی کے علاوہ وضو خانوں اور برتن دھونے کیلئے علیحدہ جگہیں مختص کی گئیں اور جگہ جگہ ڈرمز رکھے گئے تھے۔

16۔ صفائی کمیٹی برائے پنڈال :

مرکزی پنڈال جو کہ اعتکاف میں سب کی توجہ کا مرکز و محور ہے۔ اسی میں اجتماعی لیکچرز اور عبادات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس دفعہ جہاں پنڈال کی بہت خوبصورت ڈیکو ریشن کا اہتمام کیا گیا وہاں اس کی روزانہ صفائی پر خاص توجہ دی گئی۔ پنڈال کی صفائی کمیٹی کی سربراہ سیدہ آمنہ لطیف صاحبہ اور انکے ساتھ ثمینہ رحمٰنصاحبہ، بشریٰ عنایتصاحبہ، ماریہ عزیزصاحبہ، نیلم شاھینصاحبہ اور سندسصاحبہ شامل تھیں۔

17۔ شو کلیکشن کمیٹی :

پنڈال میں معتکفات کو جگہ جگہ جوتے اتارنے سے روکنے کیلئے اور ایک جگہ پر ان کے جوتے با حفاظت ترتیب دے کر رکھنے کی ذمہ داری سیدہ ثمرہ لطیف صاحبہ، صبا شاھین صاحبہ، مصباح شفیق صاحبہ، ارم ظہیر صاحبہ اور نبیلہ صاحبہ کی تھی۔ انکی پوری ٹیم نے سب سے زیادہ گراں گزرنے وا لے اس کام کو بہت ذمہ داری سے سر انجام دیا۔

انتظامات کو بہتر بنانے کی غرض سے جہاںاس سال تمام ہالز کے لئے الگ الگ انچارجز مقرر کئے گئے وہاں دیگر ذیلی کمیٹیاں بھی بنائی گئیں جنہو ں نے اپنی ذمہ داریوں کو بحسن و خوبی سر انجام دیا۔

خدیجہ ہال کی سربراہ شازیہ بٹ صاحبہ اور اسماء منظور صاحبہ کے ساتھ نائب سربراہ شکیلہ پرویزصاحبہ اور شمع خاقان صاحبہ تھیں۔ انچارج صفائی کمیٹی سمعیہ بی بی صاحبہ، کرن شہزادی صاحبہ، ام حبیبہ صاحبہ۔ انچارج میس کمیٹی مریم یاسمین صاحبہ، عاصمہ نذیرصاحبہ۔ انچارج الاٹمنٹ کمیٹی مریم امجدصاحبہ، شاھدہ یاسمین صاحبہ۔ انچارج حلقہ جات کمیٹی حمیراجاویدصاحبہ، حمیرا رفیق صاحبہ۔ انچارج رابطہ و ملاقات کمیٹی عاصمہ رحمت صاحبہ، عائشہ بابرصاحبہ۔ انچارج میڈیکل کمیٹی انعم سرفرازصاحبہ، آمنہ صاحبہ، فائزہ صاحبہ، ام حبیبہ صاحبہ اور آمنہ صفدرصاحبہ شامل تھیں۔

عائشہ ہال کی سربراہ جویریہ حسن صاحبہ، سیکرٹری شمع مشتاق صاحبہ اور دیگر کمیٹیوں کی انچارجز بالترتیب شمائلہ عثمان صاحبہ، شکیلہ ریاضصاحبہ، ھاجرہ عا طفصاحبہ، ماریہ صدیقیصاحبہ اورفائزہ فاطمہصاحبہ تھیں۔

فاطمہ ہال کی سر براہ آصفہ صفدرصاحبہ، سیکرٹری فائزہ اکرم صاحبہاور دیگر کمیٹیوں کی انچارجز بالترتیب مصباح فاطمہصاحبہ، طیبہ کوثرصاحبہ، زوبیہ حنیفصاحبہ، رفیعہ ا صغرصاحبہ اور عائشہ صدیقہ صاحبہنے اپنی خدمات دیں۔

زینب ہال اعتکاف گاہ کا سب سے بڑا ہال تھا اس کے تین حصے تھے گراؤنڈ فلور، فرسٹ فلور، سیکنڈ فلور۔ تینوں حصّوں کی الگ الگ ذمہ داران بالترتیب شازیہ غلام قادر صاحبہ، ثمینہ سلیم صاحبہ، عظمیٰ صدیق صاحبہ تھیں۔ جبکہ انکے ساتھ نائب سربراھان شائستہ تسنیم صاحبہ، شکیلہ طاہرصاحبہ اور شمائلہ عباس صاحبہ تھیں۔ دیگر کمیٹی انچارجز میں تبسم یاسمین صاحبہ، سمیرا یاسمین صاحبہ، عاتکہ صاحبہ، حنا خاقان صاحبہ، انیلا نصیرصاحبہ، حافظہ ثمینہ صاحبہ، شاھدہ حق صاحبہ، لبنیٰ مشتاق صاحبہ، منیبہ شفیق صاحبہ، ثمینہ لیاقت صاحبہ، زھرہ طفیل صاحبہ، انعم سرفرازصاحبہ، فاطمہ فردوسصاحبہ، نبیلہ منیرصاحبہ، کلثوم صاحبہ، رافعہ بانوصاحبہ اور نادرہ رفیق صاحبہ نے اپنے فرائض بخوبی سر انجام دیئے۔

رابعہ ہال چونکہ مرکزی کنٹرول روم سے رابعہ ہال باقی ہالز کی نسبت زیاد ہ فاصلے پر تھا اس لئے اس ہا ل کی انتظامیہ خصوصی مبارکباد کی مستحق ہے کہ اپنے ہال کے انتظامات کوبحسن و خوبی نبھایا۔ اس کی سر براھان غلام عائشہ صاحبہ اور معروفہ نازصاحبہ جبکہ نا ئبین ارسہ کالا خان صاحبہ اور سعدیہ تبسم صاحبہ تھیں۔ دیگر ذمہ داران میں حافظہ راشدہ کوثرصاحبہ، انیلا حنیف صاحبہ، عائشہ قیوم صاحبہ، سندس گلزارصاحبہ، نائلہ گگن صاحبہ، زوبیہ حنیف صاحبہ، زنیرہ زکاء اللہ صاحبہ، سندس ثناء صاحبہ، ربیعہ طاہرصاحبہ اور صائمہ اسلم صاحبہ نے بھرپور خدمات پیش کیں۔ تمام ہالز کی انتظامیہ نے مثالی ٹیم ورک کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں کوبحسن و خوبی سر انجام دیا۔

معتکفات کو بہترین سہولیات دینے اور مؤثر انتظامات کے پیشِ نظر ہر روم کی ایک ہیڈ مقرر کی گئی بہت سی ہماری بہنوں نے خدمات کمیٹی میں شامل ہو کر بھرپور خدمات سر انجام دیں۔ اسکے لئے ہم فیلڈ سے آئی ہوئی معزز بہنوں اور خصوصی طور پرمنہاج کالج برائے خواتین کی سٹاف ممبران اور طالبات کے تہہ دل سے مشکور ہیں جنہوں نے ہمارے ساتھ شانہ بشانہ مل کر اپنی بے لوث خدمات سر انجام دیتے ہوئے اعتکاف کو کامیاب بنایا۔

گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی تنظیمی و تر بیتی امور کو تین حصّوں میں تقسیم کیا گیاجس کی سربراہ ناظمہ تنظیمات محترمہ راضیہ شاھین، نائب سربراہ محترمہ فوزیہ شوکت اور سیکرٹری محترمہ سمیرا خالقی تھیں۔ معتکفات کی تربیت پر خصو صی توجہ دیتے ہوئے تنظیمی و تربیتی امور، حلقہ جات، محافل ذکرو نعت، اجتماعی لیکچرز، انفرادی وظائف اور انفرادی بنیادوں پر لیکچرز کا اہتمام کیاگیا اور اس کے لئے خصو صی تربیتی شیڈول ترتیب دیا گیاجو درج ذیل ہے۔

تربیت شیڈول ویمن اعتکاف کیمپ 2007ء

بیداری نماز تہجد اور سحری (3:00 تا 4:15) محفل ذکر و نعت (4:15 تا 5:30) نمازِ فجر، تلاوت، نمازِ اشراق (5:30 تا 6:00) آرام (6:00 تا 8:30) بیداری، نمازِ چاشت، صلٰوۃ التسبیح (8:30 تا 10:0) اجتماعی لیکچرز، کارنر میٹنگ، طالبات، اساتذہ، مؤثر خواتین (10:00 تا 11:30) حلقہ جات (11:30 تا 1:00) نمازِ ظہر (اجتماعی) (1:00 تا 1:30) آرام (1:30 تا 3:30) تنظیمی ملاقاتیں (3:30 تا 5:00) نمازِعصر، انفرادی وظائف (5:00 تا 6:00) نمازِ مغرب و نمازِ اوابین، نوافل، کھانا (6:00 تا 7:30) نمازِ عشاء و تراویح + ذکرو نعت (7:30 تا 9:30) خطاب شیخ الاسلام (بعد از تراویح) آرام (11:30 تا 3:00) روحانی محا فل (طاق راتوں میں) بعد از تراویح

4۔ محافل ذکرو نعت کمیٹی :

اجتماعی اعتکاف میں محافل ذکرو نعت مغز کی سی حیثیت رکھتی ہیں۔ اس سال بھی معتکفات کو بھرپور روحانی و وجدانی ماحول فراہم کرنے کیلئے محافل ذکر و نعت کے لئے باقاعدہ پلان بنایا گیا جس کی سربراہ محترمہ سیدہ شازیہ مظہر او محترمہ ر راشدہ افتخار تھیں۔ انہوں نے اپنی پوری نعت کونسل ترتیب دی جن میں محترمہ کلثوم طارق، محترمہ شبینہ ماجدہ، محترمہ سیدہ آمنہ لطیف، محترمہ صبا شاھین اور فیلڈ سے آئی ہوئی نعت کونسلز کے علاوہ منہاج گرلز کالج کی طالبات نے دف، ذکر کے ساتھ اجتماعی و انفرادی نعت خوانی کا شرف حاصل کیا اور ہمارے قلب و روح کو ایک دفعہ پھر مکینِ گنبدِ خضریٰ سے جوڑ دیا۔ دوران محافل بہت سی ہماری معتکفات بہنوں کو اللہ نے اپنی کرم نوازیوں سے نوازہ جن کے لئے یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ

جیون ہو کہ ہو موت ملے دیدِ پیمبر (ص)
گر رخ سے ہٹے پردہ تو جنت بھی بھلا کیا ہو

حلقہ جات :

خواتین کی علمی و فکری تربیت کیلئے 50حلقہ جات قائم کرنے کا پلان ترتیب دیا گیا۔ جس کی سربراہ راضیہ شاھین صاحبہ نائب سربراہ مسز نبیلہ جاوید صاحبہ اور سیکرٹری خدیجہ فاطمہ صاحبہ تھیں۔ معلمات کو نصاب حلقہ جات اعتکاف سے ایک ماہ قبل بجھوایا گیا تا کہ وہ بھرپور تیاری کے ساتھ اعتکاف گاہ میں آ کر معتکفات کواپنے نورِ علم سے روشناس کر سکیں۔ معتکفات کی تربیت کے پیشِ نظر فیلڈ سے آئی ہوئی معلمات نے قرآن کی فکرو فہم پیدا کرنے کیلئے پچاس حلقہ جات قائم کئے سورہ آلِ عمران کی منتخب آیات مبارکہ کے ساتھ ساتھ دینی و فقہی مسائل پر مبنی نصاب معتکفات کو پڑھایا حلقہ جا ت کے دوران تمام ہالز میں راؤنڈ بھی لیا جاتا تھا تا کہ حلقہ جات کو بر وقت شروع کروایا جا سکے اور ان کے معیار کو بھی دیکھا جا سکے۔ معلمات کی سہولت کیلئے الگ کمرے مختص کئے گئے تا کہ وہ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت لیکچرز کی تیاری اور نتائج لینے میں صرف کر سکیں۔ معلمات نے حلقہ جات بڑی لگن، محبت اور تند ہی سے قائم کئے معتکفات نے معلمات کے اندازِ تدریس کو بہت پسند کیا۔

جن معلمات نے حلقہ جات قائم کئے ان میں مسز رافعہ علی (لاہور) مسز گل فردوس (گجرات) مسز عائشہ بشیر (لاہور) مسز فرح اقبال (لاہور) مسز شمشاد قادری (لودھراں) محترمہ سیدہ شازیہ مظہر (جہلم کینٹ) محترمہ ڈاکٹر نائلہ یعقوب (فتح جنگ) محترمہ سیدہ سدرہ گیلانی (گوجرانوالہ) مسز فوزیہ شفیق (لاہور) محترمہ طاہرہ فردوس (لاہور) مسز نرید فاطمہ (لاہور) محترمہ رافعہ عروج ملک (چکوال) محترمہ سیدہ نازیہ مظہر (جہلم کینٹ) محترمہ ثمینہ کوثر محترمہ، فرح رحمان (دینہ) محترمہ مبشرہ مبین (لاہور) محترمہ فریحہ خان (فیصل آباد) محترمہ ناہیدہ رفیق (راولپنڈی) محترمہ ساجدہ مظفر (لاہور) محترمہ صفورہ بی بی (فتح جنگ) محترمہ شمائلہ خالقی (فیصل آباد) محترمہ رقیہ نذیر (سرائے عالمگیر) محترمہ عظمیٰ صدیق (لاہور) محترمہ عفت وحید (لاہور) محترمہ عائشہ ارشاد (لاہور) مسز مریم تنویر (لاہور ) محترمہ عطیہ حیدر (گوجرانوالہ) محترمہ اقصیٰ قادری (کھاریاں) محترمہ ثمینہ یاسمین (لودھراں) محترمہ گلشن ارشاد (وزیر آباد) محترمہ صائمہ عزت بیگ (کامونکی) محترمہ شگفتہ یاسمین (شکرگڑھ) محترمہ شہناز اختر (وہاڑی) محترمہ راحیلہ کوثر (منڈی بہاؤالدین) محترمہ شکیلہ شہزادی (جڑانوالہ) محترمہ ناصرہ محمود (لاہور) محترمہ عائشہ حسنین (کمالیہ) محترمہ رفعت طاہرہ (گوجرانوالہ) محترمہ قمرالنساء خاکی (فیصل آباد)۔

تنظیمی و تربیتی نشستیں :

تنظیمی امور کی ذمہ داری محترمہ راضیہ شاھین (سربراہ)، محترمہ سمیرا خالقی (نائب سربراہ) ، محترمہ عائشہ شبیر (سیکرٹری) نے انجام دی۔ ملک بھر سے تشریف لانے والی تنظیمات کے ساتھ تنظیمی نشستیں رکھی گئیں۔ جن میں سالانہ ورکنگ پلان کے بارے میں ہدایات دی گئیں اور اہداف کو مکمل کر نے کے لئے تجاویز اور آراء دی گئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ تنظیمات کے مسائل کو بھی زیر بحث لایا گیا۔ ان کے لئے بروقت حل تجویز کئے گئے وہ علاقے جہاں پر ابھی تک ویمن لیگ کی باڈیز تشکیل نہیں دی گئیں وہاں پر کنویننگ باڈیز بنائی گئیں۔

معتکفات میں موجود طالبات، مؤثر خواتین اور کم پڑھی لکھی خواتین کیلئے انفرادی ملاقاتوں اور ورکشاپس کا اہتمام بھی کیا گیا۔ جس سے ان کو موجودہ معاشرے میں اپنا مؤثر کردار سرانجام دینے اور بحیثیت امتِ مسلمہ ایک اچھا شہری اور بہترین ماں بننے کیلئے فکری و روحانی تربیت کے ساتھ ساتھ فکرو عمل کی بہتری اور دورِ حاضر میں ان کے کردار اور علم نافع کے حصول پر خصوصی توجہ دی گئی۔

اجتماعی لیکچرز :

حضرت فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنھا کے سیرت و کردار پر فاطمہ مشہدی صاحبہ اور رافعہ علی قادری صاحبہ نے تحریک منہاج القرآن کا تعارف اور حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی شخصیت اور محترمہ راضیہ شاھین نے حلقہِ درود کیوں اور کیسے؟ کے موضوع پر تمام معتکفات کو مرکزی پنڈال میں لیکچرز دیئے۔ جن کا مقصد خواتین کوتحریک منہاج القرآن کے مقصد، مشن اور لائحہ عمل سے آگاہ کرنا تھا۔

انفرادی لیکچرز :

سٹوڈنٹ کنوینئیر رابعہ عروج ملک صاحبہ نے طالبات کی فکری و نظر یاتی تربیت کیلئے خصوصی لیکچرز کا اہتمام کیا۔

افطار پارٹیز کا انعقاد

اس سال مرکزی اعتکاف کمیٹی نے اعتکاف کی تمام انتظامیہ کی حوصلہ افزائی کیلئے افطار پارٹیز کا اہتمام کیا جن میں رابعہ ہال، خدیجہ ہال، زینب ہال، فاطمہ ہال، عائشہ ہال کی انتظامیہ کے علاوہ تمام معلمات حلقہ جات اور بیرونِ ملک سے آئی ہوئی بہنوں کی افطاری کروائی گئی۔

گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے خصوصی شفقت فرماتے ہوئے تین مرتبہ بالترتیب 22، 24 اور 28 رمضان المبارک میں تشریف لائے اور ہزاروں معتکفات نے حضور شیخ الاسلام کی امامت میں نمازِ عصر اد ا کرنے کی سعادت بھی حاصل کی۔ آپ نے تما م معتکفات سے تربیتی گفتگو کرتے ہوئے دو اصول وضع کرتے ہوئے فرمایا :

"تین چیزوں کو کم کر دیں اور اپنی زندگی کا اصول بنا لیں :

  • قلتِ طعام
  • قلتِ کلام
  • قلتِ منام (نیند)

دوسر اصول یہ بیان کیا کہ کثرت تلاوتِ قرآن پاک مع ترجمہ عرفان القرآن، نوافل اور کثرتِ درودِپاک کو اپنی زندگی کا وظیفہ بنا لیں۔ ہر وقت اپنی زبانوں پر درودِ پاک کو جاری رکھیں۔ آپ نے فرمایا جو زبان سے جتنا خاموش رہتا ہے اس کا دل اتنا ہی زیادہ بیدار رہتا ہے۔ پیٹ بھر کر کھانے والے کو اللہ کی یاد میں جاگنا نصیب نہیں ہوتا۔ اگرآپ چاہیں کہ آخرت کا غم مل جائے تو جان لیں زیادہ سونے والوں کو آخرت کا غم نہیں مل سکتا۔ آپ نے فرمایا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ رقت و گریہ زاری نصیب ہو تو لغو بات چھوڑ دیں۔ ہدایت پڑھنے سے نہیں ملتی صحبت وسنگت سے ملتی ہے۔ اپنی تعریف سے محبت کرنا ترک کردیں اللہ والوں کی صحبت و محبت نصیب ہو جائے گی۔

تقریبِ تقسیمِ انعامات

28 رمضان المبارک (11 اکتوبر2007ء) کو شیخ الاسلام ڈ کٹر محمد طاہر القادری کی خواتین کی اعتکاف گاہ میں تشریف آوری کے موقع پر تقریب تقسیم انعامات منعقد ہوئی۔ جس میں مرکز اور فیلڈ میں اعلیٰ خدمات پیش کرنے والی خواتین کو ایوارڈز، تمغہ جات اور اسناد سے نوازا گیا۔ حضور شیخ الاسلام کے دستِ مبارک سے انعامات حاصل کرنے والی خواتین کے اسماء درج ذیل ہیں۔

مرکز سے ناظمہ تربیت محترمہ فوزیہ شوکت کو اعلیٰ کارکردگی پر سندِ حسنِ امتیاز دی گئی۔ ناظمہ تنظیمات محترمہ راضیہ شاھین کو دعوتی سرگرمیوں میں اعلیٰ کارکردگی کی بنا پر نعلینِ پاک دیا گیا۔ محترمہ کوثر رشید کو دخترانِ اسلام میں اعلیٰ کارکردگی پر سند حسنِ کارکردگی دی گئی۔ محترمہ مصباح کبیر اور محترمہ نازیہ عبدالستار کو FMRi میں حسنِ کارکردگی پر سند حسنِ کارکردگی دی گئی۔ ان کے علاوہ فیلڈ میں اعلیٰ کارکردگی پر محترمہ صابرہ شاہ مرحومہ (کوہاٹ) کو دعوت و تربیت اور ریاضت و مجاہدہ میں نمایاں ہونے پر تمغہ فاطمۃالزاہراء رضی اللہ عنھا اور محترمہ زریں اختر قادری (حویلی لکھا) کو تنظیم میں امتیازی خدمات پر سندِ امتیاز دی گئی۔ محترمہ کلثوم ہدایت (فیصل آباد) کو تنظیم میں اعلیٰ کارکردگی پر سندِ امتیاز، محترمہ روبینہ معین (پشاور) کو مالی ایثار و دعوت و تبلیغ میں نمایاں ہونے پر تمغہ خدیجۃ الکبریٰ، محترمہ شوقیہ تبسم (شور کوٹ) کو تنظیم میں امتیازی خدمات پر سندِ امتیاز، محترمہ رخسانہ قادری (سیالکوٹ) کو تنظیم میں امتیازی خدمات پر سندِ امتیاز، محترمہ سدرہ گیلانی (گوجرانوالہ) کو تنظیم میں اعلیٰ کارکردگی اور محترمہ امتیاز جاوید (کراچی) کو مشن کی غیر معمولی خدمات پر تمغہ خدمت دیا گیا۔

انعامات برائے معلمات حلقہ عرفان القرآن

معلمات حلقہ عرفان القرآن میں بہترین کارکردگی پرمحترمہ رافعہ علی، محترمہ فاطمہ مشہدی، محترمہ گل فردوس کو نعلینِ پاک اور محترمہ سیدہ نازیہ مظہر، محترمہ شمشاد قادری، محترمہ صفورہ بی بی، محترمہ عطیہ حیدر، محترمہ پاکیزہ خانم، محترمہ رخسانہ قادری، محترمہ روبینہ سہیل اور محترمہ عفت وحید کو چادریں دی گئیں۔ سب سے زیادہ درودِ پاک جمع کرنے پر بھکر کی صدر محترمہ فوزیہ عارف اور ناظمہ محترمہ فوزیہ گلزار کو اسکارف دیئے گئے۔

حلقہ درودِ شریف قائم کرنے پر لاہور کی تنظیم میں صدر عائشہ شبیرصاحبہ، ناظمہ عظمیٰ صدیق صاحبہ، نائب صدر شائستہ تسنیم صاحبہ اور ناظمہ تربیت ثمینہ سلیم صاحبہ کو اسکارف دیئے گئے۔

سب سے زیادہ 524 ریگولر ممبرز بنانے پر جہلم کینٹ کی تنظیم میں ناظمہ شازیہ مظہرصاحبہ اورجہلم جادہ کی تنظیم کی ناظمہ مریم یاسین ڈارصاحبہ کو اسکارف دیئے گئے۔ سب سے زیادہ لائف ممبرز بنانے پر فیصل آباد کی تنظیم میں صدر مسزکلثوم اخترصاحبہ، ناظمہ ثمر سعید صاحبہ، ناظمہ دعوت فریحہ خان صاحبہ اور ناظمہ تربیت روبینہ خاکی صاحبہ کو اسکارف دیئے گئے۔ منہاج کالج برائے خواتین کے سٹاف اور طالبات کے بھرپور تعاون پر شیخ الاسلام کے دستِ مبارک سے وائس پرنسپل اکیڈمک مسز عارفہ طارق صاحبہ کو نعلینِ پاک دیا گیا۔ ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو صاحب، توقیر احمد صاحب، ساجد حمید صاحب اور حافظ غلام فرید صاحب کو اعتکاف میں بھرپور تعاون پر شیخ الاسلام کے دستِ مبارک سے سندھی ٹوپیاں پہنائی گئیں۔ ڈرائیور فخر حیات صاحب کو 1000روپے دیئے گئے۔ مرکزی ویمن لیگ میں خدیجہ فاطمہ صاحبہ، راقمہ اور رابعہ عروج ملک صاحبہ کو شیخ الاسلام کے دستِ مبارک سے نعلینِ پاک کا تحفہ دیا گیا۔ اس اعتکاف میں بارہ کروڑ بائیس لاکھ دو ہزار چھ سو تہتر مرتبہ پڑھا گیا درودِ پاک بارگاہِ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں پیش کیا گیا۔

تقریب برائے عید گفٹس :

مستحق خواتین کو عید کی خوشیوں میں شامل کرنے کے لئے منہاج القرآن ویمن لیگ نے تین لاکھ روپے کی مالیت کا سامان تقسیم کیا۔ ۔ ۔ تقریب کی مہمانِ خصوصی مسز صبا صادق صاحبہ (صوبائی وزیر ویلفئیر برائے امور خواتین) ، مسز فرزانہ ندیم صاحبہ اور مسز علیم صاحبہ (اہلیہ ممبر آف نیشنل اسمبلی) نے عید گفٹس تقسیم کئے۔ جس میں کپڑے اور عید کا راشن شامل تھا۔ بہت سی ضرورت مند خواتین کو آٹے کے تھیلے بھی تقسیم کئے گئے۔

عظیم روحانی واجتماعی اعتکاف کے آخری لمحات :

اعتکاف کے آخری لمحات بہت پر کیف، انتہائی پرسوز اور تڑپا دینے والے تھے۔ شہر اعتکاف توبہ او ر آنسوؤں کی بستی میں عبدیت اور بندگی کا خصوصی لطف حاصل کیا۔ حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری جیسے مردِ با صفا کی سنگت و صحبت نے زندگیوں کو اس نورِ حق سے آشنا کیا جس کو ہم دنیا کی رعنائیوں میں گم کر چکے تھے۔ بعداز نماز مغرب حضور شیخ الاسلام نے خصوصی الوداعی دعا مانگی تو فضا توبہ و استغفار اور گریہ و زاری سے گونج اٹھی۔ تمام معتکفات پر لرزہ طاری تھا۔ ہر کوئی اپنے گناہوں پر شرمندہ و پشیمان تھا۔ ہر دل مولا کے حضور اس دعا کے ساتھ جھکا ہوا تھا۔ "یا رب العزت اپنے اور اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عشق و محبت کے اس عظیم مرکز پر زندگی میں بار بار آنا نصیب فرما! آمین"