اعتکاف اللہ کے ساتھ تعلق بندگی کو بحال اور مضبوط بنانے کا انتہائی احسن موقع فراہم کرتا ہے۔ تحریک منہاج القرآن کے 17 ویں شہر اعتکاف میں ملک بھر سے 37000 مرد و خواتین نے شرکت کرکے امسال سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے۔ حرمین شریفین کے بعد دنیا کے سب سے بڑے اعتکاف میں شریک ہونے والے خوش نصیب ہیں جنہیں دس روز مجدد وقت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی صحبت اور سنگت میں گزار کر قلب و باطن کی صفائی کا موقع میسر آیا۔ تحریک منہاج القرآن کی مرکزی اعتکاف کمیٹی نے معتکفین کے لئے بہترین انتظام کئے تھے اور اس مرتبہ معتکفین کی تعداد بہت زیادہ ہونے کے باوجود سہولتیں زیادہ اور بہتر تھیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے دوران اعتکاف پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جس تیزی سے شہر اعتکاف میں وسعت آرہی ہے اگلے دو سالوں میں معتکفین کی تعداد ڈبل ہوجائے گی۔ جامع المنہاج ٹاؤن شپ سے ملحقہ وسیع و عریض گراؤنڈ کا آدھا حصہ بھی شہر اعتکاف میں شامل تھا اور شامیانوں میں آباد معتکفین کی آہ و زاری سے گونجتا رہا۔ یوں جامع المنہاج کے ساتھ منسلک اس گراؤنڈ کو دنیا بھر کے کھیل کے میدانوں سے اس لحاظ سے انفرادیت حاصل ہوگئی ہے کہ سال کے دس دن اس زمین پر ہزاروں افراد اپنے رب کو منانے کے لئے گریہ و بکاہ کرتے ہیں۔ اس گراؤنڈ کو یہ اہمیت کیوں نہ ملے چند منٹ کی مسافت پر حضور قدوۃ الاولیاء سیدنا طاہر علاؤالدین القادری الگیلانی البغدادی رحمۃ اللہ علیہ کا مزار اقدس ہے۔ جن کے زیر سایہ شہر اعتکاف بسایا جاتا ہے جن کی نسبت سے حضور غوث الاعظم رحمۃ اللہ علیہ کا فیض بھی شامل حال ہوتا ہے۔ 2007ء کا اعتکاف اس لحاظ سے پوری دنیا میں اہمیت اختیار کر گیا کہ اس سے قبل خواتین کی اتنی بڑی تعداد شہر اعتکاف میں بھی کبھی دکھائی نہیں دی۔ اس مرتبہ معتکف خواتین کی تعداد 12000 سے متجاوز تھی اور اسے دنیا بھر میں نجی ٹی وی چینلز پر دیکھا گیا۔ سالانہ روحانی اجتماع اور جمعۃ الوداع کے تاریخی اجتماعات تو پوری دنیا میں براہ راست دیکھے گئے۔ اخبارات میں خواتین کی اتنی بڑی تعداد کا ذکر پڑھ کر حیرت میں ڈوبنے والوں نے جب مختلف ٹی وی چینلز پر خواتین کی اتنی بڑی تعداد کو رب تعالیٰ کو منانے کے لئے مجتمع دیکھا تو ان کی خوشگوار حیرت کو یقین کی دولت میسر آگئی۔ وطن عزیز کے لاکھوں گھرانوں میں موجود خواتین کے دلوں میں یہ آرزو مچل اٹھی کہ اگلے سال ہم بھی اس روحانی شہر کا مکیں بنیں گی۔ یہ منظر آئندہ سال مزید ہزاروں خواتین کو لاہور کی اس سر زمین پر کھینچ لائے گا۔ اتنی بڑی تعداد میں خواتین کا اعتکاف بیٹھنا کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے۔ اپنا اپنا دائرہ اثر رکھنے والی درجنوں مذہبی جماعتیں اور تنظیمیں وطن عزیز میں مذہبی خدمات انجام دے رہی ہیں مگر یہ اعزاز صرف اور صرف تحریک منہاج القرآن کو حاصل ہے جس کے شہر اعتکاف میں ہزاروں خواتین ہر سال شریک ہوتی ہیں اور ان کے لئے الگ شہر اعتکاف بسایا جاتا ہے۔ ہر سال بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ اگلے سال کے اعتکاف میں خواتین کی یہ تعداد کسی لحاظ سے 25000 سے کم نہ ہوگی۔ گھر کی چار دیواری کو چھوڑ کر دس روز کے لئے اپنے گھروں سے نکلنا اور سینکڑوں کلومیٹر کی مسافت طے کرکے منہاج گرلز ہائی سکول اور منہاج کالج فار ویمن کے ہوسٹلوں کا مکین بننا یقینا حیرت انگیز ضرور ہے کیونکہ آج کل علاقائی سطح پر ہونے والی چند گھنٹے کی کسی محفل میں خواتین کا شریک ہونا ناممکن ہوگیا ہے تو پھر کون سی ایسی بات ہے جو پورے ملک اور بیرونی دنیا کے درجنوں ممالک سے خواتین ہزاروں میل کی مسافت طے کرکے شہر اعتکاف میں معتکف ہوجاتی ہیں، اس کا جواب شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی ذات مبارک ہے، ان کا حکمت بھرا طریقہ تبلیغ ہے۔ مجدد رواں صدی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا سینہ، معرفت کے سمندروں سے بھرا ہوا ہے انہیں علم، عمل اور حکمت کے خزانے دینے والے اللہ نے ایسی زبان عطا کردی ہے جو چند لمحوں میں سیاہ دلوں کی سیاہی کو دھودیتی ہے۔ ان کی حکمت بھری آواز سننے والے کی آنکھوں سے آنسوؤں کا سیلاب امڈ آتا ہے اور دل کی سختی نرمی اور سیاہی نور میں بدل جاتی ہے۔ شیخ الاسلام کے سینے سے نکلنے والا نور لاکھوں سینوں کو زندگی عطا کرتا ہے باطن کو پاکیزگی نصیب ہوتی ہے۔ ان کے خطاب کے دوران آہوں اور سسکیوں کی آوازیں اور پر جوش نعرے دلوں کو تڑپا اور گرما دیتے ہیں۔ درس حدیث ہو یا درس تصوف اللہ کے اس بندے کی صحبت ہزاروں کی تقدیر بدل دیتی ہے۔ اعتکاف کے ان دس دنوں میں تربیت پانے والی بیبیاں خوش نصیب ہیں کہ ان کی گود میں پرورش پانے والے دین مبین کے خلاف اٹھنے والے فتنوں کی نہ صرف سرکوبی کریں گے بلکہ اپنے عمل سے معاشرے میں ایسا شعور پھیلادیں گے جس کی خوشبو سے پورا عالم، اسلام کے نور سے چمک اٹھے گا۔