چوبیسویں مرکزی سالانہ عالمی میلاد کانفرنس

کوثر رشید

میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشی میں تحریک منہاج القرآن کی 24 ویں سالانہ عالمی میلاد کانفرنس 20 مارچ 2008ء کو مینار پاکستان کے وسیع سبزہ زار میں انعقاد پذیر ہوئی۔ امسال اس میلاد کانفرنس کو خصوصی طور پر تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مناسبت سے منعقد کیا گیا۔ کانفرنس میں اندرون و بیرون ملک لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ کانفرنس کی صدارت منہاج القرآن سپریم کونسل کے صدر صاحبزادہ حسن محی الدین قادری نے کی جبکہ ممبر سپریم کونسل صاحبزادہ حسین محی الدین قادری، مرکزی امیر تحریک محترم صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی، ناظم اعلیٰ تحریک محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، نائب ناظم اعلیٰ محترم شیخ زاہد فیاض اور تحریک منہاج القرآن کی جملہ نظامتوں و شعبہ جات کے سربراہان و عہدیداران نے خصوصی شرکت کی۔ اس کانفرنس میں لاکھوں کے اجتماع میں خواتین کے لئے الگ باپردہ پنڈال بنایا گیا۔ اس پروگرام میں منہاج کالج برائے خواتین لاہور کی طالبات اور ملک بھر سے آنے والی منہاج القرآن ویمن لیگ کی مجاہدات نے سیکورٹی کی ڈیوٹی بطریق احسن سرانجام دی۔ لاکھوں خواتین و حضرات شرکاء کے لئے پنڈال کے مختلف حصوں میں تین بڑی ڈیجیٹل سکرینوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔

معزز مہمانان گرامی میں محترم پیر طریقت سید خلیل الرحمٰن چشتی، معروف مذہبی سکالر علامہ صاحبزادہ محمد شہزاد مجددی، زیب سجادہ آستانہ عالیہ داتا دربار محترم صاحبزادہ میاں اعجاز احمد ہجویری، ممبر قومی اسمبلی ملک محمد افضل کھوکھر، سابق صوبائی وزیر ہاؤسنگ سید علی رضا گیلانی، مسلم لیگ ن کے ممبر صوبائی اسمبلی مہر محمد اشتیاق، مہتمم جامعہ نعیمیہ محترم ڈاکٹر محمد سرفراز نعیمی، تحریک علماء پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید علی غضنفر کراروی، امیر تحریک منہاج القرآن یورپ علامہ حسن میر قادری، شیخ الحدیث حضرت علامہ محمد معراج الاسلام، شیخ الفقہ حضرت مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، منہاج القرآن علماء کونسل کے صدر علامہ حاجی امداد اللہ خان، ایڈیٹر مجلہ العلماء صاحبزادہ محمد حسین آزاد الازہری، سابق ٹیسٹ کرکٹر عطاء الرحمٰن اور مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات شامل تھیں۔ علاوہ ازیں وی وی آئی پی انکلوثر میں براجمان معروف مذہبی و سیاسی قائدین، وکلاء ، ٹیکنو کریٹس، شوبز و سپورٹس سٹار اور ہر طبقہ فکر کے سر کردہ افراد نے بھی اس کانفرنس میں خصوصی شرکت کی۔

یہ کانفرنس تین مراحل پر مشتمل تھی۔ پہلے مرحلے میں منہاج نعت کونسل، شہزاد برادران، محترم شہزاد حنیف مدنی، محترم محمد سرور صدیق، محمد رضا فریدی اور دیگر نعت خواں حضرات نے بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ہدیہ نعت کا شرف حاصل کیا۔ سینئر نائب ناظم تربیت علامہ غلام مرتضیٰ علوی صاحب نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتب کا تعارف اور گوشہ درود میں دو سال سے اب تک چار ارب سے زائد پڑھے گئے درود کی رپورٹ پیش کی۔ کانفرنس کے دوسرے مرحلے کا آغاز رات 12 بجے ہوا جو صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ARY اور QTV سے براہ راست پوری دنیا میں نشر کیا گیا۔ ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک اور بالخصوص ڈنمارک کے اخبارات نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے توہین آمیز خاکے شائع کرکے عالم اسلام کے مسلمانوں کے جذبات پر حملہ کیا ہے۔ تحریک منہاج القرآن نے عالمی میلاد کانفرنس کو تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عنوان سے منعقد کرکے عالم کفر کی اس سازش کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ دس لاکھ سے زیادہ افراد کی شرکت اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ آقا علیہ الصلوۃ والسلام کی ناموس کا تحفظ ہم ذکر مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ سے کریں گے۔ تحفظ ناموس رسالت کے اس قافلے کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ اسے اپنی منزل پر جاکر دم لینا ہے اور وہ منزل مدینہ ہے۔ دنیا کی کوئی طاقت ہمارے دلوں سے حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت، شان اور عشق کو کم نہیں کرسکتی۔ انہوں نے میلاد کانفرنس کے شاندار انتظامات کرنے پر نائب ناظم اعلیٰ محترم شیخ زاہد فیاض کو خصوصی خراج تحسین پیش کیا اور تحریک منہاج القرآن کی جملہ نظامتوں اور تنظیمات کو خصوصی مبارکباد پیش کی۔

اس کے بعد معزز اور عالم دین محترم علامہ ڈاکٹر محمد سرفراز نعیمی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان لاکھوں فرزندان اسلام کا تاریخی اجتماع یہ پیغام دے رہا ہے کہ مسلمان اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں کرسکتے۔ آج تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے دنیا کو یہ پیغام دے رہا ہوں کہ توہین آمیز خاکوں کے خلاف قانون بنایا جائے تاکہ آئندہ کوئی ملک بھی دوبارہ ایسا کرنے کی جرات نہ کرسکے۔

بعد ازاں سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن کے ممبر محترم صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے ’’وابستگی رسالت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بقاء تحفظ ناموس رسالت میں‘‘ کے موضوع پر نہایت علمی و تحقیقی پراثر خطاب فرمایا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ آج مینار پاکستان کے سائے تلے عاشقان مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ٹھاٹھیں مارتا لاکھوں افراد کا یہ سمندر اس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان کو خود بلند کیا ہے اور دنیا کے کسی کمینے اور بدطینت شخص کی طرف سے کی جانے والی گستاخی سے حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔ بلکہ جو بھی چاند کی طرف منہ کرکے تھوکنے کی کوشش کرے گا وہ خود ہی ذلیل و رسوا ہوگا۔ بعد ازاں سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن کے صدر محترم صاحبزادہ حسن محی الدین قادری جوبیرون ملک سے اس کانفرنس میں خصوصی شرکت کے لئے تشریف لائے تھے۔ انہوں نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کرنے والوں کی تمام کوششوں کے باوجود عاشقان مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قافلہ اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت میں بڑھتا ہی رہے گا۔ تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس کانفرنس میں لاکھوں افراد کی شرکت اس بات کا واضح ثبوت ہے۔

صاحبزادہ حسن محی الدین قادری کے خطاب کے بعد ناظم اعلیٰ محترم ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قرار داد پیش کی۔ قرار داد میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی گستاخی، خاکے اور گستاخانہ فلموں کی بھرپور مذمت کی اور ان کے خلاف قانون سازی اور ملزموں کو سزا کا مطالبہ کیا گیا۔ لاکھوں شرکاء کانفرنس اور سٹیج پر موجود مہمانوں نے اسم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم والی جھنڈیاں لہرا کر اس قرار داد کی حمایت کی۔

اس کے بعد کانفرنس کے تیسرے اور آخری مرحلے میں رات 2 بجے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بیرون ملک سے خصوصی خطاب فرمایا جو مِن و عَن رسالہ ہذا میں شائع کیا گیا ہے۔ حضور شیخ الاسلام کے خطاب کے بعد 12 ربیع الاول کی سہانی صبح بوقت ولادت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم درود و سلام کے نذرانے پیش کئے گئے نیز آتش بازی کا شاندار مظاہرہ ہوا اور میلاد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشی کا اظہار آسمان پر غبارے اور کبوتر چھوڑ کر کیا گیا۔ اختتامی دعا امیر تحریک یورپ محترم علامہ حسن میر قادری نے کروائی۔ پروگرام کے اختتام پر ایک ہزار بکروں کے گوشت سے تیار کردہ ضیافت میلاد کا اہتمام کیا گیا تھا۔