حمد باری تعالیٰ و نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حمد باری تعالیٰ

یا الٰہی! ہر جگہ تیری عطاء کا ساتھ ہو
جب پڑے مشکل، شہ مشکل کشا کا ساتھ ہو

یا الٰہی! بھول جاؤں نزع کی تکلیف کو
شادی دیدار حسنِ مصطفی (ص) کا ساتھ ہو

یا الٰہی! گور تیرہ کی جب آئے سخت رات
ان کے پیارے منہ کی صبح جانفزا کا ساتھ ہو

یا الٰہی! جب پڑے محشر میں شور دارو گیر
امن دینے والے پیارے پیشوا (ص) کا ساتھ ہو

یا الٰہی! جب زبانیں باہر آئیں پیاس سے
صاحب کوثر، شہ جودو سخا کا ساتھ ہو

یا الٰہی! گرمی محشر سے جب پھڑکیں بدن
دامن محبوب (ص) کی ٹھنڈی ہوا کا ساتھ ہو

یا الٰہی! نامہ اعمال جب کھلنے لگیں
عیب پوشِ (ص) خلق، ستار (ص) خطا کا ساتھ ہو

یا الٰہی! جب چلوں تارک راہ پل صراط
آفتاب (ص) ہاشمی، نورالہدی (ص) کا ساتھ ہو

یا الٰہی! جو دعائے نیک میں تجھ سے کروں
قدسیوں کے لب سے آمیں ربنا کا ساتھ ہو

یا الٰہی! جب رضا خواب گراں سے سر اٹھائے
دولت بیدار عشق مصطفی (ص) کا ساتھ ہو

(علامہ شاہ احمد رضا خان بریلوی(رح))

نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

دل میں ہو یاد تری گوشۂ تنہائی ہو
پھر تو خلوت میں عجب انجمن آرائی ہو

آستانے پہ ترے سر ہو اجل آئی ہو
اور اے جانِ جہاں تو بھی تماشائی ہو

اس کی قسمت پہ فدا تخت شہی کی راحت
خاک طیبہ پہ جسے چین کی نیند آئی ہو

آج جو عیب کسی پر نہیں کھلنے دیتے
کب وہ چاہیں گے مری حشر میں رسوائی ہو

یہی منظور تھا قدرت کو کہ سایہ نہ بنے
ایسے یکتا کے لئے ایسی ہی یکتائی ہو

کبھی ایسا نہ ہوا ان کے کرم کے صدقے
ہاتھ کے پھیلنے سے پہلے نہ بھیک آئی ہو

بند جب خواب اجل سے ہوں حسن کی آنکھیں
اس کی نظروں میں ترا جلوۂ زیبائی ہو

(مولانا حسن رضا بریلوی(رح))