فرید ملت ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں ویمن ریسرچ سکالرز کی علمی و تحقیقی خدمات

نازیہ عبدالستار

علم و فکر کے ارتقاء کا تسلسل اقوام کو عروج و بلندی کی طرف لے جاتا ہے۔ جس قوم کے علم و فکر کے سوتے خشک، تخلیق و اجتہاد کے دروازے بند اور تحقیق و تفتیش کے محاذ تعطل کا شکار ہو جائیں تو ایسی قوم کو زوال و انحطاط سے کوئی نہیں بچا سکتا۔ یوں ہر دور میں اربابِ فکر و دانش، صاحبان علم و نظر اور اساطین علم و ادب ایسی فقید المثال اور شاہکار تصانیف سپرد قلم کرتے رہے ہیں کہ جن کے نقوش انمٹ ہوتے ہیں۔ یہ نابغہ روزگار افراد اپنے تخلیقی و تحقیقی کام کے ذریعے جہاں اقوام کو شعور دیتے ہیں وہاں جہانبانی و جہان بینی کے گر بھی سکھاتے ہیں اور امراض ملت کی تشخیص کر کے ان کا علاج بتاتے ہیں۔ اسی اہم کام کی انجام دہی کے لئے فرید ملت ریسرچ انسٹیٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا گیا جس میں حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی سرپرستی میں تحقیق و تدوین کا کام ہوتا ہے۔ آپ اس امر سے بخوبی واقف تھے کہ کوئی بھی معاشرہ اس وقت تک ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتا جب تک اس کے مرد و زن مل کر جہد مسلسل نہ کریں کیونکہ کسی قوم کی ترقی و کامیابی کا دار و مدار بڑی حد تک عورت پر ہے۔ وہ نہ صرف معماران وطن کی تربیت کر کے بلکہ شعور و آگہی کے نور سے معاشرہ میں ایسا انقلاب بپا کرسکتی ہے جو تاریخ کا رخ موڑ دیتا ہے۔

وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوزِ دروں

(ضرب کلیم : 106)

اس لئے نپولین بونا پاٹ نے کہا تھا کہ ’’تم مجھے بہتر مائیں دو میں تمہیں بہترین قوم دوں گا‘‘ گویا کسی قوم کی ترقی اور انقلاب میں عورت ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتی ہے لہٰذا قائد تحریک نے دور اندیشی سے اس ضرورت کو بھانپ لیا کہ خواتین کو بھی علمی اور تحقیقی شعبے میں خدمات سرانجام دینی چاہئیں۔ لہذا اس خیال کے پیش نظر دی منہاج یونیورسٹی کی فاضلہ محترمہ اسماء منظور (ایم اے اسلامیات، عربی فاضل، لیکچرار منہاج کالج برائے خواتین، لاہور) وہ پہلی خاتون تھیں جنہیں حضور شیخ الاسلام کے خطابات پر علمی و تحقیقی کام کی ذمہ داری سونپی گئی۔ بعد ازاں حضور شیخ الاسلام نے اپنے اس خیال کو 15 اکتوبر 2004ء کو باضابطہ طور پر ’’ویمن ریسرچ سکالرز‘‘ کے شعبہ کا اعلان فرما کر عملی جامہ پہنا دیا جس کی پہلی انچارج محترمہ فریدہ سجاد (سابقہ سینئر ناظمہ منہاج القرآن ویمن) کو مقرر کیا گیا اور ایک ٹیم تشکیل دی گئی جن میں محترمہ آسیہ منظور (ایم۔ اے اسلامیات، شہادۃ العالیہ، عربی فاضل، ایم فل)، محترمہ کوثر رشید (ایم۔ اے عربی، ایم اے اسلامیات، شہادۃ العالیہ)، محترمہ نازیہ عبدالستار (ایم۔ اے اسلامیات، بی ایڈ)، محترمہ مصباح کبیر (بی اے، بی ایڈ)، محترمہ عائشہ ارشاد (ایم۔ اے اسلامیات) اور محترمہ رخسانہ خان (ایم اے اسلامیات) شامل تھیں تاکہ وہ خواتین سے متعلق قائد تحریک کے علمی و فکری کام کو مرتّب، منظم اور جامع انداز میں امت مسلمہ کے سامنے
پیش کر کے ان کے فکری ارتقاء کو بحال رکھیں۔

تحقیقی پروجیکٹ

تحقیقی کام کی انجام دہی کے لئے منہاج القرآن ویمن لیگ کی تحقیقی ذوق رکھنے والی خواتین اور دی منہاج یونیورسٹی کی فاضلات ہمہ وقت خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ جن میں محترمہ فریدہ سجاد اور معاونہ مصباح کبیر، محترمہ آسیہ منظور، معاونہ عائشہ ارشاد، محترمہ اسماء منظور اور راقمہ قائد محترم کی کتب بالترتیب روزہ، حسنِ احوال، حسن اخلاق اور فلسفہ قربانی کے پروجیکٹ پر اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہیں اور عوام الناس کو اسلام کے مبادیات سے متعلق نہایت آسان، سلیس اور عام فہم مواد فراہم کر رہی ہیں۔

تحقیقی کام کا طریقہ کار

ویمن سکالرز کا اسلوب تحقیق اس طرح سے ہے کہ شیخ الاسلام کے دروس و خطابات کو سن کر مرتب کیا جاتا ہے، خطابی اور تقریری انداز کو تحریر کے قالب میں ڈھالا جاتا ہے، آیات و احادیث کی تخریج کر کے اصل متن سے موازنہ کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد تمام مسودات کی کمپوزنگ کی جاتی ہے، اغلاط کی درستگی کے بعد یہ پروجیکٹ سینئر سکالرز کو چیک کروانے کے بعد Review Committee کو بجھوا دیا جاتا ہے۔ ان کی طرف سے فائنل ہونے کے بعد حضور شیخ الاسلام کی حتمی منظوری سے اس کام کو اشاعت کے لئے پریس میں بھیج دیا جاتا ہے۔

ویمن ریسرچ سکالرز کی کاوشوں سے حضور شیخ الاسلام کے افاضات پر مشتمل جو علمی و تحقیقی کام اب تک شائع ہو چکا ہے اس میں حضور شیخ الاسلام کی راہنمائی اور سرپرستی کے علاوہ سینئر سکالرز جن میں محترم علامہ مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، محترم ڈاکٹر علی اکبر الازہری، محترم ڈاکٹر طاہر حمید تنولی، محترم محمد فاروق رانا، محترم محمد تاج الدین کالامی، محترم محمد افضل قادری، محترم محمد علی قادری اور دیگر فاضلین کی مساعی بھی شامل ہے۔ ان میں تعلیمات اسلام سیریز کی درج ذیل کتب شامل ہیں جن کا اجمالی تعارف درج ہے :

1۔ ایمان

تعلیمات اسلام سیریز کی پہلی کتاب ’’ایمان‘‘ شائع ہوئی جس پر تحقیق و تدوین کا کام محترمہ فریدہ سجاد اور محترمہ کوثر رشید نے سرانجام دیا جس میں انہوں نے شیخ الاسلام کی فکر و نظریہ کو نہایت احسن اور آسان فہم انداز میں عوام الناس تک پہنچایا ہے۔ اس کتاب میں سو (100)سوالات و جوابات زیربحث لائے گئے ہیں جو ایمان کی حقیقت کو آسان اور سادہ الفاظ میں واضح کرتے ہیں اور قاری علم سے عمل کی طرف راغب ہوتا ہے۔ اس کتاب کے اسلوب کو آیات و احادیث سے مزین کیا گیا ہے جو اس کی ثقاہت میں اضافہ کرتا ہے۔

اس کتاب میں ’’ایمان‘‘ سے متعلق بنیادی تفصیلات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ ایمان کی حقیقت اور ایمان سے متعلق دیگر ضروری تفصیلات عام قاری کے لئے بیان کر دی گئی ہیں۔ زندگی میں ایمان کی عملی اہمیت کے باب میں تعلق باﷲ، تعلق بالرسل اور تعلق بالقرآن کی تفصیلات کو بھی بیان کیا گیا ہے۔ تشکیل سیرت اور تربیت کے لئے دورِ حاضر میں ایمان کے لئے سمّ قاتل فتنوں کے تدارک کو بھی اس کتاب میں شامل کیا گیا ہے۔

2۔ اسلام

تعلیماتِ اسلام سیریز کی دوسری کتاب بعنوان ’’اسلام‘‘ شائع ہوئی ہے جس کی تدوین محترمہ فریدہ سجاد اور معاونت محترمہ مصباح کبیر نے کی جو حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی کتب و کیسٹ اور غیر مطبوعہ مسودات سے تیار کی گئی ہے۔ یہ کتاب قاری کے لئے عام فہم انداز میں سوالاً جواباً ترتیب دی گئی ہے تاکہ اس موضوع پر قارئین کو نہ صرف ضروری معلومات فراہم ہوجائیں بلکہ ان کے ذہن میں اٹھنے والے مختلف سوالات کے جوابات بھی مل جائیں اور اس میں کوشش کی گئی ہے کہ زندگی کے اہم گوشوں پر حتی المقدور دینی رہنمائی کا اہتمام کیا جائے۔ عقائد و اعمال پر بہت سی کتب مارکیٹ میں دستیاب ہیں مگر اسلام کے موضوع پر آسان پیرائے میں اتنی معلومات پر مشتمل کوئی کتاب ہماری نظر سے نہیں گذری۔ علاوہ ازیں یہ کتاب کئی اور اعتبار سے بھی منفرد ہے اس میں سادگی کے ساتھ ساتھ جدت کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔ اس میں زبان و بیان کو نہایت آسان اور سہل بنایا گیا ہے تاکہ ایسے خواتین و حضرات بھی اس کا بآسانی مطالعہ کر سکیں جو محض اردو پڑھنا جانتے ہیں۔ اس کتاب میں علمی اور تحقیقی معیار کو بھی برقرار رکھا گیا ہے۔ ضرورت کے تحت مکمل حوالہ جات بھی دیئے گئے ہیں تاکہ خواتین و حضرات اصل مصادر تک رسائی حاصل کر سکیں۔

3۔ احسان

’’احسان‘‘ تعلیمات اسلام سیریز کی تیسری کتاب ہے جس کی ترتیب و تدوین محترمہ آسیہ منظور اور معاونت محترمہ عائشہ ارشاد نے کی۔ اس کتاب میں ’’احسان‘‘ سے متعلق بنیادی تفصیلات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ احسان، اعتقاد و عمل میں رسوخ پیدا کرنے کا وہ طریق ہے جو دورِ صحابہ سے تاحال ایک زریں روایت کی صورت میں موجود رہا ہے۔ اس کتاب میں قرآن و حدیث کی روشنی میں احسان کی فضیلت، ایمان، اسلام اور احسان کے باہمی تعلق، سیرت صحابہ رضی اللہ عنہم میں طریق احسان، حسن نیت اور حسن عمل کے لئے احسان کی اہمیت، روحانی تربیت کی اہمیت اور اس کے حصول کا طریق کار، صوفیائے کرام رحمۃ اللہ علیہم کے کردار کے نمایاں خصائص، حقیقت نفس، اصلاح نفس اور سلاسل طریقت کی تفصیل سمیت احسان سے متعلق اہم امور کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں دورِ جدید میں طریق احسان کو اہم رکن اور اجتماعی زندگی میں کس طرح اس پر عمل کر سکتے ہیں اس امر کو بھی تفصیلاً بیان کیا گیا ہے۔

4۔ طہارت و نماز

تعلیمات اسلام سیریز کی چوتھی کتاب بعنوان طہارت و نماز شائع ہوئی جس کی ترتیب و تدوین محترمہ فریدہ سجاد اور معاونت محترمہ مصباح کبیر نے کی ہے۔ دو سو تئیس (223) کی تعداد میں سوالاً جواباً مواد پر مشتمل اس کتاب میں طہارت اور نماز کے اہم مسائل کو زیربحث لانے کے ساتھ ساتھ عصر حاضر کے جدید سوالات کا جواب بھی بڑے احسن انداز میں دیا گیا ہے۔ یہ کتاب ہر طبقہ اور عمر کے لوگوں کے لئے یکساں مفید ہے۔ اس میں مرد اور خواتین کے طریقہ نماز اور ان سے متعلقہ مسائل کا حل تفصیلاً حوالہ جات کے ساتھ دیا گیا ہے۔ اس میں شیخ الاسلام کے مسودات، مخطوطات اور ملفوظات سے استفادہ کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں طہارت، وضو، غسل، تیمم، اذان، نماز پنجگانہ اور قصر نماز کے علاوہ دیگر فضیلت والی نفلی نمازوں کا طریقہ، آداب، مسائل سے متعلقہ سوالات کے جوابات بڑے مدلل انداز میں دیئے گئے۔ علاوہ ازیں نماز کی فضیلت و اہمیت کا قرآن و احادیث کی روشنی میں بیان ہے جو قاری کو عمل کی طرف راغب کرتا ہے۔ اس کتاب میں نماز کے بعد کے وظائف بھی بیان کئے گئے ہیں۔ اس میں طویل فنی، علمی اور تحقیقی بحث کی بجائے نہایت آسان پیرائے میں نماز کے احکام و مسائل کو بیان کیا گیا ہے۔ اس کتاب کی اہمیت کے پیش نظر ضخامت کم ہونے کی بناء پر سفر و حضر میں بھی قاری اپنے ساتھ رکھ سکتا ہے۔

5۔ حسنِ اعمال

حسن اعمال کا یہ کتابی مجموعہ جو حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مدظلہ کے حسن باطن کا اظہار اور طلب ہے۔ یہ ایک ایسی کتاب ہے جو بے عملوں کو عمل اور عمل والوں کو حسن عمل کی نعمت سے سرفراز کرنے کا روشن ذریعہ ہے۔ اسلام صرف عمل کی تاکید نہیں کرتا بلکہ حسن عمل پر زور دیتا ہے کیونکہ عمل محض عادت اور routine جبکہ حسن عمل عبادت اور بندگی ہے۔ یہ 727 صفحات پر مشتمل ایک ضخیم کتاب ہے۔ محترمہ کوثر رشید اور راقمہ وہ پہلی دو خواتین ہیں جنہیں حضور شیخ الاسلام کی اس کتاب کو مرتب کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ یہ کتاب بارہ ابواب پر مشتمل ہے۔ توبہ استغفار، ذکر الٰہی، نماز، قیام اللیل، تلاوت قرآن، درود و سلام، صدقہ و خیرات، فاقہ و کم خوری، خاموشی، خلوت اور دعوت و تبلیغ سمیت ہر عمل کا حسن اپنے اندر ایک جہاں بسائے ہوئے ہے۔ حسن اعمال کتاب کا ہر پہلو ظاہری و باطنی گوشوں کو محیط ہے جس کو شریعت مطہرہ کے نگینوں سے سجایا گیا ہے۔ جس میں ہر زاویہ سے حسن و جمال ایزدی کی رعنائی جھلکتی ہے۔ ابتداء سے انتہاء تک قلب و باطن کی دنیا میں جمالیاتی حسن کا پرتو حسن اعمال کے قالب میں ڈھلتا ہوا نظر آتا ہے۔

الغرض علمی، فکری، تحقیقی اور تخلیقی ورثہ نئی نسلوں تک منتقل کرنے کا بہترین ذریعہ کتابیں ہیں۔ اس کی زندہ و جاوید مثال قرآن حکیم ہے کہ جس کی حفاظت کا ذمہ خود اﷲ رب العزت ل نے لیا ہے۔ کتابیں ہی ایک ایسا ذریعہ ہیں جس سے آنے والی نسلیں مستفید ہوتی ہیں اور اپنے ماضی سے روشناس ہونے کے ساتھ ساتھ مستقبل کے لئے لائحہ عمل متعین کرتی ہیں۔ اس لحاظ سے فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کایہ شعبہ علمی، تحقیقی، فکری ورثہ کو نئی نسلوں تک منتقل کرنے کا اہم فریضہ سرانجام دے رہا ہے۔