عشق رسول (ص) کی غماز۔۔۔۔ عالمی میلاد مصطفیٰ (ص) کانفرنس

شازیہ بٹ

تحریک منہاج القرآن عصر رواں میں عالمی سطح کی نمایاں ترین احیائی و تجدیدی تحریک ہے جس کا خمیر عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اٹھایا گیا ہے اور اس کا اولین ہدف اور مرکزی نقطہ فروغ محبت و عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے جس کی طلب علامہ اقبال رحمۃاللہ علیہ نے ان الفاظ میں کی ہے :

عطا اسلاف کا جذب دروں کر
شریک زمرہ لا یحزنوں کر

خرد کی گھتیاں سلجھا چکا میں
میرے مولا مجھے صاحب جنوں کر

تحریک منہاج القرآن اسی درس محبت و جنون کا تسلسل ہے اس کے دیگر خصائص و امتیازات میں فروغ محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی ایک خاصہ ہے جو دیگر امتیازات تحریک پر فائق ہے اور تحریک کا جلی عنوان اور وجہ پہچان ہے۔

تحریک منہاج القرآن نے اس دور میں عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نعرہ بلند کیا ہے جب ہم مادیت کے حبس زدہ ماحول میں سانس لینے پر مجبور ہیں ہمارے باطن کے گلستاں اجڑ چکے ہیں، روحانیت کُش ہوائیں شجر دین اکھاڑ رہی ہیں، متاع ایمان لٹ رہی ہے، والہانہ جذباتی تعلق بدل کے عقل کا موضوع بن گیا ہے، وارفتگی، شیفتگی، جنوں، ہجر کی تڑپ اور طلب وصال کی لذت رخت سفر باندھ رہی ہے۔

عصر حاضر میں دیگر شعوری فتنوں کی طرح تعلق رسالت کے جذباتی پہلو کو قطع کرنے کی مذموم سازش میں ہر ایک گوشے کو وجہ نزاع بنادیا گیا ہے تاریخ میں آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کے حوالے سے مسرت و انبساط کا غیر معمولی اظہار کیاجاتا رہا ہے۔ تاریخ اسلام کا ورق ورق اس اجماع امت پر گواہ ہے۔ لیکن اب اس جشن و خوشی منانے پر امت باہم برسرپیکار کر دی گئی، موشگافیاں ہونے لگیں، عدم جواز پر دفتروں کے دفتر سیاہ کئے گئے۔ صد حیف ان ذہنوں پر، جنہیں دنیا کی نعمتوں پر تو کوئی خیال نہیں آیا لیکن محبوب کائنات حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت پر خوشی کا اظہار ان سے برداشت نہ ہوسکا۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امتی، کلمہ گو اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام لیوا کہلانے والے علماء نے میلاد کی خوشبوئے طہور کو بدعت، شرک اور کفر کی حدوں تک پہنچادیا۔ یہ ایک نہایت افسوسناک اور قابل گرفت رجحان ہے لیکن الحمدللہ تعالیٰ اس امر کی بیخ کنی اللہ تعالیٰ نے تحریک منہاج القرآن کے سپرد کی ہے۔

فروغ عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں تحریک منہاج القرآن کا کردار

تحریک منہاج القرآن نے ربط رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مضبوطی کے لئے جہاں جذباتی، علمی، تحقیقی اور شعوری محاذوں پر جنگ لڑی وہیں پر عظمتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پاسبانی اور تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے بھی تاریخی کارنامے سرانجام دیئے ان میں اہم ترین قدم محافل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بکثرت انعقاد ہے جو تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے لاکھوں عشّاقان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منعقد کرواتے ہیں اور ان محافل کا نقطہ عروج عالمی میلاد کانفرنس ہے جو ہر سال مینار پاکستان جیسے تاریخی میدان میں منعقد ہوتی ہے۔ جس میں مردوں کے شانہ بشانہ خواتین بھی جوق در جوق شرکت کرتی ہیں جس کے مقاصد درج ذیل ہیں :

عالمی میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنسز کے مقاصد

  1. خواتین میں تعلق و نسبت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فروغ
  2. خواتین میں محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا داعیہ پیدا کرنا
  3. خواتین میں ادب و تعظیم رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا رجحان
  4. اسوۂ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مشعل راہ بناتے ہوئے دین محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و محبت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو رواج دینا
  5. خواتین میں تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا شعور اجاگر کرنا
  6. عالمی سطح پر میلاد کو بطور جشن منانے کی ترغیب دینا
  7. میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بطور کلچر رواج دینا

عالمی میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس کے لئے وسیع دعوت کا نظام

عالمی میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس میں شرکت کے لئے جہاں مرد حضرات لوگوں کو وسیع تعداد میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں وہاں خواتین بھی ان کے شانہ بشانہ خواتین کو سال بھر اپنی مختلف النوع Activities میں عالمی میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس میں شرکت کی دعوت دیتی ہیں۔

عالمی میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس کا آغاز

تحریک منہاج القرآن نے شعور عظمت و رفعت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آبیاری میں عہد آفریں کام کیا ہے عالمی میلاد کانفرنس اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ہر چند کہ محافل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس کا سلسلہ تحریک کے اوائل دور ہی سے شروع ہو گیا تھا لیکن عالمی میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنسز کا سلسلہ 1994ء میں شروع ہوا جس میں جہاں لاکھوں مرد، بوڑھے، نوجوان اور بچے ان کانفرنسز میں شریک ہوتے ہیں وہیں پر خواتین کا لاکھوں کی تعداد میں ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر مادیت اور لادینیت کی شب ظلمت کو محبت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منور کرنے کے لئے عالمی میلاد مصطفی کانفرنسز میں شریک ہوتا ہے اور اس رات حضور علیہ الصلوۃ والسلام کی آمد کی خوشیوں کا اظہار نہایت منفرد اور اچھوتے انداز میں حضور شیخ الاسلام مدظلہ العالی کے اس پیغام کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔

’’میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بطور جشن منانا حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قلبی تعلق کا ثقافتی اظہار ہے‘‘۔

داخلی اور خارجی مزاحمتوں کے باوجود عالمی میلاد کانفرنسز کی پذیرائی روز بروز بڑھ رہی ہے۔ جن میں ولادت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جشن کا سا سماں ہوتا ہے۔ چراغاں کیا جاتا ہے، جھنڈیاں لگائی جاتی ہیں، مشعل بردار جلوس نکالے جاتے ہیں، آتش بازی ہوتی ہے اور لاکھوں خواتین و حضرات کے لئے ضیافت میلاد کے اہتمام کے لئے ہزاروں بکرے ذبح کرکے دستر خوان سجائے جاتے ہیں۔

ان کانفرنسز میں منہاج القرآن ویمن لیگ کے توسط سے مختلف شعبہ ہائے زندگی اور طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والی خواتین بھی شریک ہوتی ہیں۔ منہاج القرآن ویمن لیگ نے خواتین میں یہ فکر راسخ کرنے کی کوشش کی ہے کہ طبقہ خواتین یہ نعرہ لے کر اٹھیں کہ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم علمی و ادبی حلقوں میں منعقد کرنے کے ساتھ ساتھ اسے بطور کلچر، ایک ہمہ جہت روایت اور ایک عظیم Celebration کے طور پر منایا جائے۔

شب میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دیدنی منظر

شیریں لحن مداحان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دلپذیر آوازیں رباب محبت چھیڑ دیتی ہیں اور میر کارواں نابغہ عصر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے محبت و عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں گندھے ہوئے خطابات، علمی، ادبی، فکری اور تحقیقی اعتبارات سے منفرد اور اچھوتے ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہر سال متلاشیان علم کو عظمت و رفعت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نئے پہلوؤں کی نقاب کشائی کا منظر دیکھنے کو ملتا ہے۔

دنیا بھر کے کونے کونے سے آنے والے مرد و خواتین، قافلوں کی شکل میں شب میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عالمی میلاد مصطفی کانفرنس میں شریک ہوتے ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے میلاد کی خوشی میں مینار پاکستان دلہن کی طرح سجایا جاتا ہے اور ہر طرف درود و سلام کے نغمے کانوں میں رس گھول رہے ہوتے ہیں۔ اس رات حضور شیخ الاسلام کی سنگت و معیت میں ہر شے جشن میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں خوشی کا اظہار کر رہی ہوتی ہے۔ اس پرنور رات کا منظر دیدنی ہوتا ہے جب لاکھوں عشاقان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ نعرے ’’غلام ہیں غلام ہیں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غلام ہیں‘‘ لگا کر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کا والہانہ اظہار کررہے ہوتے ہیں۔

آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہجر و فراق میں آنکھوں کے آبگینے چھلک چھلک جاتے ہیں۔ ذکر سیّدالامم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ستارے جگمگا رہے ہوتے ہیں اور حاضرین محفل، نعت و ذکر مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وقت تصویر ادب نظر آتے ہیں۔ گزشتہ کئی سالوں سے بین الاقوامی نمائندگان اور ممالک اسلامیہ کے ممتاز علماء و محققین و مدبرین اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے نامور افراد کی آمد اس کی عالمگیر پذیرائی کا سبب بنی۔

دنیا بھر کی تنظیمات کی کاوشیں

منہاج القرآن ویمن لیگ کا دنیا بھر میں پھیلا ہوا وسیع تنظیمی نیٹ ورک عالمی میلاد کانفرنس کے سلسلے میں جونہی حرکت میں آتا ہے تو گلی گلی، کوچہ کوچہ اور قریہ قریہ اس نیٹ ورک سے وابستہ قائدات اور کارکنان و رفقاء خواتین ہرسو پھیل جاتی ہیں اور خواتین کو اس کانفرنس میں شرکت کی دعوت بذریعہ کارڈز، ہینڈ بلز، بینرز، پوسٹرز، اخبارات، ڈاکومنٹری، رسائل، میگزین، کیبل نیٹ ورک، ٹیلی فون، خطوط اور بالمشافہ ملاقاتوں کے ذریعے دیتی ہیں بالخصوص تنظیمات محافل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انعقاد علاقائی سطح پر کرتی ہیں اور ہزارہا خواتین سے خطاب کرتے ہوئے آخر میں انہیں عالمی میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس میں شرکت کی بھرپور دعوت دیتی ہیں اور خواتین جوق در جوق اور قافلہ در قافلہ عالمی میلاد کانفرنسز میں شریک ہوتی ہیں۔

بیرون ملک تنظیمات کی Contribution

بیرون ملک تنظیمات حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف پاکستان میں کثیر تعداد میں آکر اس کانفرنس میں خود شریک ہوتی ہیں بلکہ اپنے اعزہ و اقارب اور دیگر افراد کو بھی دعوت دیتی ہیں اور مالی اعتبار سے بھی کانفرنسز کے عالیشان انتظامات میں حصہ لیتی ہیں۔

انتظامی امور برائے کانفرنسز

مرکزی منہاج القرآن ویمن لیگ سینئر تحریکی قائدات، کارکنان، علاقائی تنظیمات اور منہاج کالج برائے خواتین کی طالبات کے تعاون سے عالمی میلاد کانفرنسز میں شرکت کرنے والی لاکھوں خواتین کے لئے انتظامات کی ذمہ داریاں سرانجام دیتی اور ان کی میزبانی کا شرف حاصل کرتی ہے۔