عیدالاضحیٰ۔۔ مریضوں میں کھانے کی تقسیم

شازیہ شاہین

ایک بندہ جب دین اسلام کے دائرہ میں داخل ہوتا ہے تو اس کی عبادت و ریاضت، مرنا جینا، اٹھنا بیٹھنا، کھانا پینا الغرض ہر کام صرف اللہ کی رضا کے لئے ہوتا ہے اور اس کی ذات دوسروں کے لئے باعث نفع اور ہدایت بن جاتی ہے۔ اپنی ذات کے خول سے باہر نکل کر دین اسلام کی جملہ تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر، اپنی زندگی پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا رنگ چڑھا کر ایک معزز اور درد مند انسان بن کر یوں زندگی گزارتا ہے کہ دین نام ہی دوسروں کے کام آنے کا ہے۔

درد دل کے واسطے پیدا کیا انساں کو
ورنہ طاعت کے لئے کچھ کم نہ تھے کرو بیاں

اللہ رب العزت نے مسلمانوں کو سال میں کچھ ایسی مستقل خوشیاں عطا فرمائی ہیں جن میں عیدالاضحی کا تہوار بھی شامل ہے۔ اس موقع پر تقریباً ہر غریب گھر میں گوشت پکنے کی خوشبو آتی ہے۔ مگر اس کے باوجود ایک ایسا طبقہ بھی ہمارے معاشرے میں موجود ہے جو غریب، نادار، مسکین اور ضرورت مند تو نہیں ہے لیکن ان تمام باتوں کے باوجود وہ ہماری توجہ چاہتاہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غلام حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

’’جس شخص نے مریض کی عیادت کی وہ ہمیشہ خرفہ جنت میں رہے گا‘‘۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! خرفہ جنت کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جنت کا باغ۔ (مسلم، الصحیح، کتاب : البروالصلۃ والادب، باب عیادۃ المریض)

عید جیسے خوبصورت تہوار پر ہر انسان اپنے پیاروں کے پاس جا کر عید کی خوشیاں منانے کی کوشش کرتا ہے لیکن اس موقع پر ہسپتالوں میں صحت کی عظیم نعمت سے محروم، دکھی انسانیت کے درد میں شریک ہونے کے لئے کسی کے پاس وقت ہے نہ درد، خوشیوں کے موقع پر ان دکھی اور بیمار انسانوں کے غموں کو خوشیوں میں بدلنے کی سعادت منہاج القرآن ویمن لیگ کو نصیب ہوئی جو گذشتہ پانچ سالوں سے لاہور کے بڑے بڑے سول ہسپتالوں اور رفاحی اداروں میں کھانے کی تقسیم کا اہتمام کرتی ہے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کی زیر نگرانی منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تعاون سے خصوصی ہدایات کی روشنی میں کھانا تیار کروا کر مریضوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ کھانے کی تیاری کے دوران اس امر کا خصوصی خیال رکھا جاتا ہے کہ کھانا زود ہضم اور صحت بخش ہو۔ کھانے کی تقسیم کا یہ سلسلہ ان مریضوں کو صحت کی عظیم نعمت تو نہیں دے سکتا مگر ان کے اداس چہروں اور بے جان جسموں میں خوشی کی لہر ضرور دوڑاسکتا ہے۔ نیکی کی کم از کم مقدار کی یہی نوعیت صدقہ ہے۔ حدیث مبارکہ ہے کہ ’’کسی مسلمان کا دوسرے مسلمان کے لئے مسکرا کر ملنا بھی صدقہ ہے‘‘۔ (ترمذی، السنن، کتاب البروالصلۃ عن الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باب ماجاء فی صنائع المعروف)

لہذا اسی سنت مبارکہ پر عمل کرتے ہوئے منہاج القرآن ویمن لیگ صحت سے محروم افراد کو زندگی کی طرف لوٹانے کے لئے اپنا کردار ادا کرتی ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ ہم میں سے ہر ایک کو دوسرے کے لئے ہمدردی و محبت کا پیکر بنادے۔ آمین

ہمیں تو جینا ہے دوسروں کے لئے
ہمارے ساتھ وہ چلے جو سر اٹھا کے چلے