حمد باری تعالیٰ و نعت رسول مقبول (ص)

حمد باری تعالیٰ

دوسرا کون ہے، جہاں تو ہے
کون جانے تجھے، کہاں تو ہے

لاکھ پردوں میں، تو ہے بے پردہ
سو نشانوں میں بے نشاں تو ہے

تو ہے خلوت میں تو ہے جلوت میں
کہیں پنہاں، کہیں عیاں تو ہے

نہیں تیرے سوا یہاں کوئی
میزباں تو ہے، مہماں تو ہے

نہ مکاں میں نہ لامکاں میں کچھ
جلوہ فرما یہاں وہاں تو ہے

رنگ تیرا چمن میں، بو تیری
خوب دیکھا تو، باغباں تو ہے

محرم راز تو بہت ہیں امیر
جس کو کہتے ہیں راز داں تو ہے

(امیر مینائی)

نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم

درد و آلام کے مارے ہوئے کیا دیتے ہیں
ہم تو بس ان کی نگاہوں کو دعا دیتے ہیں

جو بھی مجرم میری سرکار کے دامن میں چھپے
عرش والے اسے جنت کی سزا دیتے ہیں

عقل والوں کے نصیبوں میں کہاں ذوق جنوں
عشق والے ہیں جو ہر چیز لٹا دیتے ہیں

اللہ اللہ کئے جانے سے نہ اللہ ملے
اللہ والے ہیں جو اللہ سے ملا دیتے ہیں

بندہ بننا ہے خدا کا تو گدا بن ان کا
جو فقیروں کو شہنشاہ بنادیتے ہیں

یاد آتی ہے مدینے کی ظہوری جو ہمیں
غم کے مارے ہوئے کچھ اشک بہا لیتے ہیں

(محمد علی ظہوری رحمۃ اللہ علیہ)