اداریہ : تحریک منہاج القرآن اور جشنِ آمدِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

زمانہ جاہلیت کے دستور کے مطابق بیٹیوں کو ناحق قتل کر دیا جاتا تھا لہذا ولادت حبیب کبریا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وقت باری تعالیٰ نے تمام حاملہ عورتوں کو بیٹوں کی نعمت سے نوازا تاکہ ظالمانہ رواج کے مطابق کسی کی بیٹی کو بھی درندگی کا نشانہ نہ بنایا جائے اور کسی کے گھر ماتم نہ ہو بلکہ مسرت و شادمانی کے شادیانے بجیں۔ بیٹوں کی تقسیم کا یہ عمل نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کی خوشی میں سارا سال جاری رہا۔

قبل از ولادت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عرب میں قحط سالی اور خشک سالی تھی۔ درخت پھلوں سے محروم ہو کر خشک ہو چکے تھے، کھیت ویران تھے، جانور چارے سے محروم اور بارش نہ ہونے کی وجہ سے پیاس کی شدت سے تڑپ رہے تھے۔ بوقت ولادت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم الوہی اہتمام کے تحت سر زمین عرب کے درختوں کو پھلوں سے لاد دیا گیا۔ قحط سالی و خشک سالی کو خوشحالی اور شادابی سے بدل دیا گیا۔ ویران کھیت ہرے بھرے ہوگئے۔ جانوروں کو پہلی مرتبہ وافر خوراک اور پانی میسر آیا بلکہ قریش مکہ کے سب جانوروں کو شب ولادت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اظہار مسرت کے لئے زبان دے دی گئی۔ ہر جاندار نے اس نعمت عظمیٰ کے حصول پر بارگاہ الہٰی میں اظہار تشکر کیا۔

دنیا میں توحید و رسالت اور کامیابی و کامرانی کے جھنڈے گاڑنے والے نبی کی آمد کے موقع پر مشرق و مغرب میں عَلَمْ لہرا دیئے گئے اور دنیا کے باطل حکمرانوں اور قوموں کو حق کے پیامبر کی آمد کی نوید سنا دی گئی ایک جھنڈا کعبے کی چھت پر لہرا کر بتا دیا گیا کہ تمام کائنات کے مرکز کعبہ معظمہ بیت اللہ کو 360 بتوں اور شرک سے پاک کر کے خدا کی توحید کا جھنڈا گاڑنے والا پیدا ہو چکا ہے۔

بوقت ولادت عالمی لیول پر یہ انقلاب آیا کہ کسریٰ ایران کا محل لرز اٹھا اس قدر زلزلہ برپا ہوا کہ اس کے شاہی محل کے چودہ کنگرے ٹوٹ کر گرگئے۔ یہ اس طرف اشارہ تھا کہ تمہارے چودہ بادشاہ یکے بعد دیگرے ہلاک ہونگے بالآخر اس عظیم سلطنت کو بھی مسلمان فتح کر کے اس پر اسلام کا پرچم بلند کر دیں گے۔

بوقت ولادت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آتشکدہ فارس جو صدیوں سے روشن تھا اور جس کی آگ کا ماند پڑنا بھی ماورائے تصور تھا وہ آتشکدہ یکدم بجھ گیا جو اس طرف اشارہ کر رہا تھا کہ اب کائنات کو شمع توحید و رسالت سے روشن کرنے والا پیدا ہو چکا ہے اب ہر طرف علم کے نور کا اجالا ہو گا اور یہ نور اہل فارس کے دلوں میں جا گزیں ہو گا۔

آج روئے زمین پر ملت اسلامیہ کا ہر فرد اجتماعی اور انفرادی طور بھی سنتِ الہٰی کے مطابق نبی آخرالزماں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کی خوشی مناتا ہے مگر الحمدللہ جشن ولادت مصطفی کا جو حقیقی رنگ دنیا بھر میں تحریک منہاج القرآن کے زیر اہتمام پروگراموں میں نظر آتا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ تحریک منہاج القرآن اور اس کے قائد شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا عقیدہ ہے کہ بے مثال محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بے مثال جشن منانا اصل ایمان ہے۔ تحریک منہاج القرآن کے تحت میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جشن اس انداز سے منایا جاتا ہے۔

1۔ ضیافت میلاد کے عنوان سے عوام الناس کو کھانا کھلانے کے لئے اندازاً ایک ہزار بکرے ذبح کئے جاتے ہیں اور پہلے دس دن روزانہ بعد نماز مغرب قائد تحریک کے گھر پر ضیافت میلاد ہوتی ہے جبکہ بقیہ دس دن تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے احباب کو باقاعدہ دعوت دیکر ضیافت کی جاتی ہے جو اپنی نوعیت کا منفرد انداز ہے۔

2۔ تحریک منہاج القرآن کے تحت ہر سال گیارہ اور بارہ ربیع الاول کی درمیانی رات عالمی سطح کی سالانہ مرکزی محفل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مینار پاکستان کے سائے تلے منعقد کی جاتی ہے جس میں اسلامی ممالک کے شیوخ کرام، جید علماء و فضلاء اور مشائخ عظام کے علاوہ لاکھوں فرزندان اسلام شرکت کرتے ہیں اور شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے خصوصی علمی، روحانی، وجدانی اور عرفانی خطاب سے محظوظ ہونے کے علاوہ بوقت ولادت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان عظیم ساعتوں میں شیخ الاسلام مدظلہ کی پرتاثیر خصوصی دعا میں اپنی آنکھوں سے مسرت و شادمانی کے اشک بہاکر اپنے آنسوؤں سے دلوں کی بستیوں کو تر کرتے ہیں۔ موجودہ حالات میں یہ عالمی میلاد کانفرنس تحفظ ناموس رسالت کے حوالے سے منعقد کی جاتی ہے جس میں 10 لاکھ سے زائد افراد شرکت کرتے ہیں۔

3۔ تحریک منہاج القرآن کے تحت ماہ میلاد مصطفی، تحریک میلاد کے طور پر پر منایا جاتا ہے جس میں تحریک کے تمام فورمز، نظامتیں اور شعبہ جات حصہ لیتے ہیں اور فیلڈ میں تحریک کا سارا نیٹ ورک ایک ٹارگٹ کے تحت شب و روز محنت کرکے اپنے آقا و مولا کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کرتا ہے۔ اس طرح پوری دنیا میں تحریک سے وابستہ خواتین و حضرات منظم انداز میں میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تحریک میں دوسروں کو شریک کرتے ہیں یہ بھی اپنی نوعیت کا منفرد انداز ہے جو تحریک کے رفقاء و اراکین اور قائدین کی حضور عالم پناہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے گہری عقیدت کا مظہر ہے۔

4۔ استقبال ماہ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے تحریک کے مرکز کے علاوہ بھی پوری دنیا میں موجود عالمی نیٹ ورک کے تحت باقاعدہ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مشعل بردار جلوس نکالے جاتے ہیں جس کے ذریعے پوری دنیا میں آمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چرچا اور ڈنکا بجایا جاتا ہے۔ استقبال ماہ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ انداز بھی اپنی نوعیت کا منفرد انداز ہے جو تحریک منہاج القرآن کو دیگر تحاریک سے ممتاز کرتا ہے۔

درج بالا اقدامات کے پیش نظر یہ کہنا بے جانہ ہوگا کہ تحریک منہاج القرآن ماہ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تقاضوں، آقا ومولا علیہ الصلوۃ والسلام کی حقیقی غلامی کے اظہار اور اپنی بنیاد اور خمیر پر عمل کرنے کا حق ادا کر رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس عظیم مشن سے وابستگی اور رفاقت نصیب فرمائے تاکہ ہم اس عظیم تحریک کے مرکز پر قائم گوشہ درود کی برکت سے اپنی بخشش و مغفرت کا سامان حاصل کرسکیں۔

مینجنگ ایڈیٹر