محترم حضرت صاحبزادہ پیر سید نصیر الدین شاہ نصیر رحمۃ اللہ علیہ کا سانحہ ارتحال

گذشتہ ماہ ملک کی معروف علمی و روحانی اور ادبی شخصیت حضرت صاحبزادہ پیر سید نصیر الدین نصیر شاہ گولڑوی رحمۃ اللہ علیہ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ پیر صاحب وطن عزیز کے معروف روحانی خانوادہ گولڑہ شریف کے سجادہ نشین تھے اور ان کا شمار ملک کے چوٹی کے شعراء میں ہوتا تھا۔ وہ صاحب علم اور محقق تھے۔ انہوں نے بہت سے موضوعات پر قلم اٹھایا اور شاندار علمی ورثہ مرتب کیا۔ ان کی 40 سے زائد کتب شائع ہو چکی ہیں۔ وہ بیک وقت فارسی، اردو، عربی اور پنجابی میں شعر کہتے تھے۔ ان کے متعدد شعری مجموعے اہل ذوق سے تحسین حاصل کر چکے ہیں۔ وہ خانقاہی نظام کو روائتی تصوف کی بجائے ایک فعال علمی اور تربیتی کردار کا حامل دیکھنے کے متمنی تھے۔

پیر صاحب تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام ہونے والی سرگرمیوں میں باقاعدگی سے شرکت کرتے اور تحریکی سرگرمیوں سے باخبر بھی رہتے تھے۔ 28 جون 2008ء کو جب پیر صاحب نے صاحبزادہ حسین محی الدین قادری کی دعوت ولیمہ میں شرکت کی اور دولہے کے لیے خود اپنا لکھا سہرا بھی پیش کیا تو یہ تحریک منہاج القرآن کے کسی بھی پروگرام میں ان کی آخری شرکت تھی۔ علاوہ ازیں تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام 3 مارچ کو ہونے والی آل پاکستان مشائخ کانفرنس میں بھی پیر صاحب نے خصوصی شرکت کرنا تھی، اور اس سلسلہ میں ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی سے ایک روز قبل ان کا ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا تھا۔ جس میں پیر صاحب نے آل پاکستان مشائخ کانفرنس میں شرکت کی یقین دہانی کرائی تھی۔ وہ اپنی علمی و تحقیقی کاوشوں سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے بھی رابطے میں رہتے تھے۔ پیر صاحب کی اچانک اور قابل افسوس وفات امت مسلمہ کے لیے بھی سانحہ ارتحال ہے جس کو تحریک منہاج القرآن کے قائدین و کارکنان ایک بڑا نقصان سمجھ کر پیر صاحب کے اہلخانہ و مریدین کے غم میں شریک ہیں۔

مرکزی قائدین کا وفد جس میں مرکزی امیر تحریک صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی، ڈائریکٹر ریسرچ انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر علی اکبر الازہری، مرکزی ناظم رابطہ علماء و مشائخ صاحبزادہ محمد حسین آزاد، کوآرڈینیٹر علماء کونسل علامہ عمر حیات الحسینی، ڈائریکٹر لائبریری پروفیسر نصراللہ معینی، ناظم علماء کونسل پنجاب علامہ میر محمد آصف اکبر اور نائب صدر علماء کونسل لاہور علامہ محمد اصغر صدیقی شامل تھے نے پیر صاحب کے جنازے میں شرکت کی اور لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔

قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری حضرت پیر صاحب کی وفات حسرت آیات کے وقت بیرون ملک تھے جس کی وجہ سے خود شریک نہیں ہوسکے مگر ربیع الاول شریف میں پاکستان آمد کے موقع پر وہ خود ایک اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ گولڑہ شریف راولپنڈی میں مرحوم و مغفور کے صاحبزادگان اور لواحقین سے اظہار تعزیت کے لئے تشریف لے گئے۔ اس موقع پر حضرت پیر صاحب کی ناگہانی وفات پر انہوں نے گہر ے رنج و الم کا اظہار کیا ہے اور اسے عالم اسلام کے لیے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور ان کی اسلام کے فروغ کے لئے کی جانے والی کاوشوں کو شرف قبولیت عطا فرمائے۔ آمین