حمد باری تعالیٰ و نعت رسول مقبول (ص)

حمد باری تعالیٰ

میں ہوں، مکہ کی پاک بستی ہے
آج کچھ اور میری ہستی ہے

وہ کہاں، آج سارے عالم میں
جو میرے دل میں جوش و مستی ہے

’’جبل بُوْقُبَیْس‘‘ پر ہوں میں
کس بلندی پہ میری پستی ہے

دیکھ تو اے نگاہِ شوق ذرا
کیسی رحمت یہاں برستی ہے

اللہ اللہ! دینِ حق کا ظہور
جو ہے، محوِ خدا پرستی ہے

رو رہا ہوں میں کیوں، خدا جانے
ساری خلقت تو آج ہنستی ہے

پھر مدینے کے دیکھنے کو حمید
نگہ شوق کیا ترستی ہے

(حمید صدیقی )

نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

اللہ اللہ شہِ کونین جلالت تیری
فرش کیا عرش پہ جاری ہے حکومت تیری

جھولیاں کھول کے بے سمجھے نہیں دوڑ آئے
ہمیں معلوم ہے دولت تری عادت تیری

تو ہی مُلکِ خدا مِلک خدا کا مالک
راج تیرا ہے زمانہ میں حکومت تیری

تیرے انداز یہ کہتے ہیں کہ خالق کو ترے
سب حسینوں میں پسند آئی ہے صورت تیری

بزمِ محشر کا نہ کیوں جائے بلاوا سب کو
کہ زمانے کو دکھانی ہے وجاہت تیری

موت آجائے گر آئے نہ دل کو آرام
دم نکل جائے مگر نکلے نہ الفت تیری

دیکھنے والے کہا کرتے ہیں اللہ اللہ
یاد آتا ہے خدا دیکھ کے صورت تیری

مجمع حشر میں گھبرائی ہوئی پھرتی ہے
ڈھونڈنے نکلی ہے مجرم کو شفاعت تیری

چین پائیں گے تڑپتے ہوئے دل محشر میں
غم کسے یاد رہے دیکھ کے صورت تیری

ہم نے مانا کہ گناہوں کی نہیں حد لیکن
تو ہے ان کا تو حسن تیری ہے جنت تیری

(مولانا حسن رضا بریلوی رحمۃ اللہ علیہ)