حمد باری تعالیٰ و مقبول رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حمد باری تعالیٰ

کوئی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے
وہی خدا ہے

دکھائی بھی جو نہ دے نظر بھی جو آ رہا ہے
وہی خدا ہے

تلاش اُس کو نہ کر بتوں میں
وہ ہے بدلتی ہوئی رتوں میں
جو دن کو رات اور رات کو دن بنا رہا ہے
وہی خدا ہے

نظر بھی رکھے سماعتیں بھی
وہ جان لیتا ہے نیتیں بھی
جو خانہ لاشعور میں جگمگا رہا ہے
وہی خدا ہے

کسی کو تاج و وقار بخشے
کسی کو ذلت کے ہار بخشے
جو سب کے ماتھوں پہ مہرِ قدرت لگا رہا ہے
وہی خدا ہے

سفید اس کا سیاہ اس کا
نفس نفس ہے گواہ اس کا
جو شعلۂ جاں جلا رہا ہے بجھا رہا ہے
وہی خدا ہے

(مظفر وارثی)

نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کہیں نہ دیکھا زمانے بھر میں جو کچھ مدینے میں آکے دیکھا
تجلیوں کا لگا ہے میلہ جدھر نگاہیں اٹھا کے دیکھا

وہ دیکھ ویکھو سنہری جالی، ادھر سوالی، ادھر سوالی
قریب سے جو بھی ان کے گزرا حضور نے مسکرا کے دیکھا

عجیب لذت ہے بے خودی کی، عجب کشش ہے در نبی کی
سرور کیسا ہے کچھ نہ پوچھو لپٹ کے سینے لگا کے دیکھا

طواف روضے کا کر رہی ہیں یہاں وہاں اشکبار آنکھیں
ہے گونج صلی علیٰ کی ہر سو جہاں جہاں پہ بھی جا کے دیکھا

جہاں گئے ان کا ذکر چھیڑا جہاں رہے ان کی یاد آئی
نہ غم زمانے کے پاس آئے نبی کی نعتیں سنا کے دیکھا

ظہوری جاگے نصیب تیرے، بس اک نگاہ کرم کے صدقے
کہ بار بار اپنے در پہ تجھ کو تیرے نبی نے بلا کے دیکھا

(محمد علی ظہوری)