حمد باری تعالی و نعت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حمد باری تعالیٰ

تُو ہی تَو خالق مطلق ہے دو جہاں کے لئے
تو ہی سہارا ہے ہم جیسے بے اماں کے لئے

تِرا شریک کوئی ہے، نہ کوئی ہم سر ہے
تو ہی ہے مالکِ کل، تنہا انس و جاں کے لئے

تو ہی نے بندوں کی خاطر ہدایتیں بھیجیں
صحیفے تو نے اتارے ہیں مُرسلاں کے لئے

الہٰی جذبِ عقیدت میں استقامت دے
سکوں عطا ہو مجھے عمرِ جاوداں کے لئے

بھٹک رہا ہوں اماں کی تلاش میں کب سے
ٹھکانہ کوئی میسر ہو بے کساں کے لئے

لکھوں میں حمدو ثناء عمر بھر عقیدت سے
ملے نہ وقت کوئی اور داستاں کے لئے

جمیل حافظ و ناصر خدا ہے گلشن کا
اماں اسی سے میں چاہوں گا گستاں کے لئے

(جمیل عظیم آبادی)

نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کرم اے شاہ خوش القاب کر دے
مری فصل نوا شاداب کر دے

تری (ص) رحمت مثال ابر نیساں
جو قطرے کو دُر خوش آب کر دے

جہاں افروز وہ تیری (ص) تجلی
کہ روشن روئے خاک و آب کر دے

نظر تیری (ص) کرے ذرے کو خورشید
خذف کو گوہرِ نایاب کر دے

اگر ہو تیرے ابرو کا اشارہ
تو شق اپنا جِگر مہتاب کر دے

ترے ابر کرم سے دور کیا ہے
کہ میری کشت جاں سیراب کر دے

ہے بے برگ و ثمر نخل تمنا
اسے بھی ایک دن شاداب کر دے

در جاں بند ہے کھلتا نہیں ہے
جو تو (ص) چاہے تو فتح باب کر دے

نہیں ساحل اگر میرا مقدر
تو (ص) میری موج کو گِرداب کر دے

غم اپنا، درد اپنا، عشق اپنا
یہی میرے خیال و خواب کر دے

مرے داغ جگر کو اپنی ضَو سے
چمک میں غیرت مہتاب کر دے

بڑی ہے دین تیری (ص) میرے داتا
میرا زخم ہنر شاداب کر دے

(جمال پانی پتی)