فرمان الٰہی و فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

{فرمان الہٰی}

وَ اِنْ جَنَحُوْا لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَهَا وَتَوَکَّلْ عَلَی اﷲِط اِنَّه هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُo وَاِنْ يُّرِيْدُوْا اَنْ يَّخْدَعُوْکَ فَاِنَّ حَسْبَکَ اﷲُط هُوَالَّذِیْ اَيَّدَکَ بِنَصْرِه وَبِالْمُؤمِنِيْنَ. وَاَلَّفَ بَیْنَ قُلُوْبِهِمْ لَوْ اَنْفَقْتَ مَا فِی الْاَرْضِ جَمِيْعًا مَّآ اَلَّفْتَ بَيْنَ قُلُوْبِهِمْ وَلٰـکِنَّ اﷲَ اَلَّفَ بَيْنَهُمْ ط اِنَّه عَزِيُز حَکِيْم.

(الانفال،8:61 63)

’’اور اگر وہ (کفار) صلح کے لیے جھکیں تو آپ بھی اس کی طرف مائل ہوجائیں اور اللہ پر بھروسہ رکھیں۔ بے شک وہی خوب سننے والا جاننے والا ہے۔ اور اگر وہ چاہیں کہ آپ کو دھوکہ دیں تو بے شک آپ کے لیے اللہ کافی ہے، وہی ہے جس نے آپ کو اپنی مدد کے ذریعے اور اہلِ ایمان کے ذریعے طاقت بخشی۔ اور (اسی نے) ان (مسلمانوں) کے دلوں میں باہمی الفت پیدا فرما دی۔ اگر آپ وہ سب کچھ جو زمین میں ہے خرچ کر ڈالتے تو (ان تمام مادی وسائل سے) بھی آپ ان کے دلوں میں (یہ) الفت پیدا نہ کر سکتے لیکن اللہ نے ان کے درمیان (ایک روحانی رشتے سے) محبت پیدا فرما دی۔ بے شک وہ بڑے غلبہ والا حکمت والا ہے‘‘۔

(ترجمة عرفان القرآن)

{فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم}

عن مقداد بن اسود قال: يارسول الله: ارايت ان لقيت رجل من الکفار فقاتلنی فضرب احدی يدی بالسيف: فقطعهما، ثم لا ذمنی بشجرة، فقال: اسلمت لله افاقتله يارسول الله، بعد ان قال؟ قال رسول الله لاتقتله؟ قال: فقلت يارسول الله انه من قطع يدی ثم قال ذلک بعد ان قطعها افاقتله؟ قال رسول الله لا تقتله فانه بمنزلتک قبل ان تقتله، وانک بمنزلة قبل ان يقول کلمة التی قال.

(مسلم، الصحيح، کتاب الايمان، باب تحريم قتل الکافر بعد ان قال لا اله الا الله:95، رقم:95)

’’حضرت مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ (میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) سے سوال کیا) یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ فرمایئے کہ اگر (میدان جنگ) کسی کافر سے مقابلہ ہو اور وہ میرا ہاتھ کاٹ ڈالے اور پھر جب وہ حملے کی زد میں آئے تو ایک درخت کے پیچھے آکر یہ کہہ ڈالے اسلمت للہ (میں اللہ کیلئے مسلمان ہوگیا) تو کیا اس شخص کو کلمہ پڑھنے کے باوجود قتل کرسکتا ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں تم انہیں قتل نہیں کرسکتے۔ میں نے عرض کیا؟ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے میرا ہاتھ کاٹنے کے بعد کلمہ پڑھا تھا تو کیا میں اس کو قتل کرسکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کہ تم اس کو قتل نہیں کرسکتے اگر تم نے اس کو قتل کیا تو وہ اس درجے پر فائز ہوگا جس پر تم اس کو قتل کرنے سے پہلے تھے (مومن) اور تم اس درجے پر پہنچ جؤ گے۔ جس پر وہ کلمہ پڑھنے سے پہلے تھا (کافر)‘‘۔