حمد باری تعالیٰ و نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حمد باری تعالیٰ

یوم انشور مجھ پہ کرمِ کردگار ہو
محبوب (ص) کے غلاموں میں میرا شمار ہو

وہ کام میں کروں کہ ہو جس میں تیری رضا
ہر کام کا ’’رضا‘‘ پہ تیری انحصار ہو!

وقتِ نزع نصیب ہو دیدارِ مصطفی (ص)
مرقد کی سرزمین نبی (ص) کا دیار ہو

مرنے سے قبل کردے گناہ معاف اے خدا
بعدِ فنا گناہوں کا مجھ پر نہ بار ہو!

آسان ہو سوال نکیرین قبر میں
یہ مرحلہ بھی حل میرے پروردگار ہو

ہوں سہل مجھ پر عالمِ برزخ کی مشکلیں
ہر ہر قدم پہ فضل تِرا کردگار ہو!

میرے کریم بادہِ کوثر بھی ہو عطا
جب تشنگی حشر سے جاں بے قرار ہو

جائوں درِ رسول (ص) پہ تکمیلِ حج کے بعد
یہ فضل بھی نصیب مجھے بار بار ہو

ہے لاج تیرے ہاتھ سکندر غریب کی
بندہ یہ تیرا حشر میں نہ شرمسارہو

(سکندر لکھنوی)

نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

ذرے اس خاک کے تابندہ ستارے ہوں گے
جس جگہ آپ (ص) نے نعلین اتارے ہوں گے

بوئے گل اس لئے پھرتی ہے چھپائے چہرہ
گیسو سرکارِ دو عالم (ص) نے سنوارے ہوں گے

اس طرف بارشِ انوار مسلسل ہوگی
جس طرف چشمِ محمد (ص) کے اشارے ہوں گے

ہم بھی پہنچیں گے شہِ ارض و سما کے در پر
اوج پر جب بھی کبھی بخت ہمارے ہوں گے

ارض طیبہ تجھے دیکھے کوئی بادیدہِ دل
سو بہ سو رحمتِ عالم (ص) کے نظارے ہوں گے

ایک میں کیا مرے شاہا شہنشاہوں کے
تیرے ٹکڑوں پر شب و روز گزارے ہوں گے

لوگ تو حسنِ عمل لے کے چلے روزِ حساب
سرورا ہم تو فقط تیرے سہارے ہوں گے

اٹھ گئی جب تری جانب وہ کرم بار نظر
اُس گھڑی قطب ترے وارے نیارے ہوں گے

(خواجہ غلام قطب الدین فریدی)