پاکستان عوامی تحریک اور منہاج القرآن ویمن لیگ کی سرگرمیاں

فیصل آباد

پاکستان عوامی تحریک ضلع فیصل آباد کے زیراہتمام عظیم الشان تاریخی عوامی فیملی میلہ فیصل آباد کے مقامی کلب میں انعقاد پذیر ہوا، جس میں تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈا پور نے خصوصی شرکت کی جبکہ میلے کی صدارت پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر چوہدری بشارت عزیز جسپال نے کی۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا کرپٹ، فرسودہ سیاسی نظام زمین بوس ہونے کو ہے، پاکستانی قوم گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دینے کے لئے قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا ساتھ دے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مارچ کے مہینے میں پاکستان آ رہے ہیں اور انقلابی جدوجہد جہاں سے ختم کی تھی وہیں سے شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انقلابی جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک غریب کے چہرے پر مسکراہٹ نہیں آ جاتی اور یہ غریب کش نظام سمندر برد نہیں ہو جاتا۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستانی قوم خاموش تماشائی بننے کی بجائے اپنے گھروں سے نکلے اور اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے اس ظالم نظام سے ٹکر لے۔

تقریب سے سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور، جنرل سیکرٹری عوامی تحریک پنجاب فیاض احمد وڑائچ، ضلعی صدر رانا طاہر سلیم خاں، علامہ سید ہدایت رسول قادری، میاں عبدالقادر، میاں کاشف محمود، چوہدری ناصر حبیب ایڈووکیٹ، ڈاکٹر روبینہ رشید، باجی فرحت دلبر، سفیرا خاں ایڈووکیٹ، میاں ظہور احمد، رانا نثار احمد شہزاد، ملک سرفراز قادری اور غلام محمد قادری نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر ان احباب کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن حکمرانوں کے گلے کا پھندا بنے گا، ہم کسی طرح بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو بھلا نہیں سکتے۔ وہ انقلاب کے پہلے شہید ہیں، ان کا خون ہم پر قرض ہے اور حکمرانوں کی گردن پر پھانسی کا پھندا ہے، یہ گردنیں ایک دن پھانسی کے پھندے پر ہوں گی۔

عوامی فیملی میلے میں پاکستان کے نامور فنکاروں اور گلوکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ پیش کیا۔ میلے میں ایک ہزار سے زائد فیملیوں نے قائد انقلاب کی سالگرہ کے کیک کاٹے۔ میلے میں جھولے، جھومر، قوالی، ملی نغمیں، کھانے پینے کے اسٹال، کتابوں اور سی ڈیز کے سٹال بھی لگائے گئے۔ فیصل آباد کے شہریوں نے پاکستان عوامی تحریک کے عوامی فیملی میلے کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور ہزاروں کی تعداد میں مردوخواتین، بچے، عام شہری اس میلے میں شریک ہوئے۔ عام شہریوں کا یہ کہنا تھا دہشت گردی، مہنگائی اور پریشان حالات میں عوامی تحریک نے عوامی میلے کا انعقاد کر کے لوگوں کیلئے خوشی کا سامان مہیا کیا ہے۔

امن سیمینار

گذشتہ ماہ پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین کے زیراہتمام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری امن کے سفیر کے عنوان سے سیمینار منعقد ہوا جس کی صدارت محترمہ فضہ حسین قادری نے کی، سیمینار میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی نامور خواتین نے شرکت کی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ فضہ حسین قادری نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں خواتین کے چہروں پر گولیاں برسانے والے قاتل اور درندے آج بھی دندناتے پھررہے ہیں انہیں گرفتار کیا جائے۔ پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین کی صدر محترمہ راضیہ نوید نے کہا کہ سربراہ عوامی تحریک نے 18 کروڑ عوام کے آئینی حقوق کی بات کی تو ماڈل ٹاؤن میں خون کی ندیاں بہا دی گئیں دہشتگردی ختم کرنے کیلئے حکمران خواتین کو ترقی کے مساوی مواقع دیں۔

معروف ماہر تعلیم ڈاکٹر ثمر فاطمہ نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے مطابق آئین جمہوریت کی تین شرائط بیان کرتا ہے مساوات، عدل و انصاف، لیکن حکمرانوں نے 18کروڑ عوام کے حقوق کی جدوجہد کرنے والوں کو 17جون کو ریاستی جبر و دہشت گردی کے ذریعے گولیوں سے بھون دیا اور قاتل آج تک دندناتے پھر رہے ہیں۔

محترمہ شبنم ناگی ایڈووکیٹ نے کہا کہ 17 جون کو خواتین پر ہونے والے وحشیانہ تشدد کی مثال دنیا کے کسی جمہوری معاشرے میں نہیں ملتی۔ محترمہ سعیدہ دیپ نے کہا کہ نہتی خواتین پر گولیاں چلانا یزیدی خصلت ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی اس جنگ میں ہم انکے ساتھ ہیں، دہشت گرد حکمرانوں کے خلاف پوری قوم کو نکلنا ہو گا۔

محترمہ نوشابہ ضیاء نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن نے تعلیم کو عام کرنے کے حوالے سے انقلابی جدوجہد کی۔

محترمہ شاکرہ چوہدری نے کہا کہ جب ظلم کا نظام حد سے بڑھ جاتا ہے تو پھر حق کی قوتیں آگے بڑھتی ہیں قوم کو ڈاکٹر طاہرالقادری کی کال پر ان ظالم حکمرانوں کے خلاف آگے بڑھنا ہو گا۔ دھرنے کے دوران عوامی تحریک کی خواتین کا جذبہ اور جدوجہد دیکھ کر پورے پاکستان کی خواتین کو ایک نیا حوصلہ ملا، تخت لاہور کے ظالم حکمرانوں کے خلاف علم بغاوت بند کرنا ہو گا۔

محترمہ گلشن ارشاد نے کہا کہ خواتین کو تعلیم اور روزگار سے محروم رکھ کرمیٹرو بسیں چلائی جا رہی ہیں۔ اسلام اور آئین نے خواتین کو جو حقوق دئیے حکمران انکی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔

سیمینار کے آخر میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 64 ویں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اور ان کی جلد صحت یابی کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔

راولپنڈی

گذشتہ ماہ پاکستان عوامی تحریک راولپنڈی کے زیراہتمام آرٹس کونسل ہال میں سفیر امن سیمینار منعقد ہوا جس کی صدارت چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل محترم ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کی۔ انہوں نے اس موقع پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ استحصالی نظام کے خلاف ڈاکٹر طاہرالقادری کی ایک ایک بات تلخ حقیقت کی صورت آج سب کے سامنے ہے۔ قوم اور فوج دہشت گردوں کے خلاف سینہ سپر مگر حکمرانوں کو سینیٹ میں اپنا اقتدار مضبوط کرنے کی فکرکھائے جارہی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے قوم کو اس قدر شعور دیا کہ آج محروم طبقات اپنے حقوق پانے کیلئے شہر شہر دھرنے دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا دس نکاتی ایجنڈا غریب عوام کی آواز ہے، جس دن انہیں قوت نافذہ ملی، کوئی شخص بھوکا نہیں سوئے گا۔ ڈیل کی باتیں کرنے والے ڈاکٹر طاہرالقادری کاجوتا بھی نہیں خرید سکتے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن حکمرانوں کے گلے کا پھندا ہے، شہیدوں کا قرض ضرور چکائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری چند دنوں میں پاکستان لوٹنے والے ہیں۔ کارکن اپنی جدوجہد تیزکریں، منزل اوجھل ضرور ہے مگر دورنہیں۔ جمہور کے خون سے سینچی جانے والی جمہوریت جلد اپنے ہی وزن سے گرنے والی ہے۔

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم جنرل راحیل شریف کی کاوشوں کو سلام پیش کرتے ہیں مگر نظریاتی محاذ پر کام کئے بغیر دہشت گردوں کا خاتمہ ممکن نہیں۔ موجودہ حکمران دہشت گردوں کے کا سیاسی ونگ ہیں۔ ملکی معیشت آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دی گئی ہے۔ نظام بدل کر قوم کو خونی انقلاب سے بچانا چاہتے ہیں۔ عام انتخابات میں ہارنے والوں کو سینیٹ کے ذریعے اقتدار میں لایا جارہا ہے۔ الیکشن کمیشن بے بس ہے اور سارے فیصلے بدعنوان سیاست دان کر رہے ہیں۔

مسلم لیگ ق کے سینیٹر اجمل وزیر نے کہا کہ ملکی جمہوریت سرمایہ داروں کی غلام ہے۔ بیس بیس کروڑ لگا کر سینیٹر بننے والے خدمت نہیں لوٹ مار کرنے آرہے ہیں۔ پارلیمنٹ کو فاٹا کے حوالے سے قانون سازی کا کوئی اختیار نہیں، سارے اختیار صدر پاکستان کے پاس ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا ہمیشہ ساتھ دوں گا۔

پیپلز پارٹی کے سابق راہنماء بی اے ملک نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی تاریخ ساز جدوجہد کا نتیجہ ہے کہ آج قوم کا ہرفرد اپنے آئینی حقوق کی بات کرنے لگا ہے۔ بھٹو کی طرح ڈاکٹر قادری نے بھی پسے طبقات کو ظالم کے خلاف کھڑا ہونے کا حوصلہ دیا۔

سیمینار سے احمد نواز انجم، سلطان نعیم کیانی، انارخان گوندل، فخر زمان عادل، منصور اعوان، بلال چیمہ اور گل رعناء نے بھی خطاب کیا۔ سیمینار کے آخر میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی 64ویں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اور ان کی صحت و سلامتی کیلئے اجتماعی دعاء کی گئی۔

فرینکفرٹ (جرمنی) قائد ڈے پر پروقار تقریب کا انعقاد

رپورٹ: محمد اصغر مرزا (فرینکفرٹ جرمنی)

منہاج القرآن انٹرنیشنل جرمنی کے زیراہتمام آفنباخ میں 19 فروری کو ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 64 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں منہاج القرآن کے رفقا اور عہدیداران کے علاوہ مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیمات کے عہدیداران نے بھی شرکت کی۔ ریٹائرڈ پروفیسر کرسچن ویلیام ٹیرول اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جس کی سعادت حمزہ طاہر نے حاصل کی جبکہ آقائے دو جہاں کی بارگاہ بے کس پناہ میں نعت رسول مقبول پڑھنے کی سعادت حاجی محمد افضل قادری نے حاصل کی۔ بعد ازاں شریف اکیڈمی جرمنی کے ڈائریکٹر مراد شریف نے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اپنا نیا کلام پڑھا۔

اس موقع پر حافظ عبدالرحمن نے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گو میرا تعلق کسی دوسری پارٹی سے ہے مگر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے جس طرح سے اسلام کی خدمت کی ہے اگر اس کو سراہا نہ جائے تو یہ سرا سر زیادتی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن کو ڈاکٹر طاہرالقادری نے پوری دْنیا میں پھیلادیا ہے اور اسلام کا حقیقی چہرہ دْنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔

فاضل منہاج القرآن یونیورسٹی لاہور علامہ شوکت اعوان نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے ایک ہزار کتاب لکھی ہے جن میں سے پانچ سو کتب پرنٹ ہو چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کا پوری دنیا میں نیٹ ورک قائم ہے اور اسلام کی خدمت کر رہا ہے۔ علامہ صاحب نے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام چلنے والے یتیم اور نادار بچوں کے لیے بنائے گئے پراجیکٹ آغوش اور بیتْ الزہرا کا بھی ذکر کیا جو اپنی مثال آپ ہیں۔

ریٹائرڈ پروفیسر کرسچن ویلیام ٹیرول نے ڈاکٹر طاہرالقادری اور منہاج القرآن کے حوالے سے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال میرے دورہ پاکستان کے دوران جب میں منہاج القرآن کے مرکز لاہور گیا تو میری ملاقات ڈاکٹر صاحب کے بڑے بیٹے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری سے ہوئی۔ میں نے دیکھا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری صرف مسلمانوں کے حقوق کی بات ہی نہیں کرتے بلکہ وہ تمام اقلیتوں کے حقوق اور آزادی کی بات کرتے ہیں جس سے مجھے انتہائی خوشی ملی، کیونکہ آپ کو اپنے مذہب کا پیغام اپنے لوگوں تک ہی محدود نہیں رکھنا چاہیے بلکہ دوسرے مذاہب کے ساتھ ملکر ہم آہنگی پیدا کرناچاہئے تاکہ آپ اپنے مذہب کا پیغام دْنیا میں دوسرے مذاہب تک بھی پہنچا سکیں۔

تقریب کے آخر میں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا اور پاکستان کی سلامتی کے ساتھ ساتھ شیخ الاسلام کی صحت و سلامتی کے لیے بھی دعا کی گئی جس کے بعد مہمانوں کی تواضع کی گئی۔

برطانیہ: قائد ڈے کے موقع پر تحائف کی تقسیم

ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے 64 ویں یوم پیدائش کے موقع پر جہاں دنیا بھر میں تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کے تحت مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا وہاں پاکستان عوامی تحریک برطانیہ ویمن ونگ نے اپنے قائد کی سالگرہ کی خوشی کو ایک نئے انداز میں منانے کا عہد کیا، جس کے تحت برطانیہ بھر کے 6 بڑے شہروں میں پاکستان عوامی تحریک برطانیہ خواتین ونگ نے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات پر مبنی پمفلٹ اور تحائف راہگیروں میں تقسیم کیے، جو کہ ان کے لیے بہت زیادہ دلچسپی اور معلومات کے حصول کا باعث بنے۔ ہیلی فیکس، برمنگھم، بریڈفورڈ، لندن، نیلسن اور والسال میں اس دلچسپ مہم کے دوران چھوٹی عمر کے بچوں میں ٹافیاں اور چاکلیٹ بھی تقسیم کی گئیں۔ پاکستان عوامی تحریک یوکے کی مرکزی رہنما مسز جبین نوید نے کہا کہ سالگرہ کو اس انداز میں منانے کا مقصد بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی علمی، فکری اور تحقیقی کاوشوں سے عوام الناس کو روشناس کروانا اور ان پر خراج تحسین پیش کرنا ہے۔

امریکہ: نیوجرسی کے زیراہتمام قائد ڈے کی پروقار تقریب

منہاج القرآن سینٹر نیوجرسی میں 19 فروری 2015 کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 64 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں سینٹر کے طلبہ و طالبات کے علاوہ ان کے والدین نے بھی شرکت کی۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ تلاوت کے بعد درود وسلام کا ورد کیا گیا۔ بعد ازاں ڈائریکٹر منہاج القرآن سینٹر نیوجرسی علامہ محمد شریف کمالوی نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے ایک ہزار کتاب لکھی ہے جن میں سے پانچ سو کتب پرنٹ ہو چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کا پوری دنیا نیٹ ورک قائم ہے اور اسلام کی خدمت کر رہی ہے۔ تقریب کے آخر میں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اور بچوں میں تقسیم کیا گیا، اس کے ساتھ ساتھ شیخ الاسلام کی صحت و سلامتی کے لیے بالخصوص اور تمام مسلمانوں کے لیے بالعموم دعا کی گئی۔

چین: قائد ڈے کے موقع پر پروقار تقریب کا انعقاد

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے 64 ویں یوم پیدائش کو آج پاکستان سمیت دنیا کے 90 ممالک میں پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام منایا گیا۔ 19 فروری 2015ء کو چائنہ میں محمد حفیظ قادری نے بھی اپنے قائد سے تجدید وفا کرتے ہوئے قائد ڈے تقریب کا اہتمام کیا۔ تقریب میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی علمی فکری اور نظریاتی خدمات کو خراج تحسین پیش بھی کیا گیا۔ اس موقع پر شرکاء تقریب کو ڈاکٹر طاہرالقادری کی عالم اسلام کے حوالے سے خدمات پر ایک ڈاکومنٹری بھی دکھائی گئی جسے حاضرین نے بہت سراہا۔ تقریب کے آخر میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی 64 ویں سالگرہ کے حوالے سے کیک بھی کاٹا گیا۔ شرکاء تقریب نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی صحت و تندرستی اور لمبی عمر کی دعائیں بھی کیں۔

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار

پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین کے تحت مرکزی سیکرٹریٹ میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی سینکڑوں خواتین نے شرکت کی۔ پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین کی مرکزی صدر راضیہ نوید نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں 90 فی صد سے زائد عورتیں گھریلو تشدد کا شکار ہیں۔ آبادی کا بڑا حصہ غربت کی لکیرسے نیچے زندگی گزار رہا ہے۔ غربت کے باعث لاکھوں خواتین اور بچے گھروں میں کام کر رہے ہیں مگر حکمران بے حس ہو چکے ہیں اور خواتین کو کوئی قانونی تحفظ حاصل نہیں۔ ملک کو بنے 67 سال ہو چکے، ہم ابھی تک جاگیردارانہ قبائلی کلچر اور فرسودہ رسم و رواج سے پیچھا نہیں چھڑا سکے۔ عورتوں پر تشدد بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ جس سے انسانی زندگی کی ا قدار اور وقار کی نفی بھی ہوتی ہے۔ پاکستان میں روزانہ درجنوں خواتین کو ذہنی، جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ نا اہل حکمران اس تشددکی فضا کو کم کرنے اور قوانین ہونے کے باوجود ان پر عمل درآمد کرانے میں مکمل ناکام دکھائی دیتے ہیں۔

راضیہ نوید نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے18ماہ کے دور حکومت میں خواتین پر تشدد کے 8 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے۔ نام نہاد حکمرانوں نے کئی بل اور قوانین اسمبلیوں میں پاس کئے لیکن اس کے باوجود ملک بھر اور خاص طور پر پنجاب میں خواتین پر تشدد میں مسلسل اضافے پر ساری قوم پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کے خلاف تشدد اور مظالم انتہائی سنگین صورتحال اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ ڈینگی مچھر کی خبر رکھنے والے وزیر اعلیٰ پنجاب 17 جون کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں خواتین کی بے حرمتی سے کس طرح بے خبر رہ سکتے ہیں۔ حکمرانوں نے معصوم اور نہتی خواتین پر گولیاں برسا کر یزیدی خصلت کا مظاہرہ کیا۔ حوا کی بیٹیاں تخت لاہور کے ظالم حکمرانوں کے خلاف علم بغاوت بلند کرتی ہیں۔ راضیہ نوید نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شہید اور زخمی بیٹیاں 8 ماہ سے انصاف کی منتظر ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب خواتین پر تشدد کو سنگین جرم سمجھتے ہیں تو پھر وہ پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کی خواتین پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں اور افسران کو تحفظ نہ دیں اور اس تشدد اور قتل و غارت گری کا حکم دینے والوں کو کٹہرے میں لائیں اور اپنے عمل سے ثابت کریں کہ وہ پنجاب کی ہر خاتون کو ماں، بہن اوربیٹی سمجھتے ہیں۔ عوامی تحریک کی خواتین نے ریاستی درندگی کا جرات مندانہ سامنا کیا، اپنی بہنوں کے بہنے والے خون کو نہیں بھولے۔ یہ زخم ہماری روحوں پر محفوظ ہیں۔ نام نہاد خادم اعلیٰ کے ولی عہد نے ایک خاتون عائشہ احد پر خود بھی ظلم کیا اور پولیس سے بھی ظالمانہ تشدد کرایا۔ اگر اس وقت وزیر اعلیٰ پنجاب عائشہ احد کو انصاف دیتے تو آج بہت ساری خواتین مردوں کے امتیازی سلوک اور تشدد سے محفوظ رہتیں۔

راضیہ نوید نے کہا کہ 8 مارچ نہ صرف خواتین کی کامیابیوں کو منانے کا دن ہے بلکہ ان کے خلاف روامنفی سلوک اور رویوں کے خلاف عمل پیرا ہونے کا عہد بھی ہے۔ بڑھتی ہوئی انتہا پسندی، لاقانونیت، مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی بد حالی نے خواتین کی حیثیت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ تشویش کی بات ہے کہ گذشتہ سالوں کی نسبت خواتین پر تشدد کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومتی گڈ گورننس کے دعوؤں کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ صرف پنجاب میں ایک سال میں خواتین کے اغوا کے 1900، قتل کے 1100، عصمت دری کے 900، خودکشی کے 550، ونی اور کاروکاری کے 200 سے زائد واقعات ہوئے لیکن نام نہاد وزیر اعلیٰ پنجاب حقائق سے بے خبر سب اچھا ہے کا راگ الاپ رہے ہیں۔ راضیہ نوید نے کہا کہ اگر حکمران خواتین کی حالت بدلنے میں سنجیدہ ہوتے تو قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرواتے لیکن ظالم حکمرانوں کو میٹرو بس اور لیپ ٹاپ کے منصوبوں سے فرصت ملے تو وہ ان حساس اور اہم معامالات پر توجہ دیں۔ حکمرانوں کیلئے ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ پاکستان میں ہر سال ایک ہزار سے زائد خواتین غیرت کے نام پر قتل کر دی جاتی ہیں۔ گذشتہ 13برس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 57ہزا سے زائد شہریوں کا جانی نقصان ہواجبکہ اسی عرصے میں زیادتی، تشدداور قتل کے واقعات میں 80 ہزار خواتین اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔ حکمران عیاشیاں ختم کرتے ہیں نہ مشکوک دولت کے مالکوں کی فراوانیاں ہی تھمنے کا نام لیتی ہیں۔ سیمینار سے گلشن ارشاد، نبیلہ ظہیر، افنان بابر، ملکہ صبا نے بھی خطاب کیا۔