پاکستان عوامی تحریک اور منہاج القرآن ویمن لیگ کی سرگرمیاں

پاکستان عوامی تحریک کی فیصل آباد میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف احتجاجی ریلی

فیصل آباد (24 مارچ 2015) پاکستان عوامی تحریک فیصل آباد کے زیراہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے پنجاب حکومت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی میں عوامی تحریک کے ہزاروں کارکنان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ کارکنان خون کا بدلہ خون، دیت نہیں قصاص، قاتل حکمران نامنظور کے نعرے لگاتے رہے۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، صوبائی صدر بشارت جسپال، رانا طاہر، رانا ادریس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے موجودہ حکمران ہمارے 14 بے گناہ کارکنوں کے قاتل ہیں۔ جوڈیشل کمیشن نے بھی ماڈل ٹاؤن قتل و غارت گری کا ذمہ دار پنجاب حکومت کو ٹھہرایا۔ قاتل حکمرانوں اور قاتل پولیس کے نمائندوں پر مشتمل جے آئی ٹی قبول نہیں۔ ماڈل ٹاؤن قتل و غارت گری کے مرکزی کردار رانا ثناء اللہ کو ڈپٹی وزیراعلیٰ اور ڈاکٹر توقیر کو سفیر بنا دیا گیا۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا شہداء کے خون کا قصاص لینے اور جے آئی ٹی کی تشکیل کے حوالے سے جو موقف پہلے روز تھا وہی آج ہے۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کوٹ رادھا کشن پر بننے والی پنجاب حکومت کی جے آئی ٹی کی رپورٹ اٹھا کر ردی کی ٹوکری میں پھینک دی اور نئی جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا۔ ہم اپنے 14 کارکنوں کی تفتیش شریف برادران کے نوکروں پر مشتمل جے آئی ٹی کے رحم و کرم پر کیسے چھوڑ دیں؟

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب بے گناہ ہیں تو پھر وہ غیر جانبدار جے آئی ٹی تشکیل دینے سے خوفزدہ کیوں ہیں اور سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کیوں نہیں کرتے؟

انہوں نے کہا کہ سیاسی مداخلت نے پنجاب پولیس کو بطور ادارہ تباہ کر دیا۔ آج عدالتوں سمیت کسی کو بھی پولیس پر اعتبار نہیں، اس کے ذمہ دار شریف برادران ہیں۔

واہ کینٹ (راولپنڈی): منہاج ویلفیئرفاؤنڈیشن کے زیراہتمام شادیوں کی اجتماعی تقریب

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ڈاکٹر طاہرالقادری کی زیرسرپرستی دکھی اور سسکتی انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے سرگرداں ہے، کہیں نادار اور مستحق مریضوں کاعلاج کروایا جاتا ہے، کہیں بیوگان میں سلائی مشینیں تقسیم کی جاتی ہیں، رمضان کے مہینے میں غریب اور مستحق افراد کو رمضان پیکج کی صور ت میں ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور کہیں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت غریب اور نادار اور یتیم بچیوں کی شادیاں کروائی جاتی ہیں۔ اسی سلسلے میں واہ کینٹ راولپنڈی میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام شادیوں کی اجتماعی تقریب منعقد ہوئی۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی چیئرمین سپریم کونسل محترم ڈاکٹر حسن محی الدین قادری تھے جنہوں نے تقریب سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی خدمات ایک طرف سیاست کے میدان میں ہیں، ایک طرف مذہبی و دینی خدمات بھی ہیں، انقلاب مارچ اور تاریخ ساز دھرنا بھی عوام اور پسے ہوئے طبقات کے حقوق دلانے کے لئے تھا۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی زندگی کا لمحہ لمحہ پاکستانی قوم اور امت مسلمہ کی خدمت میں گزرا ہے اور گزر رہا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے انقلابی کارکنوں کے جذبے میں رتی برابر بھی کمی نہیں آئی بلکہ ان کے جذبے میں کئی گناہ اضافہ ہوا ہے۔ کارکن انقلاب کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے کیلئے بے تاب ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا خون ہم پر قرض ہے۔ شہداء کے خون کا ایک ایک قطرہ عنقریب ایک ایک قاتل کے گلے کا پھندہ ثابت ہو گا۔ ظالم حکمرانوں اور انکے دہشت گردوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسطرح ظلم و بربریت کی انتہاء کی۔ اس کے مقابلے میں عوامی تحریک کے نہتے اور پرامن کارکنوں نے جرات بہادی کی سنہری تاریخ رقم کی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے قائد جلد پاکستان آئینگے اور انقلابی جدوجہد کی قیادت کرینگے۔

سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف انکا تاریخی فتویٰ اقوام عالم کے لئے بڑا اثاثہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی لوڈشیڈنگ، غربت، دہشت گردی سمیت درجنوں مسائل حکومت کی توجہ کے متقاضی ہیں مگر حکمرانوں کی ترجیحات کچھ اور ہیں۔ پاکستان مسائلستان بن چکا ہے، جلد عوام کا بپھرا ہوا سیلاب سب کچھ بہا لے جائے گا۔ عوام کا ریلہ نام نہاد سیاستدانوں کو ان کی کرپشن سمیت تنکوں کی طرح بہا لے جائے گا۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری حقیقی معنوں میں امن کے سفیر ہیں۔ خداوند انکی عمر دراز کرے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے واہ کینٹ کی تنظیم کو اجتماعی شادیوں کی خوبصورت تقریب کے انعقاد پر خصوصی مبارک باد دی۔

انسدادِ دہشت گردی کے لئے شیخ الاسلام مدظلہ کی خدمات۔۔۔۔۔ منہاج القرآن علماء کونسل کا قائد ڈے پر سیمینار

منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام قائد ڈے تقریبات کے سلسلہ میں بعنوان ’’انسداد دہشتگردی کے لیے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات پر سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار کا آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ اس موقع پر علامہ مفتی ارشد القادری (پرنسپل جامعہ اسلامیہ رضویہ لاہور)، علامہ پیر سید عبدالقادر شاہ (خطیب جامع مسجد راوی ریان شریف)، علامہ نعیم جاوید نوری (صدر سنی اتحاد کونسل لاہور)، حضرت پیر سید طاہر سجاد کاظمی زنجانی (چیئرمین ایڈوائزری کونسل)، محترم خرم نواز گنڈا پور (ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن)، علامہ سید فرحت حسین شاہ (مرکزی ناظم علماء کونسل)، علامہ محمد حسین آزاد الازہری (مرکزی ناظم رابطہ علماء و مشائخ)، علامہ امداداللہ خان قادری(صدر علماء کونسل پنجاب) اور علامہ میر محمد آصف اکبر قادری (ناظم علماء کونسل پنجاب) نے شرکت کی۔

سیمینار سے علامہ ارشدالقادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام نے ان تھک محنت کے بعد جس مقام پر تحریک کو پہنچا دیا ہے وطن عزیز میں مصطفوی انقلاب کا سویرا جلد طلوع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سینکڑوں تحریکوں کا مطالعہ کیا ہے اور وہی تحریک کامیاب ہوئی جس نے پانچ عناصر دعوت، تربیت، تنظیم، تحریک اور انقلاب کو اختیار کیا۔ تحریک منہاج القرآن انہی مراحل سے گزر کر آخری مرحلہ انقلاب میں داخل ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے گزشتہ انقلاب مارچ کے موقع پر میں نے حمایت کی تھی اور آئندہ بھی جاری رکھوں گا۔

پیر سید عبدالقادر شاہ نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عالمگیر تحریک ہے۔ شیخ الاسلام کی کال پر ہم نے لبیک کہا، آئندہ بھی حلقہ سیفیہ پاکستان عوامی تحریک کی کال پر ہراول دستہ کے طور پر شریک ہو گا۔ شیخ الاسلام نے قبل از وقت دہشت گردی کے خلاف فتویٰ جاری کر کے پوری دنیا میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والی اس سازش کو بے نقاب کیا لیکن حکومتوں نے ذمہ داری کا ثبوت دینے کے بجائے دہشت گردوں سے تعاون کیا، جس سے یہ ایک ناسور بن چکا ہے۔

سیمینار سے ناظم منہاج القرآن علماء کونسل علامہ سید فرحت حسین شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال بے حد تشویشناک ہے۔ آئے روز معصوم اور بے گناہوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ قاتل گرفتار ہوتے ہیں نہ ذمہ داران کو سزا دی جاتی ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں شہریوں کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جانوں کو بے وقعت کرنے والوں کو نہ کوئی پکڑتا ہے اور نہ کوئی پوچھتا ہے۔ عام شہریوں کے ساتھ ساتھ علمائے دین کے قتل کے واقعات کو محض فرقہ وارانہ فسادات کا تسلسل قرار دیکر حکومت اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآں نہیں ہو سکتی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ناظم اعلیٰ تحریک خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ علمائے کرام نے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رفتار پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ پنجاب حکومت اس پلان کو ناکام بنانے کیلئے آئمہ مساجد اور سپیکروں کو ٹارگٹ کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت قومی ایکشن پلان کو ناکام کرنے کے لیے دہشت گرد علماء و مدارس کے خلاف آپریشن کرنے کی بجائے ایمپلی فائر ایکٹ کے نام سے امن پسند اور دہشت گردی کے مخالف علماء و مشائخ کو نشانہ بنا رہی ہے اور بلاجواز گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔

سیمینار میں میزبانی کے فرائض مرکزی ناظم رابطہ علماء و مشائخ صاحبزادہ علامہ محمد حسین آزاد الازہری نے بحسن و خوبی سرانجام دیئے۔

سیمینار کے اختتام پر سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اور شیخ الاسلام کی صحت و سلامتی اور درازء عمر کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت 23 شادیوں کی اجتماعی تقریب

لاہور (29 مارچ 2015) منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام شادیوں کی 11 ویں سالانہ اجتماعی تقریب میں مسلم و غیر مسلم 23 جوڑے رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے۔ تقریب کی صدارت چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کی جبکہ مہمان خصوصی سینئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محترمہ بیگم عابدہ حسین تھیں۔

شادیوں کی اجتماعی تقریب منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کے سامنے وسیع سبزہ زار میں منعقد ہوئی۔ پروقار تقریب میں سیاسی، سماجی، دانشور شخصیات کے علاوہ شوبز کی شخصیات نے بھی شرکت کی۔ ہر دلہن کو ڈیڑھ لاکھ روپے مالیت کا گھریلو سامان اور جیولری سیٹ کا تحفہ دیا گیا جبکہ ہر دولہا کو ایک گھڑی اور حق مہر کیلئے 5000 روپے کا تحفہ دیا گیا۔ مرکزی ناظم منہاج القرآن علماء کونسل علامہ سید فرحت حسین شاہ اور مرکزی ناظم رابطہ علماء ومشائخ صاحبزادہ محمد حسین آزاد الازہری، جامع مسجد منہاج القرآن کے امام محترم قاری اللہ بخش نقشبندی اور ناظم دفتر علماء کونسل علامہ محمد عثمان سیالوی نے ہر جوڑے کا نکاح علیحدہ علیحدہ پڑھایا جبکہ مسیحی جوڑوں کی شادی کی رسومات پاسٹر شاہد گل نے ادا کیں۔ آنے والی ہر بارات کا استقبال پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے قائدین نے کیا۔ 1500 سے زائد مہمانوں کی تواضع پرتکلف کھانے سے کی گئی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی بیگم عابدہ حسین نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور تحریک منہاج القرآن انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دکھی انسانیت کو سہارا دینا اور انکے دکھ سکھ کا ساتھی بننا سب سے بڑی انسانی خدمت اور عبادت ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ آئندہ سال 5 بچیوں کی شادی کے اخراجات ادا کریں گی۔

صدر مجلس محترم ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مساوات محمدی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نافذ کرنے کا ایجنڈا رکھتے ہیں۔ 18 کروڑ انسانوں کو موجودہ نظام نے معاشی اعتبار سے غلام بنا دیا ہے۔ پہلے ایک آقا ہوتا تھا جس کی غلامی سے نجات کیلئے پیسے درکار ہوتے تھے مگر موجودہ نظام کے تحت ہر شخص غلام ہے اور اس غلامی سے نجات کا واحد راستہ انقلاب ہے۔ ایسے منصف معاشرے کا قیام چاہتے ہیں جس میں کسی کو سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسا ظلم کرنے کی ہمت نہ ہو سکے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا سیاسی فلسفہ صرف ایک جملے میں اس طرح سے بیان کیا جا سکتا ہے کہ جو حقوق اور انصاف اور سہولتیں صاحب حیثیت طبقات کو میسر ہیں وہی سہولتیں غریب خاندانوں کو بغیر مانگے دستیاب ہوں۔

تقریب کے منتظم اور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر سید امجد علی شاہ نے سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی اور فلاحی منصوبوں کے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا۔

تحریک منہاج القرآن ہالینڈ کے صدر ڈاکٹر عابد عزیز نے کہا کہ اس خوشیوں بھری تقریب میں آ کر ہر سال ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی انسانیت کیلئے عملی کاوش کو دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ میں واپس ہالینڈ حقیقی خوشی لے کر لوٹوں گا۔ انہوں نے کہا کہ تقریب دیکھ کر بے ساختہ دعا نکلتی ہے کہ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو لمبی عمر اور صحت عطا فرمائے۔

تقریب میں مرکزی امیر منہاج القرآن محترم صاحبزادہ فیض الرحمان درانی، سیکرٹری جنرل PAT محترم خرم نواز گنڈاپور، ناظم اعلیٰ تنظیمات محترم شیخ زاہد فیاض، محترم شبنم ناگی ایڈووکیٹ، محترمہ آمنہ بخاری، محترمہ راضیہ نوید، محترم جواد حامد نے خصوصی شرکت کی۔

تقریب کے اختتام پر تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے دعائے خیر کرائی جس کے بعد جہیز دلہنوں کے سرپرستوں کے حوالے کیا گیا۔

مرکزی ناظمہ ویمن لیگ کے تنظیمی دورہ جات

مورخہ 23 مارچ تا 28 مارچ مرکزی ناظمہ محترمہ راضیہ نوید کے ہمراہ محترمہ گلشن ارشاد (ناظمہ تربیت) نے جنوبی پنجاب (جھنگ، منڈی شاہ جیونہ، شورکوٹ، چوک اعظم، چوبارہ، فتح پور، کہروڑ پکا، داجل، محمد پور، جام پور، چشتیاں، ہارون آباد اور میکلوڈ گنج) کے دورہ جات کئے۔ ان دورہ جات کا مقصد 17 جون سے لے کر انقلابی دھرنے تک کارکنان کی لازوال خدمات پر حوصلہ افزائی اور خراج تحسین پیش کرنا تھا۔

اس دوران مرکزی ناظمہ محترمہ راضیہ نوید نے کہا کہ منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے ایک تاریخ رقم کردی ہے مگر ہم اپنی منزل مقصود کو پانے کے لئے ابھی بھی اپنے موقف سے نہیں ہٹے ہیں بلکہ جو شعور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنے کارکنان اور پاکستان عوام کو انقلاب کا دیا ہے اس کوجلد جلا بخشنے کے لئے پاکستانی عوام کا بار بار یہ شعور دے کر ان میں تڑپ پیدا کرنی ہے کہ ملک پاکستان کی قسمت انقلاب کی صورت میں ہی بدلی جاسکتی ہے۔ ہم اس جہد مسلسل میں لگے رہیں گے اور بالآخر ایک دن اپنی منزل مقصود کو پالیں گے۔ محترمہ راضیہ نوید نے مزید کہا کہ انقلاب کبھی یکدم نہیں آتا بلکہ اس کے لئے برسہا برس لگ جاتے ہیں اور اس سفر میں ہم اور آپ نتائج کی پرواہ کئے بغیر اپنے قائد کے ساتھ استقامت سے شانہ بشانہ آگے سفر کرتے رہیں گے۔ لہذا وہ دن بھی آئے گا کہ دنیائے عالم میں پاکستان کو بھی لوگ عزت کی نظر سے دیکھیں گے اور یہاں کا بچہ بچہ خوشحال پرمسرت زندگی بسر کرے گا جبکہ ناظمہ تربیت محترمہ گلشن ارشاد نے تنظیمات کو ٹارگٹ دیتے ہوئے ورکنگ کے بارے میں معلومات حاصل کی اور مزید کام کو بہتر کرنے کے لئے ورکنگ پلان کو بھی Discuss کیا ساتھ ہی ممبر شپ پر فوکس کرنے اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے پیغام کو بھی عوام الناس تک پہنچانے پر توجہ دلائی۔

الوداعی تقریب

گذشتہ روز مرکز پر تنظیم نو کے بعد مرکزی ناظمہ محترمہ راضیہ نوید کے اعزاز میں عظیم الشان الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ان کی مشن مصطفوی کے لئے دی گئی خدمات کو سراہا گیا۔

صدر PAT محترم رحیق احمد عباسی صاحب نے کہا کہ محترمہ راضیہ نوید کو اللہ پاک نے بہت سی صلاحیتوں سے نوازا ہے جن میں آپ کا تحمل اور برداشت قابل تحسین ہے۔

ناظم اعلیٰ تنظیمات محترم شیخ زاہد فیاض صاحب نے کہا محترمہ راضیہ نے مختلف ادوار میں مرکز پر کام کیا بطور ناظمہ دعوت پھر بطور ناظمہ تنظیمات انہوں نے بہترین خدمات سرانجام دیں اور اب اس ڈیڑھ سالہ دور میں ان کی سرپرستی میں MWL نے انقلاب مارچ اور تاریخی دھرنے میں فقید المثال کردار ادا کیا۔

محترمہ فرح ناز

مجھے فخر ہے کہ میں محترمہ راضیہ کو بطور ناظمہ دعوت مرکز پر لے کر آئی۔ انہوں نے ہر ذمہ داری پر انتہائی احسن انداز میں خدمات سرانجام دیں اور بطور ناظمہ انہوں نے جس جانفشانی اور لگن سے ذمہ داری کو نبھایا وہ قابل ستائش ہے۔ میں ان کے لئے دعا گو ہوں کہ اللہ پاک ان کو مشن کے لئے اسی طرح قبول فرمائے۔

راضیہ نوید

میں نہایت مطمئن ہوکر مرکز سے واپس اسلام آباد جارہی ہوں کہ اس وقت ویمن لیگ کو محترمہ فرح ناز کی صورت میں اچھی قیادت نصیب ہوئی ان کا مرکز پر بطور ناظمہ پہلا دور بھی سنہرے دوروں میں یاد کیا جاتا ہے۔ اللہ رب العزت سے دعا گو ہوں کہ ان کی قیادت میں سفر انقلاب پایہ تکمیل کو پہنچے۔ ہم ہمہ وقت ان کے ساتھ شانہ بشانہ مشن مصطفوی میں اپنی خدمات دینے کے لئے تیار ہیں۔ علاوہ ازیں میری خواہش ہے اور اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ! میری کل متاع میرا بیٹا بھی مشن مصطفوی کی جدوجہد میں بہت سی ماؤں کے عظیم بیٹوں کی طرح جو مشن میں بیش بہا خدمات سرانجام دے رہے ہیں حضور شیخ الاسلام کی حفاظت، اللہ اور اس کے رسول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین کی سربلندی کے لئے کام کرے۔ میں ابھی بھی مرکز سے واپس اس لئے جارہی ہوں کہ اپنے بیٹے کی اچھی انقلابی بنیادوں پر تربیت کروں تاکہ آنے والے سالوں میں مشن کو نئے دست و بازو مل سکیں۔

انٹرفیتھ ریلیشنز کے زیراہتمام سانحہ یوحنا آباد میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کی یاد میں دعائیہ تقریب

سانحہ یوحنا آباد میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کی یاد میں انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ پر دعائیہ تقریب منعقد کی گئی جس میں شمعیں روشن کر کے زخمی اور ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا۔ تقریب میں مسیحی رہنما ریورنڈ ڈاکٹر مرقس فدا، چیئرمین گوسپل مشن پاکستان، رومانہ بشیر کوآرڈینیٹر پاپائے کونسل برائے مکالمہ پاکستان، جی ایم ملک، گلشن ارشاد، عائشہ مبشر، شہزاد رسول و دیگر مسلم و مسیحی رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز سہیل احمد رضا نے کہا کہ سانحہ یوحنا آباد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔گرجا گھروں پر دہشت گردی نے المیہ کو جنم دیا ہے، سانحہ بہت المناک ہے، ہر آنکھ اشک بار ہے۔ سانحہ یوحنا آباد کے مظلوموں کے ہاتھ حاکمان وقت کے گریبانوں پر ہیں۔

نام نہاد خادم اعلیٰ ہر واقعہ کے بعد مگرمچھ کے آنسو بہا کر، فوری نوٹس لے کر، مذمتی بیان جاری کرا کے حقائق سے منہ موڑ لیتے ہیں۔ حکمرانوں کو ڈوب مرنا چاہیے کہ مسلم، سکھ ہندو، مسیحی کا سب کا اعتماد نظام انصاف سے اس حد تک اٹھ چکا ہے کہ اب وہ اپنے فیصلے خود کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔

ڈاکٹر مرقس فدا نے کہا کہ مسیحی برادری انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن کی شکر گزار ہے جو ڈاکٹر طاہرالقادری کی عظیم قیادت میں وطن عزیز میں بسنے والے تمام مذاہب کے ساتھ رواداری کے فروغ اور انکے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے مصروف عمل ہیں، ہم ڈاکٹر طاہرالقادری جیسے قومی لیڈر پر فخر کرتے ہیں۔ وہ ہر سطح پر مذہبی اقلیتوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کے بعد دو انسانوں کو زندہ جلانے والے یسوع مسیح کے پیروکار ہر گز نہیں ہو سکتے۔ دونوں افراد کی ہلاکت کی مسیحی برادری مذمت کرتی ہے اور یہ مطالبہ بھی کرتی ہے کہ ان پولیس والوں کو بھی منظر عام پر لایا جائے، جنہوں نے دونوں افراد کو مشتبہ قرار دیکر ہجوم کو اشتعال دلایا اور ان کے حوالے کر دیا۔

رومانہ بشیر نے کہا کہ وطن عزیز میں مذہبی اقلیتوں کے ساتھ ملک دشمن سازشیں کر رہے ہیں۔ تمام محب وطن قومیں متحد ہو کر اس سازش کا مقابلہ کریں۔ منہاج القرآن کی امن کیلئے کاوشیں مسیحی برادری کیلئے باعث اطمینان ہیں۔ تقریب کے اختتام پر ڈائریکٹر فارن افیئرز منہاج القرآن جی ایم ملک، شہزاد رسول ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز اور ریورنڈ ڈاکٹر مرقس فدا نے ملک میں قیام امن کیلئے دعا کروائی۔