مرتّبہ: ملکہ صبا

اقوال زریں

  1. اللہ تعالیٰ سے دعا مانگو تو دعا کی قبولیت پر یقین رکھو کیونکہ اللہ تعالیٰ غافل، لاپرواہ اور مایوس کی دعا قبول نہیں کرتا۔ (حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم )
  2. زبان کو شکایت سے بند کرو، خوشی کی زندگی عطا ہوگی۔ (حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ )
  3. سخی خدا کا دوست ہے چاہے فاسق ہو، بخیل خدا کا دشمن ہے چاہے زاہد ہو۔ (حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ )
  4. عقلمند اپنے آپ کو پست کرکے بلندی حاصل کرتا ہے اور نادان اپنے آپ کو بڑھا کر ذلت اٹھاتا ہے۔ (حضرت علی رضی اللہ عنہ )
  5. حقیر سے حقیر پیشہ اختیار کرنا ہاتھ پھیلانے سے بدرجہا بہتر ہے۔ (حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ )
  6. خدا کی جنت دنیا میں کبھی دیکھنے کا شوق ہوا توفقط ایک بار اپنی ماں کی گود میں کبھی سوکر دیکھنا۔ (حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ )
  7. منزل حق کے حصول کیلئے نماز نہایت ضروری ہے کیونکہ مومن کی معراج ہی نماز ہے۔ (خواجہ غریب نواز)
  8. جاہلوں کا طریقہ یہ ہے کہ جب ان کی دلیل مقابل کے آگے نہیں چلتی تو وہ لڑنا شروع کردیتے ہیں۔ (شیخ سعدی)

مزاحیہ ادب

سیاسی و سوشل قربانیاں: فی الحال تو قربانی کے جانور ہیں جو تماش بینوں میں گھرے ہوئے ہیں۔ یہ بھی سیاست کا ہی کرشمہ ہے کہ خریدنے والے کم اور تماشا دیکھنے والے زیادہ ہوگئے ہیں۔ اب صورتحال یہ ہے جانور لوگوں کی بے بسی کا تماشا دیکھتے ہیں اور لوگ جانوروں کی زیب و زینت اور قیمتوں سے دل بہلاتے ہیں۔

شیطان کا تعارف

جب شیطان زمین پر اترا تو اللہ رب العزت سے عرض کیا۔ اے میرے رب تو نے مجھے زمین پر اتار دیا اور مجھے مردہ ٹھہرایا، میرا بھی کوئی گھر مقرر کر۔ فرمایا غسل خانہ۔ بولا میرے بیٹھنے کی جگہ کونسی ہوگی؟ فرمایا بازار اور چوک۔ کہنے لگا میرا کھانا۔ فرمایا ہر وہ کھانا جسے کھاتے وقت بسم اللہ نہ پڑھی جائے۔ بولا اور میرے پینے کی چیز کیا ہوگی؟ فرمایا ہر نشہ آور چیز۔ کہنے لگا اور میرا ڈھنڈوریا کون ہوگا؟ فرمایا باجے۔ بولا میری تلاوت مقرر فرما۔ فرمایا (برے) شعر، بولا اور میری تحریر؟ فرمایا انسانی جسم میں گود کر اس میں سرمہ بھرنا، بولا میری باتیں؟ فرمایا جھوٹ اور میرا پیغمبر کون ہوگا؟ فرمایا نجومی، عرض کیا اور میرا جال فرمایا۔ عورتیں۔ (کنزالعمال)

صحت کے مسائل

نمکیات

(ڈاکٹر مصباح کنول۔ نشتر میڈیکل کالج)

نمکیات بھی وٹامنز کی طرح نامیاتی مرکبات ہیں یہ بھی جسم کے لئے از حد ضروری ہیں کیونکہ یہ جسم کی نشوونما کو برقرار رکھتے ہیں۔ خلیات کو دوبارہ جوڑتے ہیں۔ یہ اعصابی نظام کو مدد دینے اور پٹھوں کے کچھائو اور پھیلائو میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ چند عام نمکیات کیلشیم، پوٹاشیم، میگنیشیم، فاسفورس، سوڈیم، کلورین وغیرہ ہیں جن کے بغیر ایک متوازن غذا ناممکن ہے۔ روزمرہ زندگی میں ان کا صحت کے لئے ہونا نہایت ضروری ہے جس طرح محنت طلب کام مثلاً باڈی بلڈنگ وغیرہ کے ذریعے پسینہ جسم سے خارج ہونے کے باعث نمکیات بھی خارج ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں گرمی کے موسم میں بھی پسینہ قدرے زیادہ آتا ہے اور روزہ کے دوران بھی جسم کو نمکیات مہیا نہیں ہوتا لہذا اس دوران نمکیات کی مناسب مقدار کا خیال ضرور رکھنا چاہئے۔ نمکیات کے ذرائع اور ان کا دائرہ اثر درج ذیل ہے:

کیلشیم: کیلشیم دودھ، انڈہ کی زردی، سبز پتوں والی سبزیوں وغیرہ سے حاصل ہوتا ہے۔ یہ ہڈیوں اور خصوصاً دانتوں کو مضبوط کرتا ہے۔ علاوہ ازیں نظام دوران خون کو تقویت دیتا ہے اور پٹھوں کے کچھائو جیسے امراض سے نجات دلاتا ہے۔

فاسفورس: یہ گوشت، مچھلی، پولٹری کی مصنوعات، مونگ پھلی اور مٹر وغیرہ سے حاصل ہوتا ہے۔ یہ پٹھوں کے کھچائو میں مدد دیتا ہے اس کے علاوہ ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔

میگنیشم: مچھلی، مونگ پھلی، سبز پتوں والی سبزیوں وغیرہ میں کثرت سے پایا جاتا ہے یہ پٹھوں اور اعصاب کو طاقت دیتا ہے اور ہڈیوں کے بننے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

پوٹاشیم: پھلوں، دودھ، مٹر اور گوشت میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ یہ پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس کے میٹابولزم میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اعصابی نظام اور گردوں کے نظام کو جلا بخشتا ہے۔

سوڈیم: یہ کھانے والے نمک میں دودھ، انڈوں اور مچھلی میں پایا جاتا ہے یہ جسم کے مادوں کو رواں دواں رکھنے میں مدد دیتا ہے اور پٹھوں کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

کلورین: یہ دودھ، انڈوں، نمک اور گوشت وغیرہ میں ہوتا ہے یہ انسانی جسم کے خون میں Ph کو نارمل رکھنے کا اہم ترین فریضہ انجام دیتا ہے۔