شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

وظیفہ ذوقِ عبادت

پہلا وظیفہ:

عبادت گذاری اور اس میں رغبت اور ذوق و شوق کے لئے یہ وظیفہ مفید اور مؤثر ہے:

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِo

قُلْ يٰاَيُّهَا الْکٰفِرُوْنَo لَا اَعْبُدُ مَا تَعْبُدُوْنَo وَ لَا اَنْتُمْ عٰبِدُوْنَ مَا اَعْبُدُo وَ لَا اَنَا عَابِدٌ مَّا عَبَدْتُّمْo وَ لَا اَنْتُمْ عٰبِدُوْنَ مَا اَعْبُدُo لَکُمْ دِيْنُکُمْ وَ لِيَ دِيْنِo

فضیلت:

سورۃ قُلْ يٰاَيُّهَا الْکٰفِرُوْنَ کے بارے میں حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ چوتھائی قرآن کے برابر ہے۔ اس کی تلاوت سے شرک سے نجات نصیب ہوتی ہے اور توحید میں پختگی آتی ہے۔

40 مرتبہ یا حسب ضرورت 100 مرتبہ پڑھیں۔

اوّل و آخر 11، 11 مرتبہ درود شریف اور 11، 11 مرتبہ استغفار پڑھیں۔

اس وظیفہ کو کم از کم 40 دن یا حسب ضرورت جاری رکھیں۔

دوسرا وظیفہ:

اگر کسی کے اندر عبادت کا ذوق پیدا نہ ہوتا ہو، عبادت میں دل نہ لگتا ہو، یکسوئی اور خشوع و خضوع کی کمی ہو اور وہ چاہے کہ دل عبادت کی طرف راغب ہو کر اللہ رب العزت کی طرف متوجہ ہوجائے تو اس کے لئے درج ذیل آیات کا وظیفہ بھی مفید و مؤثر ہے:

  • اَعُوْذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِo بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِo
  • اِيَّاکَ نَعْبُدُ وَ اِيَّاکَ نَسْتَعِيْنُo (الفاتحه، 1: 5)
  • يٰاَيُّهَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّکُمُ الَّذِيْ خَلَقَکُمْ وَالَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنo (البقره، 2: 21)
  • اَمْ کُنْتُمْ شُهَدَاءَ اِذْ حَضَرَ يَعْقُوْبَ الْمَوْتُ اِذْ قَالَ لِبَنِيْهِ مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْم بَعْدِی ط قَالُوْا نَعْبُدُ اِلٰهَکَ وَ اِلٰهَ اٰبَائِکَ اِبْرَهيمَ وَ اِسْمٰعِيْلَ وَ اِسْحٰقَ اِلٰهًا وَّاحِدًا وَّ نَحْنُ لَهُ مُسْلِمُوْنَo (البقره، 2: 133)
  • اَلَّا تَعْبُدُوْا اِلَّا اﷲَط اِنَّنِيْ لَکُمْ مِّنْهُ نَذِيْرٌ وَّ بَشِيْرٌo ( هود، 11: 2)
  • قُلْ اِنَّمَا اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ اﷲَ وَلَا اُشْرِکَ بِهِ ط اِلَيْهِ اَدعُوْا وَ اِلَيْهِ مَاٰبِo (الرعد، 13: 36)

روزانہ نمازِ فجر کے بعد کم از کم تین بار تلاوت کریں۔ اگر فرصت ہو تو نمازِ مغرب یا عشاء کے بعد جس وقت زیادہ یکسوئی اور تنہائی مل سکے،اس وظیفہ کو اپنا معمول بنا لیں۔

7 بار یا 11 بار پڑھنے میں بہت برکات ہیں۔

ہاتھ پر پھونک کر سینے پر مل لیں اور پانی دم کر کے پئیں۔

اس وظیفہ کو حسب ضرورت 11 دن یا 40 دن یا اس سے بھی زیادہ عرصہ کے لئے جاری رکھ سکتے ہیں۔