فرمان الٰہی و فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

فرمان الٰہی

قَالَ يٰــقَوْمِ لَيْسَ بِيْ ضَلٰــلَةٌ وَّلٰــکِنِّيْ رَسُوْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعٰـلَمِيْنَ. اُبَـلِّـغُـکُمْ رِسٰلٰتِ رَبِّيْ وَاَنْصَحُ لَکُمْ وَاَعْلَمُ مِنَ اﷲِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ. اَوَعَجِبْتُمْ اَنْ جَائَکُمْ ذِکْرٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ عَلٰی رَجُلٍ مِّنْکُمْ لِيُنْذِرَکُمْ وَلِتَتَّقُوْا وَلَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ.

(الاعراف، 7: 6۱ تا 63)

’’انہوں نے کہا: اے میری قوم! مجھ میں کوئی گمراہی نہیں لیکن (یہ حقیقت ہے کہ) میں تمام جہانوں کے رب کی طرف سے رسول (مبعوث ہوا) ہوں۔ میں تمہیں اپنے رب کے پیغامات پہنچا رہا ہوں اور تمہیں نصیحت کر رہا ہوں اور اﷲ کی طرف سے وہ کچھ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔ کیا تمہیں اس بات پر تعجب ہے کہ تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے تم ہی میں سے ایک مرد (کی زبان) پر نصیحت آئی تاکہ وہ تمہیں (عذابِ الٰہی سے) ڈرائے اور تم پرہیزگار بن جاؤ اور یہ اس لیے ہے کہ تم پر رحم کیا جائے‘‘۔

(ترجمه عرفان القرآن)

فرمان نبوی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم

عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ رضی الله عنه عَنْ رَسُوْلِ اﷲِ صلیٰ الله عليه وآله وسلم اَنَّهُ ذَکَرَ شَهْرَ رَمضَانَ فَفَضَّلَهُ عَلَی الشُّهُوْرِ، وَقَالَ: مَنْ قَامَ رَََمَضَانَ إِيْمَانًا وَاحْتِسَابًا خَرَجَ مِنْ ذُنُوْبِهِ کَيَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ. رَوَاهُ النَّسَائِيُّ

وفي رواية له: قَالَ رَسُوْلُ اﷲِصلیٰ الله عليه وآله وسلم: إِنَّ اﷲَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی فَرَضَ صِيَامَ رَمَضَانَ عَلَيْکُمْ، وَسَنَنْتُ لَکُمْ قِيَامَهُ، فَمَنْ صَامَهُ وَقَامَهُ إِيْمَانًا وَاحْتِسَابًا خَرَجَ مِنْ ذُنُوْبِهِ کَيَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ. رَوَاهُ النَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَه.

’’حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ رسول اﷲ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رمضان المبارک کا ذکر فرمایا تو سب مہینوں پر اسے فضیلت دی۔ بعد ازاں آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ایمان اور حصولِ ثواب کی نیت کے ساتھ رمضان کی راتوں میں قیام کرتا ہے تو وہ گناہوں سے یوں پاک صاف ہو جاتا ہے جیسے وہ اس دن تھا جب اسے اس کی ماں نے جنم دیا تھا۔‘‘

’’اور ایک روایت میں ہے کہ حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ نے رمضان کے روزے فرض کیے ہیں اور میں نے تمہارے لئے اس کے قیام (نمازِ تراویح) کو سنت قرار دیا ہے لہٰذا جو شخص ایمان اور حصولِ ثواب کی نیت کے ساتھ ماہ رمضان کے دنوں میں روزے رکھتا اور راتوں میں قیام کرتا ہے تو وہ گناہوں سے یوں پاک صاف ہو جاتا ہے جیسے وہ اس دن تھا جب اسے اس کی ماں نے جنم دیا تھا۔‘‘

(المنهاج السوی من الحديث النبوی صلیٰ الله عليه وآله وسلم، ص 234، 235)