فرمان الٰہی و فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

فرمان الہٰی

وَ اَذِّنْ فِی النَّاسِ بِالْحَجِّ يَاْتُوْکَ رِجَالًا وَّعَلٰی کُلِّ ضَامِرٍ يَّاْتِيْنَ مِنْ کُلِّ فَجٍّ عَمِيْقٍ. لِّيَشْهَدُوْا مَنَافِعَ لَهُمْ وَيَذْکُرُوا اسْمَ اﷲِ فِيْ اَيَّامٍ مَّعْلُوْمٰتٍ عَلٰی مَارَزَقَهُمْ مِّنْم بَهِيْمَةِ الْاَنْعَامِ ج فَکُلُوْا مِنْهَا وَاَطْعِمُوا الْبَآئِسَ الْفَقِيْرَ.

(الحج، 22: 27،28)

’’اور تم لوگوں میں حج کا بلند آواز سے اعلان کرو وہ تمہارے پاس پیدل اور تمام دبلے اونٹوں پر (سوار) حاضر ہو جائیں گے جو دور دراز کے راستوں سے آتے ہیں۔ تاکہ وہ اپنے فوائد (بھی) پائیں اور (قربانی کے) مقررہ دنوں کے اندر اﷲ نے جو مویشی چوپائے ان کو بخشے ہیں ان پر (ذبح کے وقت) اﷲ کے نام کا ذکر بھی کریں، پس تم اس میں سے خود (بھی) کھاؤ اور خستہ حال محتاج کو (بھی) کھلاؤ‘‘۔

(ترجمة عرفان القرآن)

فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ صلیٰ الله عليه وآله وسلم قَالَ: أَمَرَ النَّبِيُّ  صلیٰ الله عليه وآله وسلم بِالصَّدَقَةِ، فَقَالَ رَجُلٌ: يَارَسُوْلَ اﷲِ عِنْدِي دِيْنَارٌ. قَالَ: فَقَالَ: تَصَدَّقْ بِهِ عَلَی نَفْسِکَ. قَالَ: عِنْدِي آخَرُ قَالَ: تَصَدَّقْ بِهِ عَلَی وَلَدِکَ: قَالَ: عِنْدِي آخَرُ. قَالَ: تَصَدَّقْ بِهِ عَلَی زَوْجَتِکَ أَوْ زَوْجِکَ. قَالَ: عِنْدِي آخَرُ قَالَ أَنْتَ أَبْصَرُ. رَوَاهُ أَبُوْدَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ.

’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صدقہ کرنے کا حکم فرمایا تو ایک آدمی نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میرے پاس ایک دینار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اسے اپنے اوپر خرچ کر لو۔ اس نے عرض کیا: میرے پاس اور بھی ہے۔ فرمایا: اسے اپنی اولاد پر خرچ کر لو، عرض کیا: میرے پاس اور بھی ہے۔ فرمایا: اسے اپنی بیوی پر خرچ کر لو۔ عرض کیا: میرے پاس اور بھی ہے فرمایا: جس کے لیے تم مناسب سمجھو (اس پر خرچ کرو)۔‘‘

(المنهاج السوی من الحديث النبوی صلی الله عليه وآله وسلم، ص254)