حمد باری تعالیٰ و نعتِ رسول مقبول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم

حمد باری تعالیٰ

ابتداء ہر شے کی تیرا نام ہے
انتہاء ہر شے کی تیرا کام ہے

روز اول سے اشارے پر ترے
منحصر یہ گردش ایام کردے

تیرا قرآں بر زباں مصطفی
یہ بنائے مذہب اسلام ہے

تیری خلاقی کی حکمت کی دلیل
طلعتِ صبح سوادِ شام ہے

خدمت مخلوق کی توفیق دے
یہ بھی تیری بندگی کا کام ہے

تجھ پہ تکیہ کرکے کوئی دیکھ لے
زندگی آرام ہی آرام ہے

تو خبر لے افسر ناچیز کی
مرحلہ اس کے لئے ہر گام ہے

(افسر ماہپوری)

نعت رسول مقبول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم

یارسول اللہ کیا مرے دل میں اتر گئی
بزم تخیلات کو پر نور کر گئی

ہر سو تھیں جلوہ ریزیاں اوج کمال پر
سرکار کی نگاہ عنایت جدھر گئی

سردِ ازل شفیع امم جس طرف گئے
رحمت بہ انتظار شفاعت ادھر گئی

ہے محتسب بھی پیش حضور اضطراب میں
فرد گناہ اس کی نہ جانے کدھر گئی

یاران تیز گام کو جنت کی ہے تلاش
پاکر در حبیب یہ حسرت بھی مرگئی

اہلِ جمال رشک کناں ہیں بلال پر
حسن نگاہ یار سے قسمت سنور گئی

ہوگا کرم ضرور کسی روز قطب پر
اس آرزو میں عمرِ دو روزہ گزر گئی

(خواجہ غلام قطب الدین فریدی)