فرمانِ الٰہی و فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

{فرمان الہٰی}

يٰٓـاَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ وَّخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً کَثِيْرًا وَّنِسَآءً ج وَاتَّقُوا اﷲَ الَّذِیْ تَسَآئَلُوْنَ بِـهِ وَالْاَرْحَامَ ط اِنَّ اﷲَ کَانَ عَلَيْکُمْ رَقِيْبًا.

(النساء، 4: 1)

’’اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہاری پیدائش (کی ابتداء) ایک جان سے کی پھر اسی سے اس کا جوڑ پیدا فرمایا پھر ان دونوں میں سے بکثرت مردوں اور عورتوں (کی تخلیق) کو پھیلا دیا، اور ڈرو اس اللہ سے جس کے واسطے سے تم ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور قرابتوں (میں بھی تقویٰ اختیار کرو)، بے شک اللہ تم پر نگہبان ہے‘‘۔

O mankind! Fear your Lord, Who (initiated) your creation from a single soul, then from it created its mate, and from these two spread (the creation of) countless men and women. So, fear Allah for Whose sake you solicit needs from one another. And (become Godfearing) towards your own kith and kin (as well). Allah is indeed Ever-Watchful over you.

{فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم }

عن ثوبان رضی الله عنه قال: قال رسول الله صلی الله عليه وآله وسلم ايما امراة سالت زوجها الطلاق من غير ما باس فحرام عليها رائحة الجنة.

(صحيح بخاري، رقم: 4867)

’’حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو عورت بغیر کسی وجہ کے اپنے خاوند سے طلاق کا سوال کرے تو اس پر جنت کی خوشبو بھی حرام ہے‘‘۔

Narrated Hazrat Thawban: The Prophet (Peace be upon him) Said:

"If a women asks her husband for a divorce, for no reason, then the smell of paradise is forbidden for her".