تحریک منہاج القرآن اور منہاج القرآن ویمن لیگ کی سرگرمیاں

قائد ڈے 2017 ء کی تقریب (عروج فاطمہ)

بزم منہاج اور اردو سوسائٹی کے زیر اہتمام شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی 66 ویں سالگرہ کے موقع پر منہاج کالج برائے خواتین (لاہور) میں 19 فروری2017 ء بروز اتوار کو مصطفوی ہال میں قائد ڈے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کے دو سیشن تھے ۔ پہلے سیشن کی نقابت مومنہ ملک (نائب صدر اردو سوسائٹی) اور نائلہ شہزادی (سیکرٹری اردو سوسائٹی) نے کی۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جسکی سعادت ردا غلام حسین (فرسٹ ائیر) نے حاصل کی اور حضور نبی کریمA کی بارگاہ میں عقیدت کے پھول فاطمہ احمد(bs-ii ) نے نچھاور کئے۔ قائدڈے کی مناسبت سے تحریکی نغمہ ادیبہ شہزادی اور اسکی ہمنوا نے پیش کیا ۔ پہلے سیشن میں اردو سوسائٹی کے زیر اہتمام مقابلہ تقاریر ہوا جس میں درج ذیل طالبات نے شرکت کی۔

1۔ آمنہ اعظم 2 ۔ ام حبیبہ 3۔ بتول مشتاق 4۔ حفصہ طاہرہ

5 ۔ سعدیہ نورین 6۔ عائشہ سیف 7 ۔ نائلہ عدن 8 ۔ ہما لطیف

تقریری مقابلہ کا عنوان ــ’’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا فکری اعتدال‘‘ تھا ۔ اس تقریری مقابلہ کے درج ذیل اراکین جیوری تھے۔

  • پروفیسر محمد اشرف چوہدری ، ڈائریکٹر نظامت تربیت (تحریک منہاج القرآن)
  • علامہ محمد علی، سینئر ریسرچ سکالر FMRI (مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن)
  • حافظ نیاز احمد، سابق پرنسپل تحفیظ القرآن انسٹی ٹیوٹ

اس تقریب کے مہمانان گرامی میں درج ذیل شخصیات تھیں۔

  • محترمہ فضہ حسین قادری صاحبہ
  • محترم خرم نواز گنڈا پور(ناظم اعلیٰ منہاج القرآن انٹرنیشنل)
  • محترمہ افنان بابر(مرکزی ناظمہ ویمن لیگ)
  • محترمہ مدثرہ بلوچ ( ایڈمنسٹریٹربیت الزھرہ)

تقریری مقابلہ کے دوران سامعین وسامعات کے ذوق کے لئے ہمدمی گروپ نے تحریکی ترانہ پیش کیا۔ تقریری مقابلہ کے بعد اراکین جیوری نے اظہار خیال کیا اور طالبات کی پوزیشنز کا اعلان کیا ۔ پہلی پوزیشن حفصہ طاہرہ (bs -viii ) دوسری پوزیشن بتول مشتاق ( 2nd year) اور تیسری پوزیشن سعدیہ نورین (bs -iv ) نے حاصل کی ۔ جبکہ نائلہ عدن (bs- ii) کو جیوری کی طرف سے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کیش انعام دیا گیا ۔ اس سیشن کے اختتام پر محترمہ ڈاکٹر ثمر فاطمہ (پرنسپل کالج ھذا ) اور محترم خرم نواز گنڈا پور (ناظم اعلیٰ تحریک) نے اظہار خیال کیا ۔ا سکے بعد محترم خرم نواز گنڈا پور، اراکین جیوری اور کالج ھذا کے میل سٹاف نے مل کر شیخ الاسلام مدظلہ العالی کی سالگرہ کا کیک کاٹا ۔ کیک کاٹنے کے بعد اراکین جیوری کو بزم منہاج اور ویلفئیر سوسائٹی کی طرف سے محترمہ ڈاکٹر ثمر فاطمہ، محترم پروفیسر محمد افضل کانجو اور محترم خرم نواز گنڈا پور نے تحائف پیش کیے۔

اسکے بعد تقریب سالگرہ کے دوسرے سیشن کا آغاذ ہوا جس میں نقابت کے فرائض اقراء مبین(صدر اسلامک سوسائٹی) اور سمعیہ اسلام (صدر بزم منہاج) نے سر انجام دیئے۔ قائد محترم سے عقیدت کا اظہار بصورت ترنم ہاشمی گروپ نے کیا۔ عربی سوسائٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے ام حبیبہ رضا (الشھادۃ العالمیہ ) نے شیخ الاسلام مدظلہ کی خدمات کو احسن انداز میں پیش کیا۔ شیخ الاسلام بطور سفیرامن بصورت ترنم غوثیہ گروپ نے پیش کیا۔ انگلش سوسائٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے عندلیب شریف (2nd year) نے انگریزی زبان میں قائد انقلاب کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ جبکہ تحت اللفظ عائشہ اسلم (bs-iv) نے اپنے قائد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اسکے بعد شیخ الاسلام سے اپنی والہانہ محبت کا اظہار اویسی گروپ نے بصورت ترنم کیا۔ آخر میں تحت اللفظ سعدیہ امین (bs-viii) نے اپنا لکھا ہوا کلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نذر کیا ۔ اس سیشن کے اختتام پر بزم منہاج (2016-2017ئ) اور اسکی ذیلی سوسائٹیز اور خدیجہ ہاسٹل کی حلف برداری کی تقریب ہوئی اور محترمہ عارفہ طارق (کوآرڈینیٹر بی ایس پروگرام ) نے حلف لیا۔ حلف برداری کے بعد محترمہ فضہ حسین قادری نے دیگر مہمانوں کے ساتھ تمام کلاسز کی ٹیبل ڈیکوریشن کو ملاحظہ کرتے ہوئے ہر کلاس کا کیک کاٹا۔ پروگرام کے اس مرحلہ کے بعد محترمہ فضہ حسین قادری نے سالگرہ کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے ٹیبل ڈیکوریشن مقابلہ میںمختلف پوزیشن حاصل کرنے والی کلا سز کے نام انا ؤنس کئے جو کہ درج ذیل تھیں ۔

اول پوزیشن الشھادۃ العالمیہ اور ایم فل، دوم پوزیشن سیکنڈ ائیر، سوم پوزیشن بی ایس viii

اسکے ساتھ ہی انہوں نے کالج کی طالبات کی نمائندہ کرتے ہوئے قبلہ ہاؤس کیلئے ہینڈمیڈ کارڈ تیار کرنے والی طالبہ عائشہ صدیقہ ( bs ii) سے ملاقات کی۔ پروگرام کا آخری حصہ تقسیم انعامات پر مشتمل تھا جس میں

مقابلہ تقاریر بسلسلہ قائد ڈے میں اول ، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کرنے والی طالبات کو انعام دئے گئے۔

شریعہ کالج (COSIS) کل پاکستان بین الکلیاتی مقابلہ جات میں پوزیشنز حاصل کرنے والی درج ذیل طالبات کو کالج ھذا کی طرف سے کیش انعام دیا گیا۔

  • ادیبہ شہزادی (bs- iv) فرسٹ پوزیشن، اردو مباحثہ
  • حدیقہ بتول (bs- ii) سیکنڈ پوزیشن ، عربی تقریر
  • شاہین سرور (bs- iv) تھرڈ پوزیشن ، اردو مضمون

آخر میں کالج ھذا میں حدیث شریف کے مضمون کے استاد محترم علامہ نورالزمان نوری کی طرف سے ٹاپ کرنے والی طالبات کے لئے انعام دیئے گئے۔

  • ارم عزیز الشھادۃ العالمیہ(سال دوم)
  • سعدیہ امین الشھادۃ العالمیہ (سال اول)
  • صباء غفور الشھادۃ العالمیہ (سال اول)

قائد ڈے تقریبات منہاج القرآن ویمن لیگ لاہور

منہاج القرآن ویمن لیگ لاہور نے ہر PP اور ہر UC اور ہر PP میں پچاس گھروں کو قائد ڈے تقریبات کے منعقد کرنے کا پیغام دیا۔ جس میں سے PP-25 میں بڑے لیول پر اور UC-45 میں قائد ڈے تقریبات منعقد کی گئیں اور ان تقریبات میں مردو خواتین نے بھرپور شرکت کی۔ اس کے علاوہ فیملی لیول پر بھی لاتعداد فیملیز نے اپنے گھروں میں قائد ڈے منایا اور بچوں میں بھی قائد ڈے تقریبات مختلف مقامات پر بھرپور جوش و جذبے سے منائی گئیں۔

بانو قدسیہ کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام معروف مصنفہ، افسانہ نگار اور ادیبہ بانو قدسیہ کی یاد میں دعائیہ تقریب کا انعقاد 6 فروری 2017ء کو مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ہوا۔ دعائیہ تقریب کا آغاز تلاوت و نعت سے ہوا، جس کے بعد عوامی تحریک ویمن ونگ کی مرکزی رہنما افنان بابر، زینب ارشد، عائشہ مبشر، اقرا یوسف جامی اور کلثوم قمر نے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مقررین نے بانو قدسیہ کی اردو ادب کیلئے گرانقدر خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر محترمہ فرح ناز نے دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانو قدسیہ اردو ادب کے آسمان کا ایک درخشاں ستارہ ہیں۔ انہوں نے اردو ادب کوجو علم و حکمت کا خزانہ دیا وہ کبھی ختم نہ ہو گا۔ انہوں نے اپنے قلم سے جس باوقار طریقے سے اپنی فکر کو پروان چڑھایا اسکی مثال ملنا بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانو قدسیہ تو چلی گئیں لیکن ہمارے پاس اپنے الفاظ میں سمٹی حکمت، دانائی اور اپنی لازوال یادیں چھوڑ گئیں۔ پاکستان ہی نہیں دنیا بھر کی خواتین کو بانو قدسیہ پر فخر ہے۔

محترمہ فرح ناز نے کہا کہ بانو قدسیہ نے ہمیشہ اپنی تحریروں میں سچ اور مظلومیت کی وکالت کی۔ بانو قدسیہ کے انتقال سے افسانوی ادب یتیم ہو گیا ہے، اردو ادب میں بانو قدسیہ کا منفرد مقام تھا اور رہتی دنیا تک رہے گا۔ انکی تحریروں میں انفرادیت اور الفاظ میں وہ مٹھاس تھی کہ پڑھنے والا متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا تھا۔ تقریب کے آخر میں بانو قدسیہ کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

جہلم: قائد ڈے پر منہاج ویمن لیگ کی جہیز دینے کی تقریب

منہاج القرآن ویمن لیگ جہلم نے اپنی سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے امسال بھی قائد ڈے کی شاندار تقریبات کا آغاز یونین کونسل چک جمال کی مستحق بچی کو ایک لاکھ روپے سے زائد مالیت کا جہیز دے کر کیا۔ جہیز میں فرنیچر، مکمل سیٹ، برتن اور کپڑے وغیرہ شامل تھے۔ جہیز دینے کی اس تقریب میں منہاج القرآن ویمن لیگ تحصیل جہلم کی عہدیداران شریک تھیں۔ تقریب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 66 ویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا اور ان کی درازی عمر کے لیے دْعا کی گئی۔

شیخ الاسلام کی 66 ویں سالگرہ پر منہاج علماء کونسل کی ’تحدیث نعمت کانفرنس‘

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 66 وین سالگرہ کے سلسلہ میں منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام 23 فروری 2017ء کو جامعہ ام اشرف جمال یوحنا آباد لاہور میں ’تحدیث نعمت کانفرنس‘ کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کی صدارت حضرت پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی سجادہ نشین آستانہ عالیہ گڑھی شریف و مرکزی صدر نیشنل مشائخ کونسل پاکستان نے کی جبکہ محترم پیر عاشق اللہ سیفی (زیب سجادہ آستانہ عالیہ فقیر آباد شریف)، محترم علامہ مفتی جاوید نوری (صدر جمعیت علمائے پاکستان نورانی لاہور) اور محترم پیر اختر رسول قادری (نائب صدر جمعیت علماء پاکستان نیازی) مہمانانِ خصوصی تھے جبکہ علامہ سید فرحت حسین شاہ (نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن)، علامہ الحاج امداد اللہ خان قادری (مرکزی صدر منہاج القرآن علماء کونسل پاکستان)، پروفیسر صاحبزادہ محمد حسین آزاد الازہری (مرکزی ناظم رابطہ علماء و مشائخ منہاج القرآن)، علامہ ڈاکٹر مسعود احمد مجاہد (انچارج ایم فل و پی ایچ ڈی پروگرام منہاج یونیورسٹی) کے علاوہ علامہ محمد عثمان سیالوی، علامہ غلام اصغر صدیقی، علامہ رفیق رندھاوا، علامہ خلیل حنفی سٹیج پر جلوہ افروز تھے جبکہ نقابت کے فرائض مرکزی ناظم علماء کونسل محترم علامہ میر محمد آصف اکبر قادری نے بخوبی انجام دیئے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حضرت پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے کہا کہ شیخ الاسلام کی شخصیت ایک ایسی لائبریری کی مانند ہے جس کے کسی بھی گوشے کو کماحقہ بیان نہیں کیا جا سکتا۔ یہ پوری امت مسلمہ کیلئے عظیم انعام ہے۔ ہمیں ان کی قدر کرنی چاہیے۔ تنگ نظری اور انتہاء پسندی کے خلاف شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے دلیل کی طاقت سے فتح حاصل کی ہے۔ ان کی فکر کو فروغ دینا علماء کی ذمہ داری ہے کیونکہ شیخ الاسلام کسی ذات کا نہیں اسلام کی حقیقی فکر کا دوسرا نام ہے۔

علامہ مفتی جاوید نوری نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے نظریات منافقانہ، ظالمانہ اور فاسدانہ ذہنیت کے لوگوں کے لیے تلوار ہیں۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے امت مسلمہ کے وکیل ہونے کا حق ادا کر دیا ہے۔ تحریک منہاج القرآن نے پوری دنیا میں قرآن و سنت کے علوم کو عام کیا اور دین اسلام کی حقیقی تعلیمات کے فروغ پر محنت کی ہے۔

مرکزی صدر علماء کونسل علامہ امداد اللہ خاں قادری نے کہا کہ یہ ملک دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے۔ استحکام پاکستان کیلئے آج علماء کو تحریک پاکستان والا کردار دہرانا ہو گا۔ حجروں اور خانقاہوں سے نکل کر رسم شبیر ادا کرنا ہو گی۔ اختلافات کو زحمت بنانے کی بجائے مشترکات پر اکٹھے ہونا ہو گا۔ اندھے فتوؤں کی لاٹھی توڑ کر تحقیق کا رویہ اختیار کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ علماء کا فریضہ معاشرے میں مثبت اور تعمیری قدروں کو فروغ دینا ہے۔

نائب ناظم اعلیٰ منہاج القرآن علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کہا کہ آج انفرادی اور اجتماعی سطح پر کلی بگاڑ ہمارا منہ چڑا رہا ہے اور پاکستان کی کشتی مفاد پرستوں اور طاقتوروں کے تھپیڑوں کے سپرد ہے۔ نااہل حکمران ملک کو ایسے مقام پر لے آئے ہیں جہاں اس کی سا لمیت اور خودمختار کو بھی شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ بیرونی مداخلت، فرقہ پرستی، تنگ نظری اور عدم برداشت کے رویے ملک میں محب وطن، دیانت دار، وفادار قیادت کو آگے لائے بغیر ختم نہ ہو سکیں گے۔ ہر فرد کو مثبت تبدیلی کیلئے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی آواز پر لبیک کہنے کا عزم کرنا ہو گا اور ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا دست و بازو بن کر ہم مصطفوی انقلاب کا خواب شرمندہ تعبیر کر سکتے ہیں۔

مرکزی ناظم رابطہ علماء و مشائخ منہاج القرآن علامہ صاحبزادہ محمد حسین آزاد الازہری نے کہا ہے کہ انہوں نے شیخ الاسلام مدظلہ کے تفسیری تفردات و امتیازات پر منہاج یونیورسٹی سے ایم فل کیا ہے اور اب وہ عصر حاضر کے جدید مسائل پر پی ایچ ڈی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام مدظلہ نے قدیم اور جدید علوم کو اکٹھا کرکے اس کے حسین امتزاج سے بہترین سکالر پیدا کئے ہیں جو پوری دنیا میں احیاء دین کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا علماء کا فریضہ معاشرے میں مثبت اور تعمیری قدروں کو فروغ دینا ہے۔ تحقیق اور ریسرچ کے عمل سے اعلیٰ کردار جنم لیتا ہے۔ جبکہ اسلاف کے اعلیٰ کردار سے روگردانی اور کشکول گدائی ہماری پہچان بن چکی ہے۔ علماء پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ معاشرے کی اصلاح کیلئے کردار ادا کریں، علم و عمل کا پیکر بنیں۔ شیخ الاسلام کے علمی ورثہ کے امین بن کر اس کے فروغ کا باعث بنیں اور تحقیق کے عمل کو جاری رکھتے ہوئے دینی اور دنیاوی علوم میں مہارت حاصل کریں۔

مرکزی ناظم منہاج القرآن علماء کونسل علامہ میر محمد آصف اکبر نے کہا ہے کہ تحریک منہاج القرآن نے درس نظامی کے نصاب کو اپ ڈیٹ کر دیا ہے اور اسے معاشرے کے جدید رجحانات میں ڈھال دیا ہے۔ نیا نصاب ترتیب دیتے ہوئے تقلید کے ساتھ اجتہادی اپروچ کو بھی ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔ آج پاکستان بھر کے دینی مدارس کیلئے درس نظامی کا نصاب ازسرنو مرتب کر کے اسے پڑھانے کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔ یہ وہ قرض تھا جسے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ادا کر کے اپنا دینی فریضہ پورا کیا ہے۔

قائد ڈے 2017ء پر منہاجینز کی محفل سماع و دعائیہ تقریب

عالمی سفیر امن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 66 ویں سالگرہ پر 19 فروری 2017ء کو منہاجینز کے زیراہتمام ’’محفل سماع و دعائیہ تقریب‘‘ مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوئی۔ عالمی شہرت یافتہ قوال شیر علی، مہر علی اور ہمنوائوں نے محفل سماع میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری، صاحبزادہ حماد مصطفیٰ المدنی اور صاحبزادہ احمد مصطفیٰ العربی نے بذریعہ ویڈیو لنک کینیڈا سے پروگرام میں خصوصی شرکت کی جبکہ چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین قادری پروگرام کی صدارت کر رہے تھے۔ دعائیہ تقریب میں پیر طریقت حضرت خواجہ غلام قطب الدین فریدی (مرکزی صدر نیشنل مشائخ کونسل پاکستان)، حضرت پیر سید معصوم حسین نقوی (مرکزی صدر جمیعت علماء پاکستان (نیازی گروپ)، محترم صوفی خاکسار احمد اور جمعیت علما پاکستان نیازی گروپ کے سینئر نائب صدر محترم پیر اختر رسول قادری مہمانان خصوصی تھے۔

مرکزی امیر تحریک حضرت صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی، ناظم اعلیٰ محترم خرم نواز گنڈاپور، حضرت علامہ مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، مربی گوشہ درود سید مشرف شاہ، صدر منہاجینز ڈاکٹر نعیم انور نعمانی، ناظم سیکرٹریٹ جواد حامد اور دیگر مرکزی قائدین بھی اسٹیج پر موجود تھے۔ محفل میں لاہور اور گردونواح سے خواتین و حضرات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مرکزی سیکرٹریٹ میں دعائیہ تقریب کا آغاز شب 9 بجے ہوا، اس موقع پر تلاوت قرآن مجید کے بعد نعت خوانی بھی ہوئی۔ محفل سماع کا باقاعدہ آغاز 10 بجے ہوا، اس موقع پر شیر علی اور مہر علی نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ انتہائی خوبصورت انداز میں قوالیاں پیش کیں۔ انہوں نے حضرت خواجہ غلام فریدؒ کے کلام بھی پڑھے۔ بعدازاں انہوں نے منقبت ’’پکارو شاہ جیلاں کو پکارو‘‘ اور برصغیر میں صوفی وقت امیر خسرو کا فارسی نعتیہ کلام ’’نمی دانم چہ منزل بود، شب جائے کہ من بودم‘‘ اپنے مخصوص انداز میں پیش کیا۔

محفل سماع کے بعد منہاجینز فورم کی طرف سے ناظم سیکرٹریٹ جواد حامد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قائد ڈے ہمارے لیے اور پوری دنیا میں کارکنان و وابستگان کے لیے تجدید عہد کا دن ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سالگرہ پر دنیا بھر میں روایتی تحریکی جوش و خروش اور انتہائی پروقار انداز میں قائد ڈے تقریبات منائی جاتی ہیں، تاہم ملک میں خود کش حملوں اور دہشت گردی کی لہر کی وجہ سے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سالگرہ کی تقریبات کو دعائیہ تقریبات میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم تحریک کے ساتھ اپنے اخلاص کے ساتھ وابستگی کی تجدید کر رہے ہیں۔ ہم اس دن کی مناسبت سے بھی عہد کرتے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے شہداء کے انصاف کے لیے ہماری ہر محاذ پر جدوجہد جاری رہے گی۔

محفل سماع میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سالگرہ کی خوشی میں شرکاء کو 3 عمرہ کے ٹکٹ بذریعہ قرعہ اندازی دیئے گئے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خود قرعہ اندازی کی، جن میں شریعہ کالج کے اسٹاف و طلبائ، مرکزی سیکرٹریٹ کے اسٹاف اور نائب ناظمین و ناظمین کی الگ الگ کیٹیگری شامل تھی۔ ناظمین کی کیٹیگری میں عمرہ کے ٹکٹ کا قرعہ ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈا پور کے نام نکلا۔ اس موقع پر عمرہ ٹکٹ حاصل کرنے والے تمام خوش نصیبوں کو مبارکباد بھی دی گئی۔

آخر میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 66 ویں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا، جس کے بعد حضرت پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی درازی عمر و صحت و سلامتی اور ملک پاکستان کے تحفظ و سلامتی کیلئے خصوصی دعا کروائی۔

فیصل آباد: منہاج القرآن ویمن لیگ کا ورکرز کنونشن

منہاج القرآن ویمن لیگ فیصل آباد کے زیراہتمام ورکرز کنونشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ افنان بابر، ناظمہ کے پی کے عائشہ مبشر نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر فرحت دلبر قادری، فاطمہ سجاد، نوشابہ ضیائ، قمر النساء خاکی، مسز رانا غضنفر، سبین کاشف، تسنیم افضال، رضوانہ جسپال، حنا دلبر موجود تھیں۔ کنونشن کا آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا جس کے بعد حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں ہدیہ صلوٰۃ و سلام اور گلہائے عقیدت نچھاور کیے گئے۔

منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ افنان بابر نے ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی وسائل، باصلاحیت افرادی قوت اور کرشماتی نعمتوں کی کثرت کے باوجود ملک بھوکا، پیاسا اور اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے، اس کی سب سے بڑی وجہ خواتین کو ترقی کے دھارے سے باہر رکھنا ہے۔ خواتین کے حقوق کا اصل دشمن موجودہ استحصالی اور فرسودہ نظام سیاست و اقتدار ہے۔ اسلام نے عورت کو ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کے روپ میں ایک اچھوتا اور مقدس رشتہ عطا کیا ہے تاکہ عورت معاشرے میں تخریب کی بجائے تعمیر و اصلاح کا فریضہ سرانجام دے سکے۔ عورت کو چاہیے کہ شر م وحیاء کا پیکر بن کر تعلیمی، معاشی، اقتصادی اور معاشر تی میدان میں مردوں کا ہاتھ بٹائے تاکہ معاشرے کی ترقی میں فعال کردارادا کرسکے۔ معاشرے میں خواتین کے تقدس کی بحالی کیلئے مؤثر اور فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

کنونشن سے ناظمہ کے پی کے عائشہ مبشر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 29 سال قبل شروع ہونے والی خواتین کی تحریک آج خواتین کے حقوق کی سب سے بڑی اور مؤثر تحریک بن چکی ہے، خواتین ملک میں پرامن انقلاب اور حقیقی تبدیلی کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شہید بیٹیاں انصاف کی منتظر ہیں۔ طاقت ور کمزوروں کا استحصال کر کے اللہ کے غضب کو دعوت نہ دیں، قانون کمزوروں کو انصاف دلوانے کے معاملے میں اندھا کیوں ہے؟ ہم نے ریاستی درندگی کا جرات مندانہ سامنا کیا، اپنی بہنوں، بھائیوں اور بزرگوں کے بہنے والے خون کو بھولے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے حکم کے منتظر ہیں جیسے ہی انہوں نے ظلم کے خاتمے اور انصاف کے بول بالا کیلئے سڑکوں پر آنے کا حکم دیا تو ایک لمحہ ضائع کیے بغیر ان ظالم اور جابر حکمرانوں کے خلاف سڑکوں پر ہونگی۔ ہمارے حوصلے پہلے سے زیادہ بلند ہیں کیونکہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کبھی بھی دنیاوی مفادات کیلئے لانگ مارچ کی کال نہیں دی، ہماری منزل ظالمانہ نظام کا خاتمہ ہے اس کیلئے نہ پہلے کسی قربانی سے دریغ کیا نہ آئندہ کرینگی۔

ہری پور: منہاج ویمن لیگ کی تنظیمی و تربیتی ورکشاپ

منہاج القرآن ویمن لیگ ہری پور کے زیراہتمام 23 فروری 2017ء کو منہاج اسلامک سنٹر ہریپور میں تنظیمی و تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ افنان بابر، خیبر پختونخواہ زون کی ناظمہ عائشہ مبشر، ہریپور کی ضلعی صدر رابعہ مرسلین، ناظمہ عاتکہ قادری، حلقہ PK 50 کی صدر صالحہ راجہ، حلقہ PK 51 کی صدر ماجدہ خالد، ام کلثوم، رابعہ شکیل، فاطمہ ملک، اقصیٰ خالد اور اقراء شوکت سمیت منہاج القرآن ویمن لیگ کی کارکنان نے شرکت کی۔

ورکشاپ کا آغاز تلاوت و نعت سے ہوا۔ تربیتی ورکشاپ سے گفتگو کرتے ہوئے افنان بابر نے 2017ء کا ورکنگ پلان پر تفصیلی بریفنگ دی اور منہاج القرآن ویمن لیگ کے کام کو مؤثر بنانے کے لئے ماہانہ Activities متعارف کروائیں۔ عائشہ مبشر نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی مذہبی و سیاسی خدمات کا تعارف پیش کیا۔ ورکشاپ کے اختتام پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادی کی 66 ویں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا، اور ان کی صحت و درازی عمر اور پاکستان و وعالم سلام کی سلامتی کے لیے دعا کی گئی۔

فیصل آباد: منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام سیمینار ’خواتین کے حقوق‘

منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام ’خواتین کے حقوق‘ کے عنوان سے سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار سے ضلعی رہنما روبینہ خاکی، فرحت دلبر، قمرالنساء خاکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے ہر سال زبانی جمع خرچ ہوتا ہے۔ پنجاب میں خواتین کو پولیس اور سرکاری اداروں سے سب سے زیادہ تحفظ کی ضرورت ہے۔ پنجاب میں گزشتہ سال 12 ہزار واقعات میں پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔ پنجاب پولیس ہٹلر کی فورس میں تبدیل ہو چکی ہے اس کا کام صرف حکمرانوں کے اشارے پر سیاسی مخالفین کو ٹھکانے لگانا رہ گیا۔ 17 جون 2014ء کے دن پولیس نے تحریک منہاج القرآن کی ممبرز تنزیلہ امجد اور شازیہ سمیت 14 افراد کو گولیاں مار کر شہید کر دیا اوراڑھائی سال ہوگئے، ابھی تک ان شہید خواتین اور شہداء کو انصاف نہیں ملا۔ ہم آج سیمینار میں پنجاب کے نام نہاد خادم اعلیٰ سے سوال کرتی ہیں کہ ہماری دو بہنوں اور بھائیوں کو کس جرم کی پاداش میں خون میں نہلایا گیا؟ اور ان کے قاتلوں کو سزا کیوں نہیں ملی؟ پنجاب کے حکمران کس امپاورمنٹ اور خواتین کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔ یہ تو خود خواتین کے حقوق کے قاتل اور آئین و قانون کو توڑنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف ایک لیڈر ایسا ہے جو خواتین سمیت سوسائٹی کے پسے ہوئے طبقات کے مسائل کو سمجھتا ہے اور انہیں ان کے آئینی حقوق دلوا سکتا ہے اس کا نام ڈاکٹرمحمد طاہرالقادری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو تعلیم، علاج، روزگار اور سماجی انصاف چاہیے جو نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال ہزاروں خواتین میٹرنٹی سہولیات نہ ہونے کے باعث موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔ ہسپتالوں میں علاج کے نام پر خواتین کی ناموس پامال ہوتی ہے۔