حمدِ باری تعالیٰ و نعتِ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حمد باری تعالیٰ

ایک سورج اچھال دے مولا
میری دنیا اجال دے مولا

کوئی صورت نکال دے مولا
میری مشکل کو ٹال دے مولا

میرے پاؤں میں عشق کی بیڑی
اپنے ہاتھوں سے ڈال دے مولا

میں کہ منصور ہوں نہ سرمد ہوں
پھر بھی شوقِ سوال دے مولا

میں بھکاری ہوں ایک جلوے کا
میری حسرت نکال دے مولا

حسن و رنگ و جمال، گویائی
جو بھی دے بےمثال دے مولا

(جاوید اقبال ستار)

نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

آرزو ہے کہ ترا گنبد خضریٰ دیکھوں
جس طرف آنکھ اٹھے نور برستا دیکھوں

بیٹھنے چین سے دیتی نہیں حسرت دل کی
اب کسی طور ترا نقشِ کفِ پا دیکھوں

اس قدر آج میرے دل میں اجالا کردے
میں بہ تاحدِ نظر تیرا سراپا دیکھوں

مجھ پہ یوں تیرا کرم ہو شہ مکی مدنی
ظلمت شب میں عیاں تیرا اجالا دیکھوں

اک کرم اور مرے حال پہ یارب کردے
موت آئے تو رخِ سیّدِ والا دیکھوں

غیر کی یاد سے یوں مجھ کو تو کردے آزاد
دل میں دیکھوں تو فقط تیری تمنا دیکھوں

قطب جب خاکِ مدینہ ہے ہر اک غم کا علاج
کیا غرض ہے کہ کوئی اور مسیحا دیکھوں

(خواجہ غلام قطب الدین فریدی)