مرکزی امیر تحریک حضرت صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی کا سانحۂ ارتحال

صاحبزادہ محمد حسین آزاد الازہری

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے دستِ راست، دیرینہ رفیق، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر اور تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیرحضرت صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن خان درانی 14 اگست 2017ء بروز پیر آزادی پاکستان کے دن قضائے الہٰی سے انتقال فرما گئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔

حضرت صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی تحریک منہاج القرآن کے اولین رفقاء کار میں شامل تھے۔ آپ کا تعلق خیبرپختونخواہ کے معروف روحانی سلسلے سے ہے، ۔ آپ معروف علمی، مذہبی، سیاسی اور روحانی شخصیت تھے۔ مختلف اہم سرکاری عہدوں پر بھی فائز رہے۔ آپ عبادت گزار، انتہائی خوش اخلاق، ملنسار اور مشن کا اثاثہ تھے۔ 1982ء سے شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمد طاہر القادری کی تعلیمی و تربیتی نشستوں میں شامل ہوتے رہے اور 1984ء میں تحریک میں شمولیت اختیار کی اور تحریک منہاج القرآن پشاور میں کلیدی عہدوں پر فائز رہے۔ بعد ازاں 1995ء میں مرکزی امیر تحریک منہاج القرآن مقرر ہوئے اور تادم آخر یہ ذمہ داریاں احسن طور پر سرانجام دیتے رہے۔

مرحوم کی نماز جنازہ شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمد طاہرالقادری نے منہاج یونیورسٹی گراؤنڈ میں پڑھائی اور اس موقع پر مرکزی امیر حضرت صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی کے وصال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک منہاج القرآن میں صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی کی دینی، علمی، سماجی اور سیاسی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔ مرحوم سچے عاشق رسول، نیک، صالح اور محب وطن انسان تھے، ان کی رحلت ان کے اہل خانہ، رفقاء اور تحریک منہاج القرآن کیلئے عظیم صدمہ ہے۔ تحریک منہاج القرآن کیلئے ان کی خدمات اور کاوشوں کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔ ان کے تقویٰ، پرہیز گاری اور صالحیت میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔ انہوں نے 30 سال سے زائد عرصہ میرے ساتھ گزارا، اس دوران میں نے انھیں صاحب استقامت، عبادت گزار اور مشن کا وفادارپایا۔ وہ اللہ والے تھے اور اہل اللہ میں سے تھے۔ وہ تہجد، نماز فجر، تلاوت، یومیہ اورادوظائف اور نماز اشراق کی ادائیگی کے بعد سوئے اور پھر اسی حالت میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ ان کی وفات کی جو شکل و صورت ہمارے سامنے آئی یہ اللہ کے مقرب و محبوب بندوں کی علامات میں سے ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے اور اپنے قربِ خاص میں جگہ عطا فرمائے۔

نماز جنازہ کے اجتماع میں میں مرحوم کے اعزہ و اقارب کے علاوہ چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن محترم ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، مرکزی صدر تحریک منہاج القرآن محترم ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، نائب صدر بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد خان، سیکرٹری جنرل عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور کے علاوہ معروف روحانی شخصیت حضرت پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی (سجادہ نشین آستانہ عالیہ گڑھی شریف)، حضرت پیر احمد یار جان سیفی (زیب سجادہ آستانہ عالیہ فقیر آباد شریف)، حضرت پیر سید طاہر سجاد کاظمی (زیب سجادہ آستانہ زنجانیہ خانوہارنی شریف)، حضرت علامہ مفتی عابد حسین نقشبندی، حضرت پیر میاں محمد حنفی سیفی (راوی ریان شریف)، علامہ مفتی محمد حسیب قادری (جامعہ نعیمیہ)، علامہ مفتی انتخاب نوری (کوآرڈی نیٹر اتحاد بین المسلمین)، شیخ الفقہ علامہ مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، شیخ الادب علامہ پروفیسر محمد نواز ظفر، مرکزی صدر منہاج القرآن علماء کونسل علامہ الحاج امدادللہ خان، مرکزی ناظم رابطہ علماء ومشائخ صاحبزادہ محمد حسین آزاد الازہری، نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن علامہ سید فرحت حسین شاہ، مرکزی ناظم علماء کونسل علامہ میر محمد آصف اکبر، علامہ محمد عثمان سیالوی اور دیگر علماء و مشائخ کے علاوہ جملہ مرکزی قائدین و سٹاف ممبران، اساتذہ ، طلبہ اور رفقاء و کارکنان تحریک کی کثیر تعدادنے شرکت کی اور ان کی مغفرت و بلندی درجات کیلئے دعا کی۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے، انہیں اعلیٰ علیین میں جگہ عطا فرمائے اور ان کے پسماندگان کو صبرِ جمیل اور اجرِ عظیم عطا فرمائے۔ آمین بجاہ سیدالمرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی کی رسم قل

تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر اور پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن خان درانی کی رسم قل 15 اگست 2017ء کو جامع المنہاج بغداد ٹاؤن، ٹاؤن شپ میں منعقد ہوئی۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے خصوصی شرکت فرمائی۔ نائب صدر تحریک بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد خان، ناظم اعلیٰ تحریک محترم خرم نواز گنڈا پور علاوہ ازیں پیر طریقت حضرت خواجہ غلام قطب الدین فریدی (سجادہ نشین آستانہ عالیہ گڑھی شریف)، علامہ مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، علامہ پروفیسر محمد نواز ظفر، محترم علامہ سید فرحت حسین شاہ، محترم رانا فیاض احمد، محترم جی ایم ملک، محترم علامہ امداد اللہ خان، محترم علامہ میر محمد آصف اکبر، محترم لال مھدی خان، محترم صاحبزادہ نصیرالدین چراغ، محترم محمد ریحان ایوب اور مرحوم کے بھائی محترم عطاء الرحمن خان اور صاحبزادگان محترم حفیظ الرحمن، محترم حضرت الرحمن، محترم بدر منیر اور محترم مطیع الرحمن بھی سٹیج پر موجود تھے۔ 12 بجے دن تا نماز ظہر قرآن خوانی کی گئی۔ نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد زینت القراء محترم قاری نور احمد چشتی نے پرسوز تلاوت قرآن سے رسم قل کی تقریب کا آغاز کیا جس کے بعد تحریک کے معروف ثناء خوانِ مصطفی خرم شہزاد نے نعتِ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دلوں کو منور کیا۔ تقریب کی نقابت کے فرائض مرکزی ناظم رابطہ علماء و مشائخ منہاج القرآن صاحبزادہ محمد حسین آزاد الازہری اور ناظم تربیت منہاج القرآن محترم غلام مرتضیٰ علوی نے انجام دیئے۔ اس موقع پر مہمانان گرامی اور تحریک کے قائدین نے مرحوم کی ذات اور خدمات کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔

مرکزی صدر علماء کونسل علامہ امداداللہ خان قادری نے کہا کہ مرحوم نے ہمیشہ علماء و مشائخ کمیٹی کی نگرانی اور سرپرستی فرمائی۔ ان کے ہر کام میں اخلاص و للہیت کی خوشبو آتی تھی۔

محترم احمد نواز انجم (نائب ناظم اعلیٰ) نے کہا کہ موصوف فرشتہ صف انسان تھے۔ ہمیشہ مسکراکر ملتے تھے۔ ہم نے کبھی انہیں غصے میں نہیں دیکھا۔

محترم علامہ پروفیسر محمد نواز ظفر نے کہا کہ موصوف حقیقی صوفی تھے اور ہمیشہ تصوف و روحانیت کا درس دیتے تھے۔

بریگیڈئیر (ر) اقبال احمد خان نے کہا کہ موصوف ہمیشہ خندہ پیشانی سے ملتے اور Management میں اپنی مثال آپ تھے۔

سیکرٹری جنرل امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن محترم لال مہدی خان نے کہا کہ موصوف اتحاد امت کے داعی اور ہمارے محسن تھے اور اکثر ہمارے پروگراموں کی زینت بنتے تھے۔

مرکزی ناظم رابطہ علماء مشائخ صاحبزادہ محمد حسین آزاد الازہری نے کہا کہ ان کے حقیقی والد کی طرح ان کے روحانی والد حضرت صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی کی بھی خواہش تھی کہ ان کی نماز جنازہ حضور شیخ الاسلام پڑھائیں۔ دونوں کی خواہش پوری ہوئی۔ انہوں نے نے کہا کہ تحریک کے اس عظیم نقصان کا صدمہ سب کو ہوا ہے مگر حضور شیخ الاسلام جنہوں نے اس تن آور درخت کی آبیاری کی ان کے غم کا عالم کیا ہوگا؟

ناظم اعلیٰ تحریک محترم خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ مرحوم نے بڑی پاکیزہ زندگی گزاری۔ ہمیشہ خندہ پیشانی اور خوش اخلاقی سے پیش آتے۔ چہرے پر مسکراہٹ رہتی۔ تحریک کا جو کام ان کے سپرد ہوا انہوں نے نہایت دیانتداری، محنت اور لگن سے اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔

نوٹ: اس موقع پر حضرت پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مدظلہ العالی کی طرف سے کیا گیا کا تفصیلی خطاب نہایت اہمیت کے پیش نظر ماہ اکتوبر 2017ء کے مجلہ میں مکمل شائع کیا جائے گا۔

رسم قل کا اختتام ختم شریف کے بعد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی دعائے مغفرت سے ہوا۔