الہدایہ کارنر: تعارف تجوید، تعلیم و تعلم

روبینہ ناز

تجوید کی لغوی تعریف:

یہ جَوَّدَ یجُوِّدُ سے باب تفعیل کا مصدر ہے اس کا معنی خوبصورت بنانے کے ہیں۔

اصطلاحی تعریف:

ہر حرف کو اس کے مخرج اور تمام صفات لازمہ اور عارضہ کے ساتھ ادا کرنا تجوید ہے۔

تجوید کے بارے میں حکم قرآنی:

ورتل القرآن ترتیلا (اور قرآن کو خوب ٹھہر ٹھہر کر پڑھو)۔

حصہ تجوید:

حرکات کا بیان سبق نمبر1 تجوید

س: حرکت کسے کہتے ہیں؟

ج: زبر زیر یا پیش کو حرکت کہتے ہیں: (/َ، /ِ، /ُ)

س: زبر، زیر، پیش کو عربی میں کیا کہتے ہیں؟

ج: عربی میں زبر کو (فَتَحہ)، زیر کو (کَسْرَہ) اور پیش کو (ضمَّہ) کہتے ہیں۔

س: جس حرف پر فتحہ، کسرہ یا ضمہ ہو اسے کیا کہتے ہیں؟

ج: جس حرف پر فتح ہو اسے مفتوح، اور جس کے نیچے کسرہ ہو اسے مکسور اور جس پر ضمہ ہو اسے مضموم کہیں گے۔

س: دو زبر (/ً) دو زیر (/ٍ) دو پیش (/ٌ) کو عربی میں کیا کہتے ہیں؟

ج: دو زبر (/ً) دو زیر (/ٍ) دو پیش (/ٌ) کو عربی میں ’’تنوین‘‘ کہتے ہیںاور جس حرف پر تنوین ہوگی اسے مُنَوَّنْ کہیں گے۔

س: سکون کسے کہتے ہیں اور جس حرف پر سکون کی علامت ہو اسے کیا کہیں گے؟

ج: سکون کی علامت پہ (/ْ) ہے۔ اسے جزم بھی کہتے ہیں اور جس حرف پر یہ علامت آئی اسے ساکن یا مجزوم کہتے ہیں۔

س: شد کسے کہتے ہیں اور جس حرف پر شد آئے اسے کیا کہیں گے؟

ج: دو حروف کو ملانے کے لیے اس (/ّ) کو شد کہتے ہیں اور جس حرف پر یہ علامت آئے اسے مشدد کہتے ہیں۔

نوٹ: شد میں دو حروف ہوتے ہیں پہلا ساکن دوسرا متحرک مثلاً مُتَّقِیْنَ۔

حصہ گرائمر

کلمہ کی اقسام:

کلمہ کی تین اقسام ہیں:

  1. اسم (Noun): ایسا کلمہ کو مستقل معنی پر دلالت کرے اور تین زمانوں میں سے کوئی ایک زمانہ بھی نہ پایا جائے۔ محمرٌ مدینۃٌ قَلَمٌ وغیرہ)
  2. فعل (Verb): ایسا کلمہ جو مستقل معنی پر دلالت کرے اور تینوں زمانوں میں سے کوئی ایک زمانہ بھی پایا جائے۔ مثلاً خلقً (اس نے پیدا کیا) یَعْبُدُ (وہ عبادت کرتا ہے)۔
  3. حرف (Preporation): ایسا کلمہ جو مستقل معنی پر دلالت ہی نہ کرے مثلاً من (سے) فی(میں)الیٰ (طرف)۔

اسم کی تفصیل علامات اسم:

  1. شروع میں ال ہو (الحمد، التحیات، القرآن)
  2. آخر میں گول ۃ ہو مثلاً (الصلوٰۃ، جنۃ)
  3. آخر میں تنوین ہو (فوجٌ صراطٌ)
  4. وہ کلمہ جو مضاف ہو (نصراللہ)
  5. تثنیہ ہو جیسے (افواجٌ)

نوٹ: اس سبق میں ہم نے اسم اور اس کی علامات کو تفصیلاً پڑھا اگلے سبق میں ہم فعل کی تفصیلاً بحث کریں گے۔