تحریکی رہنماؤں کے تاثرات

ماریہ عروج

منہاج القرآن ویمن لیگ کی تاریخ ایسی بے شمار تحریکی بہنوں سے بھری پڑی ہے۔ جنہوں نے منہاج القرآن کے ننھے پودے کو تناور درخت بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ ان میں سے بعض کے نام تو تاریخ کے اوراق میں رقم ہوگئے لیکن بعض کے نام تاریخ کی نظروں سے اوجھل رہے۔ ماہنامہ دختران اسلام ایک ایسی تاریخی دستاویز تیار کررہا ہے جس میں ویمن لیگ کی سینئر رہنماؤں کے تاثرات لیے جارہے ہیں تاکہ اس قافلہ میں شریک ہونے والی نئی بہنوں کے لیے ایک تحرک کا باعث بنے کہ وہ کونسے عوامل تھے جس نے انہیں اس عالمگیر تحریک میں شمولیت پر ابھارا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے متعلق ان کے کیا تاثرات تھے؟ اور سب سے اہم بات کہ ویمن لیگ نمبر کے ذریعے تحریکی بہنوں کو کیا پیغام دینا چاہتی ہیں۔ ذیل میں چند تحریکی رہنماؤں کے تاثرات شائع کئے جارہے ہیں:

محترمہ ڈاکٹر نوشابہ حمید (لاہور)

شیخ الاسلام قبلہ قائد محترم نے 5 جنوری 1988ء میں منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں تحریک سے وابستہ خواتین کے ایک بہت بڑے اجتماع میں منہاج القرآن ویمن لیگ کا باضابطہ اعلان کیا لیکن ویمن لیگ کا قیام تو بہت پہلے 1980ء میں ہوچکا تھا۔ مجھے یاد پڑتا ہے کہ شادمان میں رحمانیہ مسجد میں ہم چند خواتین تھی میرا خیال ہے 10 خواتین تھی۔ قبلہ حضور نے فرمایا خواتین کی بھی تنظیم ہونی چاہئے تب ویمن لیگ صرف لاہور تک محدود تھی کیونکہ اس وقت صرف لاہور ہی میں کام ہورہا تھا۔ اس کے بعد کام پھیلتا چلا گیا لاہور سے نکل کر پنجاب اور سارے پاکستان میں پھیل گیا خواتین کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔

1980ء میں قائد محترم نے مجھے لاہور کی صدر نامزد کیا پھر کہا تھا یہ تحریک پاکستان سے نکل کر باہر کی دنیا تک پہنچ گئی اور حضور قبلہ قائد محترم کو منہاج القرآن ویمن لیگ کا باضابطہ اور باقاعدہ اعلان کرنا پڑا۔ آج ویمن لیگ کا نیٹ ورک پوری دنیا میں پھیل چکا ہے۔

یہ پودا جو حضور قبلہ قائد محترم نے لگایا اور اس کی بنیاد رکھی آج تناور درخت بن چکا ہے۔

منہاج القرآن ویمن لیگ کی جتنی بھی تنظیمات گزری ہیں انہوں نے انتھک محنت اور تن من دھن سے ویمن لیگ کو پروان چڑھایا ہے اور آج کی اس وقت کی تنظیم کو میں مبارکباد پیش کرتی ہوں ان نامساعد حالات میں جس میں عورت کا تن تنہا دور دراز کے علاقوں میں جانا مشکل ہورہا ہے۔ وہ بڑی تن دہی اور بہادری سے ہر مشکل کا مقابلہ کررہی ہیں۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ان کو اپنے حفظ وامان میں رکھے اور ان کی کاوشوں کو اپنی بارگاہ میں قبول و منظور فرمائے۔ قابل تحسین ہیں یہ یبٹیاں میں ان کے لیے ہر وقت دعا گو رہتی ہوں۔ ان کے کام اور تگ و دو کو دیکھ کر اپنا زمانہ یاد آجاتا ہے جب قریہ قریہ، بستی بستی اور دور دراز علاقوں میں منہاج القرآن کا پیغام لے کر جاتی تھی ان بچیوں کو کام کرتے ہوئے دیکھ کر دل کو تسکین ہوتی ہے اور دل خوشی سے باغ باغ ہوجاتا ہے۔ میں بڑھاپے میں قدم رکھ چکی ہوں۔ بھاگ دوڑ کا کام نہیں کرسکتی۔ یہ پیاری شہزادیاں تو تحریک کو آگے لے کر چل رہی ہیں۔

اللہ رب رحیم ان کو اسی طرح کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیشہ ان کی رہنمائی اور نگہبانی فرمائے۔

محترم ڈاکٹر شاہدہ مغل (کراچی)

منہاج القرآن ویمن لیگ کا قافلہ اس پرفتن دور میں مصطفوی انقلاب کے لیے سوئے منزل رواں دواں ہے۔ اللہ رب العزت کا صد بار شکر ہے جس نے مجھے اس مشن کی نوکری کا شرف بخشا اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی صحبت و سنگت نصیب فرمائی۔ زندگی کا لمحہ لمحہ اس مشن کی جدوجہد میں گزارنے کی کوشش رہی ہے اور اسی سفر میں گردِ سفر ہونے کی آرزو ہے۔ میں موجودہ ویمن لیگ کو 30 سالہ کامیاب سفر پر صمیم قلب سے مبارکباد پیش کرتی ہوں اور التجاء ہے کہ وہ اپنے کردار کی مضبوطی کے ساتھ اقامت دین کی اس انقلابی جدوجہد میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے قائد انقلاب کا فخر بنیں۔

مسز معین (صدر منہاج ویمن لیگ پشاور)

اللہ تعالیٰ نے جب انسان کو تخلیق کیا تو جنس بنائے اور ان سے نسل انسانی کو بقاء عطا کی۔ گویا مرد اور عورت نسل انسانی کی بقاء اور معاشرتی زندگی کی کامیاب تشکیل مل کر کرتے ہیں۔ مجدد وقت عظیم قائد راہبر ملت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اسی مقصد اور نظریے کو مدنظر رکھتے ہوئے 5 جنوری 1988ء کو دختران اسلام کا وہ دستہ منظم کیا۔ جو آج منہاج القرآن ویمن لیگ کے نام سے میدان عمل میں مصروف جہاد ہے۔ دختران اسلام کے اس دستے نے ہر قدم ہر موڑ پر ثابت کیا کہ فکر حسن علیہ السلام اور پیغام حسین علیہ السلام کو عام کرنے کے لیے سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کی باندیاں کس طرح سفر کربلا طے کرتی ہیں۔ اگر وقت کی مہاریں موڑ کر اس سفر کو دیکھا جائے تو مذہبی، فلاحی، سیاسی، تعلیمی غرض ہر میدان میں پورے عزم و استقامت کے ساتھ اپنے عظیم قائد کے زیر قیادت صبر و حیائ، دلیری اور استقامت کے ساتھ رواں دواں ہیں۔ وہ میلاد مہم ہو، بیداری شعور، ورکشاپس، نعت اکیڈمیز، شارٹ کورسز اور الہدایہ سے عظیم منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی تگ و دو میں مصروف ہیں۔

اپنے عظیم و دلیر قائد کی زیر قیادت یہ قافلہ منہاج القرآن ویمن لیگ بڑھتا چلے گا۔ حق و سچ کا علم اٹھائے یہ دختران اسلام اپنے عظیم قائد سے وعدہ وفا کرکے رہیں گی۔ جب تک کہ مملکت خداداد میں مصطفوی انقلاب کا روشن سویرا طلوع نہیں ہوجاتا۔

طیبہ کوثر (ریسرچ اسکالر ۔ FMRI)

یومِ تاسیس کے پُر مسرت موقع پر بالعموم ویمن لیگ اور بالخصوص شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو صمیمِ قلب سے مبارکباد پیش کرتی ہوں اور ہم شیخ الاسلام کی احسان مند ہیں کہ جنہوں نے عالمگیر فکری اور نظریاتی تحریک ’’تحریک منہاج القرآن‘‘ کی سرگرمیوں کا دائرہ کار صرف مردوں تک محدود نہیں رکھا بلکہ 5 جنوری 1988ء کو منہاج القرآن ویمن لیگ کا باقاعدہ قیام عمل میں لا کر بنی نوع انساں کو باور کروایا کہ عورت کو گھر کی چار دیواری میں مقید کر کے اس کی صلاحیتوں کو زنگ آلود ہونے کا درس اسلام نہیں دیتا بلکہ منظم اور بامقصد جدوجہد کے ذریعے خواتین میں علم و آگہی اور شعور مقصدِ حیات کو عام کرنے کا درس دیتا ہے۔

نپولین نے کہا تھا:

تم مجھے اچھی مائیں دو میں تمہیں اچھی قوم دوں گا۔

شیخ الاسلام موجودہ صدی میں وقت شناس اور دور اندیش شخصیت ہیںجو جانتے ہیںکہ ایک خاتون بحیثیت عورت کے جہاں گھر کو جنت بنا سکتی ہے، وہیں وہ بحیثیت انسان معاشرے کو سنوارنے میں بھی کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔ آپ نے عورت کو مرد کے شانہ بشانہ قدم سے قدم ملا کر شریعت کے بتائے گئے دائرہ کار کے اندر رہ کر کام کرنے کی ترغیب دی۔ بحمدہ تعالیٰ ویمن لیگ کو یہ اعجاز حاصل ہے کہ اس نے کردار زہرہ j، جرآت زینب j اور حکمت عائشہ j کا امین بن کر دنیا بھر کی خواتین کو شیخ الاسلام کے علمی، تجدیدی اور روحانی کارناموں سے آشنا کیا اور اپنے 30 سالہ اس سفر میں ہزارہا خواتین کو اس تحریک کے پلیٹ فارم سے اخلاقی، نظریاتی اور تربیتی مراحل سے گزارا تاکہ وہ باعمل مسلمان اور ذمہ دار شہری کی حیثیت سے اپنا فعال کردار ادا کر سکیں۔ آج ویمن لیگ کامیابی کی اس منزل پر کھڑی ہے کہ اس کا پیغام دنیا کے ہر خطہ ارض تک پہنچ چکا ہے اور لاکھوں خواتین مشن کے ساتھ وابستہ ہو کر دین مبین کی خدمت کا فریضہ سر انجام دے رہی ہیں۔

ویمن لیگ کی سابقہ اور موجودہ مرکزی قیادت اور فیلڈ کی تمام عہدیداران اور کارکنان مبارکباد اور خراجِ تحسین کی مستحق ہیں۔ جنہوں نے دین کی سرفرازی کے سلسلہ میں بے پناہ قربانیاں دیں اور اپنی بلند ہمت اور پر عزم ارادوں سے ہر طرح کے حالات کا بہادری سے مقابلہ کر کے ثابت کر دیا کہ آزمائشیں اور مصیبتیں انہیں راہِ حق سے نہیں ہٹا سکتیں۔ ان قربانیوں میں سرِ فہرست 17 جون سانحہ ماڈل کی ہماری وہ بہادر اور نڈر 2 بہنیں شازیہ مرتضیٰ اور تنزیلہ امجد ہیں جنہوں نے جامِ شہادت نوش کیا۔ جن کا نام ہمیشہ تحریک کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔

بحمدہ تعالیٰ آج بھی راہ حق کی یہ مجاہدات غلبہ دین حق کی بحالی اور اصلاحِ احوال امت کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ خواتین کا یہ قافلہ راہِ عزیمت کا وہ عظیم کارواں بن چکا ہے جو قریہ قریہ، نگر نگر ہر شعبہ زندگی میں اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑ رہا ہے۔ دروسِ قرآن ہو یا حلقہ درود، عالمی میلاد کانفرنس ہو یا ختم نبوت کانفرنس، تحفظ حقوق نسواں ہو یا حقوق نسواں ریلیوں کی بات، یوم یکجہتی کشمیر ہو یا متاثرین سیلاب زدگان کے امدادی کیمپ، یومِ پاکستان کی تقریبات ہوں یا قائد ڈے کی تقریبات، منہاج القرآن ویمن لیگ نے نہ صرف اپنا لاثانی کردار ادا کیا بلکہ خواتین میں اسلامی، سیاسی اور فکری شعور پیدا کرنے کا اہم فریضہ بھی سرانجام دیا۔ اللہ تعالیٰ منہاج القرآن ویمن لیگ کی جملہ ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو اس مشن میں ہمیشہ سرخروئی اور کامیابی عطا فرمائے اور تادم آخر اپنے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی رفاقت میں مصطفوی a مشن کی جدوجہد کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

محترمہ شوقیہ تبسم (شور کوٹ)

تحریک منہاج القرآن نے خواتین میں سیدہ کائنات کانفرنس، الہدایہ کورسز اور عالمی میلاد کانفرنسز کے ذریعے ایک شعور بیدار کردیا ہے۔ قائد تحریک نے خواتین میں یہ آگہی پیدا کی ہے کہ اسلامی اقدار کی پاسداری میں ہی ان کا اپنا تحفظ ہے۔ تحریک منہاج القرآن کا جو فیض ہمیں ملا ہے وہ زندگی کا قیمتی سرمایہ ہے۔ میں دختران اسلام کی وساطت سے اپنی بہنوں کو یہ پیغام دینا چاہتی ہوں کہ اپنی صلاحیتوں، وقت اور مال کو دین اسلام کے لیے وقف کردیں۔ بس ایک لگن دھن ایک ہی شوق روح میں سما جائے جوہمیں ساقی کوثر کے قدموں میں لے جائے۔ یہی صراط مستقیم ہے اسی میں ہماری فلاح و کامیابی مضمر ہے۔ اللہ رب العزت ہمیں استقامت کے ساتھ اس مشن سے وابستہ رکھے اور اس کے ثمرات سمیٹنے کی توفیق عطا فرمائے اور مصطفوی انقلاب کا سویرا جلد طلوع فرمائے۔ (آمین)