انوارالمصطفیٰ ہمدمی

مرا قائد خدا کی رحمتوں کا خاص سایہ ہے
ہوئی ہوگی کرم کی خاص بارش اس جگہ لوگو!

وہ جس مٹی سے قدرت نے مرا قائد بنایا ہے
مرا قائد خدا کی رحمتوں کا خاص سایہ ہے

اُجالا زندگی کا ہے، وہ صبحِ نو کی صورت ہے
وہ ایسا رنگ ہے جو، ہر گلستاں کی ضرورت ہے

اسے خوشبو نے چاہا ہے، صبا نے گنگنایا ہے
مرا قائد خدا کی رحمتوں کا خاص سایہ ہے

وہ جس کے فکر نے تاباں کئے گوشے زمانے کے
بنے پیغام جس کے دن، نیا خورشید آنے کے

وہ جس کے رتجگوں نے ایک عالم کو جگایا ہے
مرا قائد خدا کی رحمتوں کا خاص سایہ ہے

وہ جس عنوان میں چمکے، اُسے تابندہ کرجائے!
وہ جس مضمون کو چھولے، اسی میں سانس بھر جائے

کہیں ایسا بھی دیکھا ہے؟ کہیں ایسا بھی پایا ہے؟
مرا قائد خدا کی رحمتوں کا خاص سایہ ہے

وہ اپنے وقت کا رومی ہے، رازی ہے، غزالی ہے
پرانی روشنی اس دور پر قدرت نے ڈالی ہے

وہ رنگ اسلاف کا ہم کو خدا نے پھر دکھایا ہے
مرا قائد خدا کی رحمتوں کا خاص سایہ ہے

ہم اس کے دور میں زندہ ہیں لوگو! یہ سعادت ہے
جو اس سے ہوگیا محروم وہ محرومِ قسمت ہے

بہت خوش بخت ہے جس نے اسے دل میں بسایا ہے
مرا قائد خدا کی رحمتوں کا خاص سایہ ہے