گلدستہ: مثبت انسانی رویے قوموں کی ترقی کا باعث

مرتبہ: ماریہ عروج

انسانی رویے

صبرو تحمل، بردبادی، محبت اور برداشت سے معلق و متعین انسانی رویے انسانی معاشروں کے لیے مفید اور بہتر ثابت ہوتے ہیں ایسے انسانی رویوں سے نکلنے والی شعاعیں منعکس ہوکر روشنی، ترقی اور بہبود اور امن کا سبب ہی نہیں بنتی ہیں بلکہ انسانیت کے چہرے پر خفگی، پریشانی اور رنج و الم کی پرچھائیوں کی جگہ اطمنانیت، مسرت و شادمانی اور مسکراہٹ لے کر آتی ہے اور یوں معاشرہ اور قومیں اور ہر طبقہ کے انسان خوش، شاداب اور ترو تازہ دکھائی دینا شروع ہوجاتے ہیں مگر شرط صرف یہ ہے کہ انسانی رویوں کو انسانیت سے معلق کردیا جائے رویوں کے اندر احساس محبت اور احساس ذمہ داری بیدار ہوجائے تو یقینا مثبت نتائج برآمد ہوں گے اس کے برعکس رویوں کے کھچائو، سخت گری، کھردرہ پن اور ضدی کیفیت سے انسانی رویوں کو پروان چڑھایا جائے تو کرپشن اور انسان کی بے توقیری کے ان گنت اسباب پیدا ہوجاتے ہیں نہ صرف معاشرے اور قومیں برباد ہوجاتے ہیں بلکہ کرپٹ، بے توقیر، بے صبر اور ضدی رویوں نے قوموں کی زندگی کے اندر بے شمار منفی تبدیلیاں پیدا کی ہیں دہشت گردی، انتہا پسندی، کرپشن جیسی لعنت ان رویوں کی وجہ ہی سے پیدا ہوئی۔

سیب کے فوائد

غذائیت سے بھرپور یہ پھل تازگی کا احساس پیدا کرتا ہے۔ سیب کا مزاج سرد ہے۔ اس لیے موسم گرما میں ہونے والی جسمانی گرمی کو ختم کرکے جسم کو معتدل کرتا ہے۔

سیب کے درخت میں کیڑا بہت زیادہ لگتا ہے جس کی وجہ سے اس پر کیڑے مار ادویات اسپرے کی جاتی ہیں۔ چونکہ آج کل یہ کیڑے مار ادویات بہت سی بیماریوں کا سبب ہیں اس لیے سیب خریدنے کے بعد گھر لاکر دھوکر اور کھانے کا سوڈا پانی میں ڈال کر سیب کو آدھا گھنٹے کے لیے بھگوکر رکھ دیں۔ کوشش کریں سیب کا چھلکا اتار کر کھائیں۔

  • سیب کا تازہ جوس بہت مفید ہے۔ اس میں چٹکی بھر کالا نمک شامل کرکے فوراً پینا چاہئے۔ بازار میں دستیاب سیب کے جوس مصنوعی ہوتے ہیں اِن میں سیب کا نیکٹر استعمال ہوتا ہے۔
  • کسی بھی جسمانی اور ذہنی تھکاوٹ کے بعد سیب ایک ٹانک کا کام کرتا ہے۔
  • موسمی نزلہ زکام، کھانسی سے محفوظ رکھتا ہے۔ سیب بھوک بڑھاتا ہے اور نشوونما کو تیز کرتا ہے۔ دانتوں اور ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔ سیب میں موجود وٹامن اعصاب کو مضبوط کرتا ہے۔
  • نظام انہظام بہتر بناتا ہے۔
  • سیب جلد آنکھوں، دماغ اور قوت مدافعت کو مضبوط کرتا ہے۔

سیب ضرور کھائیں تاکہ صحت مند رہیں اور زندگی کا بھرپور لطف اٹھا سکیں۔

ٹوٹکے

  • اگر بال کھردرے اور سخت ہیں اور ان میں کنگھی کرنے میں دشواری پیش آتی ہے یا وہ ٹھیک سے سیٹ نہیں ہوتے تو ان میں سرکہ لگائیں تو بال نرم ہوجائیں گے۔
  • اچار اور مربے کے مرتبان میں چمچہ نہ چھوڑیں تو یہ خراب نہیں ہوتا۔
  • کپڑے سے عطر کا دھبہ دور کرنے کے لیے اسے ٹاٹری سے مل کر نیم گرم پانی سے دھولیں۔

دانتوں میں موتیوں جیسا نکھار

دانتوں کی سفیدی عمر بڑھنے سے اترنے لگتی ہے اس لیے بہت ضروری ہے کہ دانتوں کی خصوصی نگہداشت کی جائے۔ اس کا ایک بنیادی اصول تو یہ ہے کہ اپنے دانتوں کی صفائی کے لیے دن بھر میں کم از کم دوبار برش کریں اور ایسی غذائوں کا استعمال کریں جو دانتوں کی سفیدی اور مضبوطی میں مدد دیں۔ ویسے تو اکثر افراد ٹوتھ پیسٹ کو استعمال کرتے ہیں مگر کچھ گھریلو ٹوٹکے بھی آزماکر دانتوں کی صفائی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ ایک پرانا ٹوٹکا سرسوں کا تیل اور نمک کے امتزاج کا ہے۔ ان دونوں کا مکسچر دانتوں کی صفائی میں مدد دیتا ہے۔

یہ ضرور معلوم ہونا چاہئے کہ دانتوں کی صفائی کے لیے کن احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ میٹھے مشروبات اور جنک فوڈ دانتوں کی صفائی کا خیال نہ رکھنا، دانتوں کے چیک اپ کو نظر انداز کرنا دانتوں کے مسائل کا باعث بنتا ہے جبکہ تیل اور نمک کا مکسچر مسوڑھوں کی صفائی کے ساتھ دانتوں پر جمی میل کو ہٹاتا ہے۔ نمک دانتوں پر داغ ختم کرکے انہیں چمکاتا ہے۔ مکسچر کو شہادت کی انگلی سے دانتوں پر دو منٹ تک مالش کریں۔ اس کے بعد چند منٹ منہ بند کرکے رکھیں پھر نیم گرم پانی سے کلیاں کرلیں۔ اس مکسچر کا استعمال معمول بنانے سے چند دنوں میں آپ نمایاں فرق دیکھ سکیں گے۔

دوسرا طریقہ یہ ہے کہ برش پر ٹوتھ پیسٹ لگا کر اوپر نمک چھڑکیں پھر دانت صاف کریں۔ چند ہی دنوں میں دانت سفید اور چمکدار ہوجائیں گے۔

فوڈ پوائزننگ کے علاج کیلئے آسان گھریلو نسخے

کئی بار کچھ غلط یا بازاری غذائیں کھانے سے فوڈ پوائزننگ کی شکایت ہوجاتی ہے۔ اس صورت میں ڈاکٹر کے پاس جانے سے قبل کچھ گھریلو نسخے اپنائے جائیں تو سود مند ہوگا۔

لہسن

لہسن میں اینٹی وائرل، اینٹی بیکٹریل اور اینٹی فنگل خصوصیات موجود ہیں۔ اس سے ڈائریا اور پیٹ میں درد میں کافی آرام ملتا ہے۔ ایک دو تازہ لہسن کی کلیاں کھائیں اور ایک گلاس گرم پانی پئیں۔ اگر پانی میں لہسن ڈال کر ابال لیں اور اسے پورے دن پینے سے افاقہ ہوجاتا ہے۔

لیموں پانی

لیموں پانی سے پیٹ میں انفیکشن بڑھانے والی بیکٹریا میں کمی آجاتی ہے۔ ہاضمہ کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے لیموں پانی ہر روز دو، تین بار پینا مفید ہے۔

شہد

شہد میں بھی اینٹی بیکٹریل اور اینٹی فنگل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اس لیے شہد سے بدہضمی ٹھیک ہوتی ہے اور فوڈ پوائزننگ میں بھی آرام ملتا ہے۔ ایک چمچ شہد دن بھر میں کم سے کم تین بار لیں۔