آپ کی صحت: انیمیا کی علامات و وجوہات

وشاء وحید

انیمیا کیا ہے؟

جسم میں ہیموگلوبن (Haemoglobin) کی کمی یا خون میں موجود سرخ خلیات کی کمی ہوجانے کو انیمیا کہتے ہیں جو کہ جسم میں آئرن کی کم مقدار کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یاد رہے انیمیا آئرن (Iron) کی کمی کی وجہ سے ہوتا ہے لیکن ہر انسان جس میں آئرن کی کمی ہو ضروری نہیں وہ انیمیا کے مرض کا شکار بھی ہو۔ آئرن کی کمی انیمیا کے علاوہ اور بھی بہت سی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ انیمیا کی تشخیص کے لیے خواتین میں ہیموگلوبن 12.0g/dl سے کم ہونا لازمی ہے۔

پاکستان میں انیمیا کے شکار بچوں اور خواتین کی شرح

2018ء کے پاکستان نیشنل نیوٹریشن سروے کے مطابق:

  1. پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں سے %48.0 معمولی کمی اور %5.7 شدید ہیموگلوبن کی کمی کا شکار ہیں۔
  2. 10-9 سال عمر کی بچیوں میں %42.9 نارمل، %55.7 معمولی کمی اور %0.9 شدید کمی رپورٹ کی گئی ہے۔
  3. 15-49 سال کی عمر کی خواتین میں %57.4 نارمل، %41.7 معمولی کمی اور %1.0 شدید کمی رپورٹ کی گئی ہے۔
  4. رپورٹ کے مطابق سندھ میں انیمیا کے متاثر شدہ افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے (%23.8) صوبہ سندھ کے اور صوبہ بلوچستان (%19.9) اور پھر صوبہ پنجاب (%18.7) میں مندرجہ بالا شراح میں انیمیا رپورٹ کیا گیا ہے۔
  5. 5 سال سے کم عمر بچوں میں %28.6 بچے، 10-9 سال کی عمر کی بچیوں میں %56.6 اور 15-49 سال کی عمر کی خواتین میں %41.7 خواتین انیمیا کا شکار ہیں۔
  6. رپورٹ کے مطابق شہروں کی نسبت دیہاتی لوگ زیادہ اس مرض میں مبتلا پائے گئے ہیں۔

انیمیا کی علامات

  1. تھکاوٹ
  2. کمزوری
  3. چکر آنا
  4. سر درد ہونا
  5. زیادہ سردی لگنا
  6. ہاتھ پاؤں کا ٹھنڈا رہنا
  7. سانس لینے میں مشکل ہونا
  8. چھاتی میں درد رہنا
  9. کام میں توجہ کی کمی
  10. مٹی کھانے کی عادت
  11. غیر معمولی دل کی دھڑکن
  12. ٹانگوں میں درد
  13. ناخنوں کا ٹوٹنا
  14. بالوں کا گرنا
  15. جلد میں پیلاہٹ
  16. زبا ن کی سوزش
  17. منہ/ ہونٹ کے اطراف میں کریک

انیمیا کی وجوہات

  1. خوراک میں آئرن کی کمی ہونا۔
  2. خوراک میں آئرن وافر مقدار میں ہونے کے باوجود کچھ بیماریوں یا ادویات کی وجہ سے اس کا جسم میں استعمال نہ ہونا۔ مثال کے طور پر معدے یا آنت (inkstine) کی بیماری۔
  3. جسم سے غیر معمولی خون کا اخراج یا بلڈ کی کمی۔ کسی سرجری، خون پتلا کرنے والی ادویات کا حد سے زیادہ استعمال، ضرورت سے زائد خون دینے سے جسم میں خون کی کمی واقع ہوسکتی ہے۔
  4. گردے اور جگر کی بیماریوں کے نتیجے میں بنے والے نقصان دہ مادے۔
  5. خوراک کا ایسا Combination جو خوراک میں موجود آئرن کو absorb ہونے سے روکتا ہے۔

کن لوگوں میں انیمیا ہونے کا زیادہ رسک ہے؟

  1. حاملہ خواتین
  2. 1-3 سال کے بچے
  3. جوان بچیاں اور بچے
  4. وہ لوگ جن کا خون کسی سرجری یا کسی اور وجہ سے ضائع ہوا ہو۔
  • ہمارے جسم میں آئرن ایک ہی دن میں کم نہیں ہوجاتا جس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارا جسم آئرن کو ذخیرہ بھی کرتا ہے۔ فوری ضرورت کے نتیجے میں پہلے یہ ذخیرہ کی گئی آئرن استعمال کی جاتی ہے اس کے بعد بھی اگر آئرن جسم کو فراہم نہ کی جائے تو آئرن کی کمی کی وجہ سے ہیموگلوبن مقررہ مقدار سے کم بنتے ہیں اور انیمیا ہوتا ہے۔
  • ڈاکٹر حضرات ہیموگلوبن ٹیسٹ کے ساتھ فیریٹن ٹیسٹ کا مشورہ دیتے ہیں۔ فیریٹن ایک پروٹین ہے جو جسم میں آئرن ذخیرہ کرتی ہے۔

انیمیا کی اقسام

  1. خون میں موجود سرخ خلیات کے ٹوٹنے کی وجہ سے انیمیا ہونا۔
  2. سرخ خلیات کا کم مقدار میں بننے کی وجہ سے انیمیا ہونا جو کہ بے شمار وجوہات کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔
  3. خون کے ضائع ہونے کی وجہ سے انیمیا کا ہونا۔
  • آئرن کی اقسام اور خوراک میں آئرن کو کیسے شامل کیا جاسکتا ہے۔
  • ہمیں جو آئرن ہماری خوراک سے ملتا ہے وہ دو طرح کا ہوتا ہے۔
  1. ہیم آئرن (Haemiron)
  2. نان ہیم آئرن (Non-haemiron)

ہیم آئرن وہ ہے جو ہمیں گوشت یا animal sources سے ملتا ہے۔ جبکہ نان ہیم آئرن ہمیں Plant sources سے ملتا ہے۔ آئرن کی یہ تقسیم ان دو ذرائع سے حاصل ہونے والی آئرن کے عمل انجزاب کی بنیاد پہ کی گئی ہے۔ جسم میں پہلے سے ذخیرہ آئرن بنیاد ہے ہیم آئرن کا عمل انجزاب 15-35 جبکہ نان ہیم آئرن کا 2-20 ہے۔

آئرن کی مقدار

مرد حضرات میں 8mg/day

50-19 سال کی خواتین میں 18mg/day

+51 سال کی خواتین میں 8mg/day تجویز کی گئی ہے۔

خوراک میں ائرن کو کیسے شامل کیا جائے؟

وہ تمام اشیاء جن میں کیلشیم موجود ہے وہ آئرن کو جسم میں absorb ہونے سے روکتی ہیں۔ اس لیے ان کو الگ الگ وقت میں لیں۔

ہیم آئرن کے ذرائع

  1. مٹن
  2. چکن
  3. بیف
  4. مچھلی
  5. کلیجی

نان ہیم آئرن کے ذرائع

  1. بینز اور دالیں، مٹر، سفید چنے، لال لوبیا
  2. خشک خوبانی، مختلف ڈرائی فروٹ و تل
  3. کدو، پالک، ہرے پتے والی سبزیاں، گھیا

زیادہ سے زیادہ حصول کے لیے آئرن کو Vitamin کے ساتھ لیا جاسکتا ہے جیسے کہ لیموں، ٹماٹر، موسمی کینوں وغیرہ