گلدستہ: ترقی کا راز، ماں کی فضیلت اور زندگی کی حقیقت

مرتبہ: ادیبہ شہزادی

ماں

  • ماں کی مامتا اپنی اولاد کو کبھی بدعا نہیں دے سکتی۔
  • خدا کو مائوں کی دعا سے راضی کیا جاسکتا ہے۔
  • ماں کے بغیر گھر میں برکتیں نازل نہیں ہوتیں۔
  • ماں کا پیار سب سے خوبصورت اور شریں ہے۔
  • ماں کے بغیر گھر قبرستان کی طرح لگتا ہے۔
  • سخت سے سخت دل کو ماں کی پرنم آنکھوں سے موم کیا جاسکتا ہے۔
  • جس گھر میں ماں کی عزت نہ ہو وہ گھر برباد ہوجاتا ہے۔
  • ماں کا پیار سمندر کی مانند ہے ۔ جو ہر وقت جوش میں رہتا ہے اور جس کا پانی کبھی خشک نہیں ہوتا۔
  • دنیا کی سب سے حسین شے ماں اور صرف ماں ہے۔
  • ماں ہونا عظیم سعادت اور سب سے بڑا اعزاز ہے۔

ترقی کا راز

ترقی کی راہوں میں کوئی ایسا مقام نہیں آتا جس کو منزل کہا جاسکے اور نہ کوئی ایسا آج آتا ہے جسے فکر فردا سے آزاد کیا جاسکے۔ افراد ہوں، ادارے ہوں یا قومیں! بہترین کی خواہش سب کو سعی پیہم پر آمادہ رکھتی ہے اور وہ خوش آئند مستقبل کے لیے ہمیشہ تگ و دو کرتے ہیں۔

یہ قانون فطرت ہے کہ جو امروز پر مطمئن ہوگیا وہ ترقی کی صف سے نکل گیا اور اسے زمانے نے جلد بھلا دیا۔ اگر روشن مستقبل درکار ہے تو قدرت کے اس اٹل قانون کی اطاعت کرنی ہوگی۔

زندگی

میرے خیال میں زندگی ایک لمبی تاریک سرنگ کی مانند ہے۔ کبھی کبھی کسی انسان کو یہ سرنگ روشنیوں کے جہاں میں پہنچادیتی ہے اور کبھی کسی انسان کو خود میں کھلا چھوڑ دیتی ہے۔ لہذا آدمی کو چاہئے اپنی آنکھیں کھلی رکھے دل کا صفحہ صاف اور پاک رکھے زندگی کے ادھورے پن کے احساس کو پاس بھی نہ آنے دے۔ ایمان کی قوت پر قائم رہے اور عمل کی طاقت کبھی کم نہ ہونے دے۔

سچائی

ایک مرتبہ ایک شخص حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرا جی چاہتا ہے کہ میں جنت میں جائوں مجھے بتایئے کہ میں کیا کروں؟ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

’’سچ بولو کیونکہ جب آدمی سچ بولتا ہے تو نیکی کرتا ہے اور جب نیکی کرتا ہے تو اس کے دل میں ایمان کی روشنی پید اہوتی ہے اور ایمان نصیب ہوتا ہے تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔‘‘

وقت کی قدر

وقت کا دھارا اور سمندر کی لہر کسی کا انتظار نہیں کرتے۔ وقت کا پنچھی کبھی بیمار ہوا ہے نہ کبھی زخمی۔ وہ ہمیشہ سے تندرست و توانا اپنی مخصوص رفتار سے چلا جارہا ہے اور تاابد اڑتا ہی چلا جائے گا اس کا پہیہ کبھی نہیں رکتا۔ وقت گزر جائے تو پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں چھوڑتا اس لیے وقت کی قدر کرنا سیکھئے۔

اہل خانہ کو خوش رکھنا سیکھئے

ایک کامیاب گھر مرد اور عورت دونوں کی کوششوں کا نتیجہ ہوتا ہے کیونکہ یہی وہ بنیادی ستون ہیں جن پر گھر کی عمارت کھڑی ہوتی ہے۔ خدانخواستہ ان دونوں میں سے کوئی ایک بھی اپنا کردار ادا کرنا چھوڑ دے تو عمارت کے قائم رہنے کے امکانات ختم ہوکر رہ جاتے ہیں۔ لہذا دونوں کا اپنے فرائض اور ذمہ داریوں کے معاملے میں حساس ہونا ضروری ہے۔

تھوڑے میں خوش رہنا سیکھیں

خوب سے خوب تر کی تلاش نے آج کے انسان کا سکون چھین لیا ہے۔ اکثر گھرانے اسی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ جاتے ہیںکہ وہ قناعت پسند نہیں ہوتے۔ قدرت نے آپ کو جس قدر نوازا ہے اسی میں خوش اور مطمئن رہنے کی کوشش کریں۔

اچاری میکرونی

اجزاء:

چکن بون لیس: 300 گرام

کٹی پیاز: ایک عدد بڑی

ادرک کا پیسٹ: ایک کھانے کا چمچ

لہسن کا پیسٹ: ایک کھانے کا چمچ

دہی: ڈیڑھ کپ

کوکنگ آئل: آٹھ کھانے کے چمچ

کٹی ہری مرچ: چار عدد

نمک: ایک کھانے کا چمچ

بیک پارلر میکرونی اور بیک پارلر مصالحہ مکس ساشے

ترکیب:

بیک پارلر میکرونی کو نمک ملے ابلتے پانی میں پانچ سے سات اتنا ابالیں کہ اس میں ایک کنی رہ جائے۔ اب چھلنی سے گرم پانی گرا کر ٹھنڈا پانی گزاریں اور ایک کھانے کا چمچ تیل ملاکر ایک طرف رکھ دیں۔ ایک فرائی پین میں باقی تیل ڈال کر گرم کریں پھر اس میں ایک عدد بڑی کٹی پیاز، ایک کھانے کا چمچ لہسن کا پیسٹ اور ایک کھانے کا چمچ ادرک کا پیسٹ ایک ساتھ ہی ڈال کر ایک منٹ فرائی کریں۔ اب اس میں تین سو گرام بون لیس چکن اور اچاری مصالحے کا ساشے ڈال کر مزید ایک منٹ پکائیں۔ اب اس میں پانی ڈال کر ابال آنے تک پکائیں پھر مزید منٹ تک پکائیں۔ اب اس میں ڈیڑھ کپ دہی اور چار عدد کٹی ہری مرچ ڈال کر تیز آنچ پر پکائیں اب اسے اتار کر گرم گرم سرو کریں۔